لئیق صاحب کے مطابق تو پھر اُسے باقی تیاریاں چھوڑ کر اپنی وصیت لکھوانے کی فِکر کرنی چاہیے تاہم ہمارا ناقص تجربہ یہ بتاتا ہے کہ مذکورہ حالات میں خواب اتنے سیلف ایکسپلینیٹری ہوتے ہیں کہ آپ اُن کی تشریح کے لیے کامن سینس کی فضول خرچی سے بھی بچ سکتے ہیں :)
3- وہ خواب جو کسی خیال کے انسانی ذہن پر چھائے رہنے کی وجہ سے انسان اسی خیال کو خواب میں دیکھتا ہے ان کا بھی کوئی مطلب نہیں ہوتا۔
 

آوازِ دوست

محفلین
فضول بات ہے۔ کئی انسان اپنی زندگی میں کئی بار اپنے نام بدلتے ہیں۔ انکی زندگی پر تو اس تبدیلی نام کی وجہ سے کوئی فرق پڑتے نہیں دیکھا ہم نے۔
کیا ہم آپ کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے صرف اتنا پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کسی بھی دوسرے شخص کی زندگی کو جاننے کا دعویٰ کِس برتے پر کرتے ہیں؟
 

arifkarim

معطل
آپ علوم اور انسانی رائے کے مابین کیا تعلق محسوس کرتے ہیں ہائیپو تھیسس یا مفروضہ کیسے قائم کیا جاتا ہے؟ ایک ایسا انسان جو محض اختلاف کرے اور اُس کی کوئی رائے نہ ہو یا اُس کی رائے سے کوئی با شعور آدمی متفق نہ ہو سکے آپ اُس کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں :)
علم وہ ہے جو لاتعداد تجربات اور مشاہدات کی روشنی سے حاصل ہو ۔ ذاتی قیاس اور خیالات پر مبنی کوئی بھی مفروضہ علم نہیں کہلاتا :)

ایک ایسا انسان جو محض اختلاف کرے اور اُس کی کوئی رائے نہ ہو یا اُس کی رائے سے کوئی با شعور آدمی متفق نہ ہو سکے آپ اُس کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں :)
اختلاف برائے اختلاف کا تو کوئی فائدہ نہیں۔ ہاں اگر کوئی بات غلط ہے تو اسکی دلیل اور منطق کیساتھ نفی کر دینی چاہئے۔
 

arifkarim

معطل
جن لوگوں کا مقصد صرف شرانگیزی ہو ان کو سمجھانے پر وقت ضایع نہیں کرنا چاہتا :)
جب آپ کوئی تعمیری یا مثبت بات کرتے ہیں تو اچھی ریٹنگ ہی ملتی ہے۔ ذیل کا ا مراسلہ دیکھ لیں:
انسان کی شخصیت پر صرف ایک چیز کے اثرات نہیں ہوتے۔ ایک تو انسان کچھ صفات لیکر پیدا ہوتا ہے۔ اس کے بعد گھر کا ماحول ، سکول کالج تعلیم دوستوں کی صحبت وغیرہ بہت سے عوامل انسان کی شخصیت بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں ان میں سے ایک عامل انسان کا نام ہے۔

البتہ جب آپ اپنے ذاتی قیاس اور خیالات کو ’’علوم‘‘ بنا کر پیش کریں گے تو اسپر مثبت ریٹنگ کی توقع مت رکھیں۔ اصل شر تو جھوٹ اور افواہوں کو حقائق بنا کر آگے پھیلانا ہے۔ جس میں آپ اور آپکی محبوب سیاسی جماعت پی ایچ ڈی کئے ہوئے ہے :)

یعنی آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ "دِل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے" :)
بالکل! جب دل مطمئن نہ ہو اور کوئی کٹھن فیصلہ کرنا مشکل لگے تو استخارہ کر لینا چاہئے :)

کیا ہم آپ کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے صرف اتنا پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کسی بھی دوسرے شخص کی زندگی کو جاننے کا دعویٰ کِس برتے پر کرتے ہیں؟
ان بنیادوں پر:
  • انکی تعلیمی قابلیت
  • انکی علمی قابلیت
  • انکے اخلاق
 

