ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
عجیب منطق ہے ۔۔۔آخر اتنی موشگافیوں سے کیا ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟
جب بھی کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے تو میڈیا پر فوراّ بریکنگ نیوز چلنی شروع ہوجاتی ہے جس میں ہر چینل کی کوشش ہوتی ہےکہ جو بھی ابتدائی طور پر انفارمیشن ملے خواہ وہ مصدقہ ہو یا غیر مصدقہ، اس کا نشر کردیا ائے تاکہ دوسرے چینلز پر سبقت لیجائی جاسکے۔ اب اس چکر میں بیشمار دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ ابتدائی انفارمیشن جو محض رپورٹرز ک جائے وقوعہ پر پہنچتے ہی وہاں پر موجود لوگوں کی رائے کے نتیجے میں جاری کی جاتی ہے، بعد میں کئی مرتبہ اسانفارمیشن میں تبدیلی کی جاتی ہے جوں جوں مزید اطلاعات ملتی ہین۔۔۔اور ایسا کئی مرتبہ ہوچکا ہے، یہ صرف ملالہ کے واقعے میں ہی نہیں ہوا، بلکہ آپ بینظیر کے قتل، سے لیکر اسامہ بن لادن تک دیکھ لیجئے میڈیا پر اسی طرح مختلف خبریں آتی رہیں۔۔کیا اسکا یہ مطلب لیا جائے کہ بینظیر کے قتل کا سرے سے کوئی واقعہ ہی نہیں ہوا؟ یا یہ کہ اسامہ بن لادن والا واقعہ بھی کبھی وقع پذیر نہیں ہوا؟۔۔۔لال مسجد اپریشن بھی کبھی نہیں ہوا اور اسکے نتیجے میں جو ایک ہزار طالبات کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جاتا ہے وہ بھی ٹائیں ٹائیں فش۔ ابھی پچھلے مہینے ہی کراچی کی فیکٹری میں آگ لگی، میڈیا متواتر کئی دن تک دکھاتا رہا اور ابتدائی طور پر جو خبریں اور فگرز جاری کئیے گئے اور اگلے دن کے اخبارات کی شہ سرخیوں میں بھی چھپے، وہ مھض غلط ثابت ہوئے۔۔۔کیونکہ اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ تھے۔۔۔کیا اسکا یہ مطلب نکالا جائے کہ کراچی کی فیکٹری کی آگ کا واقعہ بھی سرے سے جعلی ہے اور میڈیا کی سازش ہے ؟؟؟
بات یہ ہے کہ ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھ، یعنی گولی چاہے بائیں ابرو سے ایک انچ ادھر لگی یا ادھر لگی، کھوپی کے اندر گھسی یا یا چھوتی ہوئی جاکر گردن میں پیوست ہوئی،،،اسکا سو فیصد درست لوکیشن جو بھی ہو، اس سے اس حقیقت میں تو کوئی تبدیلی نہیں واقع ہوئی کہ :
1-کسی فرد نے ملالہ پر بہت قریب سے فائر کیا اور جان لیوا حملہ کرنے کی کوشش کی۔۔۔
2- پاکستان کا تمام میڈیا اور فوج جیسا ادارہ ، ملالہ کے علاج معالجے اور میدیا کوریج میں مصروف رہے۔۔۔۔
3- طالبان کے ایک گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی اور اسکے حق میں شرعی یاغیر شرعی دلائل بھی دئیے۔۔اب خواہ وہ طالبان حقیقی ہوں یا جعلی، انکا ترجمان کی رسائی پاکستان کے کسی ایک اخبار ی کسی ایک رپورٹر یا کسی ایک چینل تک ہی محدود نہیں ہے ۔۔۔۔
4- کسی بھی طالبان کے گروپ کی جانب سے اس واقعے سے لاتعلقی یا مذمت کا اظہار نہیں کیا گیا۔۔۔
اب ان تمام باتوں کی روشنی میں پھر بھی کوئی بضد ہو کہ نہیں جناب، ایسا کچھ نہیں ہوا یہ جو کچھ دکھائی دے رہا ہے یا سنائی دے رہا ہے یہ سب کا سب غلط ہے، اور اس سازش میں پاکستان کی پوری حکومت، پاکستان کی فوج، پاکستان کا سارا میڈیا شریک ہے۔۔۔تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جس ملک کی حکومت، فوج، میدیا، اور سول سوسائیٹی کے تمام سرکردہ افراد دشمن کے ایجنٹ ہوں اور دشمن کے ساتھ سازش میں شریک ہوں، کند ذہن ہوں، کیا وہ ملک اور وہ معاشرہ اس قابل ہے کہ اسے زیر کرنے کیلئے اغیار کو اور یہود و نصاری وغیرہم کو اتنی دور کی کوڑیاں لاکر اتنے پاپڑ بیلنے پڑیں۔۔۔۔مردار کا شکار کوئی نہیں کرتا :)
 

