Fast & Furious' star Paul Walker killed in car crash

شمشاد

لائبریرین
بھائی جی وہ انتہائی اچھا انسان تھا۔۔۔
200 کے قریب غریب گھرانوں کی کفالت کر رہا تھا۔۔۔ کیا اس کی یہی نیکی اس کو جنت میں لے جانے کے لیے کافی نہیں؟
اور کہاں لکھا ہے کہ کسی دوسرے مذہب کا پیروکار جنت میں نہیں جائے گا۔۔۔ یہ ضرور لکھا ہے کہ دو تہائی تعداد مسلمانوں کی ہو گی۔۔۔
200 چھوڑ کر 2 لاکھ غریب گھرانوں کی کفالت کرتا رہا ہو، یہ انتہائی غلط سوچ ہے کہ اللہ تعالٰی کی وحدانیت پر یقین نہ رکھنے والا سماجی کام کر کے مرنے کے بعد جنت کا حقدار ہو جائے گا۔

پہلے کلمہ کا پہلا حصہ "نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے"

پھر کیسے دوسرے معبود مان کر جنت کی امید کی جا سکتی ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
بھائی جی وہ انتہائی اچھا انسان تھا۔۔۔
200 کے قریب غریب گھرانوں کی کفالت کر رہا تھا۔۔۔ کیا اس کی یہی نیکی اس کو جنت میں لے جانے کے لیے کافی نہیں؟
اور کہاں لکھا ہے کہ کسی دوسرے مذہب کا پیروکار جنت میں نہیں جائے گا۔۔۔ یہ ضرور لکھا ہے کہ دو تہائی تعداد مسلمانوں کی ہو گی۔۔۔
بھائی ۔۔ یہاں لوگوں کو یہی فکر ہے کہ لوگ کہیں زیادہ تعداد میں جنت میں داخل نہ ہو جائیں ۔۔۔۔ حوریں کم ہاتھ لگیں گی ناں ۔;)
 

ظفری

لائبریرین
200 چھوڑ کر 2 لاکھ غریب گھرانوں کی کفالت کرتا رہا ہو، یہ انتہائی غلط سوچ ہے کہ اللہ تعالٰی کی وحدانیت پر یقین نہ رکھنے والا سماجی کام کر کے مرنے کے بعد جنت کا حقدار ہو جائے گا۔

پہلے کلمہ کا پہلا حصہ "نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے"

پھر کیسے دوسرے معبود مان کر جنت کی امید کی جا سکتی ہے۔
آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مذکورہ " شخص " اللہ کی وحدانیت پر یقین نہیں رکھتا تھا ۔ ثابت کریں ۔
 

ظفری

لائبریرین
ظفری بھائی میں اوپر لکھ چکا ہوں کہ اللہ تعالٰی کی وحدانیت کا انکار کرنے والا اور اسی بات پر مرنے والا جنت کا حقدار نہیں ہے۔ اور اس میں کوئی حجت نہیں ہے۔
مگر آپ یہ کیسے ثابت کریں کہ یہ شخص اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتا تھا کہ نہیں ۔۔۔۔ اصل مدعا یہ ہے ۔
 
اﷲ نے اس بات پر گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی لائقِ عبادت نہیں اور فرشتوں نے اور علم والوں نے بھی (اور ساتھ یہ بھی) کہ وہ ہر تدبیر عدل کے ساتھ فرمانے والا ہے، اس کے سوا کوئی لائقِ پرستش نہیں وہی غالب حکمت والا ہے۔ (آل عمران-18)

بیشک دین اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے، اور اہلِ کتاب نے جو اپنے پاس علم آجانے کے بعد اختلاف کیا وہ صرف باہمی حسد و عناد کے باعث تھا، اور جو کوئی اﷲ کی آیتوں کا انکار کرے تو بیشک اﷲ حساب میں جلدی فرمانے والا ہے۔ (آل عمران-19)

(اے حبیب!) اگر پھر بھی آپ سے جھگڑا کریں تو فرما دیں کہ میں نے اور جس نے (بھی) میری پیروی کی اپنا روئے نیاز اﷲ کے حضور جھکا دیا ہے، اور آپ اہلِ کتاب اور اَن پڑھ لوگوں سے فرما دیں: کیا تم بھی اﷲ کے حضور جھکتے ہو (یعنی اسلام قبول کرتے ہو)؟ پھر اگر وہ فرمانبرداری اختیار کر لیں تو وہ حقیقتاً ہدایت پا گئے، اور اگر منہ پھیر لیں تو آپ کے ذمہ فقط حکم پہنچا دینا ہی ہے، اور اﷲ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے
۔(آل عمران-20)

