”آئی ایم ملالہ“ کے اقتباسات ۔ ۔ ۔ پڑھتا جا شرماتا جا

شعیب اصغر

محفلین
تو آپ کا کیا خیال ہے کہ کس طرح کھڑا ہونا چاہئیے تھا۔ پلیز تھوڑا واضح کر دیجئیے۔
کالم نگار تو اپنے خیال کے مطابق تڑکہ لگاتا ہے۔ اگر اس کالم نگار کے پچھلے کالم پڑھے ہوں تو معلوم ہوگا کہ یہ ملالہ کے کتنا خلاف ہے۔ تو اس لحاظ سے ملالہ کے بارے میں اس کی کہی ہوئی بات کا اعتبار ہی نہیں رہتا۔ ویسے بھی جب بھی کتاب کی بات آتی ہے تو ہوا میں کوئی بات نہیں ہوتی ہر بات کا سیاق و سباق ہوتا ہے۔ اگر اس کے بغیر کوئی بات پیش کرے تو اس میں بدیانتی کے امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں۔

Patriotism is the last refuge of a scoundrel (حب الوطنی ایک بدمعاش کی آخری پناہ گاہ ہوتی ہے) کہاوت کے تحت مقبول جان نے بھی یہی کارڈ کھیلا ہے، بلکہ اب تو اس میں سلمان رشدی اور توہین رسالت کی پناہ گاہیں بھی شامل کر دی ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے یہ شخص اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے کس حد تک گر سکتا ہے۔

ملالہ نے نہ ہی رشدی کی تعریف کی ہے اور نہ ہی ایسا کر سکتی ہے۔ اس نے صرف اپنے والد کی یہ بات نقل کی ہے کہ رشدی کے خلاف مظاہروں میں اپنے لوگ ہی مارے گئے تھے، اس سے بہتر طریقہ یہ تھا کہ اس کی کتاب کا جواب کتاب لکھ کر دیا جاتا۔ آپ اس کی بات سے اختلاف بھی رکھتے ہوں تب بھی رشدی کی تعریف کا پہلو اس میں کہاں پر نکلتا ہے؟


ہمیں غیرت کا سبق پڑھانے والا کس طرح ہلری کے سامنے مودبانہ انداز میں کھڑا ہے۔
Del332773.jpg
 

آبی ٹوکول

محفلین
کالم نگار تو اپنے خیال کے مطابق تڑکہ لگاتا ہے۔ اگر اس کالم نگار کے پچھلے کالم پڑھے ہوں تو معلوم ہوگا کہ یہ ملالہ کے کتنا خلاف ہے۔ تو اس لحاظ سے ملالہ کے بارے میں اس کی کہی ہوئی بات کا اعتبار ہی نہیں رہتا۔
۔
اچھا تو یہ طے ہوا کہ کالم نگار تو تڑکا لگاتا ہی لگاتا ہے اور یہ بھی اصول ٹھرا کہ جو جس کہ خلاف ہو اسکی کوئی بھی بات اسکے مخالف کہ حوالہ سے مردود ہوگی تو پھر میرا سوال یہ ہے کہ آپ جو ملالہ کہ حامی ہیں آپکے دلائل ملالہ کہ حق میں کس اصول کہ تحت قابل قبول ہونگے ؟؟؟ نیز یہ کہ جوتڑکا یہاں پر افراد اپنی اپنی رائے کی صورت میں لگاتے ہیں اس کا کیا؟؟؟؟ سادہ سے معصومانہ سوال ہیں بقول وسیم بادامی ۔
 

سید ذیشان

محفلین
اچھا تو یہ طے ہوا کہ کالم نگار تو تڑکا لگاتا ہی لگاتا ہے اور یہ بھی اصول ٹھرا کہ جو جس کہ خلاف اسکی کوئی بھی بات اسکے حوالے مردود تو پھر میرا سوال یہ ہے کہ آپ جو ملالہ کہ حامی ہیں آپکے دلائل ملالہ کہ حق میں اصول کہ تحت قابل قبول ہونگے ؟؟؟ نیز یہ کہ جوتڑکا یہاں پر افراد اپنی اپنی رائے کی صورت میں لگاتے ہیں اس کا کیا؟؟؟؟ سادہ سے معصومانہ سوال ہیں بقول وسیم بادامی ۔

اسی لئے کہا تھا کہ کتاب پڑھ لیں تاکہ مکمل طور پر تسلی ہو جائے۔
 

شعیب اصغر

محفلین
ہمارے بہت ہی پیارے ان نام نہاد لبرل اور روشن خیال بھائیوں کے نام جو شاید کسی خاص طرح کےاسلاموفوبیے کا شکار ہو چکے ہیں۔ جن کے لئے دنیا کے ہر مسئلے کی جڑ اسلام ہے۔اور جو ہر اس آدمی سے نفرت کرتے ہیں جس کا اس مذہب کے ساتھ کہیں دور کا تعلق بھی ہو۔

ذرا سمجھئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!

