Mustafa Kamal An Outspoken Leader Of MQM

مہوش علی

لائبریرین
غازی عثمان،
آپ نے پہلی والی ویڈیو دو تین قبل بھی پوسٹ کی تھی، مگر پھر آپکی یہ پوسٹ غائب ہو گئی۔ اور آج پھر آپ دو مزید ویڈیوز کی ہمراہی میں [شاید کمزور ویڈیو کو سہارا دینے کی غرض سے] اسے پیش کر رہے ہیں۔

میں یہ پوچھنا چاہ رہی تھی کہ آپ کو پہلی والی ویڈیو میں کیا کیا شکایات ہیں؟

اور مصطفی کمال دن میں 14 سے 16 گھنٹے کام کرنے والا شخص۔

کیا کبھی آپ کے ساتھ یہ نہیں ہوا ہے کہ کئی گھنٹے کام کرنے کے بعد آپ کی طبیعت میں جھنجھلاہٹ پیدا ہوئی ہو؟ عوام اور لیڈروں کا فرق برطرف، مگر کیا یہ چیز آپ کو انسانی نہیں لگی؟

کراچی دو کڑوڑ کا شہر ہے۔ کیا واقعی اس شہر کے میئر کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ ہر ہر شخص کی ہر ہر شکایت کو اس طرح کی تقریبات میں سننا شروع کر دے؟

کیا آپ کے ان خواتین کو واقعی ایسی تقریب میں یوں زبردستی گھس کر پوری تقریب کو درہم برہم کرتے ہوئے یہ شور شرابہ مچانا چاہیے تھا؟ صرف ایک یہ خواتین ہی نہیں، اور بہت سے لوگوں کے عزیز وسائل اور دوائیں نہ ہونے کی وجہ سے بری حال میں ہیں، مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ یوں جذباتی ہو کر اُس شخص کا ہی بینڈ بجا دیا جائے جو کہ آپ کا محسن ہے اور اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ عوام کے لیے کراچی کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے اور ہسپتال میں آئی سی یو یونٹ عوام کے لیے مفت کھلے ہوں۔

میں پھر دہرا رہی ہوں کہ کراچی دو کڑوڑ کا شہر ہے۔ وہ پچھلے وقت ختم ہو گئے جب آبادی اور مسائل کم ہوتے تھے اور ہر کوئی خلیفہ کے پاس جا کر اپنی بات بیان کر سکتا تھا اور خلیفہ کے پاس بھی وقت ہوتا تھا کہ ہر بات کا جواب دے۔

آج کے اس نئے دور کے مسائل کہیں زیادہ ہیں اور شکایات ہزاروں گنا زیادہ اور وقت پہلے سے کہیں کم۔

اس کے باوجود اگر وہ خواتین عین تقریب کے دوران اس تقریب کی ایسی کی تیسی پھیرتے ہوئے اتنا چیخنے چلانے کی بجائے بہتر صورت میں اپنی شکایت پیش کرتیں تو نتیجہ مختلف نکلتا۔ لیکن چیخنے چلانے کے جواب میں دوسرا بندہ بھی غصے میں آئے گا اور یہ چیز بالکل انسانی ہے، مگر مصطفی کمال اور متحدہ کی دشمنی میں آپ اسے پاکستان کا نیشنل کرائسز بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
 

غازی عثمان

محفلین
غازی عثمان،
آپ نے پہلی والی ویڈیو دو تین قبل بھی پوسٹ کی تھی، مگر پھر آپکی یہ پوسٹ غائب ہو گئی۔ اور آج پھر آپ دو مزید ویڈیوز کی ہمراہی میں [شاید کمزور ویڈیو کو سہارا دینے کی غرض سے] اسے پیش کر رہے ہیں۔

محترمہ ، میں نے یہ ویڈیو پہلے پوسٹ کی تھی کہاں چلی گئی ، اس بارے میں تو متظمین ہی بتاسکتے ہیں مجھے بھی نہیں ملی تو میں نے دوبارہ پوسٹ کردی، دو ویڈیوز اور تھیں سو وہ بھی پوسٹ کردیں، کمزوروں کو سہارا دینے والی بات غلط اور آپ کی زاتی سوچ ہے۔


میں یہ پوچھنا چاہ رہی تھی کہ آپ کو پہلی والی ویڈیو میں کیا کیا شکایات ہیں؟

میرے خیال میں کسی سے ایسی بدتمزی سے پیش نہیں آنا چاہیئے خاص کر خواتین سے، یہ رویہ اگر گلی کے نکڑ پہ بیٹھے پان والے کا ہوتا تو چل جاتا لیکن یہ صاحب خود کو پڑھا لکھا کہتے ہیں اور عوام کی نمائندگی کی بات کرتے ہیں انہیں خاص کر ایسے معاملات میں درگزر سے کام لینا چاہیئے تھا۔