آوازِ دوست

محفلین
ہاہاہا! یعنی بقول آپکے عربی شیخوں کو "نظر" نہیں لگتی انکے نام کی بدولت؟ ہاہاہا!
ناروے میں شائد نئی گاڑیوں کے ساتھ سیاہ کپڑے کے ٹُکڑے باندھنے یا نو تعمیر شدہ عمارت پر اُلٹی سیاہ ہنڈیا رکھنے کا رواج نہ ہو سو آپ کسی سیانے سے پوچھ لیں کہ نظرِ بد سے بچانے والی چیز سے کیا مُراد ہو سکتی ہے :)
 

arifkarim

معطل
ناروے میں شائد نئی گاڑیوں کے ساتھ سیاہ کپڑے کے ٹُکڑے باندھنے یا نو تعمیر شدہ عمارت پر اُلٹی سیاہ ہنڈیا رکھنے کا رواج نہ ہو سو آپ کسی سیانے سے پوچھ لیں کہ نظرِ بد سے بچانے والی چیز سے کیا مُراد ہو سکتی ہے :)
یہاں پر عموماً ایسی باتیں لغویات میں شمار کی جاتی ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
ہاہاہا! یعنی بقول آپکے عربی شیخوں کو "نظر" نہیں لگتی انکے نام کی بدولت؟ ہاہاہا!
ناروے میں شائد نئی گاڑیوں کے ساتھ سیاہ کپڑے کے ٹُکڑے باندھنے یا نو تعمیر شدہ عمارت پر اُلٹی سیاہ ہنڈیا رکھنے کا رواج نہ ہو سو آپ کسی دوست سے پوچھ لیں کہ نظرِ بد سے بچانے والی چیز کی تشبیہ کیا مطالب پیدا کرتی ہے :)
شیخ صرف عمامے والے ہی نہیں ہوتے سادہ ورژن بھی موجود ہے :)
 

آوازِ دوست

محفلین
علم وہ ہے جو لاتعداد تجربات اور مشاہدات کی روشنی سے حاصل ہو ۔ ذاتی قیاس اور خیالات پر مبنی کوئی بھی مفروضہ علم نہیں کہلاتا
اگر یہ علم کی تعریف ہے تو معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ غلط ہے اور اگر آپ نے علوم اور رائے کا تعلق بیان کیا ہے تو بھی کوئی تعلق یا عدم تعلق واضح نہیں ہے۔لاتعداد یا معین تعداد میں تجربات اور مشاہدات کو کِس نے علم قرار دِیا ہے؟
 

آوازِ دوست

محفلین
جب ہم سے ملاقات ہوئی تھی تو اسوقت عباس ہی کے نام سے پہچانے گئے تھے۔ نام کے مطابق شیعہ مسلک لگتا ہے :)
میرا نام زاہد حُسین ہے لیکن میں شیعہ نہیں ہوں وہ لوگ شائد بہتر ہوں۔ آپ اندازے قائم کرنے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں ہیں :)
 

arifkarim

معطل
لاتعداد یا معین تعداد میں تجربات اور مشاہدات کو کِس نے علم قرار دِیا ہے؟
سائنسدانوں نے۔ آج تک جتنی بھی سائنسی ترقیات، ایجادات وغیرہ ہوئی ہیں ان سب کے پیچھے یہی لا تعداد تجربات و مشاہدات کارفرما ہیں۔ چونکہ ہم دیسی لوگوں کو اس کٹھن کام سے کوئی شغف نہیں اور نہ ہی ہمنے آج تک سائنس کی کوئی کتاب نصابی کتب کے علاوہ کھول کر بھی دیکھنی ہے تو ایسے میں آپ کا یہ تبصرہ محض مضحکہ خیزی پر مشتمل ہے۔ :)

میرا نام زاہد حُسین ہے لیکن میں شیعہ نہیں ہوں وہ لوگ شائد بہتر ہوں۔ آپ اندازے قائم کرنے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں ہیں :)
کیونکہ میں عباس اعوان سے اسی سال خود ملاقات کر کے آیا ہوں۔ ہو سکتا ہے میرا اندازہ غلط ہو البتہ انکی کچھ باتوں سے مجھے ایسا ہی لگا۔ :)

کر سکیں تو اپنے تجربات شئیر کریں :)
ہم نے کئی بار جب آفرز کے مابین انتخاب کیلئے استخارہ کروایا ہے اور الحمدللہ کبھی گھاٹا نہیں ہوا :)