کیا یہ اﷲ کے دین کے سوا کوئی اور دین چاہتے ہیں اور جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین میں ہے اس نے خوشی سے یا لاچاری سے (بہرحال) اسی کی فرمانبرداری اختیار کی ہے اور سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے۔ (آل عمران-83)

آپ فرمائیں: ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں اور جو کچھ ہم پر اتارا گیا ہے اور جو کچھ ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب (علیھم السلام) اور ان کی اولاد پر اتارا گیا ہے اور جو کچھ موسٰی اور عیسٰی اور جملہ انبیاء (علیھم السلام) کو ان کے رب کی طرف سے عطا کیا گیا ہے (سب پر ایمان لائے ہیں)، ہم ان میں سے کسی پر بھی ایمان میں فرق نہیں کرتے اور ہم اسی کے تابع فرمان ہیں۔ (آل عمران-84)

اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی اور دین کو چاہے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔ (آل عمران-85)
 

شمشاد

لائبریرین
بھائی ۔۔ یہاں لوگوں کو یہی فکر ہے کہ لوگ کہیں زیادہ تعداد میں جنت میں داخل نہ ہو جائیں ۔۔۔ ۔ حوریں کم ہاتھ لگیں گی ناں ۔;)
انیس بھائی اور ظفری بھائی میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ اسلام کو مزاح کا نشانہ نہ بنائیں۔
 

ظفری

لائبریرین
اﷲ نے اس بات پر گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی لائقِ عبادت نہیں اور فرشتوں نے اور علم والوں نے بھی (اور ساتھ یہ بھی) کہ وہ ہر تدبیر عدل کے ساتھ فرمانے والا ہے، اس کے سوا کوئی لائقِ پرستش نہیں وہی غالب حکمت والا ہے۔ (آل عمران-18)

بیشک دین اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے، اور اہلِ کتاب نے جو اپنے پاس علم آجانے کے بعد اختلاف کیا وہ صرف باہمی حسد و عناد کے باعث تھا، اور جو کوئی اﷲ کی آیتوں کا انکار کرے تو بیشک اﷲ حساب میں جلدی فرمانے والا ہے۔ (آل عمران-19)

(اے حبیب!) اگر پھر بھی آپ سے جھگڑا کریں تو فرما دیں کہ میں نے اور جس نے (بھی) میری پیروی کی اپنا روئے نیاز اﷲ کے حضور جھکا دیا ہے، اور آپ اہلِ کتاب اور اَن پڑھ لوگوں سے فرما دیں: کیا تم بھی اﷲ کے حضور جھکتے ہو (یعنی اسلام قبول کرتے ہو)؟ پھر اگر وہ فرمانبرداری اختیار کر لیں تو وہ حقیقتاً ہدایت پا گئے، اور اگر منہ پھیر لیں تو آپ کے ذمہ فقط حکم پہنچا دینا ہی ہے، اور اﷲ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے
۔(آل عمران-20)

کیا یہ اﷲ کے دین کے سوا کوئی اور دین چاہتے ہیں اور جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین میں ہے اس نے خوشی سے یا لاچاری سے (بہرحال) اسی کی فرمانبرداری اختیار کی ہے اور سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے۔ (آل عمران-83)

آپ فرمائیں: ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں اور جو کچھ ہم پر اتارا گیا ہے اور جو کچھ ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب (علیھم السلام) اور ان کی اولاد پر اتارا گیا ہے اور جو کچھ موسٰی اور عیسٰی اور جملہ انبیاء (علیھم السلام) کو ان کے رب کی طرف سے عطا کیا گیا ہے (سب پر ایمان لائے ہیں)، ہم ان میں سے کسی پر بھی ایمان میں فرق نہیں کرتے اور ہم اسی کے تابع فرمان ہیں۔ (آل عمران-84)

اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی اور دین کو چاہے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔ (آل عمران-85)
محمود بھائی ۔۔۔ اس آیت کا بھی تذکرہ فرمادیں ۔ جس کا میں یہاں تذکرہ کر رہا ہوں ۔ تاکہ سیاق و سباق مکمل ہوسکے ۔ جزاک اللہ
 