ساجد

محفلین
محمود احمد غزنوی برادر ، ”ایسا کچھ نہیں ہوا“ یہ تو کسی نے نہیں کہا اس بات پر بحث ہے کہ کیوں ہوا اور کس نے کروایا اور نہ ہی اس کام میں طالبان کے ملوث ہونے سے کسی نے انکار کیا ہے۔ شاید ہی آپ اس بات کا جواز محفل سے ڈھونڈ سکیں کہ ”
اس سازش میں پاکستان کی پوری حکومت، پاکستان کی فوج، پاکستان کا سارا میڈیا شریک ہے“۔ بات ہو رہی تھی میڈیا رپورٹنگ کے ادنیٰ معیار کی جس کا تقابل آپ نے بے نظیر اور اسامہ کے قتل کی رپورٹنگ سے کیا اس کے بعد اگر کوئی اختلافی نقطہ نظر رکھتا ہے تو اسے برداشت کیا جانا چاہئیے ۔​
بحث تب پٹڑی سے اتری جب ہمارے چند محترم دوستوں نے خود کے نظرئیے سے اختلاف رکھنے والوں کو طالبان کا حامی کہنا شروع کر دیا۔ ملالہ سے متعلق مختلف دھاگوں میں آپ کو یہ بات تکرار کے ساتھ ملے گی تبھی میں نے ایک مراسلے میں کہا تھا کہ” کوئی ایسا کرتا ہے تو میری بلا سے“۔​
جب امریکہ نے افغانستان میں دہشت گردی کے لئے افواج اتارنی تھیں تو اس نے بھی پاکستان سے یہی کہا تھا کہ ”تم میرے ساتھ ہو یا طالبان کے ساتھ“ ارے بھئی اگر ہم تمہارا ساتھ نہیں دیتے تو اس کا یہ مطلب کیوں کر ہوا کہ ہم طالبان کے ساتھ ہیں۔ اور پھر طالبان نے جب لوگوں کو ذبح کیا تو ان کی لاشوں کے ساتھ پرچیاں باندھ دیں ”امریکہ کا ساتھ دینے کا نتیجہ“ پھر وہی بات کہ تمہارے مجرمانہ افعال پر کوئی انگلی اٹھائے تو وہ امریکی ایجنٹ ہو گیا۔ طالبان ایک انتہا ہیں تو امریکہ دوسری انتہا ۔ پاکستانی قوم دو انتہاؤں میں پھنسی ہوئی ہے۔ ایک مذہب کے نام پہ دہشت گرد کرتی ہے تو دوسری جمہوریت کے نام پہ اور یہ دونوں انتہائیں اپنی طاقت کے اظہار کے لئے پاکستان کے عوام کے خون سے ہاتھ رنگ رہی ہیں۔ہر ناجائز ، مکروہ اور غیر اخلاقی و غیر انسانی کام ان دونوں انتہاؤں نے روا رکھا ہے۔​
ڈالروں کی بارش ، میڈیا ، اور مذہبی بلیک میلنگ کے ذریعہ سے ان انتہاؤں نے پاکستانی قوم میں اپنے حلقے بھی پیدا کر لئے ہیں جو ان کی وکالت کے لئے میڈیا پر ہر وقت چوکس ہیں۔ اور اس کے نتیجے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہی ہے جو ہم سوشل میڈیا پر دیکھ رہے ہیں اور اس میڈیا سے متاثر ہمارے کچھ دوست یہاں بھی کبھی کبھار وہی رویہ اختیار کر جاتے ہیں۔ حالانکہ بحث کے دوران کئی مواقع ایسے بھی آئے جب میرے کچھ دوستوں کا مؤقف طالبان کو تقویت دے رہا تھا لیکن وہ جو کہنا چاہ رہے تھے شاید اس کے بارے میں خود بھی متیقن نہیں تھے۔بس ایک دھن کے اثیر اور اسیر تھے جو میڈیا ان کو مسلسل سنا ئے جا رہا تھا۔​
بحیثیت مجموعی آپ کی بالا کی تحریر ایک متوازن سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ بہت اچھے انداز میں آپ نے بات کو واضح کیا۔ گویا کہ میری بات آپ نے اپنے الفاظ میں واضح کر دی۔​
 
