っ ♥ っ ورلڈ کپ کرکٹ اعداد و شمار کے آئینے میں! ♥

علی وقار

محفلین
اس لڑی میں ورلڈ کپ کرکٹ سے متعلق اعداد و شمار پیش کیے جائیں گے۔ اگر آپ چاہیں تو 1975 سے لے کر 2023 تک کے ورلڈ کپ سے متعلقہ کوئی بھی ریکارڈ یا اہم معلومات کی شراکت بھی کر سکتے ہیں۔
سن انیس سو اکہتر سے قبل کرکٹ کی دنیا میں ون ڈے کرکٹ کا تصور موجود نہ تھا اور کرکٹ صرف ٹیسٹ میچز تک ہی محدود تھی تاہم 5 جنوری 1971 وہ تاریخی دن ہے جب کرکٹ کی لگ بھگ سو سالہ تاریخ نے کروٹ لی اور میچز پانچ روزہ ٹیسٹ کرکٹ سے سمٹ کر ایک دن پر محیط کھیل بن گیا۔
پہلا عالمی کپ کرکٹ کی جائے پیدائش انگلینڈ کی سر زمین پر 1975 میں 7 جون سے 21 جون تک کھیلا گیا۔ یہ اب تک ہونے والے تمام ورلڈ کپ کا میچز اور مدت کے حوالے سے سب سے مختصر ایونٹ تھا جس میں فائنل سمیت صرف 15 میچز 15 دن کے دورانیے کے دوران ہی کھیلے گئے جن کی میزبانی انگلینڈ کے 6 اسٹیڈیمز نے کی اور دونوں گروپوں کی ٹاپ ٹو ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ میچز 60، 60 اوورز کی اننگز پر مشتمل تھے۔
اولین عالمی کپ کی فتح کا تاج اس وقت کالی آندھی کے نام سے مشہور ویسٹ انڈیز کے سر پر سجا۔
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
1975ء میں گروپ اے میں میزبان انگلینڈ کے ساتھ بھارت، نیوزی لینڈ اور آئی سی سی کولیفائر ٹیم شمالی افریقہ تھی جب کہ گروپ بی میں پاکستان کے ساتھ آسٹریلیا، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں شامل تھیں۔ورلڈ کپ کی فاتح ویسٹ انڈیز جب کہ رنر اپ ٹیم آسٹریلیا رہی۔ ایونٹ کی دونوں ٹاپ ٹیموں کو آج کے مقابلے میں بہت کم نقد انعام سے نوازا گیا جو کہ فاتح ٹیم کے لیے 4 ہزار برطانوی پاؤنڈ اور رنر اپ کے لیے 2 ہزار برطانوی پاؤنڈ تھا۔
 

علی وقار

محفلین
پہلے عالمی کرکٹ کپ میں منعقدہ 1975ء میں پاکستانی اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھا:

آصف اقبال (کپتان) ،ماجد خان ،ظہیر عباس، وسیم راجہ ، جاوید میانداد، عمران خان، مشتاق محمد صادق محمد، آصف مسعود ، پرویز میر، وسیم باری ، سرفراز نواز اور نصیر ملک۔
 

علی وقار

محفلین
یعنی پی جے میر
q-a-with-p-j-mir-26-april-2016.jpg
 

علی وقار

محفلین
رواں ورلڈ کپ سے قبل اب تک 12 مرتبہ ان مقابلوں کا انعقاد ہوا اور 6 ٹیموں نے ٹرافی کو اپنے نام کیا جن میں آسٹریلیا 5 بار ، ویسٹ انڈیز اور بھارت نے 2،2 بار جبکہ پاکستان، سری لنکا اور انگلینڈ ایک ایک بار شامل ہیں۔

1996 کے ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد جو سری لنکا نے جیتا تھا ، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے فیفا ورلڈ کپ کی طرح ایک مستقل ورلڈ کپ ٹرافی رکھنے کا فیصلہ کیا۔

یہ ٹرافی لگ بھگ 11 کلو وزنی اور 60 سینٹی میٹر لمبی ٹرافی ہے جس کی تیاری پر 30 ہزار ڈالرز خرچ ہوئے تھے، یہ ٹرافی چاندی اور سونے سے تیار کی گئی تھی جس کے اوپر ایک سونے سے بنا گلوب موجود ہے جبکہ چاندی کے 3 ستون ہیں جو دیکھنے میں وکٹ اور بیلز جیسے ہیں۔

پہلی بار سال 1999 میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے اٹھائی تھی، سونے اور چاندی کے برتن کی یہ مشہور ٹرافی لندن میں گیرارڈ اینڈ کمپنی کے پال مارسڈن نے ڈیزائن کی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو ٹرافی کی نقل دی جاتی ہے جو کہ اصلی جیسی ہوتی ہے بس اس میں سابقہ چیمپئنز کے نام درج نہیں ہوتے، اصل ٹرافی دبئی میں آئی سی سی کے ہیڈ آفس میں رکھی جاتی ہے۔
Trophies.jpg
 

علی وقار

محفلین
پہلے ورلڈ کپ کرکٹ 1975ء میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز نیوزی لینڈ کے گلین ٹرنر کو حاصل ہوا جنہوں نے مجموعی طور پر 333 رن اسکور کیے۔ ان دنوں ٹرنر نیوزی لینڈ ٹیم کے سلیکشن پینل میں بھی شامل ہیں۔
94247.jpg
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
پہلے ورلڈ کپ کرکٹ 1975ء میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز آسٹریلیا کے گیری گلمر کو حاصل ہوا جنہوں نے کُل گیارہ وکٹیں حاصل کیں۔
gary-gilmour-34856523-8f61-4716-8dc1-47e2f2fc2a5-resize-750.jpg
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
اکیسویں صدی میں پاکستان کی ٹیم کی ورلڈ کپ کرکٹ میں سب سے عمدہ کارکردگی محض ایک بار سیمی فائنل تک رسائی تھی۔ سن دو ہزار گیارہ میں پاکستان اور بھارت کے مابین سیمی فائنل میچ کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
 
Top