11 مئی 2014 ؛ ڈاکٹر طاہرالقادری کا خطاب

الف نظامی

لائبریرین
10313993_643065935770930_1096884148381345000_n.jpg
حکومت آئینِ پاکستان کے کن آرٹیکلز کی خلاف ورزی کر رہی ہے:-
یہ پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل
213
218
کے خلاف قائم ہوئی ہے
لہذا یہ غیر آئینی پارلیمنٹ ہے۔

حکومت اس وقت آئین پاکستان کے مندرجہ ذیل آرٹیکلز کی خلاف ورزی کر رہی ہے

آئین کا آرٹیکل 3 :-دو شرائط عائد کرتا ہے جو ریاست کی ذمہ داری ہے۔ استحصال کا خاتمہ
آرٹیکل 9 :-فرد کی سلامتی
آرٹیکل 11 :-چائلڈ لیبر کا خاتمہ
آرٹیکل 25 اے :-پانچ سے سولہ سال کے عمر کے بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم
آرٹیکل 37:-معاشرتی انصاف کا فروغ اور معاشرتی برائیوں کا خاتمہ
آرٹیکل 38 :-عوام کی معاشی اور معاشرتی فلاح و بہبود کا فروغ

آرٹیکل اے 140 کہتا ہے کہ ہر ایک صوبہ ، قانون کے ذریعے مقامی حکومت کا نظام قائم کرئے گا اور سیاسی ، انتظامی اور مالیاتی ذمہ داری اور اختیار مقامی حکومتوں کے منتخب نمائندوں کو منتقل کر دے گا۔

ترکی کے 81 صوبے ہیں اور ان کی ضلعی حکومتیں 997 ہیں اور
مونسپیلٹی حکومتیں 3216
تمام تر اختیارات نیچے منتقل کر دئیے ہیں۔
یہی صورتحال چین میں ہے۔یہی نظام امریکہ میں ہے۔ انڈونیشیا کی ہے ، ایران کی ہے۔
پاکستان میں یہ مرکزیت کیوں ہے۔ ہم پاکستان میں 30 سے 35 صوبے بنائیں گے اور ان کے نیچے 150 ضلعی حکومتیں قائم کریں گے۔ ان کے نیچے تحصیل کی سطح پر 800 حکومتیں قائم کریں گے۔ دس لاکھ افراد کو اس ملک کے نظام میں شریک اقتدار کریں گے جن میں تنخواہ دار اور رضاکار دونوں ہوں گے۔
موجودہ نظام ارتکاز پر قائم ہے۔ 25 سال تک لوگ سول کورٹس میں دھکے کھاتے ہیں۔ آج عدالتوں میں 16 لاکھ مقدمات زیرسماعت اور التواء میں ہے۔
1996 میں بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے ایک درخواست دائر کی تھی اس کی کل سماعت ہوئی اور یہ سماعت ابھی چل رہی ہے اور اس کی تاریخ 29 مئی رکھ دی گئی ہے۔
پروانشل سپریم کورٹ ہر ضلع (جو کہ صوبہ بنا دیا جائے گا) میں بنائیں گے ، مرکزی سپریم کورٹ آئینی کورٹ کی حیثیت سے کام کرتی رہے گی۔

ایک عام فرد کو انقلاب کے نتیجے میں کیا ملے گا؟
دس نکاتی چارٹر
نئے انقلابی نظام میں

  • ہربےگھر کو گھردیا جائےگا
  • بےگھر خاندانوں کو 3مرلہ یا5مرلہ پلاٹ دیا جائے گا۔
  • ہر بیروزگار کو روزگار ملے گا۔
  • ہر وہ فرد جس کی آمدنی 20 ہزار سے کم ہے انہیں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصدرعایت پردی جائےگی۔
  • یکساں نصاب تعلیم کے تحت میٹرک تک تعلم مفت ہوگی
  • خواتین کو گھریلو انڈسٹری لگا کر دیں گے۔
  • تنخواہوں کے سکیل کو دوبارہ ترتیب دیا جائے گا اور تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جائے گا۔
  • صدر اور وزیر اعظم سمیت کسی لیڈر کو امیونیٹی نہیں ہوگی۔
  • غریبوں کیلئے سرکاری انشورنس قائم کی جائے اور علاج مفت ہوگا۔
  • کاشتکاروں کو مکمل زرعی آلات مہیا کریں گے۔
  • ئے نظام کے تحت فرقہ واریت کا خاتمہ کر دیا جائے گا اور اس کے لیے انقلابی جسٹس کورٹس بنائی جائیں گی۔
  • نئے نظام کے تحت مدارس میں دینی نصابات میں ترمیم کرکے اسلام کی پرامن تعلیمات پر مبنی لٹریچر شامل نصاب کیا جائے گا۔

