انوکھے تخلص

نبیل

تکنیکی معاون
شعرو سخن کی دنیا میں جہاں شاعر خواتین و حضرات کی تخلیقات انہیں ممتاز مقام عطا کرتی ہیں، وہاں ان کے تخلص بھی انہیں انفرادیت بخشتے ہیں۔ اور کچھ تخلص تو سب سے انوکھے معلوم ہوتے ہیں۔ کچھ دنوں پہلے ایک شاعر احمق پھپھوندوی کا نام پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ :ROFLMAO: پہلے تو مجھے مذاق لگا، لیکن بعد پتا چلا کہ احمق پھپھوندوی ایک مزاحیہ شاعر گزرے ہیں۔ o_O آپ کو بھی کسی ایسے تخلص کے بارے میں علم ہو تو اس کے بارے میں یہاں ضرور بتائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
احمق پھپھوندی تو بڑے پرانے اور مشہور مزاح گو شاعر ہیں۔ انہی کا ایک واقعہ پیش خدمت ہے۔​
احمق پھپھوندوی ایک مشاعرے میں بلائے گئے جس میں بہت سے شاعر ان کے ناپسندیدہ تھے ۔ انہوں نے اپنے تخلص کا سہارا لے کر ان پر یہ چوٹ کی۔​
ادب نوازئیِ اہلِ ادب کا کیا کہنا
مشاعروں میں اب احمق بلائے جاتے ہیں
 
شعرو سخن کی دنیا میں جہاں شاعر خواتین و حضرات کی تخلیقات انہیں ممتاز مقام عطا کرتی ہیں، وہاں ان کے تخلص بھی انہیں انفرادیت بخشتے ہیں۔ اور کچھ تخلص تو سب سے انوکھے معلوم ہوتے ہیں۔ کچھ دنوں پہلے ایک شاعر احمق پھپھوندوی کا نام پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ :ROFLMAO: پہلے تو مجھے مذاق لگا، لیکن بعد پتا چلا کہ احمق پھپھوندوی ایک مزاحیہ شاعر گزرے ہیں۔ o_O آپ کو بھی کسی ایسے تخلص کے بارے میں علم ہو تو اس کے بارے میں یہاں ضرور بتائیں۔
تلاش جاری رکھیے محترم، عنقریب کہیں کوئی بیوقوف جرثوموی نامی شاعر بھی نہ نکل آئے۔۔۔۔۔:LOL:
 

محمد وارث

لائبریرین
جی ایک کیفی چڑیا کوٹی تھے، تخلص تو خیر کیفی ہے مگر چڑیا کوٹ کچھ اس قدر بے کیف ہے کہ تخلص کے کیف کی طرف دھیان ہی نہیں جاتا، شعر دیکھیے کیسا پرکیف ہے

مزا آیا ہے اُن کو چھیڑنے کا صحنِ گلشن میں
اُڑا جب رنگِ رُخ، رنگت نکھر آئی گلستاں کی
 
ویسے تخلص تو یہ بھی بہت اچھا ہے. ' خوامخواہ'
کون سا غم ہے جو یہ حال بنا رکھا ہے
نہ تو میک اپ ہے نہ بالوں کو سجا رکھا ہے
“ خواہ مخواہ “ یہ چھیڑتی رہتی ہیں رخساروں کو
تم نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ہے
(غوث خوامخواہ)
 

شمشاد

لائبریرین
غوث خوامخواہ تو بہہت ہی زبردست شاعر ہیں۔

انہی کے گروپ کے ایک اور شاعر ہیں، جنہوں نے اپنا تخلص "والد" رکھا ہوا ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ویسے تخلص تو یہ بھی بہت اچھا ہے. ' خوامخواہ'
کون سا غم ہے جو یہ حال بنا رکھا ہے
نہ تو میک اپ ہے نہ بالوں کو سجا رکھا ہے
“ خواہ مخواہ “ یہ چھیڑتی رہتی ہیں رخساروں کو
تم نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ہے
(غوث خوامخواہ)

یہ بھی سنیے غوث صاحب کی حرکتوں پہ مشتمل اُن کے اپنے دو اشعار
میں ایک انسان ہوں آخر عاشقی کب تک نہیں کرتا​
میرے سینے میں جو دل ہے کیا وہ دھک دھک نہیں کرتا​
مجھے اس عاشقی میں اس لیے بھی لطف آتا ہے​
بڑھاپے کی وجہ سے کوئی مجھ پر شک نہیں کرتا​
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
اردو شاعری کی تاریخ کے مطالعے کے دوران بہت سے ایسے "تخلص" پڑھنے کو ملے ۔۔۔ جو کافی عجیب و غریب معلوم ہوئے ۔۔۔ مثال کے طور پر مفتون، مدفون، مقتول وغیرہ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایک تخلص "پھل آگروی" پہلے ان صاحب نے تخلص "ثمر آگروی" رکھا لیکن بعد میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ "ثمر" عربی زبان کا لفظ ہے اردو کا نہیں لہٰذا میں اپنا تخلص "پھل آگروی" رکھوں گا۔ :)
 