ظفری

لائبریرین
انیس بھائی اور ظفری بھائی میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ اسلام کو مزاح کا نشانہ نہ بنائیں۔
انیس بھائی اور ظفری بھائی میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ اسلام کو مزاح کا نشانہ نہ بنائیں۔
شمشاد بھائی ۔۔۔ آپ کے پاس کوئی دلیل اور استدلال نہیں ہے ۔ اور آپ سیدھا سیدھا ہم کو اسلام کا مذاق اڑانے والے میں شامل کر رہے ہیں ۔ استغر اللہ ۔ یہ رویہ درست نہیں ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
مگر آپ یہ کیسے ثابت کریں کہ یہ شخص اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتا تھا کہ نہیں ۔۔۔ ۔ اصل مدعا یہ ہے ۔
ایک شخص کھلم کھلا اپنے آپ کو عیسائی کہتا ہے اور تثلث پر ایمان رکھتا ہے، وہ کیسے اللہ تعالٰی کی وحدانیت پر ایمان رکھتا ہے؟
 

ظفری

لائبریرین
ایک شخص کھلم کھلا اپنے آپ کو عیسائی کہتا ہے اور تثلث پر ایمان رکھتا ہے، وہ کیسے اللہ تعالٰی کی وحدانیت پر ایمان رکھتا ہے؟
میں یہی تو کہہ رہا ہوں کہ ثابت کریں کہ یہ شخص ( چلیں تثلت ) پر ہی یقین رکھتا تھا ۔ آپ کی اطلاع کے لیئے عرض ہے کہ عیسائیوں کے بہت سے فرقے تثلت پر یقین نہیں رکھتے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
بھائی ۔۔ یہاں لوگوں کو یہی فکر ہے کہ لوگ کہیں زیادہ تعداد میں جنت میں داخل نہ ہو جائیں ۔۔۔ ۔ حوریں کم ہاتھ لگیں گی ناں ۔;)
ظفری بھائی آپ جانتے ہیں میں آپ کی کتنی عزت کرتا ہوں اور آپ کو کس قدر دوست رکھتا ہوں۔

کیا آپ کا مندرجہ بالا مراسلہ مزاح نہیں ہے؟
 

ظفری

لائبریرین
ظفری بھائی آپ جانتے ہیں میں آپ کی کتنی عزت کرتا ہوں اور آپ کو کس قدر دوست رکھتا ہوں۔

کیا آپ کا مندرجہ بالا مراسلہ مزاح نہیں ہے؟
میں نے آپ کو مخاطب نہیں کیا شمشاد بھائی ۔۔ میری یہ پوسٹ کسی اور تسلسل میں تھی ۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں یہی تو کہہ رہا ہوں کہ ثابت کریں کہ یہ شخص ( چلیں تثلت ) پر ہی یقین رکھتا تھا ۔ آپ کی اطلاع کے لیئے عرض ہے کہ عیسائیوں کے بہت سے فرقے تثلت پر یقین نہیں رکھتے ۔
اگر عیسائیوں کے بہت سے فرقے تثلیث پر ایمان نہیں رکھتے اور ایک اللہ کو مانتے ہیں لیکن وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا کا بیٹا تو مانتے ہیں، تو یہ بھی تو شرک ہی ہے ناں۔
 
اور اگر اہلِ کتاب (حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) ایمان لے آتے اور تقوٰی اختیار کر لیتے تو ہم ان (کے دامن) سے ان کے سارے گناہ مٹا دیتے اور انہیں یقیناً نعمت والی جنتوں میں داخل کردیتے۔ (مائدہ۔65 )

اور اگر وہ لوگ تورات اور انجیل اور جو کچھ (مزید) ان کی طرف ان کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا تھا (نافذ اور) قائم کردیتے تو (انہیں مالی وسائل کی اس قدر وسعت عطا ہوجاتی کہ) وہ اپنے اوپر سے (بھی) اور اپنے پاؤں کے نیچے سے (بھی) کھاتے (مگر رزق ختم نہ ہوتا)۔ ان میں سے ایک گروہ میانہ رَو (یعنی اعتدال پسند ہے)، اور ان میں سے اکثر لوگ جو کچھ کررہے ہیں نہایت ہی برا ہے۔ (مائدہ-66)

اے (برگزیدہ) رسول! جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے (وہ سارا لوگوں کو) پہنچا دیجئے، اور اگر آپ نے (ایسا) نہ کیا تو آپ نے اس (ربّ) کا پیغام پہنچایا ہی نہیں، اور اﷲ (مخالف) لوگوں سے آپ (کی جان) کی (خود) حفاظت فرمائے گا۔ بیشک اﷲ کافروں کو راہِ ہدایت نہیں دکھاتا۔ (مائدہ-67)

