گائے کی حفاظت کے لیے انسانوں پر حملے

پاکستان کی قومی اسمبلی میں 350 کے قریب مسلم ہیں ۔ ہندو کی لوک سبھا میں کتنے ہیں؟
ہندوستان میں ایک سے زیادہ صدور مسلمان رہے ہیں مثلاً ذاکر حسین اور عبدالکلام وغیرہ پاکستان میں کوئی سوچ بھی سکتا ہے کہ کوئی غیر مسلم کسی کلیدی منصب پر فائز ہو
 

محمد وارث

لائبریرین
جہاں تک انڈیا میں سرکاری نوکریوں کا سوال ہے تو یہ ایک پیچیدہ نظام ہے۔ لگ بھگ پچاس فیصد سے زائد نوکریاں چھوٹی ذاتوں اور قبائلیوں کے لیے مختص ہیں اور یہ اختصاص برسوں سے انڈین سیاست کا ایک گرما گرم موضوع رہا ہے۔

نوے کی دہائی سے پہلے یہ اختصاص بائیس تئیس فیصد کے قریب تھا، پھر آنجہانی وی پی سنگھ نے منڈل کمیشن کی سفارشات لاگو کر دیں، یہ سفارشات جنتا پارٹی کے دور 1979-1977ء میں کئی گئی تھیں لیکن اس کو لاگو کرنے سے پہلے ہی جنتا پارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تھی اور پھر دس سال کانگریس نے اس کو دبائے رکھا کہ وی پی سنگھ نے اس کی گرد جھاڑ کر اس کو لاگو کر دیا جس کے نتیجے میں وی پی سنگھ کی حکومت بھی گئی، اس منڈل کمیشن میں ساڑھے ستائیس فیصد مزید کوٹہ نچلی ذاتوں (Other Backward Classes OBCs) کو دیا گیا تھا۔

وی پی سنگھ کے اس فیصلے کے بعد انڈیا کے بڑے شہروں میں ہنگامے اور فساد پھوٹ پڑے تھے خاص طور پر یونیورسٹیوں کے طالب علموں نے منڈل کمیشن کی واپسی کے لیے ہنگامے اور خود سوزیاں کئی تھیں۔ بی جے پی نے بھی اس کی ڈھکی چھپی مخالفت کی تھی۔ بعد میں یہ کیس عدالتوں میں چلا گیا اور بلآخر انڈین سپریم کورٹ نے ان سفارشات کو کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا اور منڈل کمیشن کا کوٹہ بھی نچلی ذاتوں کے لیے مختص ہو گیا اور کل اختصاص پچاس فیصد ہو گیا۔

کہا جاتا ہے کہ وی پی سنگھ کی اقلیتی حکومت ہر صورت میں ختم ہونی ہی تھی کیونکہ یہ بی جے پی کی حکومت سے باہر رہ کر حمایت پر چل رہی تھی لیکن وی پی سنگھ چاہتا تھا کہ جانے سے پہلے کوئی ایسا کام کر جائے کہ اس کا نام انڈین تاریخ میں امر ہو جائے اور اس لیے وی پی سنگھ نے منڈل کمیشن کی سفارشات لاگو کئیں اور واقعی اب وی پی سنگھ کو چھوٹی ذاتوں کے "دیوتا" کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

منڈل کمیشن کے بعد کانگریس کی UPA حکومت نے ساڑھے چار فیصد کوٹہ مسلمانوں کے لیے مختص کرنا چاہا، لیکن وہی ہوا جو ایسے موقعوں پر ہوتا ہے۔ بی جے پی نے اس کی شدید مخالفت کی کہ "مذہبی بنیادوں" پر کوئی تفریق کسی طور منظور نہیں سو یہ خیال اپنی موت آپ ہی مر گیا۔
 
ہندو گائے کی پوجا کم وبیش ۴۰۰۰ سال سے کر رہے ہیں گائے ان کے لئے مقدس ہے۔مسلمان اگر ہندوستان میں رہتے ہیں تو انہیں اپنے ملک کے قوانین کا احترام کرنا چاہیئے۔
 

