رئیس فروغ کسی کسی کی طرف دیکھتا تو میں بھی ہوں

فرحت کیانی

لائبریرین
کسی کسی کی طرف دیکھتا تو میں بھی ہوں
بہت بڑا نہیں اتنا بڑا تو میں بھی ہوں

بہت اُداس ہو دیوار و در کے جلنے سے
مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں

زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں

عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں

میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں
 

فاتح

لائبریرین
واہ کیا خوب انتخاب ہے فرحت۔۔۔ ہمیشہ کی طرح عمدہ
یہ دو اشعار تو بہت خوب ہیں:
زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں

میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں​

رئیس فروغ کے دو اشعار یاد آ گئے جو ان کی شناخت بن گئے:
حُسن کو حُسن بنانے میں مرا ہاتھ بھی ہے
آپ مجھ کو نظر انداز نہیں کر سکتے

عشق وہ کار ِ مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے
ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت ہی لاجواب انتخاب عمدہ۔
عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے​
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں​
 

فرحت کیانی

لائبریرین
واہ کیا خوب انتخاب ہے فرحت۔۔۔ ہمیشہ کی طرح عمدہ
یہ دو اشعار تو بہت خوب ہیں:
زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں​
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں​
میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ​
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں​

رئیس فروغ کے دو اشعار یاد آ گئے جو ان کی شناخت بن گئے:
حُسن کو حُسن بنانے میں مرا ہاتھ بھی ہے​
آپ مجھ کو نظر انداز نہیں کر سکتے​
عشق وہ کار ِ مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے​
ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے​
بہت شکریہ۔ :)
مجھے بھی رئیس فروغ کے نام کے ساتھ اسی شعر کا خیال آتا ہے۔
عشق وہ کار ِ مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے​
ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے​
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت ہی لاجواب انتخاب عمدہ۔
عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے​
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں​

بہت اُداس ہو دیوار و در کے جلنے سے​
مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں​
بہت اعلی!​
پسندیدگی کے لئے بہت شکریہ :)
 

سید زبیر

محفلین
بہت خوب
میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ​
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں​
بہت اعلیٰ​
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب انتخاب


میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں
 

فلک شیر

محفلین
کسی کسی کی طرف دیکھتا تو میں بھی ہوں
بہت بڑا نہیں اتنا بڑا تو میں بھی ہوں

بہت اُداس ہو دیوار و در کے جلنے سے
مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں

زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں

عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں

میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں
سبحان اللہ....خوب صورت
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ

لاجواب۔۔۔!

کیا ہی خوب انتخاب ہے۔ یہ ایسی غزل ہے کہ جس کی جتنی بھی تعریف کروں کم ہے۔

رئیس فروغ کا کلام اردو محفل پر اتنا نایاب کیوں ہے؟
 
Top