میں کیا اے کوئی گل تے نئیں ناں از صابر علی صابرؔ

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں کیا اے کوئی گل تے نئیں ناں
چپ مسئلے دا حل تے نئیں ناں

میرے دل چوں نکل وی سکنا اے
دل کوئی دلدل تے نئیں ناں

منیاں بندے اکوں جئے نئیں
پر تیرے گل ٹل تے نئیں ناں

عشق توں میں انجان ای سئی پر
تینوں وی کوئی ول تے نئیں ناں

میں کیندا لہو اکوں جئے نیں
او کیندا اے کھل تے نئیں ناں

دنیا میرے توں باغی صابرؔ
توں دنیا دے ول تے نئیں ناں​
 

فلک شیر

محفلین
دونوں مل کر تلمیذ سر اور فلک شیر چیمہ صاحب کی خدمات سے استفادہ کرتے ہیں۔۔۔ ۔ :)
حضور آپ سے بڑھ کے کون بتا سکتا ہے............:)
ویسے آپ نے حکم کیا ہے....تو جو مجھے سمجھ آئی ہے، وہ یہی ہے کہ شاعر اپنے مخاطب کی کسی صفائی کے جواب میں فرماتے ہیں کہ مانا کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں، مگر تمہارے سر پہ کون سا سرخاب کا پر لگا ہوا ہے کہ تمہاری بات مانتے ہوئے تمہیں دوسروں سے ممتاز اور الگ رویے کا حامل گردانا جائے........
پنجابی محاورے میں دوسروں سے نمایاں اور ممتاز ہونے کے لیے کہا جاتا ہے .......... کہ تیرے گل(یعنی گردن) وچ کیہڑا ٹل(بڑی گھنٹی) اے...........ٹل ٹلی سے ہے.......جو ملنگ لوگ پہنے پھرتے ہیں.............جیسے اردو میں کہتے ہیں کہ تم کون سا آسمان سے اترے ہو.........
واللہ اعلم بالصواب
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
حضور آپ سے بڑھ کے کون بتا سکتا ہے............:)
ویسے آپ نے حکم کیا ہے....تو جو مجھے سمجھ آئی ہے، وہ یہی ہے کہ شاعر اپنے مخاطب کی کسی صفائی کے جواب میں فرماتے ہیں کہ مانا کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں، مگر تمہارے سر پہ کون سا سرخاب کا پر لگا ہوا ہے کہ تمہاری بات مانتے ہوئے تمہیں دوسروں سے ممتاز اور الگ رویے کا حامل گردانا جائے........
پنجابی محاورے میں دوسروں سے نمایاں اور ممتاز ہونے کے لیے کہا جاتا ہے .......... کہ تیرے گل(یعنی گردن) وچ کیہڑا ٹل(بڑی گھنٹی) اے...........ٹل ٹلی سے ہے.......جو ملنگ لوگ پہنے پھرتے ہیں.............جیسے اردو میں کہتے ہیں کہ تم کون سا آسمان سے اترے ہو.........
واللہ اعلم بالصواب
پہلی سطر اس ریٹنگ سے مستثنیٰ ہے۔۔۔ :)
بہت خوب بیان فرما دیا چیمہ صاحب۔۔۔ اصل میں میرے ذہن میں کوئی مناسب جملہ نہیں بن پا رہا تھا۔۔۔ سو زحمت دی :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نیرنگ خیال
فلک شیر

شکریہ ہمیں پڑھانے اور سمجھانے کا ۔

ہر زبان کا ادب اپنی ایک چاشنی رکھتا ہے۔ ماشاءاللہ پنجابی میں بھی بہت عمدہ کلام موجود ہے۔
پنجابی زبان ادب کا ایک سمندر اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔۔۔ میں بارہا کہتا ہوں کہ جس طرح اردو کلام شراب و محبوب کے بغیر ادھورا ہے۔۔۔ اس طرح پنجابی کلام فلسفہ و منطق کے بیاں کے بغیر ادھورا ہے۔
مثال کے طور پر
اک وی عیب ہضم نہ ہویا دن دے چٹے صافے توں
دن دے کنے عیب لکوئے رات دی کالی بکل نیں

لیکن بدقسمتی سے پنجاب (پاکستان) میں اس سلسلے میں کبھی بھی کوئی سنجیدہ کاوش سامنے نظر نہیں آئی۔ اور یہ زبان زبوں حالی کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔
 