حسیب

محفلین
آپ نے میری رسائی کی بات کی ہے تو بتا دوں ، دنیا نیوز ، سماء، جیو، ایکپریس اور ائے آر وائے یہ سب چینل میرے گھر پر چلتے ہیں۔ آج کل ائے آر وائے پتا نہیں کیوں نہیں آ رہا۔ ویسے آپ کے من پسندیدہ سورس بی بی سی کے روابط اوپر درج کیے ہیں، ضرور پڑھیے
آپ کیسے یہ چینل دیکھتے ہیں کیبل پہ یا ڈش پہ؟ اور کس علاقے میں ہیں؟
یہاں تو عبدالحسیب بھائی نے بتایا تھا کہ کیبل پہ کوئی پاکستانی چینل نہیں آتا
کوئی مسئلہ نہیں۔ میں بس ایسے ہی معلوم کرنا چاہ رہا تھا۔ ہندوستان میں تو کیبل نیٹورکس کوئی بھی پاکستانی چینلس نہیں دکھاتے۔ بچپن میں پی ٹی وی دکھاتے تھے اب وہ بھی نظر نہیں آتا۔ البتہ اب زی ٹی نے ایک نیا چینل شروع کیا ہے 'زندگی' نام سے۔ وہاں صرف مشہور پاکستانی ڈرامے نشر ہوتے ہیں۔
 

squarened

معطل
جہاں تک انڈیا میں سرکاری نوکریوں کا سوال ہے تو یہ ایک پیچیدہ نظام ہے۔ لگ بھگ پچاس فیصد سے زائد نوکریاں چھوٹی ذاتوں اور قبائلیوں کے لیے مختص ہیں اور یہ اختصاص برسوں سے انڈین سیاست کا ایک گرما گرم موضوع رہا ہے۔

نوے کی دہائی سے پہلے یہ اختصاص بائیس تئیس فیصد کے قریب تھا، پھر آنجہانی وی پی سنگھ نے منڈل کمیشن کی سفارشات لاگو کر دیں، یہ سفارشات جنتا پارٹی کے دور 1979-1977ء میں کئی گئی تھیں لیکن اس کو لاگو کرنے سے پہلے ہی جنتا پارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تھی اور پھر دس سال کانگریس نے اس کو دبائے رکھا کہ وی پی سنگھ نے اس کی گرد جھاڑ کر اس کو لاگو کر دیا جس کے نتیجے میں وی پی سنگھ کی حکومت بھی گئی، اس منڈل کمیشن میں ساڑھے ستائیس فیصد مزید کوٹہ نچلی ذاتوں (Other Backward Classes OBCs) کو دیا گیا تھا۔

وی پی سنگھ کے اس فیصلے کے بعد انڈیا کے بڑے شہروں میں ہنگامے اور فساد پھوٹ پڑے تھے خاص طور پر یونیورسٹیوں کے طالب علموں نے منڈل کمیشن کی واپسی کے لیے ہنگامے اور خود سوزیاں کئی تھیں۔ بی جے پی نے بھی اس کی ڈھکی چھپی مخالفت کی تھی۔ بعد میں یہ کیس عدالتوں میں چلا گیا اور بلآخر انڈین سپریم کورٹ نے ان سفارشات کو کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا اور منڈل کمیشن کا کوٹہ بھی نچلی ذاتوں کے لیے مختص ہو گیا اور کل اختصاص پچاس فیصد ہو گیا۔

کہا جاتا ہے کہ وی پی سنگھ کی اقلیتی حکومت ہر صورت میں ختم ہونی ہی تھی کیونکہ یہ بی جے پی کی حکومت سے باہر رہ کر حمایت پر چل رہی تھی لیکن وی پی سنگھ چاہتا تھا کہ جانے سے پہلے کوئی ایسا کام کر جائے کہ اس کا نام انڈین تاریخ میں امر ہو جائے اور اس لیے وی پی سنگھ نے منڈل کمیشن کی سفارشات لاگو کئیں اور واقعی اب وی پی سنگھ کو چھوٹی ذاتوں کے "دیوتا" کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

منڈل کمیشن کے بعد کانگریس کی UPA حکومت نے ساڑھے چار فیصد کوٹہ مسلمانوں کے لیے مختص کرنا چاہا، لیکن وہی ہوا جو ایسے موقعوں پر ہوتا ہے۔ بی جے پی نے اس کی شدید مخالفت کی کہ "مذہبی بنیادوں" پر کوئی تفریق کسی طور منظور نہیں سو یہ خیال اپنی موت آپ ہی مر گیا۔

جی، اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ نچلی ذات(مجھے یہ لفظ لکھتے ہوئے بھی شرم محسوس ہوتی ہے مگر مجبوری ہے) والوں کو خود کار نظام کے تحت ہر ٣-٤ سال بعد ترقی ملتی ہے اور ایسا بھی ہوتا ہے کبھی اسی طرح ترقی پاتے ہوئے وہ اونچی ذات والوں کے بھی افسر بن جاتے ہیں اور یہ چیز سب سے برداشت نہیں ہوتی تو وہ اپنے سے کمتر ذات والوں کی ماتحتی میں کام کرنے کی بجائے مستعفی ہونے کو ترجیح دیتے ہیں
 

squarened

معطل
باؤلا ہوا ہوں کہ انڈیا جاؤں

کیوں جموں دیکھنے کا دل نہیں چاہاکبھی؟
ابھی آپ کے والد صاحب کے پرانے کمنٹس پڑھے ان کے بلاگ پر