دوسری ویڈیو میں بھی ایک خاتون اور پھر ایک صحافی سے بدتمیزی کیا ان کو زیب دیتی ہے؟؟ اب تو معاملہ کسی انوگریشن کا بھی نہیں تھا ،، کہ کسی جذباتی خاتون کی مداخلت کی وجہ سے تختی کی نقاب کشائی کے دوران کیمرا سیشن خراب ہوگیا ہو۔

تیسری ویڈیو میں موصوف خوب جھوٹ بولتے نظر آرہے ہیں ، ایک ذمہ دار شخص کو یہ بھی زیب نہیں دیتا، اگر انہوں نے نواز شریف کی شکایت کلنٹن سے لگائی تھی تو مان لیتے ٹی وی اسکرین پر جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت تھی۔

اور مصطفی کمال دن میں 14 سے 16 گھنٹے کام کرنے والا شخص۔

کیا کبھی آپ کے ساتھ یہ نہیں ہوا ہے کہ کئی گھنٹے کام کرنے کے بعد آپ کی طبیعت میں جھنجھلاہٹ پیدا ہوئی ہو؟ عوام اور لیڈروں کا فرق برطرف، مگر کیا یہ چیز آپ کو انسانی نہیں لگی؟

14 یا 16 گھنٹے کام کرنے کہ بعد بھی کسی کو پاگل کا بچہ قرار دینا معقول نہیں‌ ٹہرتا۔ لیڈروں اور عوام کا فرق برطرف نہیں کیا جاسکتا، لیڈروں میں لیڈروں والے خواص ہونے چاہیں تاکہ ایک جاہل شخص اور ان میں تفریق کی جاسکے۔

باقی جہاں تک میری بات ہے مجھے غصہ بہت ہی کم آتاہے :grin: بلکہ مجھے لوگ کہتے ہیں کہ بھائی غصے کیا کرو ، ورنہ لوگ تمہیں کھسکا ہوا سمجھیں گے:whistle:


کراچی دو کڑوڑ کا شہر ہے۔ کیا واقعی اس شہر کے میئر کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ ہر ہر شخص کی ہر ہر شکایت کو اس طرح کی تقریبات میں سننا شروع کر دے؟

کسی نے ان سے ایسی درخواست نہیں کی کہ لوگوں کہ مسائل تقریبات میں سنیں ، البتہ ان کو اپنا رویہ درست کرنے کی ضرورت ضرور ہے۔

کیا آپ کے ان خواتین کو واقعی ایسی تقریب میں یوں زبردستی گھس کر پوری تقریب کو درہم برہم کرتے ہوئے یہ شور شرابہ مچانا چاہیے تھا؟ صرف ایک یہ خواتین ہی نہیں، اور بہت سے لوگوں کے عزیز وسائل اور دوائیں نہ ہونے کی وجہ سے بری حال میں ہیں، مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ یوں جذباتی ہو کر اُس شخص کا ہی بینڈ بجا دیا جائے جو کہ آپ کا محسن ہے اور اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ عوام کے لیے کراچی کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے اور ہسپتال میں آئی سی یو یونٹ عوام کے لیے مفت کھلے ہوں۔

میرے خیال میں تو خاتون کو ایسا بلکل نہیں کرنا چاہیئے تھا ایسا کرکے انہیں کیا ملا ڈرامہ بازی اور پاگل کہ بچے کا خطاب ڈانٹ اور پٹھکار، اسے اسپتال کہ عملے کی شکایت کا کوئی اور معزز طریقہ اپنانا چاہئے تھا لیکن جذبات کی رو میں‌ وہ ایسا کرگئیں اب کیا کیا جائے ،،،، آپ کے خیال میں جو مئیر صاحب نے کیا وہ صیح‌ تھا؟؟ خاتون کا تو باپ آئی سی یو میں تھا تو ان کا جذباتی ہونا سمجھ میں آتا ہے مئیر صاحب کو تو صرف فوٹو سیشن خراب ہوا تھا اس میں اتنا غصہ ہونے اور بدتمیزی کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔



میں پھر دہرا رہی ہوں کہ کراچی دو کڑوڑ کا شہر ہے۔ وہ پچھلے وقت ختم ہو گئے جب آبادی اور مسائل کم ہوتے تھے اور ہر کوئی خلیفہ کے پاس جا کر اپنی بات بیان کر سکتا تھا اور خلیفہ کے پاس بھی وقت ہوتا تھا کہ ہر بات کا جواب دے۔

