ایم کیوایم پاکستان اورلندن کی رابطہ کمیٹی فوری طور پر تحلیل کردی گئیں

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پاکستان اور لندن کی رابطہ کمیٹی اور نائن زیرو کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی کو فوری طور پر تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ نئی رابطہ کمیٹی کے ناموں کا چناوٴ بروز ہفتہ مورخہ 25 مئی 2013ء کو جناح گراوٴنڈ میں کارکنان کے جنرل ورکرز اجلاس میں کیا جائے گا۔ یہ اعلان الطاف حسین نے ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروعزیزآباد میں تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے ارکان اور مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ الطاف حسین کی صدارت میں ایم کیوایم کے ذمہ داران کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے فوری طور پرلندن اور پاکستان کی رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا اعلان کیاہے اور تنظیمی معاملات کی نگرانی کیلئے عارضی طور پرسات رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جوکہ ہفتہ کے دن تک تمام انتظامات کو سنبھالے گی جبکہ رابطہ کمیٹی کے سابق اراکین بطورمعاونین سات رکنی کمیٹی کی معاونت کریں گے۔ نئی رابطہ کمیٹی کے ارکان کا چناوٴبروز ہفتہ کارکنان کے جنرل ورکرز اجلاس میں کیا جائے گا۔ دریں اثناء الطاف حسین نے عارضی رابطہ کمیٹی کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ 24 گھنٹے میں نائن زیرو کی نئی ایڈمنسٹریشن کمیٹی کے نام سے آگاہ کریں۔

ربط: جنگ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ تو اچھی بات ہے ہر پارٹی کے اندر یہ عمل ہونا چاہیے۔۔ اور پارٹی کے تمام عہدوں کے لیے چناؤ ہونا چاہیے۔۔۔ سامنے سامنے۔۔۔ نہ کہ اپنے ہی خون کے رشتوں میں عہدے بانٹ کر پارٹی کو گھر کی لونڈی بنا لینا چاہیے۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
بالکل چناؤ ہونا چاہیے لیکن یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ایک ہی فرد سب کے نام چُن کر اعلان کر دے۔
 

عسکری

معطل
اگر تبدیل ہی کرنا تھا تو جوتے کیوں مرائے ؟؟؟؟؟؟؟
images
 

محمد امین

لائبریرین
ایم کیو ایم ایک ہی شخصیت کے گرد گھومتی ہے۔ یہ بات غلط ہے۔ اسی مرکزیت کی وجہ سے کارکن الطاف الطاف کرتے رہتے ہیں۔
 

زرقا مفتی

محفلین
ایم کیو ایم میں تطہیر کا عمل شروع ہو چکا، الطاف حسین
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پارٹی میں شروع ہونے والا تطہیر کا عمل جاری رہے گا۔ زمینوں، مکانوں اور دکانوں پر قبضے میں ملوث افراد کی ایم کیوایم میں کوئی گنجائش نہیں۔ چندہ مانگنے والے ذمہ دار اور کارکن کی بنیادی رکنیت ختم کردی جائے گی۔ایم کیوایم رابطہ کمیٹی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے واضح کیا۔
ایم کیوایم میں چندہ جمع کرنے پر پابندی ہے۔ اگر کسی ذمہ دار یا کارکن کے بارے میں تاجر یا ٹھیلے والے سے چندہ مانگنے کی شکایت ملی تو الزام ثابت ہونے پر اس کو تحریک کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا جائے گا۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ چائنہ کٹنگ، آبادکاری، مکانوں، پلاٹوں اور دکانوں پر قبضے جیسے معاملات میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے جس میں ملوث افراد کی ایم کیوایم میں کوئی گنجائش نہیں۔
متحدہ کے قائد نے کارکنوں کو ہدایت کی کہاگر کوئی پراپرٹی کی خریدوفروخت کے کاروبار سے بالواسطہ یا بلاواسطہ منسلک ہے تو رضا کارانہ طورپر پارٹی سے مستعفی ہو جائے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہاکہ تحریک میں رہتے ہوئے ٹھیکیداری کی اجازت نہیں اگر کوئی اس پیشے سے وابستہ ہے۔
تو پارٹی سے الگ ہوکر یہ کاروبار کرے۔ قائد تحریک نے کہا کہ ایم کیوایم عوامی جماعت ہے، عوام کی مشکلات کا سبب بننے والے عناصر کے لئے متحدہ میں کوئی گنجائش نہیں۔ الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ تحریکی پیغام کے فروغ کے لئے کام کریں اور کارکنوں کے ساتھ عزت واحترام سے پیش آئیں۔

