اردو محفل سے لطفاً مذہبی کشیدگی کا خاتمہ کیجئے

نایاب

لائبریرین
محفل اردو کی شروعات سے لیکر اب تک " منتظمین کرام اردو محفل " کو اکثر و بیشتر ایسی " مذہبی و سیاسی " ابحاث کا سامنا رہا ہے ۔
منتظمین کرام اردو محفل ہمیشہ ہی بہت مدبرانہ انداز میں اب ابحاث سے نپٹتے اب ان سے نپٹنے کے عادی ہو چکے ہیں ۔
جس بھی قسم کے ادب کی بات کی جائے اس میں سیاست و مذہب بطور " اساسی رکن " شامل ہوتے ہیں ۔
اس لیئے ان سے کبھی بھی دامن نہیں بچایا جا سکتا ۔
ان ابحاث نے جہاں وقتی طور پر محفل اردو کی فضاء کو مکدر کیا ۔
وہاں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ ان ابحاث میں شریک سنجیدہ اراکین کی تحاریر سے ررشن علم کا اک خزانہ جمع ہوا ۔
موجودہ صورت حال میں بھی منتظمین کرام اپنمی بہترین صلاحیتوں سے کام لیتے اس مکدر صورت حال سے بحسن و خوبی عہدہ برآہ ہوں گے ۔۔
ان شاءاللہ
ہم سب اراکین کو بھی اپنا اپنا احتساب کرنا چاہیئے ۔ اور اپنے اختلاف کے اظہار کو اپنے اخلاق کی علامت بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔۔۔
اللہ کرے سدا سجی رہے یہ محفل اردو ۔۔۔۔۔ آمین
 
امجد صاحب ایک مذہب یا مسلک میں ایک چیز اچھی ہے تو وہی چیز دوسرے مذہب یا مسلک میں بُری ہے۔ اس اچھی یا برائی کا فیصلہ ہم نہیں کر سکتے۔ اچھائی اور برائی کا فیصلہ ہو چکا اور وہ قرآن میں درج ہے۔ اس میں نہ آپ رد و بدل کر سکتے ہیں اور نہ میں۔
لیکن یہاں ایسا ممکن ہے کہ صرف خوبیاں بیان کی جائیں،
اور اس مسلک کی خوبیاں وہی لوگ پڑھیں گے جو اس مسلک سے ہوں گے اور اگر کسی دوسرے مسلک کے فرد نے پڑھ بھی لی تو اعتراض بیان کرنے کی جب سہولت ہی نہیں ہو گی اردو محفل پہ تو وہ خاموش ہی رہے گا جواباَ یہ کر سکتا ہے کہ اس کی رد میں اپنے مسلک یا مذہب کی جو خوبی سمجھتا ہے وہ کسی دوسرے مراسلے میں پیش کر سکتا ہے۔
لیکن اس مراسلے میں صرف پیش کرنے والے کا شکریہ ہی ادا کیا جا سکے یا کوئی معلوماتی بات پوچھنا مقصود ہو، وغیرہ وغیرہ
 

باباجی

محفلین
السلام علیکم

اردو محفل حالیہ دنوں میں اردو زبان سے وابستہ عمومی فورم کے بجائے مذہبی میدانِ جنگ کا نقشہ زیادہ پیش کر رہی ہے۔ محترم منتظمین اس ضمن میں کوئی قدم اٹحائیں تاکہ اردو محفل کا وہ رنگ روپ بحال ہو سکے، جو اب تک اسے دوسرے اردو فورموں سے ممتاز بناتا آیا ہے۔
مذہبی اور فرقہ وارانہ ابحاث کے لیے دیگر کئی اردو فورم پہلے سے موجود ہیں۔

آپ کی بات سے صدفیصد متفق ہوں
لیکن یہ مذہبی نہیں فرقہ وارانہ کشیدگی ہے :)
 