آج کے اس نئے دور کے مسائل کہیں زیادہ ہیں اور شکایات ہزاروں گنا زیادہ اور وقت پہلے سے کہیں کم۔

آپ سے کس نے کہا کہ میری پوسٹ کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ مصطفی کمال کو خلفاء راشدین کا نمونہ بن جاناں چاہیے :eek:

اس کے باوجود اگر وہ خواتین عین تقریب کے دوران اس تقریب کی ایسی کی تیسی پھیرتے ہوئے اتنا چیخنے چلانے کی بجائے بہتر صورت میں اپنی شکایت پیش کرتیں تو نتیجہ مختلف نکلتا۔ لیکن چیخنے چلانے کے جواب میں دوسرا بندہ بھی غصے میں آئے گا اور یہ چیز بالکل انسانی ہے، مگر مصطفی کمال اور متحدہ کی دشمنی میں آپ اسے پاکستان کا نیشنل کرائسز بنا کر پیش کر رہے ہیں۔

محترمہ یہ چیز بھی بلکل انسانی ہے بلکہ اچھے اخلاق کی نشانی ہے کہ تحمل سے بات سن کر تسلی دیدیتے اور فوٹو سیشن بعد میں کروالیتے،
صحافی کی بات کا جواب دیدیتےیا تمیز سے سمجھا دیتے اور جوابدہ میں سچ بولدیتے ،

محترمہ آپ سے درخواست ہے کہ میری پوسٹ میں اس جگہ کی نشاندہی فرمادیں جہاں میں نے مصطفی کمال اور متحدہ کی دشمنی میں معاملے کو نیشنل کرائسس بنا کر پیش کیا ہو، ،،، ازراہ کرم اگر ہوسکے تو۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اس قسم کی ویڈیوز کو پہلے بھی اور آج بھی اس عنوان کے ساتھ نیٹ پر پھیلایا جا رہا ہے کہ مصطفی کمال کی کردار کشی کی جا سکے۔

آپ نے جس چیز کو بلا عنوان چھوڑا ہے، اس پر لوگوں نے بڑے بڑے الزام باندھے ہیں، اور آپ نے بھی یقینا مصطفی کمال کی تعریف و توصیف میں نہیں بلکہ اسی مقصد کے لیے ان ویڈیوز کو پوسٹ کر کے بلا عنوان چھوڑا ہے کہ لوگ اسے تختہ مشق بنا سکیں۔ اگر میں غلطی پر ہوں تو پھر کہہ دیجئے کہ آپکی نیت نیک تھی۔



سوال 1: کیا ابتدا میں مصطفی کمال نے ان خواتین کی بات سننے سے انکار کیا تھا؟

سوال 2: مصطفی کمال نے غصہ ہونے سے قبل پہلے پیار سے اور اطمنان سے کتنی مرتبہ ان خواتین کو کہا کہ وہ رونے پیٹنے کی بجائے اطمنان و آرام سے اپنا مسئلہ بیان کریں؟

سوال 3: آپ کو کیسے یقین ہے کہ مصطفی کمال فوٹو سیشن کی وجہ سے غصے میں آئے؟
ان پر یہ الزام لگانے سے قبل کیا آپ اس پہلو پر نہیں غور کر سکتے کہ وہ فوٹو سیشن نہیںْ بلکہ ان خواتین کے چیخنے چلانے پر اطمنان سے بات نہ کرنے اور یوں وہاں پر موجود سینکڑوں لوگوں کا وقت ضائع کرنے پر انسانی فطرت کے مطابق غصے میں آئے ہوں؟

عوام اور خواص کی آئیڈیل بحثوں کو پیش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کہ اچھے سے اچھا پڑھا لکھا شخص ایسی باتوں پر اپنی زندگی میں انسانی فطرت کے مطابق غصے میں آ سکتا ہے۔ اس فورم پر بھی اچھے سے اچھے پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں مگر بحث کے دوران میں نے انہیں غصے میں آتے دیکھا ہے [بشمول میرے]
چیف جسٹس افتخار چوہدری اپنے کیریئر میں عدالت میں وکلا سمیت ہر کسی کو گالیاں دیتے پائے گئے ہیں۔ کیا وہ پڑھے لکھے نہیں؟

مصطفی کمال کہیں آسمان سے نہیں ٹپکا۔ وہ تین سال قبل اسی عوام سے آیا ہے اور پاکستان کے بناسپتی خواص سے اسکا تعلق نہیں۔

