سید ذیشان حیدر
محفلین
ایک نئی غزل اصلاح کےلئے پیشِ خدمت ہے۔ اصلاح اور آراء سے نوازیئے!
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہمت بھی کہاں ہے کہ سہیں اور جفا اب
ہم نے تو بہت دیکھا اُسے دیکھا خدا اب
جس نے مجھے ہر دورِ مصیبت میں سنبھالا
وہ عُنصرِ یکجائی ہوا مجھ سے جدا اب
قصے جو ملیں گے تو کتابوں میں ملیں گے
بس نام ہی کی رہ گئی دُنیا میں وفا اب
ہم لوگ ہیں پہلے ہی محبت کے ستائے
تُو اور نہ اے گردشِ ایام ستا اب
ہر شخص نے چہرے پہ سجا رکھا ہے چہرا
ہر شخص نظر آتا ہے باہر سے جدا اب
ڈھا ڈھا کے ستم اپنے وفاداروں پہ صاحب
دُنیا میں کہاں ڈھونڈنے جاتے ہو وفا اب
محترم سر الف عین اور دیگر
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہمت بھی کہاں ہے کہ سہیں اور جفا اب
ہم نے تو بہت دیکھا اُسے دیکھا خدا اب
جس نے مجھے ہر دورِ مصیبت میں سنبھالا
وہ عُنصرِ یکجائی ہوا مجھ سے جدا اب
قصے جو ملیں گے تو کتابوں میں ملیں گے
بس نام ہی کی رہ گئی دُنیا میں وفا اب
ہم لوگ ہیں پہلے ہی محبت کے ستائے
تُو اور نہ اے گردشِ ایام ستا اب
ہر شخص نے چہرے پہ سجا رکھا ہے چہرا
ہر شخص نظر آتا ہے باہر سے جدا اب
ڈھا ڈھا کے ستم اپنے وفاداروں پہ صاحب
دُنیا میں کہاں ڈھونڈنے جاتے ہو وفا اب
محترم سر الف عین اور دیگر