انقلاب کے بعد پہلا صوبہ ہزارہ بنائیں گے۔
75 فیصدپارلیمنٹ ٹیکس چوروں پر مشتمل ہے۔
ملک کا سربراہ براہ راست ووٹ سے منتخب ہوگا۔

جاری ہے۔۔۔
آئین پاکستان اردو پی ڈی ایف
 
آخری تدوین:
باتیں تو بڑی زبردست ہیں۔۔۔۔اللہ کرے کہ ایسا ہی ہوجائے
  • ہربےگھر کو گھردیا جائےگا
  • بےگھر خاندانوں کو 3مرلہ یا5مرلہ پلاٹ دیا جائے گا۔
  • ہر بیروزگار کو روزگار ملے گا۔
  • ہر وہ فرد جس کی آمدنی 20 ہزار سے کم ہے انہیں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصدرعایت پردی جائےگی۔
  • یکساں نصاب تعلیم کے تحت میٹرک تک تعلم مفت ہوگی
  • خواتین کو گھریلو انڈسٹری لگا کر دیں گے۔
  • تنخواہوں کے سکیل کو دوبارہ ترتیب دیا جائے گا اور تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جائے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
یہاں ماہانہ کرپشن 100 ارب روپے ہے، جس کے خاتمے سے پاکستان بےشمار وسائل کا متحمل ہوسکتا ہے۔
حکمران 2 ہزار ارب روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں، حکمرانوں سے ٹیکسز وصول کیے جائیں گے، جس سے ملکی وسائل میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، لیکن کرپٹ لوگوں نے اس ملک کو کرپشن کے ذریعے چاٹ لیا ہے۔
نئے نظام میں ہم قومی اداروں کو منافع کی طرف لے آئیں گے اور ملک وسائل کی دولت سے مالامال ہو جائے گا۔
پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، صرف بلوچستان میں ریکوڈک سونے کی کان میں ایک لاکھ ارب روپے کا سونا موجود ہے۔
کرپٹ حکمران ایک ہزار ارب روپے معاہدوں کے نام پر کھا گئے، جبکہ مزید کمشین مانگ رہے ہیں۔
انقلاب کے بعد کسی کو کرپشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، کڑا احتساب ہوگا۔
اکستان میں بے حساب وسائل موجود ہیں، جن کو کرپشن کے بغیر استعمال کرنے کی ضرورت ہے.
کرپشن کا خاتمہ کرنے سے پاکستان کے وسائل کئی گنا بڑھ جائیں گے۔
صرف دو سوئس بینکوں میں پاکستانی حکمرانوں کی کرپشن کا دس ہزار ارب روپیہ پڑا ہے، 11 بنکوں کی تفصیلات کا کسی کو علم نہیں۔

انقلاب فقط ڈاکٹر طاہرالقادری اور اس کی جماعت نہیں لائے گی بلکہ کروڑوں عوام کو میرا ساتھ دینا ہوگا۔
کرپٹ لوگ غریبوں کو روزگار اور بیٹیوں کے سر پر کبھی بھی دوپٹہ نہیں رکھیں گے،
پرامن انقلاب کے لیے قوم کو نکلنا ہوگا۔
انقلاب کے بعد کرپٹ حکمرانوں کو جیل میں بند کر کے پائی پائی کا حساب لیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
میں اس ملک میں حقیقی جمہوریت اور آئین کو حقیقی معنوں میں نافذ کرنے کی جنگ لڑ رہا ہوں۔
انقلاب کی کال جلد آنے والی ہے، میں بھی پاکستان آنے والا ہوں، ایک کروڑ نمازیوں کو بھی نکلنا ہوگا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف مندرجہ ذیل شہروں
کراچی ،راولپنڈی ،کوئٹہ ،ملتان،گوجرانوالا،فیصل آباد،جھنگ ،چنیوٹ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،سرگودھا،میانوالی ،خوشاب ،بھکر،ڈی جی خان ،مظفر گڑھ ،راجن پور،لیہ ،بہاولپور، رحیم یار خان ،بہاول نگر،ڈی آئی خان ،حیدر آباد،سکھر ،لاڑکانہ ،میر پور خاص ،نواب شاہ ،دادو ،ٹنڈو آدم ،ٹنڈو محمد خان ،سہون شریف ،گھوٹکی ،بھٹ شاہ ،ڈھرکی ،ڈیرہ اللہ یار،گڈو
سمیت ملک کے تمام شہروں میں ریلیاں نکالی گئی۔
10256186_641564609254396_445111762015564397_n.jpg
 
کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف مندرجہ ذیل شہروں
کراچی ،راولپنڈی ،کوئٹہ ،ملتان،گوجرانوالا،فیصل آباد،جھنگ ،چنیوٹ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،سرگودھا،میانوالی ،خوشاب ،بھکر،ڈی جی خان ،مظفر گڑھ ،راجن پور،لیہ ،بہاولپور، رحیم یار خان ،بہاول نگر،ڈی آئی خان ،حیدر آباد،سکھر ،لاڑکانہ ،میر پور خاص ،نواب شاہ ،دادو ،ٹنڈو آدم ،ٹنڈو محمد خان ،سہون شریف ،گھوٹکی ،بھٹ شاہ ،ڈھرکی ،ڈیرہ اللہ یار،گڈو
سمیت ملک کے تمام شہروں میں ریلیاں نکالی گئی۔
10256186_641564609254396_445111762015564397_n.jpg
لاھور اور راولپنڈی میں ہونے والی ریلیوں کی قیادت کرنے والے حسن محی الدین اور حسین محی الدین ، طاہرالقادری صاحب کے صاحبزادگان ہیں؟
اس طریقے سے موروثی سیاست کا خاتمہ کیسے ہوگا؟
 

حسینی

محفلین
نعریں اور باتیں تو بہت اچھی ہیں قادری صاحب کی۔۔ اور ہم ان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔۔
بس اللہ ان کو ان باتوں پر عمل درآمد کرانے کی توفیق دے۔۔۔
اوپر ذکر شدہ باتوں سے کسی کو اختلاف کی گنجائش نہیں۔۔ بات صرف خلوص اور عمل کی ہے۔۔
 

arifkarim

معطل
لاھور اور راولپنڈی میں ہونے والی ریلیوں کی قیادت کرنے والے حسن محی الدین اور حسین محی الدین ، طاہرالقادری صاحب کے صاحبزادگان ہیں؟
اس طریقے سے موروثی سیاست کا خاتمہ کیسے ہوگا؟
نہیں ہوگا۔ بالکل نہیں ہوگا۔ لیکن یہی الزام آپ عمران خان کے یہودی و نصاریٰ خاندان پر نہیں لگا سکتے۔ :D
 

دلاور خان

لائبریرین
  • ہربےگھر کو گھردیا جائےگا
  • بےگھر خاندانوں کو 3مرلہ یا5مرلہ پلاٹ دیا جائے گا۔
  • ہر بیروزگار کو روزگار ملے گا۔
  • ہر وہ فرد جس کی آمدنی 20 ہزار سے کم ہے انہیں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصدرعایت پردی جائےگی۔
  • یکساں نصاب تعلیم کے تحت میٹرک تک تعلم مفت ہوگی
  • خواتین کو گھریلو انڈسٹری لگا کر دیں گے۔
  • تنخواہوں کے سکیل کو دوبارہ ترتیب دیا جائے گا اور تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جائے گا۔
  • صدر اور وزیر اعظم سمیت کسی لیڈر کو امیونیٹی نہیں ہوگی۔
  • غریبوں کیلئے سرکاری انشورنس قائم کی جائے اور علاج مفت ہوگا۔
  • کاشتکاروں کو مکمل زرعی آلات مہیا کریں گے۔
  • ئے نظام کے تحت فرقہ واریت کا خاتمہ کر دیا جائے گا اور اس کے لیے انقلابی جسٹس کورٹس بنائی جائیں گی۔
  • نئے نظام کے تحت مدارس میں دینی نصابات میں ترمیم کرکے اسلام کی پرامن تعلیمات پر مبنی لٹریچر شامل نصاب کیا جائے گا۔
ایک چھوٹا سا سوال یہ کہ! یہ سب کہاں سے اور کیسے ہوگا؟
اس کے لیے فنڈ، زمین اور ٹیکنالوجی کہاں سے دستیاب ہوگی؟
اور بھی کئی سوالات ہیں لیکن فی الحال ان کے جوابات ملنے چاہیے۔ کیونکہ کہنا آسان ہے کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ہر کسی کو ایک 1000 یارڈز کا بنگلہ اور بی ایم ڈبیلو کار دے دے گا۔
لیکن کیسے اور کہاں سے؟ یہ شاید کوئی بھی نہ بتاسکے۔
 