پھر بھی اگر یہ معاملہ ، آپ کے خیال میں ، ملالہ اور طالبان کا ہے تو آپ اس کے لئے اس قدر فکر مند کیوں ہیں؟، مٹی ڈالیں ، بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ والی بات نہ کریں ۔ ہم جو سمجھتے ہیں کہ معاملہ اس سے مختلف ہے وہ خود ہی مغز کھپائی کر کے درست معلومات سب کے سامنے پیش کرتے رہیں گے۔
اب یہ عبداللہ کون ہے؟
پہلے طالبان اور امریکی کیا کم تھے بیچ میں آپ نے یہ کسے ڈال دیا؟
ویسے آپس کی بات ہے شادی کس کی ہے اور عبداللہ کون ہے؟
 
15qyglu.jpg
14d1vh0.jpg

بھائیو ساری بحثیں ختم کرو۔باباجی کو فون کرو
اور ان سے پوچھو گولی کس نے ماری ہے یہ ماری ہی نہیں
مزید برآں طالبان کو برباد کرنے کیلے تعویزات بھی حاصل کریں۔
باباجی صرف ایک ہی جھٹکے میں وائٹ ہاؤس کو بلیک ہاؤس بنا سکتے ہیں
 

باباجی

محفلین
15qyglu.jpg
14d1vh0.jpg

بھائیو ساری بحثیں ختم کرو۔باباجی کو فون کرو
اور ان سے پوچھو گولی کس نے ماری ہے یہ ماری ہی نہیں
مزید برآں طالبان کو برباد کرنے کیلے تعویزات بھی حاصل کریں۔
باباجی صرف ایک ہی جھٹکے میں وائٹ ہاؤس کو بلیک ہاؤس بنا سکتے ہیں
میرے پیارے بھائی حسیب نذیر گِل
تیری مہربانی ۔
میں نے نہیں کرنی کوئی بابا گیری
میری بلا سے کوئی جیئے یا مرے
موت تو بر حق ہے بھائی
روزانہ پاکستان کیا پوری دنیا میں لوگ مرتے ہیں زخمی ہوتے ہیں
زیادتیاں ہوتی ہیں، قتل ہوتے ہیں
بے حرمتیاں ہوتی ہیں
لڑکیاں بیچی جاتی ہیں
بازاروں میں ننگا کرکے گھمایاجاتا ہے
جہیز نہ لانے پر جلادیا جاتا ہے
گلا دبا کر ، خودکشی کا ڈرامہ کیا جاتا ہے
کئی نیوز چینلز خاص طور سے ایسے واقعات کی کوریج کرتے ہیں
لیکن وہ ہمارے لیئے انٹرٹینمنٹ ہوتی ہے ، وقت گزاری کا ذریعہ
تو میرے بھائی ایڈوانس میں معذرت کروں گا سب سے
کہ
ملالہ والے واقعے کے بارے میں پڑھنا اور ٹی وی پر نیوز دیکھنا بھی میرے لیئے انٹرٹینمنٹ سے زیادہ کچھ نہیں

مجھے تو ہر وقت اپنی نوکری کی فکر رہتی ہے
اور گھر کی
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جو رائے دہندگان يہ مضحکہ خيز تاويل پيش کر رہے ہيں کہ ملالہ کے واقعے کے درپردہ امريکہ کا ہاتھ ہے، ان کی اس تضاد پر مبنی دليل کا ايک مختصر جائزہ پيش ہے۔

