لائیربیری پروجیکٹ کے لیے فنڈنگ

الف عین

لائبریرین
یہاں ناگپور میں بھی ایک پیش رفت ہوئی ہے۔ یہاں مسلم لائبریری کی مجلسِ عامل کے رکن یا سکریٹری مجیب صدیقی سے ملاقات ہوئی۔ ان کا ایک پروجیکٹ یہ ہے کہ لائبریری میں کمپیوٹر خریدے جائیں اور نوجوانوں کو اردو کمپیوٹنگ کی ٹریننگ دی جائے اور جب میں نے یہ پروپوزل رکھا تو وہ اور بھی خوش ہوئے۔ ان کا کام یہ ہوگا کہ کپیوٹر خریدوا کر لائبریری میں رکھیں۔ چار عدد، لیکن اس کے علاوہ جن احباب کے پاس کمپیوٹر ہیں ان کے ساتھ ٹائم چٰر بھی کیا جائے تاکہ مزید کمپیوٹر مل سکیں۔ اور وہ والنٹئرس کی ٹیم بنا لیں گے، کم از کم بیس لوگوں کی۔ اور میں ان کو ایک ہفتے کی ٹریننگ دے دوں۔ اور پھر وہ لوگ تیار ہوں گے اس جاب ورک کے لئے۔ اب سوال صرف یہ ہے کہ یہ فل ٹائم کام نہیں ہوگا، اس لئے محنتانہ صفحے کے حساب سے طے کرنا ہوگا۔ یہاں ان پیج کے عام طور پر 10۔ 12 روپئے فی فحہ لیتے ہیں ۔ اسے کنفرم کرنا ہے۔ اور ان لوگوں کو اس سے زیادہ ہی دئے جائیں تو بہتر ہوگا۔ )استحصال سے بچیں گے)۔ مزید فنڈ کی کوشش مسلم لائبریری کی بھی ہوگی لیکن اگر یوروپ اور امریکہ سے کچھ فنڈ یہاں منتقل کیا جا سکے تو کیا کہنے۔ کتابیں لائبریری میں جو دستیاب ہیں ان میں سے ہی منتخب کی جائیں گی اور ان کی فہرست یہاں پوسٹ کر دی جائے گی تاکہ کوئی دوبارہ کام نہ شروع کر دے۔
بس یہ ہے کہ اس کام کے شروع ہونے میں دیر ہو سکتی ہے۔ مجیب صدیقی سے میں نے کہا ہے کہ وہ اس کام کو بھی کو آرڈینیٹ کرتے رہیں اور مجھ سے ربط رکھیں میں جہاں بھی ہوں، مدد کے لئے تیار ہوں۔ یہ اس لئے بھی کہ ممکن ہے کہ کچھ ماہ میں میرا تبادلہ حیدر آباد ہو جائے
 

مہوش علی

لائبریرین
اعجاز صاحب،

آپ نے یہ ایک بہت ہی اچھی خوشخبری سنائی ہے۔ میں اگرچہ کہ یہاں یورپ میں ایک چھوٹے شہر میں ہوں اور پاکستانی فیملیز کی تعداد بہت کم ہے، لیکن میں اپنے طور پر پوری کوشش کروں گی۔

کتابوں کی لسٹ اگر مل جائے تو بہت اچھا رہے۔
 
سیدہ شگفتہ نے کہا:
محب علوی آپ تو قریب لانے کا کام کیا کرتے تھے دو گروپ کی اصطلاح کم از کم آپ سے توقع نہیں تھی ۔ میرا نہیں خیال کہ مہوش کی ایسی کوئی سوچ تھی یا ہے (مہوش خود بہتر طور پر اس کی تائید یا تردید کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔)