اور آپ نے پوچھا ہے کہ کیا مصطفی کمال کی اس میں کوئی غلطی نہیں۔ تو غصہ بذات خود بری چیز ہے اور بے شک اس پر قابو نہ پانا غلطی ہے، مگر ہر چیز کو اسکی مناسب سطح پر رکھنا ہی انصاف ہے۔ مگر آپ میرے سوال کا جواب انصاف سے دیں کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ اس ویڈیو کے ذیل میں اسے انسانی بنیادوں پر نہیں، بلکہ سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے؟

*****************

دوسری ویڈیو کی بات بھی بالکل صاف ہے کہ مصطفی کمال سب سے شروع میں لوگوں کی شکایتیں نہ صرف نوٹ کر رہا ہے، بلکہ اس سے قبل کی گئی تمام شکایات کی لسٹ بھی اسکے ذہن میں گھوم رہی ہے۔۔۔۔۔۔ اور وہ دو تین مرتبہ ان لوگوں کو کہتا ہے کہ وہ سوالات کا سلسلہ ختم کریں کیونکہ اس کے پاس وقت نہیں ہے اور اسے جا کر بہت سی شکایات پر ایکشن لینا ہے۔
مگر یہ ایک صحافی بار بار اپنا کوئی ایسا سوال اٹھاتا ہے جس کا ویڈیو میں تو ذکر نہیں، مگر مصطفی کمال کے بیان سے پتا چلتا ہے کہ وہ کئی بار پہلے اس صحافی کے اس سوال کا جواب دے چکا ہے اور یہ صحافی "میں نہ مانوں" یا پھر کسی اور بیماری کا شکار ہو کر بار بار یہی سوال دہرا رہا ہے اور میئر کا قیمتی وقت برباد کیے جا رہا ہے۔
ایسے میں اگر مصطفی کمال اس غرض سے غصے میں آتا ہے کہ اسے لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے یہ میڈیا مافیا اپنے سوالات کے چکر میں الجھا دینا چاہتا ہے تو کیا آپ نہیں سوچتے کہ یہ عین انسانی فطرت کے مطابق ہے؟

اس ویڈیو پر میں نے صرف یہ دیکھا کہ بہت سے لوگ مصطفی کمال پر متحدہ کے حوالے سے اپنے دل کے پھپھولے پھوڑ رہے تھے۔

بے تحاشہ لوگوں نے اس بات کو میڈیا کی نظر سے دیکھا، مگر کسی نے اس مصطفی کمال اور انسانی فطرت کی نظر سے نہیں دیکھا۔

یہ بھی نیشنل سطح کا کرائسز نہیں تھا مگر بہت سے لوگوں نے اس پر مصطفی کمال کو جی بھر کر گالیاں دیں۔
 

شاہ حسین

محفلین
مصطفیٰ کمال کے کئے گئے ترقّیاتی کام اصل میں لوگوں کو سخت نا پسند ہیں۔ بس یہ ہی چند وجوہات ہیں جو چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر ان کی کردار کشی کی جارہی ہے ۔
 
مصطفی کمال تب کمال ہوگا جب وہ اپنے قائد کو کراچی آنے‌پر رضا مند کرلے‌ گا۔ بہت ہی شرمناک ویڈیو ہیں۔۔ کیا اپنے رعایا سے‌یوں گفتگو کرتے ہیں‌؟‌ لوگوں کے ساتھ یوں پیش آتے‌ ہیں؟ پہلی ویڈیو میں تو اللہ ہی معاف کرے۔ ایم کیو ایم والے عورتوں کا بڑا خیال رکھتے‌ ہیں ۔۔۔‌ اس ویڈیو میں‌ اصل چہرہ ظاہر ہوگیا۔

بڑے بھائی الطاف کا سب پر اثر انداز ہونا واضح ہے۔

ظالموں کا دفاع کرنا بھی ظلم ہے۔‌ اور حق کو چھپانا اپنے‌ آپ‌ اور معاشرے‌ سے غداری ہے
 
ایم کیو ایم والے عورتوں کا بڑا خیال رکھتے‌ ہیں ۔۔۔‌ اس ویڈیو میں‌ اصل چہرہ ظاہر ہوگیا۔
ایم کیو ایم کا اصل چہرہ اتنی تباہی اور قتل و غارت گری کے بعد بھی لوگوں پر ظاہر نہ ہو تو تعجب ہے اور ایک مصطفی کمال کے اوپر ہی کیا یہاں تو پیر صاحب سے لے کر ان کے یو سی ناظموں اور عام کارکنوں سب کا یہی حال ہے۔
ذرا یہ تصویر بھی دیکھئے سوات کی ایک جعلی ویڈیو پر تو بڑا شور ہوا لیکن کیا یم کیو ایم نے اپنے اس یوسی ناظم کے خلاف بھی کوئی ایکشن لیا؟