فلک شیر

محفلین
پنجابی زبان ادب کا ایک سمندر اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔۔۔ میں بارہا کہتا ہوں کہ جس طرح اردو کلام شراب و محبوب کے بغیر ادھورا ہے۔۔۔ اس طرح پنجابی کلام فلسفہ و منطق کے بیاں کے بغیر ادھورا ہے۔
مثال کے طور پر
اک وی عیب ہضم نہ ہویا دن دے چٹے صافے توں
دن دے کنے عیب لکوئے رات دی کالی بکل نیں

لیکن بدقسمتی سے پنجاب (پاکستان) میں اس سلسلے میں کبھی بھی کوئی سنجیدہ کاوش سامنے نظر نہیں آئی۔ اور یہ زبان زبوں حالی کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔
اور اس سلسلہ میں جو چنداین جی اوز یا ادبی تنظیمیں مصروف کار ہیں............اُن کا مقاصد شریفہ کچھ اور ہی ہیں........... چند برس قبل ایسی ہی ایک تنظیم سے متعارف ہوا.............چند ہی روز میں کھل کر سامنے آ گئے.......واہگہ کی سرحد انہیں روئے زمین پہ سب سے بڑی خونی لکیر نظر آتی ہے اور ان کی ہر تان یہاں آ کے ٹوٹتی ہے کہ ’یہ سرحدیں تو عارضی ہیں............لکیر کے دونون اطراف ایک رنگ، ایک ثقافت اور ایک ہی نسل کے لوگ بستے ہیں‘..........
احمقوں کو اپنی جنت میں غل غپاڑہ کرنے کی کھلی اجازت ہے..............:) :) :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اور اس سلسلہ میں جو چنداین جی اوز یا ادبی تنظیمیں مصروف کار ہیں............اُن کا مقاصد شریفہ کچھ اور ہی ہیں........... چند برس قبل ایسی ہی ایک تنظیم سے متعارف ہوا.............چند ہی روز میں کھل کر سامنے آ گئے.......واہگہ کی سرحد انہیں روئے زمین پہ سب سے بڑی خونی لکیر نظر آتی ہے اور ان کی ہر تان یہاں آ کے ٹوٹتی ہے کہ ’یہ سرحدیں تو عارضی ہیں............لکیر کے دونون اطراف ایک رنگ، ایک ثقافت اور ایک ہی نسل کے لوگ بستے ہیں‘..........
احمقوں کو اپنی جنت میں غل غپاڑہ کرنے کی کھلی اجازت ہے..............:) :) :)
"جنت الحمقاء" کے باسی گرگ آشتی کے کھیل میں پرانے کھلاڑی ہیں۔۔۔ اور بھیڑیں کھال اور چال کے مابین فرق کرنے سے قاصر۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
اور اس سلسلہ میں جو چنداین جی اوز یا ادبی تنظیمیں مصروف کار ہیں............اُن کا مقاصد شریفہ کچھ اور ہی ہیں........... چند برس قبل ایسی ہی ایک تنظیم سے متعارف ہوا.............چند ہی روز میں کھل کر سامنے آ گئے.......واہگہ کی سرحد انہیں روئے زمین پہ سب سے بڑی خونی لکیر نظر آتی ہے اور ان کی ہر تان یہاں آ کے ٹوٹتی ہے کہ ’یہ سرحدیں تو عارضی ہیں............لکیر کے دونون اطراف ایک رنگ، ایک ثقافت اور ایک ہی نسل کے لوگ بستے ہیں‘..........
احمقوں کو اپنی جنت میں غل غپاڑہ کرنے کی کھلی اجازت ہے..............:) :) :)

سچی بات تو یہی ہے کہ زبانوں کی بادشاہی سرحدوں سے ماوراء ہی ہوتی ہے۔ تاہم "ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ" والی بات ہمیشہ تکلیف دہ ہی رہتی ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
سچی بات تو یہی ہے کہ زبانوں کی بادشاہی سرحدوں سے ماوراء ہی ہوتی ہے۔ تاہم "ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ" والی بات ہمیشہ تکلیف دہ ہی رہتی ہے۔
خالد مسعود کی ایک روداد تھی انڈیا پنجاب میں کسی کانفرس کی۔۔۔ اگر مجھے مل گئی تو ڈھونڈ کر شریک کروں گا۔۔۔ بہت سے رازوں کو بےنقاب کرتی ہے وہ تحریر۔ :)
 
Top