یہ چیزیں تو کسی انسان کی شخصیت کی خوبیاں بیان کرتی ہیں اِن سے آپ کیسے جان سکتے ہیں کہ اُس کی زندگی کیسی ہے اور اُس میں کوئی تبدیلی آئی یا نہیں :)
اوہ اچھا تو آپ اس حوالے سے پوچھ رہے تھے۔ میرے کئی جاننے والے دوست یار ہیں جنہوں نے بعض نجی مجبوریوں کی وجہ سے یہاں ناروے آکر اپنے اصلی ناموں میں ترامیم کی۔ چونکہ ہم انہیں ان ناموں کی تبدیلی سے پہلے سے اچھی طرح جانتے تھے یوں ہمیں اس تبدیلی نام کی وجہ سے کوئی خاص فرق رونما ہوتا نظر نہیں آیا۔
اسی طرح جب کوئی عورت شادی کرتی ہے تو اسکا نام تبدیل ہوتا ہے۔ اگر اس سے اسکی شخصیت میں کوئی تبدیلی واقع ہو جائے تو واقعتاً بہت عجیب بات ہوگی :)

مزا آرہا تھا آپ سے آرگیو منٹ کر کے :)
کیوں، کیا میں آپکو کوئی لطیفہ لگتا ہوں؟
 

عباس اعوان

محفلین
جب ہم سے ملاقات ہوئی تھی تو اسوقت عباس ہی کے نام سے پہچانے گئے تھے۔ نام کے مطابق شیعہ مسلک لگتا ہے :)

میرا نام زاہد حُسین ہے لیکن میں شیعہ نہیں ہوں وہ لوگ شائد بہتر ہوں۔ آپ اندازے قائم کرنے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں ہیں :)

کیونکہ میں عباس اعوان سے اسی سال خود ملاقات کر کے آیا ہوں۔ ہو سکتا ہے میرا اندازہ غلط ہو البتہ انکی کچھ باتوں سے مجھے ایسا ہی لگا۔ :)

یہ بات بہت مشکل ہےلیکن فرقہ بازی سے ہر صورت گریز کرنا چاہئے۔
میرے نام سے تو گو لگتا ہے کہ شاید اہلِ تشیع سے تعلق ہےمیرا، لیکن میں خود اور ہمارا سارا خاندان مسلکِ حنفی سے تعلق رکھتا ہے۔
ایک طویل عرصہ تک میرا نام محمد عباس اعوان رہا ہے۔حتیٰ کہ قومی شناختی کارڈ پر بھی قریباً 22، 23 سال کی عمر تک یہی نام رہا۔
لیکن میٹرک کے وقت داخلہ فارم بھیجتے وقت سکول استاد نے نام عباس علی اعوان لکھ دیا۔ نام کے سپیلنگ تو انہوں نے چیک کروائے تھے، لیکن بذاتِ خود نام پر ہم نے غور نہیں کیا۔ اس وقت ہم زیادہ سادے اور کم سمجھ ہوتے تھے، شناختی کارڈ تو بنا نہیں تھا کہ پورے نام کا دھیان ہوتا۔ تو خیر اس وقت کے بعد سے تعلیمی اسناد پر عباس علی اعوان چلتا رہا اور شناختی کارڈ پر(بمطابق برتھ سرٹیفیکٹ) محمد عباس اعوان۔
پھر جب یونی ورسٹی سے سولہ سالہ ڈگری مکمل کی تو سوچا کہ اب شناختی کارڈ اور ڈگریوں پر ایک ہی نام ہونا چاہئے۔چونکہ شناختی کارڈ پر(صرف میٹرک کی سند کی مدد سے) نام تبدیل کروانا انتہائی آسان ہے، بمقابلے تمام تعلیمی اسناد پر تبدیل کروانے کے، سو ہم نے شناختی کارڈ پر بھی اپنا نام کچھ سال پہلے عباس علی اعوان لکھوا لیا۔
ویسے بھی علی نام تو بہت اچھا ہے۔ پھر اعوان ہونے کی نسبت سے خود ہمارا شجرہ نسب حضرت غازی عباس (علمدار) شہید کی نسبت سے خلیفہ چہارم حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جا ملتا ہے، تو نام کا یہ حصہ بھی اچھا لگتا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top