MQM.jpg
 

مہوش علی

لائبریرین
اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ طالبان عورتوں کے ساتھ بہ نسبت متحدہ کے اچھا سلوک کرتے ہیں تو ایسا شخص اپنی نفرت میں اتنے آگے بڑھا ہوا ہے کہ جس کا علاج ہونا ممکن نہیں۔
چونکہ مصطفی کمال کی اس ویڈیوز کو پیش کر کے یہ لوگ مصطفی کمال کے خلاف کچھ ثابت نہیں کرپائے اس لیے اپنے کمزور مؤقف کو سہارا دینے کے لیے ویڈیوز پر ویڈیوز پیش کر رہے ہیں۔

اور اس لڑکی کی ویڈیو کو جعلی قرار دے رہے ہیں، مگر جس تھریڈ میں انکو مکمل دلائل دیے گئے وہاں سے تو یہ چپ چاپ کھسک لیے اور ہمارے دلائل کا جواب نہیں دیا، مگر دوسرے دوسرے تھریڈز میں جا کر پھر اپنے وہی الزامات دہرانے آ جاتے ہیں۔ یہ انکی پرانی بیماری ہے، ورنہ وہ دلائل اور وہ تھریڈ ابھی تک موجود ہیں۔
 
اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ طالبان عورتوں کے ساتھ بہ نسبت متحدہ کے اچھا سلوک کرتے ہیں تو ایسا شخص اپنی نفرت میں اتنے آگے بڑھا ہوا ہے کہ جس کا علاج ہونا ممکن نہیں۔
چونکہ مصطفی کمال کی اس ویڈیوز کو پیش کر کے یہ لوگ مصطفی کمال کے خلاف کچھ ثابت نہیں کرپائے اس لیے اپنے کمزور مؤقف کو سہارا دینے کے لیے ویڈیوز پر ویڈیوز پیش کر رہے ہیں۔

اور اس لڑکی کی ویڈیو کو جعلی قرار دے رہے ہیں، مگر جس تھریڈ میں انکو مکمل دلائل دیے گئے وہاں سے تو یہ چپ چاپ کھسک لیے اور ہمارے دلائل کا جواب نہیں دیا، مگر دوسرے دوسرے تھریڈز میں جا کر پھر اپنے وہی الزامات دہرانے آ جاتے ہیں۔ یہ انکی پرانی بیماری ہے، ورنہ وہ دلائل اور وہ تھریڈ ابھی تک موجود ہیں۔

جتنی دیر بندہ ان بیکار باتوں کو پڑھے پھر ان پر مدلل جواب دے‌ اتنی دیر کوئی رفاہِ عامہ کا کام یا علمی کام کردے‌ تو بہتر ہے۔ ان ڈاکووں لٹیروں‌ کے‌ پیچھے اوقات برباد کرنا زندگی برباد کرنا ہے۔ ہاں حق کی بات ظاہر کرنا ہمارا فرض ہے۔ بہر کیف ہم دعا گو ہیں‌ کہ خدا سب کو ہدایت دے۔ اور الطاف بھائی بھی پاکستان آکر پاکستانی ہونے‌ کا ثبوت دیں۔
 

زیک

مسافر
اسکا یہ مطلب نہیں کہ یوں جذباتی ہو کر اُس شخص کا ہی بینڈ بجا دیا جائے جو کہ آپ کا محسن ہے اور اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ عوام کے لیے کراچی کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے اور ہسپتال میں آئی سی یو یونٹ عوام کے لیے مفت کھلے ہوں۔

کیا اپنے رعایا سے‌یوں گفتگو کرتے ہیں‌؟

میئر محسن نہیں ہوتا اور عوام رعایا نہیں ہوتی۔
 

خرم

محفلین
مہوش بہنا ایک بندے نے پاکستان سے وفاداری کا حلف کبھی نہیں اٹھایا لیکن بہ قائمی ہوش و حواس تاج برطانیہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے۔ اسے آپ کیا کہیں‌گی؟ ویسے انتہائی افسوس کے ساتھ تعجب ہے کہ جس اندھی تقلید سے آپ طالبان کے حامیوں‌کو روکنا چاہتی ہیں، متحدہ کے معاملہ میں اسی اندھی تقلید کی پیروی کرتی نظر آتی ہیں۔ ایک بندہ ایک وقت میں دو مملکتوں کا وفادار کیسے ہوسکتا ہے یہ کبھی سوچا ہے آپ نے؟
 
Top