میں نے جن تحفظات کی بات کی تھی ان میں سر فہرست یہی تھا یعنی کہ کسی خیال پر جب گفتگو شروع ہو جائے تو پھر مختلف الرائے ہونا محض مختلف الرائے ہونے تک محدود نہیں رہتا بلکہ وہ ایک ہی مقصد کے لئے کام کرنے والوں کو تقسیم کرنے کا سبب بھی بن جاتا ہے جبکہ نیت اور ارادہ سب کا نیک ہی ہوتا ہے ۔ اس طرح کام تو کسی نہ کسی رُخ پر ہو ہی جاتا ہے لیکن لالہ کے دل میں داغ بھی رہ جاتا ہے۔

میں یہ سوچ رکھتی ہوں کہ سوالات اور تجاویز کو گفتگو کی بجائے عملی سطح پر اُٹھایا جانا نسبتا بہتر ہے (میں یہ بھی واضح کردوں کہ مجھے گفتگو کی اہمیت سے انکار نہیں ) میں نے نسبتا کا لفظ اسی لئے استعمال کیا ہے ۔ جو گفتگو ہم کررہے ہیں ان میں سے چند نکات کچھ وقت پہلے میں نے یہاں عملی سطح پر اٹھائے ہیں جن کا ردعمل مثبت رہا ۔ جو وش لسٹ یہاں پیش کی تھی آپ کے کچھ سوالوں کے جواب اس میں موجود ہیں ۔ مقصد محض ابتدا کرنا تھی میں نے نبیل بھائی سے یہی درخواست کی تھی کہ وہ اپنی صوابدید پر جو بھی زمرہ تشکیل دے سکیں دے دیں اس طرح کام شروع کر کے گذرتے وقت کے ساتھ ہم بہتر صورت کی جانب گامزن رہیں گے ۔ بالکل ابتدائی حالت میں یہ وش لسٹ محض ادب کو احاطہ نہیں کرتی بلکہ ہماری زندگی اور معاشرہ کے کئی رُخ اس میں سما جاتے ہیں ۔ (اگر صرف ادب کی بھی بات کی جائے تو ادب کا تعلق بغیر کسی واسطے کے زندگی سے ہی ہے ، اور افسانوی اور غیر افسانوی ادب ہر دو صورتیں تعلیم و تربیت کے گونا گوں پہلوؤں کو احاطہ کرتی ہیں ۔)


(جاری ۔ ۔ ۔ )

مجھے خوشی ہوئی شگفتہ اگر اپ ایسا سمجھتی تھی اور یقین جانیں کہ میں اسی کردار کو ادا کرنا چاہوں گا۔ دو گروپ صرف انتظامی امور کے لیے ہوں گے ورنہ رضاکار کی حیثیت تو سب کی برقرار رہے گی۔ آپ کو شاید یاد ہو گا کہ شاکر نے جب آپ کو لائبریری کا سربراہ ماننے کا نعرہ بلند کیا تھا تو سب سے پہلے لبیک میں نے کہا تھا اور میں اب بھی آپ کی ٹیم کا رکن اور حکم کی سرتابی کی جرات نہیں پاتا ہوں۔ مقصد صرف کام کی رفتار بڑھانا اور مزید لوگوں کو کسی طریقہ سے شامل کرنا ہے اور میں نے خاص طور پر صحت مندانہ اور مثبت مقابلے پر زور دیا تھا۔ ایک سے زائد گروپ میں بھی رہ کر کام کیا جاسکتا ہے جیسے میں اور رضوان شعبہ ترغیب و تحریک کے رکن بھی ہیں۔ :lol:

رضاکاروں کو گھیر کر لانے میں بھی میں ہمہ وقت لگا رہتا ہوں اور اس وقت دو بندوں میں سے ایک کو تو میں لے آیا ہوں اور ایک جلد ہی آجائے گا۔ میرا خیال ہے کہ اس سمت میں بھی کام ہونا چاہیے کہ ہرشخص چند رضاکاروں کو لے کر آئے اس سے بہت مدد ملے گی۔
 