يہ بات ذہن نشين رہنی چاہيے کہ يہ واقعہ پاکستان کے اندر پيش آيا تھا اور اس خبر کی ابتدائ رپورٹنگ اور ميڈيا پر کوريج پاکستان ميں ہی کی گئ تھی۔ ملالہ کا علاج پاک فوج کے ہسپتال ميں کيا گيا اور اس حوالے سے جو بھی خبريں آئيں وہ پاک فوج اور حکومت پاکستان کے سرکاری ذريعوں سے جاری کی گئيں تھيں۔ يہی نہيں بلکہ پاک فوج کے سربراہ جرنل کيانی اور عمران خان سميت سرکردہ سياسی قائدين نے ہسپتال کا دورہ بھی کيا تھا۔ پاکستان کے تمام اہم سياسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدين، وزير اعظم اور اپوزيشن ليڈر کے بيانات بھی اس ضمن ميں ريکارڈ پر موجود ہيں۔ پاکستانی ڈاکٹروں کی زير نگرانی علاج کے بعد انھيں لندن منتقل کيا گيا جہاں دنيا کے ايک اہم اور نامور ہسپتال ميں برطانوی ڈاکٹروں کی موجودگی ميں ان کا علاج کيا جا رہا ہے۔

اب اگر يہ تسليم کر ليا جائے کہ امريکی حکومت اتنی پراثر اور وسائل سے مالا مال ہے کہ دو براعظموں ميں حکومتی عہديداروں اور نمايندوں سميت تمام اہم ترين عناصر بشمول سياست دانوں، ڈاکٹروں، ميڈيا اور فوج تک کو کنٹرول کر سکتی ہے تو پھر منطقی سوال يہ اٹھتا ہے کہ پھر امريکہ کو اس واقعے کو "رونما" کرنے کی ضرورت ہی کيوں پيش آئ؟

اس سوچ کو ماننے والے بضد ہيں کہ برطانيہ سميت پاکستانی حکومتی مشينری کے تمام تر اہم ادارے اور افراد امريکہ کی کٹھ پتلی بنے ہوئے ہيں۔ اگر اس مضحکہ خيز بات کو تسليم کر ليا جائے تو پھر کيا امريکہ کے ليے يہ سہل نہيں تھا کہ وہ اپنے اس بے پناہ اثر اور تسلط کو استعمال کر کے وہ مقاصد حاصل کرتا بجائے اس کے کہ ايک ايسی "کہانی" کا سہارا ليا گيا جسے قابل قبول بنانے اور مسلسل سچ کی کسوٹی پر پرکھنے کے ليے امريکہ اور برطانيہ کے ہزاروں نہيں تو سينکڑوں اہم حکومتی اور نجی اداروں کے عہديداران اور عام افراد کا سہارا لينا پڑا۔ يہی نہيں بلکہ ان کے بيانات اور وقوع پذير ہونے والے واقعات کے تسلسل کو بھی ايک خاص انداز ميں پيش کرنے کے ليے مسلسل تگ ود کی جار ہی ہے۔

اگر امريکی حکومت پہلے ہی خطے ميں اس حد تک اثر و رسوخ رکھتی ہے کہ ہر کام اپنی مرضی سے کروا سکتی ہے تو پھر اس کہانی سے مزيد کيا ممکنہ مقاصد حاصل کيے جا سکتے ہيں؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
شمشاد بھائی ۔ پراپیگنڈے سے اتنا اثر نا لیں۔ القاعدہ کی ساری طاقت ان کے امریکہ کے خلاف پراپیگنڈے کے جن میں ہے ۔ یہ مسلمانوں کو اداس کرکے ماریں گے۔ وہ تمام مسئلے جن کے ساتھ مسلمان آرام سے سو جاتے ہیں ۔ اب صفحہ اول پر آگئے ہیں ۔ القاعدہ کے پراپیگنڈے کے شر کی وجہ سے
 
لو جی ایک بات تو ہے کہ فواد صاحب کا مراسلہ بغیر پڑھے ہی ناپسند یا غیر متفق کردو تو کوئی بات نہیں کیونکہ بندہ کو پہلے ہی پتہ ہوتا ہے انہوں نے کیا کیا لکھنا ہے لہذاٰ پرھنے کی تکلیف کیوں اٹھائیں
 
