غدیر زھرا

لائبریرین
جو ان آنکھوں سے نکلا تھا
وہ دریا بے حد گہرا تھا

کب رکتا تھا یہ روکے سے
پیار کا اپنا زور بڑا تھا

پائی ہے تعبیر عدو نے
خواب مگر میں نے دیکھا تھا

مردہ دل سمجھیں گے کیسے
میں تیرے دم سے زندہ تھا

دنیا بھر کے غم کو میں نے
اپنے دل میں پال لیا تھا

اندھیارا میری قسمت میں
پیر جما کر بیٹھ گیا تھا

جوبن کا موسم بھی مجھ پر
زرد رتوں میں بیت گیا تھا

آنکھیں کیسے بچ سکتی تھیں
ان میں پانی کھول رہا تھا

تو بھی کب اچھا تھا سعدی
مان لیا کہ وقت برا تھا
 

تلمیذ

لائبریرین
نہات عمدہ غزل ہے۔ جزاک اللہ!!
ڈاکٹر سعید اقبال سعدی کی زیر ادارت چند سال پہلے گجرات سے ایک پنجابی ادبی رسالہ 'ورولے' نکلتا تھا۔پتہ نہیں اس کا کیا بنا؟ کسی دوست کے علم ہو تو براہ کرم شئیر کریں۔
 
Top