دوست

محفلین
اعجاز صاحب کی طرف سے اچھی پیشرفت ہے یہ۔
اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔
نعمان کی بات ٹھیک ہے کہ ہمیں(فی الحال) کلاسیکی ادب کی طرف ہی توجہ دینی چاہیے۔تفریحی مواد باآسانی ڈائجسٹوں اور رسالوں کی شکل میں یورپ تک میں دستیاب ہے۔
ویسے ہندو پاک کی لیبر اتنی بھی سستی نہیں جتنی آپ سمجھ رہے ہیں۔
10 یا 12 روپے جب ایک پیشہ ور لے گا تو اسکا مطلب ہے ایک ڈالر میں صرف5 یا زیادہ سے زیادہ 6 صفحات، آگے کا حساب کتاب آپ خود کرسکتے ہیں۔(اور یہ اجرت اس سے بڑھ بھی سکتی ہے)
 

الف عین

لائبریرین
پاکستان میں کیا ریٹ چل رہا ہے ان پیج ڈی ٹی پی کا؟ وہی ریٹ دینا ہوگا ورڈ یا اوپن آفس کے لئے بگھی۔
 

مہوش علی

لائبریرین
میں اس سلسلے میں عرض کرنا چاہتی ہوں کہ کام اجرت پر کروانے کی دو طریقے ہیں:

1۔ آپ علاقے میں موجود کسی پروفیشنل انٹرنیٹ کیفے میں جائیں اور اُن سے ٹائپ کروائیں۔ وہ اس کی قیمت 10 تا 15 پندرہ روپے لیں گے۔

2۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم کسی ٹائپسٹ کو خود Hire کریں اور اُسے خود کمپیوٹر وغیرہ مہیا کریں۔

جو پروفیشنل انٹرنیٹ کیفے چل رہے ہیں، وہ ایسے ٹائپسٹ کو 1500 روپے (یا اس سے زیادہ) ماہانہ ادا کرتے ہیں۔ (ہو سکتا ہے کہ یہ ریٹ بہت کم ہو، مگر مجھ تک مارکیٹ کا یہی ریٹ پہنچا ہے)۔ ہم اس ریٹ کو بڑھا کر 3000 روپے یا اس سے بھی زائد مقرر کر دیں۔

ایک ٹائپسٹ پورے دن میں اندازا 30 تا 40 بڑے سائز کے صفحات ٹائپ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس حساب سے اندازا ایک مہینے میں ہزار صفحات کے قریب ٹائپ کر سکتا ہے۔

مجھے جو نتیجہ نظر آ رہا ہے، وہ یہ کہ اس طرح ٹائپسٹ کو Hire کرنے سے بڑے صفحے کی قیمت 4 تا 6 روپے تک آنی چاھیئے۔
 
اعجاز اختر نے کہا:
یہاں ناگپور میں بھی ایک پیش رفت ہوئی ہے۔ یہاں مسلم لائبریری کی مجلسِ عامل کے رکن یا سکریٹری مجیب صدیقی سے ملاقات ہوئی۔ ان کا ایک پروجیکٹ یہ ہے کہ لائبریری میں کمپیوٹر خریدے جائیں اور نوجوانوں کو اردو کمپیوٹنگ کی ٹریننگ دی جائے اور جب میں نے یہ پروپوزل رکھا تو وہ اور بھی خوش ہوئے۔ ان کا کام یہ ہوگا کہ کپیوٹر خریدوا کر لائبریری میں رکھیں۔ چار عدد، لیکن اس کے علاوہ جن احباب کے پاس کمپیوٹر ہیں ان کے ساتھ ٹائم چٰر بھی کیا جائے تاکہ مزید کمپیوٹر مل سکیں۔ اور وہ والنٹئرس کی ٹیم بنا لیں گے، کم از کم بیس لوگوں کی۔ اور میں ان کو ایک ہفتے کی ٹریننگ دے دوں۔ اور پھر وہ لوگ تیار ہوں گے اس جاب ورک کے لئے۔ اب سوال صرف یہ ہے کہ یہ فل ٹائم کام نہیں ہوگا، اس لئے محنتانہ صفحے کے حساب سے طے کرنا ہوگا۔ یہاں ان پیج کے عام طور پر 10۔ 12 روپئے فی فحہ لیتے ہیں ۔ اسے کنفرم کرنا ہے۔ اور ان لوگوں کو اس سے زیادہ ہی دئے جائیں تو بہتر ہوگا۔ )استحصال سے بچیں گے)۔ مزید فنڈ کی کوشش مسلم لائبریری کی بھی ہوگی لیکن اگر یوروپ اور امریکہ سے کچھ فنڈ یہاں منتقل کیا جا سکے تو کیا کہنے۔ کتابیں لائبریری میں جو دستیاب ہیں ان میں سے ہی منتخب کی جائیں گی اور ان کی فہرست یہاں پوسٹ کر دی جائے گی تاکہ کوئی دوبارہ کام نہ شروع کر دے۔
بس یہ ہے کہ اس کام کے شروع ہونے میں دیر ہو سکتی ہے۔ مجیب صدیقی سے میں نے کہا ہے کہ وہ اس کام کو بھی کو آرڈینیٹ کرتے رہیں اور مجھ سے ربط رکھیں میں جہاں بھی ہوں، مدد کے لئے تیار ہوں۔ یہ اس لئے بھی کہ ممکن ہے کہ کچھ ماہ میں میرا تبادلہ حیدر آباد ہو جائے