الحمد للہ ۔۔۔۔ بڑی خوشخبری یہ ہے کہ جس لڑکی ملالہ یوسف زئی کو بہادری اور امن کے لئے پاکستان میں اعلی تمغہ ملا، اس کے لئے ٹیکساس کی نمائندہ شیلا جیکسن لی نے ملالہ کے لئے کانگریشنل گولڈ میڈل تجویز کیا ہے ۔ اگر امریکی سینیٹ اور کانگریس یہ تجویز منظور کردیتی ہے تو ملالہ کو امریکی دارلخلافہ میں بلا کر اس کا استقبال کیا جائے گا ، اور صدر امریکہ ملالہ یوسف زئی کو یہ کانگریشنل طلائی تمغہ عزت و احترام سے پیش کریں گے ۔

حوالہ

ملالہ یوسف زئی جو طالبان ظالمان درندوں کے سامنے بہادری کا نشان بن کر کھڑی ہوگئی ، سوات کے اسکول بند کرنے کا جواب اس محترم لڑکی نے یہ دیا کہ --- تعلیم میرا حق ہے ، اپنی سسہیلیوں کے ساتھ کھیلنا میرا حق ہے --- اس آہنی اور سچے ارادے کے سامنے طالبان ظالمان جیسے درندے ہار گئے - اس بہترین کارکردگی اور بہادری پر بطور عزت و احترام ایک لمبی تحریک کے بعد ملالہ کا نام امن انعام کے نوبیل پیس پرائز کے لئے بھی تجویز کیا گیا ہے۔


3:25

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَ۔نْ۔زِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

(اے حبیب! یوں) عرض کیجئے: اے اﷲ، سلطنت کے مالک! تُو جسے چاہے سلطنت عطا فرما دے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لے اور تُو جسے چاہے عزت عطا فرما دے اور جسے چاہے ذلّت دے، ساری بھلائی تیرے ہی دستِ قدرت میں ہے، بیشک تُو ہر چیز پر بڑی قدرت والا ہے​
 
الحمد للہ ۔۔۔ ۔ بڑی خوشخبری یہ ہے کہ جس لڑکی ملالہ یوسف زئی کو بہادری اور امن کے لئے پاکستان میں اعلی تمغہ ملا، اس کے لئے ٹیکساس کی نمائندہ شیلا جیکسن لی نے ملالہ کے لئے کانگریشنل گولڈ میڈل تجویز کیا ہے ۔ اگر امریکی سینیٹ اور کانگریس یہ تجویز منظور کردیتی ہے تو ملالہ کو امریکی دارلخلافہ میں بلا کر اس کا استقبال کیا جائے گا ، اور صدر امریکہ ملالہ یوسف زئی کو یہ کانگریشنل طلائی تمغہ عزت و احترام سے پیش کریں گے ۔

حوالہ

ملالہ یوسف زئی جو طالبان ظالمان درندوں کے سامنے بہادری کا نشان بن کر کھڑی ہوگئی ، سوات کے اسکول بند کرنے کا جواب اس محترم لڑکی نے یہ دیا کہ --- تعلیم میرا حق ہے ، اپنی سسہیلیوں کے ساتھ کھیلنا میرا حق ہے --- اس آہنی اور سچے ارادے کے سامنے طالبان ظالمان جیسے درندے ہار گئے - اس بہترین کارکردگی اور بہادری پر بطور عزت و احترام ایک لمبی تحریک کے بعد ملالہ کا نام امن انعام کے نوبیل پیس پرائز کے لئے بھی تجویز کیا گیا ہے۔


3:25

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَ۔نْ۔زِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

(اے حبیب! یوں) عرض کیجئے: اے اﷲ، سلطنت کے مالک! تُو جسے چاہے سلطنت عطا فرما دے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لے اور تُو جسے چاہے عزت عطا فرما دے اور جسے چاہے ذلّت دے، ساری بھلائی تیرے ہی دستِ قدرت میں ہے، بیشک تُو ہر چیز پر بڑی قدرت والا ہے​