جناب سلیمان اشرف صاحب محض غیر متفق اور کاٹی کا نشان لگانے سے اس محفل کی گتھیاں نہیں سلجھیں گی۔ آپ اپنی آرا سے نواز دیجے جو ہماری بات سے اختلاف ہے!
نقوی بھائی میں اس بحث میں حصہ نہیں لینا چاہتا۔ کیوں کہ مجھے اپنی برداشت کا پتہ ہے۔ میں صرف متفق اور غیر متفق ہو کر حصہ لیتا رہونگا۔ جس بات سے میں متفق نہیں اسے غیر متفق کی ریٹنگ دےدونگا۔ اور اسکا جواب میرے بھائی یا بہنیں دے دیں گی۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
ہلکی پھلکی مذہبی بحث چلتی رہنی چاہیے اس میں کوئی برائی نہیں ہے ہاں اس بات کا تعین کیا جا سکتا ہے کہ یہ بحث اخلاقیات اور محفل کے قانون کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے اور ہر لکھنے والا خود ہی اس بات کا احساس کرے اور اگر وہ نہ کرے تو اردو محفل کے بنائے گئے اصول اور قانون کب کام آئیں گے۔ حد سے زیادہ گزرنے والوں سے مروجہ طریقہ کار کے مطابق سلوک کیا جا سکتا ہے۔ ہر دو فریق دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے اپنا اپنا مافی الضمیر بیان کر سکتے ہیں۔ یکسر پابندی لگانا اردو محفل کے لیے کسی طور اچھا تاثر نہیں ہے گویا اردو محفل سے مذہب کا خانہ ہی ختم کر دیا جائے تو یہ کچھ معقول بات نہیں ہے۔
مدیر اور شعبے کے نگران کا اور کیا مقصد ہے، ان کی ڈیوٹی کیا ہے؟؟؟؟ یہی نا کہ اپنے متعلقہ شعبے کے دھاگوں پرغیر جانبدرانہ نظر رکھیں اور کہیں کچھ ایسا ویسا مواد نظر آئے یا کوئی رکن حد پھلانگتا نظر آئے تو اسے کنڑول کریں۔جہاں ضرورت پڑے تو سخت رویہ اپنائیں۔ یہ حٍضرات اپنی ڈیوٹی احسن طریقے سے ادا کرتے رہیں تو بحثیں بھی چلتی رہیں گی اور محفل کا ماحول بھی خراب نہیں ہو گا۔
باقی جن حضرات کو مذہب یا مذہبی بحثوں سے کوئی لینا دینا نہیں تو وہ اس سکیشن میں ہی نہ جائیں ایسا ہی مشورہ ان کمزور دل اور جذباتی حضرات کے لیے ہے جو بات تو کر جاتے ہیں مگر آگے سے بات برداشت کرنے کا حوصلہ کم ہی رکھتے ہیں۔ اور وہ حضرات بھی جو جذبات میں ہر حد پھلانگ جاتے ہیں ایسی بحثوں سے پرہیز کریں اور ایسے دھاگوں میں نہ جائیں۔
بحث کا طریقہ کار اور اس کے اصول و ضوابط مد نظر رکھے جائیں تو تلخ سے تلخ موضوع پر بحث کرنے کے بعد ایک دوسرے سے مصافحہ اور معانقہ کر کےاٹھنا بہت ہو قابل قدر پہلو ہے جس پر عمل کیا جا سکتا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
لیکن اردو محفل پر مذہبی ابحاث کا فائدہ ہی کیا ہے؟ کیا آج تک اس فورم پر ہونے والی تند و تیز فرقہ وارانہ بحثوں سے کسی کا عقیدہ تبدیل ہوا ہے؟ سب ہی مبلغین اسی خوش فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں کہ وہی بہشت میں لے جانے والی ابدی اور مطلق صداقت کے حامل ہیں اور اُن کا فرض ہے کہ باقی سارے' گمراہ جہنمیوں' کو بھی اپنے عقیدے کا پیروکار بنایا جائے۔ ایسے میں ہو گئی سودمند گفتگو!!