اعجاز صاحب اس کے لیے کوئی طریقہ کار واضح کیجیے۔
 

الف عین

لائبریرین
اس ہفتے پھر ملوں گا ان لوگوں سے اور کچھ فیصلہ کروں گا اور یہاں اطلاع دوں گا انشاء اللہ
 

الف عین

لائبریرین
مہوش، یہاں ناگپور میں ریٹ زیادہ ہیں ایسا معلوم ہوا ہے۔ یہاں انٹر نیٹ کیفے والے کوئی ٹائپسٹ نہیں رکھتے، صرف پریس والے کرواتے ہیں یہ کام، اور فانٹ سائز اور صفحہ سائز کے مطابق اجرت 15 سے 25 روپئے فی صفحہ ہوتی ہے۔ اور ماہانہ ملازم بھی جو پریس والے رکھتے ہیں، وہ 3 تا 4 ہزار تنخواہ وسول کرتے ہیں
اگر فنڈ زیادہ مل سکے تو بہتر یہی ہو کہ خود سستے کمپیوٹر خرید کر ماہانہ ملازم رکھے جائیں۔
 

الف عین

لائبریرین
پروفیشنل سطح پر کام کرنے کے لئے راہیں استوار ہو رہی ہیں یہاں ناگپور میں۔ ایک اکیڈمی کے ڈائریکٹر بھی میرے پاس آج ہی آنے والے ہیں (اگرچہ اس وقت دو بجے تک نہیں آئے ہیں اور نہ ان کا فون آیا ہے۔ میں نے اپنا موبائل نمبر بھی دیا تھا) جن کے پاس طلباء ٹریننگ کے لئے آتے ہیں (محض اردو کی ٹریننگ نہیں)۔ مجیب صدیقی۔ میرے علی گڑھ کے شاگرد اور دوست نے بھی وعدہ کیا ہے کہ انشاء اللہ دو ماہ کے اندر کم از کم 20 کام کرنے والوں کی فوج تیار ہو جائے گی۔
اب رہتا ہے اہم ترین سوال: فنڈ۔ اس سلسلے میں بھی یہی طے ہوا ہے کہ غیر ممالک سے این آرآئی (نان ریزیڈینٹ انڈینس) اردو داں طبقے سے ربط کیا جائے۔ میں پہلے بھی امریکہ میں متعلقین کو اس سلسلے میں لکھ چکا ہوں۔ میرے بیٹے نے بھی اس سلسلے میں کچھ لوگوں سے بات کی ہے۔ لیکن کم از کم ہیوسٹن میں کامران (میرے بیٹے) کے تعلقات اردو والوں سے مسجد کی حد تک ہیں اور وہ حضرات یہ چاہتے ہیں کہ تفاسیر اور احادیث کو ڈیجیٹائز کیا جائے تو وہ فنڈنگ میں مدد دے سکتے ہیں۔ کیوں کہ صرف اس طرح کچھ جزائے خیر کی براہ راست امید کی جاسکتی ہے۔ ان کا بھی ہمارا پروگرام تو ہے ہی۔ یہ کام میں ناگپور میں اس فنڈ سے شروع کروا سکتا ہوں۔ اس سلسلے میں ایک الگ پوسٹ کر رہا ہوں۔ بہر حال احباب اب یہ بتائیں کہ اس سلسلے میں ہمارے ارکان کیا کر سکتے ہیں؟