یہود و نصاری، اسلام دشمن امریکہ، برطانیہ اور نیٹو کی دوست، مسلمانوں کے قاتل اوبامہ کی پرستاراور پاکستان سے نفرت کا پیغام دینے والے غفار خان کی پیروکارملالہ کو کس بنا پر مسلمانوں اور پاکستان کی ہمدرد مان لیں جبکہ قران میں کفار سے تعلق رکھنے والوں کے بارے واضع احکامات ہیں۔
لَّا يَتَّخِذِ ٱلْمُؤْمِنُونَ ٱلْكَٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ ٱللَّهِ فِى شَىْءٍ إِلَّآ أَن تَتَّقُوا۟ مِنْهُمْ تُقَىٰةًۭ ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ ٱللَّهُ نَفْسَهُۥ ۗ وَإِلَى ٱللَّهِ ٱلْمَصِيرُ ﴿28﴾
ترجمہ: مؤمنوں کو چاہئے کہ مؤمنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس سے اللہ کا کچھ (عہد) نہیں ہاں اگر اس طریق سے تم ان (کے شر) سے بچاؤ کی صورت پیدا کرو (تو مضائقہ نہیں) اور اللہ تم کو اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور اللہ ہی کی طرف (تم کو) لوٹ کر جانا ہے (سورۃ آل عمران،آیت28)

اندھا بانٹے ریوڑیاں اپنوں کو ہی دے ۔دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل کرنے والوں، توہین رسالت کے مجرموں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے کارٹون بنانے والوں کی طرف سے نوبل پرائز اپنے غیر مسلم دوست ڈاکٹر عبدالسلام اور اوبامہ کی پرستار ملالہ کو نہیں ملیں گے تو کیا ڈاکٹر عافیہ۔ یوسف رمزی اور سلالہ کے شہیدوں کے دئیے جائیں گے۔ یہ بھی تو قیامت کی نشانی ہے ڈرون حملے کرکے معصوم بچے قتل کرنے والے اور ریمنڈ ڈیوس کے انکل سام جیسے اصلی دہشتگرد ہی اب امن ایوارڈ دے رہے ہیں ۔ اللہ رحم فرمائے
 

سید ذیشان

محفلین
الحمد للہ ۔۔۔ ۔ بڑی خوشخبری یہ ہے کہ جس لڑکی ملالہ یوسف زئی کو بہادری اور امن کے لئے پاکستان میں اعلی تمغہ ملا، اس کے لئے ٹیکساس کی نمائندہ شیلا جیکسن لی نے ملالہ کے لئے کانگریشنل گولڈ میڈل تجویز کیا ہے ۔ اگر امریکی سینیٹ اور کانگریس یہ تجویز منظور کردیتی ہے تو ملالہ کو امریکی دارلخلافہ میں بلا کر اس کا استقبال کیا جائے گا ، اور صدر امریکہ ملالہ یوسف زئی کو یہ کانگریشنل طلائی تمغہ عزت و احترام سے پیش کریں گے ۔

حوالہ

ملالہ یوسف زئی جو طالبان ظالمان درندوں کے سامنے بہادری کا نشان بن کر کھڑی ہوگئی ، سوات کے اسکول بند کرنے کا جواب اس محترم لڑکی نے یہ دیا کہ --- تعلیم میرا حق ہے ، اپنی سسہیلیوں کے ساتھ کھیلنا میرا حق ہے --- اس آہنی اور سچے ارادے کے سامنے طالبان ظالمان جیسے درندے ہار گئے - اس بہترین کارکردگی اور بہادری پر بطور عزت و احترام ایک لمبی تحریک کے بعد ملالہ کا نام امن انعام کے نوبیل پیس پرائز کے لئے بھی تجویز کیا گیا ہے۔


3:25

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَ۔نْ۔زِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

(اے حبیب! یوں) عرض کیجئے: اے اﷲ، سلطنت کے مالک! تُو جسے چاہے سلطنت عطا فرما دے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لے اور تُو جسے چاہے عزت عطا فرما دے اور جسے چاہے ذلّت دے، ساری بھلائی تیرے ہی دستِ قدرت میں ہے، بیشک تُو ہر چیز پر بڑی قدرت والا ہے​
اس کے علاوہ کینیڈا کے چند کانگریس کے ممبران نے ملالہ کو نوبل انعام برائے امن کے لئے نامزد کر دیا ہے۔

اور گورڈن براون، جو یو این کے تعلیم کے سفیر ہیں، نے 10 نومبر کو "ملالہ اور 30 ملین لڑکیوں" کا دن قرار دیا ہے۔
 