اور یہاں مذہبی بحث کا کونسا ایسا دھاگا ہے جس میں جذبات کی سرحدیں عبور نہ ہوئی ہوں؟ انسانوں کا اپنے اپنے دینی عقائد سے گہرا قلبی رشتہ ہوتا ہے اس لیے جذبات کا شامل ہونا بھی فطری بات ہے۔ اسی لیے یہاں جو بھی دینی بحث کا دھاگا کھلتا ہے وہ آخرکار لعن طعن اور نفرت انگیزی پر ہی منتج ہوتا ہے۔

دین اور فرقوں کے بارے میں مذہبی علماء صدیوں سے لکھتے آئے ہیں، جسے اتنا ہی دین پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے وہ یہاں دیگر جہنمیوں کی اصلاح کی کوششیں کرنے کے بجائے اپنی صراطِ مستقیم پانے کے لیے اُن علمی اور سودمند کتب کا مطالعہ کر سکتا ہے۔ آج تو انٹرنیٹ کی بدولت ہر فریق کی کتاب ایک کلک کی دوری پر موجود ہے۔ لیکن نہیں، جب تک ہم دوسروں کے عقائد اور مخالف کو جی بھر کر برا بھلا نہ کہہ دیں، ہم اپنا دین ہی کامل نہیں سمجھتے!
 
لیکن اردو محفل پر مذہبی ابحاث کا فائدہ ہی کیا ہے؟ کیا آج تک اس فورم پر ہونے والی تند و تیز فرقہ وارانہ بحثوں سے کسی کا عقیدہ تبدیل ہوا ہے؟ سب ہی مبلغین اسی خوش فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں کہ وہی بہشت میں لے جانے والی ابدی صداقت کے حامل ہیں اور اُن کا فرض ہے کہ' گمراہ جہنمیوں' کو بھی اپنے عقیدے کا پیروکار بنایا جائے۔ ایسے میں ہو گئی سودمند گفتگو!!

اور یہاں مذہبی بحث کا کونسا ایسا دھاگا ہے جس میں جذبات کی سرحدیں عبور نہ ہوئی ہوں؟ انسانوں کا اپنے اپنے دینی عقائد سے گہرا قلبی رشتہ ہوتا ہے اس لیے جذبات کا شامل ہونا بھی فطری بات ہے۔ اسی لیے یہاں جو بھی دینی بحث کا دھاگا کھلتا ہے وہ آخرکار لعن طعن اور نفرت انگیزی پر ہی منتج ہوتا ہے۔

دین اور فرقوں کے بارے میں مذہبی علماء صدیوں سے لکھتے آئے ہیں، جسے اتنا ہی دین پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے وہ یہاں دیگر جہنمیوں کی اصلاح کی کوششیں کرنے کے بجائے اپنی صراطِ مستقیم پانے کے لیے اُن علمی اور سودمند کتب کا مطالعہ کر سکتا ہے۔ آج تو انٹرنیٹ کی بدولت ہر فریق کی کتاب ایک کلک کی دوری پر موجود ہے۔ لیکن نہیں، جب تک ہم دوسرے کے عقائد کو برا بھلا نہ کہہ دیں، ہم اپنا دین ہی کامل نہیں سمجھتے!

میرے خیال میں محفل سے ”اسلامی تعلیمات“ فورم کا خروج ہی بہتر طریقہ ہے آپ کی اس خواہش کی تکمیل کے لئے۔
 

حسان خان

لائبریرین
میرے خیال میں محفل سے ”اسلامی تعلیمات“ فورم کا خروج ہی بہتر طریقہ ہے آپ کی اس خواہش کی تکمیل کے لئے۔

میرے خیال سے یہاں 'اسلامی تعلیمات' پر کوئی معترض نہیں، کیونکہ اسلامی تعلیمات میں جھوٹ سے پرہیز، دھوکہ دہی سے گریز اور دوسروں کی جان و مال کی حفاظت کو فرض جاننا وغیرہ جیسی اعلیٰ انسانی اقدار شامل ہیں، جن کے بارے میں عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ مطلع کرنا میں بھی سودمند سمجھتا ہوں۔
البتہ مجھے قلمی مجاہدین کی تند و تیز تبلیغی کوششوں اور فرقہ وارانہ ابحاث پر ضرور اعتراض ہے۔
 
میرے خیال سے یہاں 'اسلامی تعلیمات' پر کوئی معترض نہیں، کیونکہ اسلامی تعلیمات میں بدعنوانی سے پرہیز، جھوٹ سے بچاؤ، دوسروں کی جان و مال کی حفاظت کو فرض جاننا وغیرہ جیسی اعلیٰ انسانی تعلیمات شامل ہیں، جن کے بارے میں عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ مطلع کرنا میں بھی سودمند سمجھتا ہوں۔
البتہ مجھے قلمی مجاہدین کی تند و تیز تبلیغی کوششوں پر ضرور اعتراض ہے۔