مہوش تو پہلے ہی نبیل کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کروانے کا پلان بنا رہی تھیں۔ لیکن میرے خیال میں فنڈ کا جمع کیا جانا مرکزی (سینٹرالائزڈ) نہیں کیا جائے تو کام میں آسانی ہوگی۔ یعنی یہ کہ بجائے اس کے کہ فنڈ نبیل کے پاس جمع کئے جائیں اور پھر وہاں سے پاکستان یا ہندوستان (اور فی الحال تو یہاں کا میں اکیلا ہی فعال نظر آ رہا ہوں۔ ہمارے دوسرے ہندوستانی ایم۔ مبین اور فرید صاحبان اس سلسلے میں خاموش ہیں) بھیجنے کی بجائے یہ بہتر ہو کہ جہاں کام میں بہتر پیش رفت ہو یا جہاں فنڈ کی زیادہ ضرورت ہو وہاں سیدھے رقم بھیج دی جائے۔ اور اس وقت تو مجھے ناگپور کے علاوہ برِّ صغیر میں کہیں اور کسی پیش رفت کی اطلاع نہیں ہے۔ اور اس کے ساتھ پھر وہ سوال ضرور اٹھتا ہے۔ کیا احباب کا مجھ پر بھروسہ کرنا درست ہوگا؟ بلکہ بھروسہ کرنا بھجی چاہئے یا نہیں۔ اسے شفاف بنانے کے لئے اگر میں کچھ قدم اٹھاؤں تو اس میں غیر ضروری رقم خرچ ہوگی۔ یعنی ایک این جی او کے طور پر ایک سوسائٹی رجسٹرد کرنا کہ اسی پر بینک اکاؤنٹ کھولا جا سکتا ہے یہاں تاکہ لوگوں کی ارسال شدہ رقم سیدھی بنک میں جا سکے اور پھر اعانت کرنے والوں کو باقاعدہ چھپی ہوئی رسید دینا۔ ان سب میں غیر ضروری خرچ بھی ہوگا اور نہ میرے پاس اتنا وقت ہے۔
 

دوست

محفلین
اچھی بات ہے۔
بس یہی بات مار دیتی ہے اعجاز صاحب کہ فنڈنگ کے لیے جن بکھیڑوں کی ضرورت ہے وہ شاید ابھی ہم چلا نہ سکیں۔
اسی لیے میں خاموش بیٹھا ہوں اس معاملے میں۔
 

الف عین

لائبریرین
اسی لئے تو میں سوچتا ہوں کہ لوگ ایک دوسرے پر اعتماد کریں تو بہتر ہے کہ ذاتی بنیاد پر کام آسان ہو جائے۔
 

الف عین

لائبریرین
ایک بات اور۔ لوگ کہتے ہیں کہ جب فنڈ کی بات کی جائے تو ہمارے پاس بھی کچھ پمفلیٹ ہونا چاہئے۔ چناں چہ فورم کی تشہیر کی طرح ایک اس کا بھی پمفلیٹ بنایا جائے جس میں محض اردو لائبریری پروجیکٹ کا ذکر ہو۔ اردو ویب محفل کی تشہیر کا یہاں سکوپ کم ہی ہے کہ طلباء میں کم ہی اردو داں ہیں۔ اردو داں طبقہ یہاں وہی زیادہ ہے جس کا تعلق کمپیوٹر کی دنیا سے شاذ ہی ممکن ہے۔ اس سلسلے میں بھی احباب اپنی تحریریں پیش کریں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اعجاز صاحب،
یہ آپ نے بہت اچھی خوشخبری سنائی ہے۔
اور جہاں تک فنڈز کی بات ہے، تو جبتک کام ذاتی بنیادوں پر ہو رہا ہے، اُس وقت تک تو ایک دوسرے پر اعتماد ہی کرنا پڑے گا۔

