ابن انشا :::: ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو

طارق شاہ

محفلین

غزلِ
ابن انشا

ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو
جیسے جنگل میں رنگ و بُو لوگو

ساعتِ چند کے مُسافر سے
کوئی دم اور گفتگو لوگو

تھے تمہاری طرح کبھی ہم لوگ
گھر ہمارے بھی تھے کبھو لوگو

ایک منزل سے ہو کے آئے ہیں
ایک منزل ہے رُوبُرو لوگو

وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کِس شے کی آرزو لوگو

تاب ہوتی تو جتسجُو کرتے
اب تو مایوس جستجُو لوگو

ابنِ انشا
 

نایاب

لائبریرین
ہم کہ ٹھہرے چاند کے تمنائی ۔
کیا خوب لفظوں کا فسوں بکھرتا ہے انشاء جی کے قلم سے ۔
اک اچھا انتخاب
 

محمداحمد

لائبریرین
ساعتِ چند کے مُسافر سے
کوئی دم اور گفتگو لوگو

وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کِس شے کی آرزو لوگو

خوب ہے۔۔۔۔!
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی چیک کیا تو پتہ چلا کہ یہ کلام پہلے سے یہاں موجود ہے۔ کوئی بھی کلام ارسال کرنے سے پہلے یہ اطمینان ضرور کر لیا کریں کہ کہیں یہ کلام پہلے سے تو موجود نہیں ہے۔
 
Top