فرما دیجئے: اے اہلِ کتاب! تم (دین میں سے) کسی شے پر بھی نہیں ہو، یہاں تک کہ تم تورات اور انجیل اور جو کچھ تمہاری طرف تمہارے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے (نافذ اور) قائم کر دو، اور (اے حبیب!) جو (کتاب) آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کی گئی ہے یقیناً ان میں سے اکثر لوگوں کو (حسداً) سرکشی اور کفر میں بڑھا دے گی، سو آپ گروہِ کفار (کی حالت) پر افسوس نہ کیا کریں۔ (مائدہ-68)

بیشک (خود کو) مسلمان (کہنے والے) اور یہودی اور صابی (یعنی ستارہ پرست) اور نصرانی جو بھی (سچے دل سے تعلیماتِ محمدی کے مطابق) اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ (مائدہ-69)

درحقیقت ایسے لوگ کافر ہوگئے ہیں جنہوں نے کہا کہ اﷲ ہی مسیح ابنِ مریم (علیہما السلام) ہے حالانکہ مسیح (علیہ السلام) نے (تو یہ) کہا تھا: اے بنی اسرائیل! تم اللہ کی عبادت کرو جو میرا (بھی) ربّ ہے اور تمہارا (بھی) ربّ ہے۔ بیشک جو اللہ کے ساتھ شرک کرے گا تو یقیناً اﷲ نے اس پر جنت حرام فرما دی ہے اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور ظالموں کے لئے کوئی بھی مدد گار نہ ہوگا۔ ( مائدہ-72)

بیشک ایسے لوگ (بھی) کافر ہوگئے ہیں جنہوں نے کہا کہ اللہ تین (معبودوں) میں سے تیسرا ہے، حالانکہ معبودِ یکتا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اور اگر وہ ان (بیہودہ باتوں) سے جو وہ کہہ رہے ہیں بازنہ آئے تو ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب ضرور پہنچے گا۔ (مائدہ-73)
 

ظفری

لائبریرین
اگر عیسائیوں کے بہت سے فرقے تثلیث پر ایمان نہیں رکھتے اور ایک اللہ کو مانتے ہیں لیکن وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا کا بیٹا تو مانتے ہیں، تو یہ بھی تو شرک ہی ہے ناں۔
اللہ کا بیٹا تو اللہ نے موسی کو بھی کہا ہے ۔ مگر اس کا ہم کیا مفہوم لیں گے ۔ آپ تو رایت کا مطالعہ کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اللہ نے اپنے نبیوں کو کسطرح بیٹا کہہ کر مخاطب کیا ہے ۔ اور عیسائی اس بات کو بنیاد بناتے ہیں کہ اللہ نے انجیل میں حضرت عیسی ٰ کو بیٹا کہہ کر مخاطب کیا ہے ۔مگر زیادہ تر لوگ بیٹے سے مراد شفقت لیتے ہیں جیسے ہم لیتے ہیں ۔ کچھ لوگ اس کا مفہوم کچھ اور لیتے ہیں ۔ جس طرح مسلم میں کچھ لوگ رسو ل اللہ صلی اللہ وسلم کو بشر کے علاوہ کچھ او ر گردانتے ہیں ۔ آپ اس کیا کہیں گے ۔ ؟
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ کا بیٹا تو اللہ نے موسی کو بھی کہا ہے ۔ مگر اس کا ہم کیا مفہوم لیں گے ۔ آپ تو رایت کا مطالعہ کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اللہ نے اپنے نبیوں کو کسطرح بیٹا کہہ کر مخاطب کیا ہے ۔ اور عیسائی اس بات کو بنیاد بناتے ہیں کہ اللہ نے انجیل میں حضرت عیسی ٰ کو بیٹا کہہ کر مخاطب کیا ہے ۔مگر زیادہ تر لوگ بیٹے سے مراد شفقت لیتے ہیں جیسے ہم لیتے ہیں ۔ کچھ لوگ اس کا مفہوم کچھ اور لیتے ہیں ۔ جس طرح مسلم میں کچھ لوگ رسو ل اللہ صلی اللہ وسلم کو بشر کے علاوہ کچھ او ر گردانتے ہیں ۔ آپ اس کیا کہیں گے ۔ ؟
آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ زبور، توریت اور انجیل اصلی حالت میں کہیں بھی نہیں ہیں۔ جو ہیں وہ تحریف شدہ ہیں۔
 
Top