تو پھر ان میں چند ایسی باتیں بھی آجاتی ہیں جن کا دین سے کوئی لینا دینا ہی نہیں۔ مگر کچھ لوگوں نے محض قیاس آرائی اور ثقافتی رسومات کو دین کی تعلیمات میں ملا کر خالص دین کو داغ دار کردیا ہے۔ ایسے میں بحث کا نمودار ہونا ایک عام بات ہے۔
ہاں اتنا ضرور کیا جاسکتا ہے کہ بحث علمی ہو، بے دلیل بات، فضول گوئی، موضوع سے نا انصافی، بد تمیزی اور ذاتیات کو پس پشت رکھ کر کی جائے۔ با دلیل بحث تو ایک مثبت چیز ہے۔ اور اگر آپ اس کے حق میں بھی نہیں تو دوسرا راستہ صرف وہی ہے جو میں نے کہا۔ یعنی خروج
 
جی بہتر اب یہی معلوم ہوتا ہے کہ اسے (مذہب فورم کو) یہاں سے نکال باہر کر دیا جائے۔ اور بقول شخصے نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔ لیکن ایسا کرنے سے یہاں کے کچھ شدید قسم کے مولوی احباب رنجیدہ خاطر ہو جائیں گے تو انہوں نے کرنی تو وہی باتیں ہیں لیکن پھر وہ دوسرے لطیف دھاگوں تک کھنچ آئیں گی۔ پھر انتظامیہ کو سخت ہونا پڑے گا اور محفل کا نرم مزاج اس کی مالیات ادا کرنے سے قاصر ہے اور اس پر گرانی ہے۔ ایسے میں کھنچ کھچاؤ شروع ہوجائے گا محفلین کے بیچ اور الجھا الجھا سا ماحول رہنے لگے گا۔ پھر اس پر اعتراض کچھ اس طرز سے ہو گا کہ اس اردو محفل کو محض ملحدین کا ٹھکانہ بنا چھوڑا ہے۔ گرچہ اس سے مجھے کوئی خاص اعتراض نہیں لیکن جو یہاں کے نسبتا مسلمان حضرات ہیں ان کی طبع پر گرانی ہو گی۔ شاید بہتر یہ ہے کہ کوئی اور راہ نکالی جائے!
 

حسان خان

لائبریرین
مذہب کے زمرے کو حذف کرنے کی میں ضرورت نہیں سمجھتا، کیونکہ اگر اس زمرے کا تعمیری استعمال ہو رہا ہے تو مجھ سمیت کسی کو کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟

مذہب کے زمرے کا تعمیری استعمال میرے نزدیک یہ ہے کہ آپ لوگوں کو اسلام کی اعلیٰ انسانی اقدار سے آگاہ کریں، اُنہیں بتائیے کہ مذہبِ اسلام کن برے کاموں سے روکتا ہے اور کن اچھے کاموں کی تلقین کرتا ہے، رسول اللہ (ص) کی اعلیٰ تعلیمات سے آگاہ کیجئے، یہ بتائیے کہ اسلام کی نظر میں ہر وہ شخص برا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے کسی دوسرے کا نقصان ہو۔ اسلام کی دہشت گردی کے خلاف واضح تعلیمات کے بارے میں گفتگو کیجیے۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ اردو فورم پر اسلام کی اس سے بڑھ کر کیا خدمت ہو سکتی ہے؟