کوڈ:
 میرے دادا 1955ء میں یہی حسرت لئے فوت ہوئے کہ واپس جائیں گے ۔ والد صاحب 1991ء میں فوت ہوئے لیکن 1989ء میں زبان بند ہونے تک یہی کہتے کہ واپس جائیں گے ۔ میں بھی اسی اُمید پر بیٹھا ہوں کہ اِن شاء اللہ جائیں گے ۔

ریاست بھوپال سے بھی تعلق تھا آپ کے اجداد کا؟
 
کیوں جموں دیکھنے کا دل نہیں چاہاکبھی؟
ابھی آپ کے والد صاحب کے پرانے کمنٹس پڑھے ان کے بلاگ پر

کوڈ:
 میرے دادا 1955ء میں یہی حسرت لئے فوت ہوئے کہ واپس جائیں گے ۔ والد صاحب 1991ء میں فوت ہوئے لیکن 1989ء میں زبان بند ہونے تک یہی کہتے کہ واپس جائیں گے ۔ میں بھی اسی اُمید پر بیٹھا ہوں کہ اِن شاء اللہ جائیں گے ۔

ریاست بھوپال سے بھی تعلق تھا آپ کے اجداد کا؟

انڈیا ویسڑنرز کے لیے سیاحت کی بہترین جگہ ہے اگر محفوظ طریقے سے ہوئی۔ ایک مرتبہ مجھے ایک اسرائیلی سپاہی ملا جس نے بتایا کہ لازمی سروس کے بعد سپاہی انڈیا کا رخ کرتے ہیں عیاشیوں کے لیے۔ مقامی انڈین گوروں کو سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں
ذیک کو بھی مجازی خدا کا درجہ ملے گا اگر چکر لگاویں

زیک کآ تعلق مصر و افریقہ سے ہے
 

محمدظہیر

محفلین
آپ کے بیان متضاد ہیں
اگر آپ کہتے ہیں کہ جگر والے ہیں تو مطلب یہ ہے کہ ہندوستانی مسلم کو خطرہ ہے پھر کہتے ہیں کہ محفوظ ہیں
اللہ کرے رہیں
جگر والا ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ خطرے میں ہو۔ آسان لفظوں میں یوں سمجھیے ، ہم جگر والے ہیں اس لیے ملک چھوڑ کر نہیں گئے، ہم ملک چھوڑ کر نہیں گئے اس لیے محفوظ ہیں۔
 

squarened

معطل
ہم گائے کے گوشت شوق سے کھاتے ہیں
سیخ کباب تکے بریانی

آمین
گائے کا گوشت کھانے کا بہت شوق ہے بہت لذیذ ہوتا ہے

خبر آئی ہے کہ اس سال عید الاضحیٰ پر گائے " مزید" مہنگی ملیں گی کیونکہ پڑوس سے نہیں آئیں گی۔ وہاں اور یہاں میں قیمت کا اتنا فرق ہے کہ پچھلے سال ہمارے جو رشتہ دار آئے تھے وہ اتفاق سے ذو القعدہ میں آئے تھے اور یہاں کراچی میں جگہ جگہ اجتماعی قربانی کے بینر دیکھ کر شدید حیران ہوئے کہ یہ ایک حصّہ کی قیمت ہے، وہاں تو اتنے میں پورا کٹڑا آ جاتا ہے
 
خبر آئی ہے کہ اس سال عید الاضحیٰ پر گائے " مزید" مہنگی ملیں گی کیونکہ پڑوس سے نہیں آئیں گی۔ وہاں اور یہاں میں قیمت کا اتنا فرق ہے کہ پچھلے سال ہمارے جو رشتہ دار آئے تھے وہ اتفاق سے ذو القعدہ میں آئے تھے اور یہاں کراچی میں جگہ جگہ اجتماعی قربانی کے بینر دیکھ کر شدید حیران ہوئے کہ یہ ایک حصّہ کی قیمت ہے، وہاں تو اتنے میں پورا کٹڑا آ جاتا ہے

ویسے دیکھا گیا ہے جو گوشت جتنا کھایا جاتا ہے اتنا وافر اور سستا ہوتا ہے
بقر عید (بقر گائے کو کہتے ہیں) کی بات اور ہے
ویسے آپکے رشتہ دار خوش تو بہت ہوئے ہوں گے
 
Top