تلمیذ

لائبریرین
ہندوستان کے ایک شاعر تھے جو 'چرکیں' (چ کے نیچے زیر)تخلص کرتے تھے۔ 'دیوان چرکین' کے نام سےان کا باقاعدہ ایک دیوان چھپا تھا۔ میں نے اپنے ایک دوست کے والد مرحوم کی لائبریری میں دیکھا تھا۔ اس میں زیادہ تر اشعار کھانے پینے اورنظام انہضام کی فکاہیہ تفصیلات، بیت الخلاء، پاخانے، اور اسی طرح کی گندی مندی اشیاء پر مرکوز ہوتےتھے لیکن زبان و بیان اور تمام شعری تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ اشعاراگرچہ تہذیب کے دائرے میں ہی ہوتے تھے۔ تاہم باذوق اور نفیس طبع قارئین کےمزاج پر گراں گزرتے تھے۔ اس بات کے حق میں یا خلاف کچھ کہا نہیں جا سکتا، سوائے اس کے کہ شاعر کا ذہن جس طرف چل نکلے۔ کئی دوسرے شعراء بھی ایسےہیں جو ایک ہی موضوع کو چن لیتے ہیں اور پھروہی ان کی شناخت قرار پاتا ہے ( اس بارے میں کوئی مثال اس وقت یاد نہیں آرہی)۔
'چرکیں' کا فقط ایک شعر مجھے یاد رہ گیا ہے جس سے ان کے طرز کلام کا اندازہ ہو سکتا ہے:
بیت الخلاء میں آج ترنم کا زور ہے
شاید کوئی حسین ہے پیچش میں مبتلا
:p
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ہندوستان کے ایک شاعر تھے جو 'چرکیں' (چ کے نیچے زیر)تخلص کرتے تھے۔ 'دیوان چرکین' کے نام سےان کا باقاعدہ ایک دیوان چھپا تھا۔ میں نے اپنے ایک دوست کے والد مرحوم کی لائبریری میں دیکھا تھا۔ اس میں زیادہ تر اشعار کھانے پینے اورنظام انہضام کی فکاہیہ تفصیلات، بیت الخلاء، پاخانے، اور اسی طرح کی گندی مندی اشیاء پر مرکوز ہوتےتھے لیکن زبان و بیان اور تمام شعری تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ اشعاراگرچہ تہذیب کے دائرے میں ہی ہوتے تھے۔ تاہم باذوق اور نفیس طبع قارئین کےمزاج پر گراں گزرتے تھے۔ اس بات کے حق میں یا خلاف کچھ کہا نہیں جا سکتا، سوائے اس کے کہ شاعر کا ذہن جس طرف چل نکلے۔ کئی دوسرے شعراء بھی ایسےہیں جو ایک ہی موضوع کو چن لیتے ہیں اور پھروہی ان کی شناخت قرار پاتا ہے ( اس بارے میں کوئی مثال اس وقت یاد نہیں آرہی)۔
'چرکیں' کا فقط ایک شعر مجھے یاد رہ گیا ہے جس سے ان کے طرز کلام کا اندازہ ہو سکتا ہے:
بیت الخلاء میں آج ترنم کا زور ہے
شاید کوئی حسین ہے پیچش میں مبتلا
:p

ان کے متعلق یہ لنک دیکھیے
 
ہندوستان کے ایک شاعر تھے جو 'چرکیں' (چ کے نیچے زیر)تخلص کرتے تھے۔ 'دیوان چرکین' کے نام سےان کا باقاعدہ ایک دیوان چھپا تھا۔ میں نے اپنے ایک دوست کے والد مرحوم کی لائبریری میں دیکھا تھا۔ اس میں زیادہ تر اشعار کھانے پینے اورنظام انہضام کی فکاہیہ تفصیلات، بیت الخلاء، پاخانے، اور اسی طرح کی گندی مندی اشیاء پر مرکوز ہوتےتھے لیکن زبان و بیان اور تمام شعری تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ اشعاراگرچہ تہذیب کے دائرے میں ہی ہوتے تھے۔ تاہم باذوق اور نفیس طبع قارئین کےمزاج پر گراں گزرتے تھے۔ اس بات کے حق میں یا خلاف کچھ کہا نہیں جا سکتا، سوائے اس کے کہ شاعر کا ذہن جس طرف چل نکلے۔ کئی دوسرے شعراء بھی ایسےہیں جو ایک ہی موضوع کو چن لیتے ہیں اور پھروہی ان کی شناخت قرار پاتا ہے ( اس بارے میں کوئی مثال اس وقت یاد نہیں آرہی)۔
'چرکیں' کا فقط ایک شعر مجھے یاد رہ گیا ہے جس سے ان کے طرز کلام کا اندازہ ہو سکتا ہے:
بیت الخلاء میں آج ترنم کا زور ہے
شاید کوئی حسین ہے پیچش میں مبتلا
:p
یہ کوئی ان کا دیوانہ ہے۔
تلمیذ کی پوسٹ پر لنک ہٹا دیا ہے قیصرانی
 

تلمیذ

لائبریرین
یہ کوئی ان کا دیوانہ ہے۔
تلمیذ کی پوسٹ پر لنک ہٹا دیا ہے قیصرانی
واقعی دیوانہ ہی ہے جو اس 'منفرد' موضوع پر اتنی محنت کی ہے۔ کسی مفیدکام میں وقت لگاتا تو کوئی بات بھی تھی!
بہرحال آپ کی دریافت کا شکریہ، انیس صاحب۔
 

تلمیذ

لائبریرین
اس لنک پرجا کر ایک دو ابتدائی چیزیں پڑھی ہیں۔ یہ بلاگ تو انتہائی فحش اور غلیظ مواد پرمشتمل ہے۔
منتظمین سے گذارش ہے کہ اس ربط کو انیس الرحمن کی پوسٹ میں سے حذف کیا جائے۔
شمشاد
 

قیصرانی

لائبریرین
Top