لیکن مذہبی منافرتی مواد کے حامل دھاگوں کو میں کسی لحاظ سے تعمیری یا سودمند دھاگا نہیں مان سکتا۔ اُن دھاگوں کو پہلی فرصت میں ہی حذف کر دینا چاہیے تاکہ محفل کا ماحول خراب کرنے والے وہ بیج تناور درخت نہ بن سکیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
تو پھر ان میں چند ایسی باتیں بھی آجاتی ہیں جن کا دین سے کوئی لینا دینا ہی نہیں۔ مگر کچھ لوگوں نے محض قیاس آرائی اور ثقافتی رسومات کو دین کی تعلیمات میں ملا کر خالص دین کو داغ دار کردیا ہے۔ ایسے میں بحث کا نمودار ہونا ایک عام بات ہے۔
دیکھیں جناب، جب آپ اپنے ذاتی خیالات کو حق سمجھتے ہوئے اُن پر عمل پیرا ہونے کا حق رکھتے ہیں، تو شک کا فائدہ دیتے ہوئے دوسروں کی تعبیرات کو بھی تعظیم کی نظر سے دیکھنے کی کوشش کیجیے، اور اُن سے اُن کی اپنی دینی تعبیرات کے مطابق عمل کرنے کا حق مت چھینیے۔ میرا نہیں خیال کہ دوسرے کی غلط رسومات اور قیاس آرائیوں سے کسی کے خالص دین پر کوئی حرف آتا ہے۔ اس لیے بحث کا زیادہ فائدہ ہی نہیں ہوا۔
اور پھر میں نے کہا ناں کہ مذہبی بحث کرنے والا ہر شخص اپنے اپنے دینی نظریات کے مطلق صداقت ہونے کا دعوے دار ہوتا ہے، جس میں کسی سودمند تعمیری بحث کی توقع رکھنا ہی عبث ہے۔ کیونکہ انجامِ کار سب کے ہی اپنے اپنے 'خالص دین' ہیں۔ :)
 
جی بہتر اب یہی معلوم ہوتا ہے کہ اسے (مذہب فورم کو) یہاں سے نکال باہر کر دیا جائے۔ اور بقول شخصے نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔ لیکن ایسا کرنے سے یہاں کے کچھ شدید قسم کے مولوی احباب رنجیدہ خاطر ہو جائیں گے تو انہوں نے کرنی تو وہی باتیں ہیں لیکن پھر وہ دوسرے لطیف دھاگوں تک کھنچ آئیں گی۔ پھر انتظامیہ کو سخت ہونا پڑے گا اور محفل کا نرم مزاج اس کی مالیات ادا کرنے سے قاصر ہے اور اس پر گرانی ہے۔ ایسے میں کھنچ کھچاؤ شروع ہوجائے گا محفلین کے بیچ اور الجھا الجھا سا ماحول رہنے لگے گا۔ پھر اس پر اعتراض کچھ اس طرز سے ہو گا کہ اس اردو محفل کو محض ملحدین کا ٹھکانہ بنا چھوڑا ہے۔ گرچہ اس سے مجھے کوئی خاص اعتراض نہیں لیکن جو یہاں کے نسبتا مسلمان حضرات ہیں ان کی طبع پر گرانی ہو گی۔ شاید بہتر یہ ہے کہ کوئی اور راہ نکالی جائے!
جناب جب آگ پہ تیل والا کام کریں گے تو پھر وہی ہوگا جس کا ڈر رہتا ہے۔اپنا یہی تبصرہ پڑھ لیں۔ نقوی صاحب سے میں کافی حد تک متفق ہوں۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیے گا ہم مسلمان دنیا میں سب سے زیادہ خوش نصیب لوگ ہیں۔ اور اگر آپ اس چند دن کی فانی دنیا کی ترقی پہ اتنا ناز کرتے ہیں تو ہمیں آخرت کی کامیابی پہ یقین ہے۔ حسان صاحب کا اگر کسی بات پہ دل دکھتا ہے تو وہ ایک شائستہ زبان میں اس پہ روشنی ڈالتے ہیں۔ ناکہ آپ کی طرح۔ ہم (مسلمان) نے کبھی کسی دھاگے کا نقصان کیا ہے اور نا کریں گے۔ ہمیشہ پہل آپ لوگوں کی طرف سے ہوتی ہے اور باقی کی کثر ہمارے تھوڑی برداشت والے بھائی پوری کر دیتے ہیں۔
 