ہماری بہت سی مشکلات کا آسان سا حل

1۔ اگر آپ ایک بے عمل انسان ہو اور با عمل زندگی گزارنے کی خواہش کبھی بھول کےبھی آپ کے اندر پیدا نہیں ہوئی۔

2۔ اگر آپ نماز نہیں پڑھنا چاہتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر سال کے روزوں سے بھی آپ کی جان جاتی ہے اور اسلامی احکامات سے آپ کو اُلجھن ہوتی ہے لیکن باپ دادا کا مذہب ہونے کی وجہ سے یا رشتے داروں اور دوستوں کے خوف سے اسلام کو چھوڑ بھی نہیں سکتے۔

3۔ اگر آپ کافی عرصے سے اپنی ہر نااہلی اور بے عملی کا جواز ڈھونڈ رہے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطلب ضمیر کو مطمئن کرنے کے لئے کہ وہ آرام سے سویا رہے اور آپ کو تنگ نہ کرے۔

4۔ اگر دنیا آپ کی طرف متوجہ نہیں ہوتی یعنی لفٹ نہیں کراتی اور آپ کو غیر اہم سمجھتی ہے۔

5۔ اگر آپ ایک استاد ہو اور طلبا آپ کی قابلیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار رہتے ہیں اور ان پر آپ کے علم کی دھاک نہیں بیٹھ رہی۔

6۔ اگر آپ ایک کالم نگار ہو اور آپ کے کالموں کو پڑھنے والوں کی تعداد بہت کم ہے اور اخبار کی طرف سے معاوضہ بھی کم ملتا ہے۔

7۔ اگر آپ کوئی این جی او چلا رہے ہو اور ہر وقت فنڈز کی کمی کا مسئلہ بھی درپیش رہتا ہے۔

8۔ اگر سوشل میڈیا پہ آپ کی پوسٹس کو لائیکس اور کومنٹس کم ملتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وغیرہ وغیرہ

تو ان سارے مسائل کا ایک بہت ہی آزمودہ اور کارآمد حل ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

آپ امتِ مسلمہ، اسلام ، اسلامی قوانین اور اسلامی طرزِحیات کو اپنی گفتگو کا موضوع بنائیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دل کھول کے تنقید کیجیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ معاشرے میں موجود ہر برائی کا ملبہ اسلام پر ڈالئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کام آپ اپنے بیڈ روم میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پہ بھی کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس سمارٹ فون ہے تو وہ بھی چلے گا۔ اور دوست احباب کی محفل میں بھی یہ فریضہ بہ احسن و خوبی سر انجام دیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رہی بات کہ تنقید کس معاملے میں کرنی ہے تو اس کے لئے کوئی حد مقرر نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ اپنے گھر میں خراب ہونے والے بجلی کے سوئچ کا الزام بھی اسلامی طرزحیات پر لگا ئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر آپ کی استری یا فریج میں کوئی خرابی آ رہی ہے تو اس کا قصور وار اسلامی خواتین کے حجاب اور پردے کو ٹھہرایا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر بجلی کا بل زیادہ آرہا ہے تو مسلمانوں کی پسماندگی کا تذکرہ کیجئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر آپ کے گھر میں سانپ نکل آیا ہے اور اس نے آپ کی دوسری بیوی کو کاٹ لیا ہے تو اس کا الزام Islamic Polygamy کو دیجئیے کہ نہ یہ کمبخت دوسری والی ہوتی اور نہ یہ حادثہ رونما ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر کوئی ضرورت مند سوالی آپ کے دروازے پر آئے تو اس کی مدد کرنے کی بجائے مسلمان حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن پراسے ایک عدد لیکچر سنا دیجئیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر رات کو مچھر کاٹتے ہیں توچور کے ہاتھ کاٹنے والی سزا پہ غصہ نکالئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگرآپ کے محلے میں جرائم کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں اور کیبل بھی صاف نہیں چل رہی تو اس کے لئے کچھ احادیث اور قرآنی آیات کو تروڑ مروڑ کر ایک مرکب تیار کر لیں، اپنی مرضی کا مفہوم نکالیں اور بحث کا آغاز کر دیں۔ انشااللہ کافی افاقہ ہو گا اور آپ کے کئی دن باآسانی گزر جائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسلامی ممالک سے آنے والی ہر خبر پر نظر رکھیں اور مسلم علما کی زبان سے نکلنے والے ہر لفظ پر بلا سوچے سمجھے اور غور و فکر کئے فورا اپنا منفی ردعمل ظاہر کر دیں۔

اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ ایک انتہائی خوشگوار اور پر لطف زندگی گزاریں گے۔ دنیا کے بڑے بڑے دماغ آپ کو ملنے کو ترسیں گے، آپ کے فین ہو جائیں گے۔ سوشل میڈیا پہ بھی آپ کی دھاک بیٹھ جائے گی۔ آپ کے کالم اور این جی اوز دن دگنی اور رات چگنی ترقی کریں گے اور یہ بات بھی خارج از امکان نہیں ہے کہ آپ کو جنرل اسمبلی میں خطاب کی دعوت بھی دے دی جائے اور شاید نوبل انعام بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالی آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو ہمیشہ خوش رکھے۔

(شعیب اصغر)
 

آبی ٹوکول

محفلین
مجھے نہیں پتہ آپ کیا سمجھ رہے ہیں یا نہیں سمجھ رہے ہیں لیکن موضوع ملالہ تھی اوریا مقبول نہیں ان زرد صحافت کے درخشاں ستاروں کا حوالہ اُن صاحب نے دیا تھا جنہوں نے یہ دھاگہ شروع کیا تھا میں نے صرف اپنی راے کا اظہار کیا ۔
لیکن آپ نے تو اپنی پہلی رپلائی میں موضوع ملالہ کو نہیں بنایا بلکہ اول پوری قوم کہ حوالہ سے ایک بیان داغا اور ثانیا اوریا صاحب کو رگڑا لگایا جبکہ ہمارا سوال آپ کے اس تحقیقی اصول ہی کی روشنی میں خود کے عمل کے بارے میں تھا ؟؟؟
 

آبی ٹوکول

محفلین
اسی لئے کہا تھا کہ کتاب پڑھ لیں تاکہ مکمل طور پر تسلی ہو جائے۔
یار بتلایا تو ہے کہ نہیں پڑھنی آتی اور ویسے بھی میرے دوست غزنوی بھائی نے پڑھ لی اور کسی حد تک کالم نگار کہ مندرجات کودرست قرار دیا ہے سو میں نے اپنی رائے محمود بھائی کی تصدیق کے بعد ہی کتاب پر دی ہے ملالہ کو تو میں نے کچھ نہیں کہا ؟؟؟؟
 

سید ذیشان

محفلین
یار بتلایا تو ہے کہ نہیں پڑھنی آتی اور ویسے بھی میرے دوست غزنوی بھائی نے پڑھ لی اور کسی حد تک کالم نگار کہ مندرجات کودرست قرار دیا ہے سو میں نے اپنی رائے محمود بھائی کی تصدیق کے بعد ہی کتاب پر دی ہے ملالہ کو تو میں نے کچھ نہیں کہا ؟؟؟؟