http://www.geourdu.com/khabrain/national-news/m-q-m-refinement-follow-dead/
 
یہ تو اچھی بات ہے ہر پارٹی کے اندر یہ عمل ہونا چاہیے۔۔ اور پارٹی کے تمام عہدوں کے لیے چناؤ ہونا چاہیے۔۔۔ سامنے سامنے۔۔۔ نہ کہ اپنے ہی خون کے رشتوں میں عہدے بانٹ کر پارٹی کو گھر کی لونڈی بنا لینا چاہیے۔۔۔
صرف ایک شخص کے اشارے سے سارے باہر اور سارے منتخب۔ بس اسے غصہ آ گیا تو سمجھو گئی تنظیم ونظیم سب۔
 

عسکری

معطل
الطاف حسین کیلئے’کڑِکی‘ تیار ، برطانوی سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:اہم اجلاس کا فیصلہ
9 منٹ پہلے
news-1369328790-9015.jpg
لندن (مرزا نعیم الرحمان) برطانوی حکومت اور پولیس نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف باقاعدہ کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں الزامات کا جائزہ لینے کیلئے برطانوی وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور لندن میٹروپولیٹن پولیس کا اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت برطانوی وزیر داخلہ تھریسا مے نے کی۔ اجلاس میں الطاف حسین کی گذشتہ چند روز میں ہونے والی سیٹلائٹ کے ذریعے براہ راست خطاب کی تقاریر کا ریکارڈ بھی پیش کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لئے کراو¿ن پراسیکیوشن سروسز کو الزامات پر مبنی فائل آئندہ چند روز میں بھجوادی جائیگی ۔کراو¿ن پراسیکیوشن سروس الزامات کا جائزہ لینے کے بعد اگلے 3 روزمیں لندن میٹرو پولیٹن پولیس کارروائی کا فیصلہ کرےگی ۔اس سلسلہ میں پولیس الطاف حسین سے انٹر ویو کریگی اور انہیں ان الزامات کا سامنا کرنا پڑیگا جو وزارت داخلہ اور میٹرو پولٹین پولیس قانون کے دائرہ میں رہ کر ان پر مرتب کر رہی ہے۔ برطانوی حکام کے اعلی ترین اجلاس میں یہ طے پایا کہ برطانوی سر زمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا ۔کراو¿ن پراسیکیوشن سروس کے قانونی ماہرین نے الطاف حسین کے خلاف ثبوتوں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے جبکہ الطاف حسین کی متعدد تقاریر کا ریکارڈ انگلش ترجمے کے ساتھ کراو¿ن پراسیکیوشن سروس کے حوالے بھی کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز ہاﺅس آف لارڈز میں الطاف حسین کا معاملہ اٹھایا گیا اور وہ سرفہرست رہا ہاﺅس آف لارڈز سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کا سربراہ جو ایک برطانوی شہری ہے، برطانوی سر زمین پر بیٹھ کر پاکستان میں سیٹلائٹ کے ذریعے خطاب کر کے لوگوں کو تشدد پر اکساتا ہے۔ انہوں نے الطاف حسین کی صحافیوں کو دی جانیوالی دھمکیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ برطانیہ کی سرز مین پر بیٹھ کر کسی دوسرے ملک کی سرزمین میں فساد برپا کرنے لوگوں کو تشدد پر اکسانے اور صحافیوں کو دھمکیوں کا برطانوی حکومت نے کیا نوٹس لیا ہے اور اسکے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے۔ برطانیہ میں موجود لاکھوں پاکستانیوں سے ان سے رابطہ کیا ہے اور الطاف حسین کیخلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس پر برطانوی وزیر برونسٹ سعیدہ وارثی نے کہا کہ ہمیں ایسی بے شمار شکایات موصول ہوئی ہیں اورسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس اس سلسلہ میں پوری طرح تحقیقات کر رہی ہے کہ لوگوں کو سیٹلائٹ پر تقریر کر کے الطاف حسین تشدد پر اکسا رہا ہے، اب حکومت اسکے خلاف کاروائی کر سکتی ہے۔ یورپی یونین میں مسلم نژاد کنزویٹو پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سجاد کریم نے کہا کہ الطاف حسین کے سیٹلائٹ خطاب پر انہیں شدید تحفظات ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے خطابات کو فوری طور پر روکا جائے جس خطاب کے نتیجہ میں درجنوں افراد چند لمحوں میں موت کے گھاٹ اتار دیے جاتے ہیں ۔