ہاں، جب ڈونیشن کا یہ کام ذاتی سطح سے نکل کر اردو ویب کی سطح پر پہنچے تو پھر ہر چیز کا حساب کتاب اور پڑتال کرنی پڑے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یورپ سے ڈونیش بھیجنے کی پرابلم یہ ہے کہ رقم کو ٹرانسفر کروانے کے لیے علیحدہ سے کافی خرچہ آ جاتا ہے۔ لہذا بہتر تو یہی ہے کہ یورپ میں ایک جگہ ڈونیشنز آ جائیں، اور پھر یہاں سے ایک ہی دفعہ منتقل ہوں (چاہے بینک کے ذریعے یا پھر کسی آدمی کے ہاتھ)۔ میرے ساتھ مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہماری فیملی ایک چھوٹے سے قصبے میں ہیں اور ہمارا باہر کی دنیا سے کم تعلق ہے۔ اور پاکستانی فیملیز کی تعداد بھی بہت گنی چنی ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کی سب سے بڑی تعداد انگلینڈ میں ہے، اور حیرت ہے کہ ہمارے کسی بھی ممبر کا تعلق انگلینڈ سے نہیں ہے۔

بہرحال، اگر ابتدائی طور پر چند چند ایک کتابیں آنلائن ہو جاتی ہیں تو پھر ڈونرز حضرات کو Convince کرنے میں آسانی رہے گی۔

اور آخر میں میں اعجاز صاحب، آپ کی اس تجویز سے بھی متفق ہوں کہ ٹائپسٹ حضرات کو چار یا پانچ ہزار روپے ماہانہ کہ بنیادوں پر ہائر کیا جائے۔ یہ فی صفحہ ٹائپ کروانے سے بہتر آپشن ہے۔
 

زیک

مسافر
اس ساری کوشش کے بارے میں میرے کچھ تحفظات ہیں اور اب میں کچھ پریشان بھی ہو رہا ہوں۔ اردو‌ویب کو اس کام میں شامل کرنے پر میں پہلے بھی اعتراض کر چکا ہوں۔ اسی لئے میں نے ذاتی طور پر کام کا کہا تھا۔ مگر اگر اردو‌ویب کا brochure اس کام کے لئے استعمال ہو گا تو نام اردو‌ویب ہی کا آئے گا۔ اور نام آ گیا تو پھر اس نوزائیدہ پراجیکٹ کو دھچکا بھی لگ سکتا ہے۔
 
مہوش علی نے کہا:
اعجاز صاحب،
یہ آپ نے بہت اچھی خوشخبری سنائی ہے۔
اور جہاں تک فنڈز کی بات ہے، تو جبتک کام ذاتی بنیادوں پر ہو رہا ہے، اُس وقت تک تو ایک دوسرے پر اعتماد ہی کرنا پڑے گا۔

ہاں، جب ڈونیشن کا یہ کام ذاتی سطح سے نکل کر اردو ویب کی سطح پر پہنچے تو پھر ہر چیز کا حساب کتاب اور پڑتال کرنی پڑے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یورپ سے ڈونیش بھیجنے کی پرابلم یہ ہے کہ رقم کو ٹرانسفر کروانے کے لیے علیحدہ سے کافی خرچہ آ جاتا ہے۔ لہذا بہتر تو یہی ہے کہ یورپ میں ایک جگہ ڈونیشنز آ جائیں، اور پھر یہاں سے ایک ہی دفعہ منتقل ہوں (چاہے بینک کے ذریعے یا پھر کسی آدمی کے ہاتھ)۔ میرے ساتھ مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہماری فیملی ایک چھوٹے سے قصبے میں ہیں اور ہمارا باہر کی دنیا سے کم تعلق ہے۔ اور پاکستانی فیملیز کی تعداد بھی بہت گنی چنی ہے۔
پاکستانی کمیونٹی کی سب سے بڑی تعداد انگلینڈ میں ہے، اور حیرت ہے کہ ہمارے کسی بھی ممبر کا تعلق انگلینڈ سے نہیں ہے۔