ایک چھوٹا سا سوال یہ کہ! یہ سب کہاں سے اور کیسے ہوگا؟
اس کے لیے فنڈ، زمین اور ٹیکنالوجی کہاں سے دستیاب ہوگی؟
اور بھی کئی سوالات ہیں لیکن فی الحال ان کے جوابات ملنے چاہیے۔ کیونکہ کہنا آسان ہے کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ہر کسی کو ایک 1000 یارڈز کا بنگلہ اور بی ایم ڈبیلو کار دے دے گا۔
لیکن کیسے اور کہاں سے؟ یہ شاید کوئی بھی نہ بتاسکے۔
ہر خواب دکھانے والا ایسے خواب ہمیشہ دکھاتا ہے۔ آپ نے بالکل درست سوال اٹھایا ہے کہ ان خوابوں کی تعبیر کے لئے وسائل کہاں سے مہیا ہونگے؟
ڈاکٹر صاحب نے مشرف کے ریفرنڈم میں مشرف کو صدر بننے کے لئے ووٹ دئے تھے۔ اس نے جواباً قوم کو لوڈشیڈنگ اور خود کش دھماکوں کا تحفہ دے دیا۔
اب ڈاکٹر صاحب کس پروگرام کا حصہ بن رہے ہیں؟
 

دلاور خان

لائبریرین
ایک اور بات! معروف نعت گو شاعر مظفر وارثی نے اپنی کتاب "گئے دنوں کا سراغ" میں طاہرالقادری صاحب کے بارے میں جو انکشافات کیے ہیں ان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ایک چھوٹا سا سوال یہ کہ! یہ سب کہاں سے اور کیسے ہوگا؟
اس کے لیے فنڈ، زمین اور ٹیکنالوجی کہاں سے دستیاب ہوگی؟
اور بھی کئی سوالات ہیں لیکن فی الحال ان کے جوابات ملنے چاہیے۔ کیونکہ کہنا آسان ہے کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ہر کسی کو ایک 1000 یارڈز کا بنگلہ اور بی ایم ڈبیلو کار دے دے گا۔
لیکن کیسے اور کہاں سے؟ یہ شاید کوئی بھی نہ بتاسکے۔
یہاں ماہانہ کرپشن 100 ارب روپے ہے، جس کے خاتمے سے پاکستان بےشمار وسائل کا متحمل ہوسکتا ہے۔
حکمران 2 ہزار ارب روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں، حکمرانوں سے ٹیکسز وصول کیے جائیں گے، جس سے ملکی وسائل میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، لیکن کرپٹ لوگوں نے اس ملک کو کرپشن کے ذریعے چاٹ لیا ہے۔
نئے نظام میں ہم قومی اداروں کو منافع کی طرف لے آئیں گے اور ملک وسائل کی دولت سے مالامال ہو جائے گا۔
پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں، صرف بلوچستان میں ریکوڈک سونے کی کان میں ایک لاکھ ارب روپے کا سونا موجود ہے۔
کرپٹ حکمران ایک ہزار ارب روپے معاہدوں کے نام پر کھا گئے، جبکہ مزید کمشین مانگ رہے ہیں۔
انقلاب کے بعد کسی کو کرپشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، کڑا احتساب ہوگا۔
اکستان میں بے حساب وسائل موجود ہیں، جن کو کرپشن کے بغیر استعمال کرنے کی ضرورت ہے.
کرپشن کا خاتمہ کرنے سے پاکستان کے وسائل کئی گنا بڑھ جائیں گے۔
صرف دو سوئس بینکوں میں پاکستانی حکمرانوں کی کرپشن کا دس ہزار ارب روپیہ پڑا ہے، 11 بنکوں کی تفصیلات کا کسی کو علم نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
لاھور اور راولپنڈی میں ہونے والی ریلیوں کی قیادت کرنے والے حسن محی الدین اور حسین محی الدین ، طاہرالقادری صاحب کے صاحبزادگان ہیں؟
اس طریقے سے موروثی سیاست کا خاتمہ کیسے ہوگا؟
موروثی سیاست شفاف نظام کے لیے جدوجہد نہیں کرتی بلکہ اقتدار کے مزے لوٹتی ہے۔

1510559_262407603912391_366380710_n.jpg
 
موروثی سیاست شفاف نظام کے لیے جدوجہد نہیں کرتی بلکہ اقتدار کے مزے لوٹتی ہے۔

1510559_262407603912391_366380710_n.jpg
ان لوگوں نے بھی سیاسی جد جہد کر کے اقتدار حاصل کیا اور اب فائدے اٹھا رہے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی تنظیم میں اور دوسرے قابل قیادت لوگ نہیں ہیں؟ یا وہ دوسرے سیاستدانوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے موڈ میں ہیں؟
 
Top