اعلیٰ انسانی اقدار سے آگاہ کریں

یہ اسلام کا ایک حصہ ہے۔ پورا اسلام صرف اقدار نہیں اس سے بڑھ کر بہت سی چیزیں ہیں۔

مذہبِ اسلام کن برے کاموں سے روکتا ہے

اس میں وہ کام بھی آتے ہیں جن کو سننا محفل والوں میں اکثر کی برداشت سے باہر ہے۔ بہت سی ایسی باتیں اسی ذیل میں ہیں جس میں ہر ایک مسئلہ ایک طویل بحث اٹھائے گا۔
اسلام جہاں انسانیت کے قتل سے روکتا ہے وہاں ان سے لڑنے کا بھی حکم دیتا ہے جو مسلمان سے لڑتے ہیں۔
اسلام جہاں سنت پر عمل کا بتاتا ہے وہیں بدعت ایجاد کرنے اور کفر و شرک کے عقائد سے روکتا ہے اور ان کے رد کا حکم بھی دیتا ہے۔
اسلام کے صرف اوامر نہیں۔ نواہی بھی موجود ہیں۔ دو اوپر عرض کئے ہیں مگر یہ سیکڑوں ہیں۔

اسلام کی نظر میں ہر وہ شخص برا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے کسی دوسرے کا نقصان ہو۔ وغیرہ وغیرہ

”وغیرہ وغیرہ“ کی فہرست بہت لمبی ہے جس کا یہاں فی الوقت کوئی متحمل نہ ہو سکے شاید۔
اسلام کی نظر میں اور بہت سے لوگ بھی برے ہیں جناب۔
اردو فورم پر اسلام کی اس سے بڑھ کر کیا خدمت ہو سکتی ہے؟

یقیناً اس سے بڑھ کر کوئی خدمت نہیں کہ اس ”اردو فورم“ سے اسلام کا زمرہ خارج کر دیا جائے۔ اسلام کی خدمت جن فورموں پر ہو رہی ہے الحمد للہ وہ اس کے لئے بہت اچھے ہیں۔
جس خدمت کی آپ بات کر رہے ہیں وہ خدمت نہیں کچھ اور ہے۔ :)
 
دیکھیں جناب، جب آپ اپنے ذاتی خیالات کو حق سمجھتے ہوئے اُن پر عمل پیرا ہونے کا حق رکھتے ہیں، تو شک کا فائدہ دیتے ہوئے دوسروں کی تعبیرات کو بھی تعظیم کی نظر سے دیکھنے کی کوشش کیجیے، اور اُن سے اُن کی اپنی دینی تعبیرات کے مطابق عمل کرنے کا حق مت چھینیے۔ میرا نہیں خیال کہ دوسرے کی غلط رسومات اور قیاس آرائیوں سے کسی کے خالص دین پر کوئی حرف آتا ہے۔ اس لیے بحث کا زیادہ فائدہ ہی نہیں ہوا۔
اور پھر میں نے کہا ناں کہ مذہبی بحث کرنے والا ہر شخص اپنے اپنے دینی نظریات کے مطلق صداقت ہونے کا دعوے دار ہوتا ہے، جس میں کسی سودمند تعمیری بحث کی توقع رکھنا ہی عبث ہے۔ کیونکہ انجامِ کار سب کے ہی اپنے اپنے 'خالص دین' ہیں۔ :)

اس کا جواب میں اوپر دے چکا ہوں۔
فیصلہ دلائل کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔
دوسری صورت میں خروج بہتر ذریعہ ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اس میں وہ کام بھی آتے ہیں جن کو سننا محفل والوں میں اکثر کی برداشت سے باہر ہے۔ بہت سی ایسی باتیں اسی ذیل میں ہیں جس میں ہر ایک مسئلہ ایک طویل بحث اٹھائے گا۔
اسلام جہاں انسانیت کے قتل سے روکتا ہے وہاں ان سے لڑنے کا بھی حکم دیتا ہے جو مسلمان سے لڑتے ہیں۔
اسلام جہاں سنت پر عمل کا بتاتا ہے وہیں بدعت ایجاد کرنے اور کفر و شرک کے عقائد سے روکتا ہے اور ان کے رد کا حکم بھی دیتا ہے۔

اور میرا ذاتی خیال ہے کہ یہ سب اختلافی اور اضافی چیزیں اردو محفل جیسے فورم کے لیے قطعی نامناسب ہیں۔ دینی عقائد و رسومات کی درستگی سے متعلق ابحاث صدیوں سے ہوتی آ رہی ہیں، نہ اب تک ان کا کوئی فائدہ ہوا، نہ آئندہ ہو گا۔ اور اردو محفل پر تو یہ ابحاث زیادہ تر نفرت انگیزی کا ہی سبب بنتی رہی ہیں۔
خیر یہ اس سلسلے میں میرا ذاتی نظریہ تھا جو میں نے بیان کر دیا، کسی کو اس سے اتفاق نہیں تو کوئی بات نہیں۔ :)
 