اس کے علاوہ کینیڈا کے چند کانگریس کے ممبران نے ملالہ کو نوبل انعام برائے امن کے لئے نامزد کر دیا ہے۔

اور گورڈن براون، جو یو این کے تعلیم کے سفیر ہیں، نے 10 نومبر کو "ملالہ اور 30 ملین لڑکیوں" کا دن قرار دیا ہے۔
اچھا تو 10 نومبر کو کیا کیا جائے؟
 
اچھا تو 10 نومبر کو کیا کیا جائے؟

10 نومبر کو یہ یاد منائی جائے گی کہ ---- مجھے تعلیم کا حق ہے ، مجھے اپنی دوستوں کے ساتھ کھیلنے کا حق ہے۔ ۔۔۔۔ وہ حق جو آج پاکستان سمیت دنیا کی بیشتر لڑکیوں کو نہیں حاصل ہے۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ ملالہ نے ایسا کیا کہہ دیا جس کی اتنی اہمیت ہے ؟؟؟
 

سید ذیشان

محفلین
یہود و نصاری، اسلام دشمن امریکہ، برطانیہ اور نیٹو کی دوست، مسلمانوں کے قاتل اوبامہ کی پرستاراور پاکستان سے نفرت کا پیغام دینے والے غفار خان کی پیروکارملالہ کو کس بنا پر مسلمانوں اور پاکستان کی ہمدرد مان لیں جبکہ قران میں کفار سے تعلق رکھنے والوں کے بارے واضع احکامات ہیں۔
لَّا يَتَّخِذِ ٱلْمُؤْمِنُونَ ٱلْكَٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ ٱللَّهِ فِى شَىْءٍ إِلَّآ أَن تَتَّقُوا۟ مِنْهُمْ تُقَىٰةًۭ ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ ٱللَّهُ نَفْسَهُۥ ۗ وَإِلَى ٱللَّهِ ٱلْمَصِيرُ ﴿28﴾
ترجمہ: مؤمنوں کو چاہئے کہ مؤمنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس سے اللہ کا کچھ (عہد) نہیں ہاں اگر اس طریق سے تم ان (کے شر) سے بچاؤ کی صورت پیدا کرو (تو مضائقہ نہیں) اور اللہ تم کو اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور اللہ ہی کی طرف (تم کو) لوٹ کر جانا ہے (سورۃ آل عمران،آیت28)

یہاں پر ہی کیوں رکیں؟ یہ آیت بھی پڑھیں:

[9:5]. فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُواْ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُواْ لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُواْ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ فَخَلُّواْ سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌO

. پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو تم مشرکوں کو جہاں کہیں بھی پاؤ قتل کر دو اور اُنہیں گرفتار کر لو اور انہیں قید کر دو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھو، پس اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہےo

تدوین: اس آیت کو پیش کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ہر آیت کا سیاق و سباق ہوتا ہے۔ اگر اس آیت کو ہم بغیر سیاق و سباق کے پڑھیں تو پھر ہم سب لوگون کو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر مشرکین کی تاک میں بیٹھ کر ان پر حملے کرنے چائیں نہ کہ مشرکین کے بنائے ہوئے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ استعمال کرنا چاہیے۔
جو آیتیں جنگ کے زمانے کی ہیں ان کا اطلاق امن کے زمانے پر نہیں ہوتا۔ اسی طرح یہود و نصاریٰ سے دوستی والی آیت کا بھی سیاق و سباق ہے۔ وگرنہ حضرت علی جیسے انسان کیا کسی یہودی کے باغات میں کھیتی باڑی کرتے اور ان کے معاوضے سے اپنے گھر والوں کو کھلاتے۔
اور کیا حضور(ص) ان کو خطوط لکھتے کہ آپ کو ہر طرح کی مذہبی آزادی حاصل ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اچھا تو 10 نومبر کو کیا کیا جائے؟
10 نومبر کو گارڈن براون پاکستان کے صدر آصف زرداری کو ایک پٹیشن دے گا جس میں 10 لاکھ لوگوں کے دستخط ہیں کہ پاکستان میں تمام لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کا بنیادی حق ہے اور اس کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top