بہرحال، اگر ابتدائی طور پر چند چند ایک کتابیں آنلائن ہو جاتی ہیں تو پھر ڈونرز حضرات کو Convince کرنے میں آسانی رہے گی۔

اور آخر میں میں اعجاز صاحب، آپ کی اس تجویز سے بھی متفق ہوں کہ ٹائپسٹ حضرات کو چار یا پانچ ہزار روپے ماہانہ کہ بنیادوں پر ہائر کیا جائے۔ یہ فی صفحہ ٹائپ کروانے سے بہتر آپشن ہے۔

مہوش میں مئی میں دوبارہ مانچسٹر(انگلینڈ) جارہا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ کیا ہوسکتا ہے اس بارے میں۔ کم از کم آپ کی حیرت تو دور ہو گئی ہو گی :lol:
 

الف عین

لائبریرین
ناگپور میں تقسیم یا لوگوں کو دکھانے اور لائبریری پروجیکٹ سے متعارف کرانے کے لئے میں نے یہ پمفلیٹ بنایا ہے: اصحاب کے مشورے اور اطلاع کے لئے:


انٹر نیٹ پر اردو برقی کتب لائبریری پروجیکٹ

اردو کو دورِ حاضر سے جوڑنے میں کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کا اہم رول ہے۔ بلکہ یہ کہنا حقیقت سے دور نہیں ہوگا کہ اردو کی ترویج و اشاعت کے لئے یہ ایک زیادہ بہتر قدم ہوگا۔ اگر چہ کئی ویب سائٹس اردو کی کہلاتی ہیں لیکن یہ محض تصویروں کی صورت ہیں۔ انگریزی کی طرح تحریروں کی شکل میں نہیں جس سے آپ انٹر نیٹ پر ’گوگل‘ یا اس قسم کے دوسرے تلاش کرنے والے انجنوں کے ذریعے کچھ تلاش کر سکیں یا مثلاً کسی غزل کا کوئی شعر پسند آنے پر اپنے ای میل یا مضمون میں نقل، کمپیوٹر کی زبان میں کاپی اور پیسٹ کر سکیں۔ تحریری اردو اس سلسلے میں جو یونیکوڈ کی تکنیک کا استعمال کرتی ہے اس نقص کو دور کرتی ہے۔
اب جب کہ آپ اپنے کمپیوٹر کو اردو کے قابل بنا سکتے ہیں اور کسی بھی سافٹ وئر میں اردو لکھ سکتے ہیں، ای میل اور چیٹ کر سکتے ہیں، عام پروگراموں جیسے ونڈوز کے نوٹ پیڈ اور مائکرو سافٹ ورڈ میں اردو لکھ سکتے ہیں اور ویب صفحات بنا سکتے ہیں، ان تصویری ویب سائٹس کی اہمیت پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ اردو ویب ڈاٹ آرگ اس تحریری اردو کی شکل میں پہلی ویب سائٹ ہے جو پہلے ایک فورم یا محفل کی شکل میں شروع کی گئی ہے لیکن جلد ہی اس کے کینوس میں وسعت دی جائے گی۔ تکنیکی اور ادبی جریدے اور ایک برقی کتابوں کی لائبریری اسی ویب سائٹ کے تحت شروع کر دی گئی ہے جسے عنقریب اردو ویب پورٹل میں علیٰحدہ مقام دیا جائے گا۔
اس پروجیکٹ کے تحت ان تمام کتابوں کو برقیانا پیشِ نظر ہے جن میں کاپی رائٹ کا مسئلہ نہ ہو۔ وہ کتابیں جو اب نایاب نہیں تو کمیاب ہیں، قابلِ ترجیح ہیں۔ اردو ادب کا کلاسیکی سرمایہ اور دینی کتب پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔ قرآن کی مختلف تفاسیر، احادیث، قدیم دواوین (ذوق، مومن، آتش، سودا، درد)، غالبیات، اقبالیات وغیرہ زمروں کی کتب برقیائی جائیں گی اور آن لائن فراہم کی جائیں گی۔
