شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

کُچھ نہیں اور دیکھیں ہیں کیا کیا
خواب کا سا ہے یا ں کا عالم بھی

کھپ ہی جاتا ہے آدمی، اے مِیؔر
آفتِ جاں ہے عِشق کا غم بھی

مِیر تقی مِیرؔ
 

طارق شاہ

محفلین

ہے دار و مدار اہلِ زمانہ کا تجھی پر
تُو قطبِ جہاں، کعبہ دِل، قبلۂ اِیماں

قامت ہے کہ کُہسار پہ چڑھتا ہُوا دِن ہے
جَوبَن ہے، کہ ہے چشمۂ خورشِید میں طوُفاں

سانچے میں ڈھلے شعر ہیں یا عضو بدن کے؟
یہ فکر نمُاں جسم ،سَراسر غَزَلِستاں

فراؔق گورکھپوری
 
Top