S. H. Naqvi

محفلین
حسان آپکی بات بجا ہے آپ کے لیے ایسے سیکشن میں جانا ہی نہیں چاہیے اور باقی کا معاملہ ہر دو فریقین اور محفل انتظامیہ پہ چھوڑ دینا چاہیے۔ یہ بھی جذباتی اشاریہ ہے کہ آپ اپنا موقف منوانے کے لیے ہر صورت تگ و دو کر رہےہوں۔ آپ کو ایسے سیکشن کو نظر انداز کرنا گویا آپ کے لیے یہ سیکشن ختم ہونے والی ہی بات ہے لیکن اگر آپ کر پائیں تو۔۔۔۔۔۔۔:) آپ کی مذہب کے تعمیری پہلو والی بات بجا ہے مگر مثبت بحث بھی کچھ کم تعمیری نہیں ہوتی۔۔۔۔۔! بات وہی ہے کہ جہاں اختلاف ہو گا وہاں کچھ مخالفت میں لکھا تو جائے گا ہی ہاں اس مخالفت کو دشمنی نکالنے کا انداز نہ بنایا جائے تو بات جامے کے اندر ہی رہنے سے نازک مزاج لوگ بھی آسانی سے ہضم کر پائیں گے اور آ خر بات وہی کہ منتظمین کو بھی کچھ کام کرنے دیں ورنہ ان کے منصب کا کیا فائدہ۔۔۔۔۔:)
 
جناب جب آگ پہ تیل والا کام کریں گے تو پھر وہی ہوگا جس کا ڈر رہتا ہے۔اپنا یہی تبصرہ پڑھ لیں۔ نقوی صاحب سے میں کافی حد تک متفق ہوں۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیے گا ہم مسلمان دنیا میں سب سے زیادہ خوش نصیب لوگ ہیں۔ اور اگر آپ اس چند دن کی فانی دنیا کی ترقی پہ اتنا ناز کرتے ہیں تو ہمیں آخرت کی کامیابی پہ یقین ہے۔ حسان صاحب کا اگر کسی بات پہ دل دکھتا ہے تو وہ ایک شائستہ زبان میں اس پہ روشنی ڈالتے ہیں۔ ناکہ آپ کی طرح۔ ہم (مسلمان) نے کبھی کسی دھاگے کا نقصان کیا ہے اور نا کریں گے۔ ہمیشہ پہل آپ لوگوں کی طرف سے ہوتی ہے اور باقی کی کثر ہمارے تھوڑی برداشت والے بھائی پوری کر دیتے ہیں۔

میرے محترم مجھے اپنے مراسلے میں کوئی تیل کا کنستر نظر نہیں آتا۔ چلیں جناب نے یہ تو تسلیم کیا کہ یہ آگ ہے۔ جنابِ من میں نے اس مراسلے میں نہ اس سے قبل کسی مراسلے میں مذہب کے ساتھ کسی قسم کی گستاخی نہ کی ہے اور نہ میری ایسی عادت رہی ہے۔ میں جن باتوں کو مانتا ہوں بحیثیت مذہب وہ میں کسی پر عائد نہیں کرتا۔ ہاں جو انسانیت کے مذہب کی مخالفت کرے اسکے خلاف میں ان سے بھی ہزار گنا سخت الفاظ استعمال کر سکتا ہوں۔
اب وہ باتیں جنہیں حضور نے لال رنگا ہے:
یہ تو میاں مزمل کی بات کی تائید کی ہے میں نے۔
میاں جو لوگ مولوی ہیں انہیں اپنی مولویت پہ ناز ہونا چاہیے، ورنہ فائدہ نہیں ایسی مولویت کا۔ اور ناز ہوگا تو میرا یہ فقرہ انکے لیے باعث افتخار بنے گا قبح نہیں۔
اس فقرے کا مطلب یہ ہے کہ میری نسبت اسلام کی راہ میں زیادہ پختہ اور وارد ہیں۔ اس میں شدت پسندی والی تو کوئی بات نہیں!

ہم عبث بے لگام ہوتے ہیں!​
 
Top