یہ کام فی الحال کچھ رضاکاروں کے ذریعے شروع کیا جا چکا ہے۔ اگرچہ اردو ویب پر اس وقت رضاکارانہ کام کرنے والوں کی تعداد اگرچہ کم ہے لیکن وہ نہایت لگن اور جذبے کے ساتھ اپنے کام میں مشغول ہیں۔ بہر حال حقیقت یہ ہےکہ اس طرح پیش رفت بہت سست رفتار ہوگی۔ اس میں تیزی لانے کے لئے ضروری ہے کہ اسے پیشہ ورانہ طریقے سے شروع کیا جائے لیکن پھر بھی سرکاری گورکھ دھندوں (مثلاً رجسٹرڈ سوسائٹی کی تشکیل، بنک اکاؤنٹ وغیرہ) میں وقت اور رقم ضائع نہ کی جائے۔ یوں بھی یہ بین الاقوامی پروجیکٹ ہے اور اردو ویب کے موجودہ رضاکار دنیا کے ہر گوشے سے آ کر جمع ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے بھی مختلف مقامات پر کام کروانے کے لئے کسی فرد کو زاتی طور پر ذم ہ داری سنبھالنے کی ضرورت ہوگی۔ ناگپور شہر کے لئے اعجاز اختر (اعجاز عبید) نے یہ ذمہ داری اپنے سر لی ہے۔ ہمیں ڈجیٹل لائبریری پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے دامے اور 'قلمے' تعاون کی ضرورت ہے۔ اگر آپ ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہیں تو ہم اس سلسلے میں آپ کی رہنمائی کے لیے بھی تیار ہیں۔
اپنی رقومات آپ درخواست گزار کے بنک اکاؤنٹ پر کراس چیک یا ڈرافٹ سے بھیج سکتے ہیں۔ یہ ہے:
یو کو بینک، جی ایس آئی ایکسٹینشن کاؤنٹر، جی ایس آئی کامپلیکس، سیمنری ہلس، ناگپور اکاؤنٹ نمبر سیونگس بینک: XXXX
اگر آپ کے پاس کمپیوٹر ہے اور آپ خود ٹائپ کر سکتے ہیں تب بھی ربط کریں یا آپ اپنے کمپیوٹر کو استعمال کے لئے عارضی طور پر کچھ وقت یا مخصوص عرصے کے لئے عنایت کر سکتے ہیں تو ان تمام صورتوں میں ربط کریں: مختلف روابط:
دفتر فون نمبر: 2510484
موبائل: 09871043529
ای میل: aijazakhtar@gmail.com, aijazakhtar@rediffmail.com
اردو ویب کا پتہ: http://urduweb.org/mehfil
 
اعجاز صاحب اگر ہم اسے مختصر کر لیں تو زیادہ مفید ہو سکتا ہے۔ میں اس پمفلٹ کو STP1 (سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک) میں آویزاں کرنا چاہتا ہوں اور کچھ ٹیکنیکل رنگ دینے کا خواہشمند ہوں تاکہ پروگرامرز اور سافٹ وئیر انجنیرز متوجہ ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
محب۔ جیسا مناسب سمجھو کرو بھائی۔ کہیں اور استعمال کرنا ہو تو ظاہر ہے کہ میرا حوالہ ہٹانا ہی ہوگا۔
 
Top