سجاد کریم جو یورپی یونین میں چیئرمین فرینڈز آف پاکستان بھی ہیں ،نے کہا کہ ایسے خطابات براہ راست کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہیں۔برطانیہ کے ممبر پارلیمنٹ اور نشان پاکستان حاصل کرنیوالے جارج گیلوے نے مطالبہ کیا کہ اگر الطاف حسین کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو وہ خود کراﺅن کورٹ سے رجوع کرینگے ،برطانیہ میں پاکستانی بیرسٹرز ‘ سولیسٹرز‘اور وکلاءکی تنظیم کے چیئرمین کے بیرسٹر امجد ملک نے’ پاکستان‘ کو بتایا کہ برطانوی حکام کا موقف سامنے آ گیا ہے اور اس نے الطاف حسین کیخلاف کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اب چند یوم میں پاکستانی قوم ایک بڑی خبر سن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان بھی اس ساری صورتحال کا نوٹس لے، چیف جسٹس آف پاکستان نے ایک کینیڈین شہری طاہر القادری کی رٹ اس لیے خارج کر دی تھی کہ وہ ڈبل نیشلٹی ہولڈر تھا مگر صرف برطانیہ کی شہریت رکھنے والے برطانوی شہری الطاف حسین کو پاکستانی معاملات میں براہ راست خطاب کر کے مداخلت کا لائسنس کس نے دیدیا ،ماضی میں پاکستانی حکومت اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ایم کیو ایم کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہی اور دہشت گردی کا بازار گرم رکھا ایک غیر ملکی سندھ کا گورنر مقرر کرنیکا کوئی اختیار نہیں رکھتا اور نہ ہی استعفی لینے کا غیر ملکی کے حکم پر چند لمحوں میں کراچی میں کاروبار بند اور خون کی ندیاں بہنے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقبول سیاسی جماعت عمران خان نے الطاف حسین کو کراچی میں قتل ہونیوالی پی ٹی آئی کی لیڈر زہرہ شاہد کے قتل میں ملوث قرار دیا ہے، اب الطاف حسین نامزد ملزم بن چکا ہے ،برطانوی پولیس نے عمران خان کے الزامات کی روشنی میں بھی اس قتل کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل میں حکومت پاکستان انٹر پول کے ذریعے الطاف حسین کی حوالگی کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ اگر برطانیہ مذہبی انتہا پسندی کے الزام میں ابو حمزہ کو امریکہ کے حوالے مولانا فضل الرحمان اور ڈاکٹر زاکر نائیک کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں ویزا دینے سے انکار کر سکتی ہے تو اپنے ہی شہری کو دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کے الزام میں گرفتار بھی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن کے واضح اکثریت حاصل کی ہے کے بعد یورپی ممالک کے علاوہ عالمی دنیا نے بھی پاکستان میں دہشت گردی کی روک تھام کے لیے برطانیہ پر دباﺅ ڈالنا شروع کر دیا ہے کہ وہ اپنے ہی شہری کی کاروائیوں کا نوٹس لے ۔
http://www.dailypakistan.com.pk/international/23-May-2013/44036
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
صرف ایک شخص کے اشارے سے سارے باہر اور سارے منتخب۔ بس اسے غصہ آ گیا تو سمجھو گئی تنظیم ونظیم سب۔
مجھے اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ ایم کیو ایم میں کیا نظام رائج ۔۔۔ میں نے تو صرف اس عمل پر پسندیدگی کا اظہار کیا اور صاف صاف لکھا کہ یہ عمل سامنے سامنے ہو۔ اور میرا خیال ہے کہ ضروری نہیں آپ کو کوئی عمل پسند ہو تو آپ طریقہ بھی انہی لوگوں کا استعمال کریں۔ باقی پارٹیوں کو اپنے مطابق تبدیلی کر کے اسے استعمال میں لانا چاہیے۔ :)
 

عسکری

معطل
یہ تو وہی نہیں ہے جس نے الطاف کے کہنے پر رابطہ کمیٹی کی پٹائی کی تھی؟

اس سے تو اس کی وفاداری ثابت ہوتی ہے، اس کو ملک سے فرار ہونے کی کیا ضرورت ہے بھلا؟
یہ گھر کا رہا نا گھاٹ کا جوتے جن کے منہ پر مارے وہ اب دشمن بنے بیٹحے ہیں ٹھوکنے کو پر تول رہے ہیں اور جس کے کہنے پر مرائے وہ منہ موڑ چکا ۔ :p
 
Top