میں نے بھی کتاب پڑھ کر ہی رائے دی ہے، اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کی۔ محفل پر ایک آدھ سال سے میں پوسٹ کر رہا ہوں تو اتنا تو معلوم ہو جانا چاہیے کہ میں تڑکے لگاتا ہوں یا نہیں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
کمال ہے میرا سوال آپ سے اور آپ جواب کے لیے فاتح صاحب کہ در پر بھیج رہی ہیں جب کہ فاتح بھائی کا جواب کسی اور تناظر میں ہے اسکا میرے اٹھائے گئے نقاط سے کوئی تعلق نہیں میں نے تو آپ نے جو اصول بیان کیا ہے اس پر آپکا اپنا عمل دریافت کیا ہے محترمہ ؟؟؟
میں نے اپنا جواب لکھنے کے بعد ہی آپ کو فاتح کے جواب کی طرف ریفر کیا تھا لیکن شاید آپ کو سمجھ نہیں آیا پھر سے :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
یار بتلایا تو ہے کہ نہیں پڑھنی آتی اور ویسے بھی میرے دوست غزنوی بھائی نے پڑھ لی اور کسی حد تک کالم نگار کہ مندرجات کودرست قرار دیا ہے سو میں نے اپنی رائے محمود بھائی کی تصدیق کے بعد ہی کتاب پر دی ہے ملالہ کو تو میں نے کچھ نہیں کہا ؟؟؟؟
سبحان اللہ سو آپ نے خود پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی اوریا مقبول کے کالم سے ہی کام چلا لیا ۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
میں نے اپنا جواب لکھنے کے بعد ہی آپ کو فاتح کے جواب کی طرف ریفر کیا تھا لیکن شاید آپ کو سمجھ نہیں آیا پھر سے :)
ہمیں فاتح بھائی سے معاف ہی رکھیئے وہ بوہتے پڑھے لکھے ہیں یہ مجھے چند دن پہلے ہی پتا لگا آپ سیدھے سے میرے سوال کا جواب دیجیئے کہ آُکی اوریا صاحب کہ بارے میں رائے آپ کہ اپنے ہی بیان کردہ اصول کہ مطابق ہے کہ نہیں بس اگر ہے تو ٹھیک اگر نہیں تو بھی ٹھیک والسلام
 

آبی ٹوکول

محفلین
سبحان اللہ سو آپ نے خود پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی اوریا مقبول کے کالم سے ہی کام چلا لیا ۔
جی بالکل میں نے تو ایسا ہی کیا کالم چھپا تھا کالم میں ایک کتاب کے بارے میں ایک رائے تھی چند احباب نے کسی حد تک اس رائے کی تائید کی تو میں نے بھی اپنی محتاط رائے دے دی آپ میرے ابتدائی مراسلات دیکھ لیجیئے ۔۔۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
ہمیں فاتح بھائی سے معاف ہی رکھیئے وہ بوہتے پڑھے لکھے ہیں یہ مجھے چند دن پہلے ہی پتا لگا آپ سیدھے سے میرے سوال کا جواب دیجیئے کہ آُکی اوریا صاحب کہ بارے میں رائے آپ کہ اپنے ہی بیان کردہ اصول کہ مطابق ہے کہ نہیں بس اگر ہے تو ٹھیک اگر نہیں تو بھی ٹھیک والسلام
بجا فرماتے ہیں آپ پڑھے لکھے بندے دلیل اور منطق سے بات کرتے ہیں اندھا دھند کسی کالم کی پیروی نہیں کرتے اور جہاں تک میرا سوال ہے اگر آپ میرے جوابات پڑھنے کی زحمت فرماتے ( یا پھر سمجھنے کی ) تو آپ کو یہ سوال بھی پوچھنا نہیں پڑتا لیکن پھر بھی اگر آپ سننا ہی چاہتے ہیں تو مجھے اوریا مقبول جان تو کیا ان جیسا کوئی بھی صحافی انسپائر نہیں کرتا اور ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ ایسے لوگوں کی تصنیفات پڑھے بغیر نہیں کیا جاسکتا اور اس راے کا اظہار میں نے کچھ دن پہلے قیصرانی صاحب کے شروع کردہ ایک دھاگے میں بھی کیا تھا اس لیے اب آپ کو میری راے کی کڑیاں ملالہ کے ملال سے ملانے کی زحمت نہیں کرنی پڑے گی :)
 

فلک شیر

محفلین
یہ کالم نگار لکھتا ہے کہ۔۔۔

کاش اس کالم نگار کے آباؤ اجداد، مذہب اور اخلاقیات نے اسے یہ تعلیم دے دی ہوتی کہ لاکھوں معصوموں کے سفاک قاتل، اسلام کے نام پر بربریت کے علمبردار کانے ملّا کو ذلیل کمینہ اور گھٹیا جانور کہنے کی جرات رکھتا بجائے اس کے کہ اسے یہ تکلیف ہے کہ اس کے سفاک قاتل ظالم جابر بربر باپ کو کانا ملا کیوں کہا گیا۔
فاتح صاحب! یہ لاکھوں معصوم کون سے ہیں ، جن کو افغان طالبان کے سربراہ ملا عمر نے قتل کیا ہے؟
اور بربریت شاید آپ افغان روایات کو کہہ رہے ہیں
اور مجھے انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ امریکہ بہادر ، جس نے ایک آزد ملک پہ سراسر بدمعاشی کرتے ہوئے حملہ کیا اور بلاشبہ ہزاروں بے گناہوں کو قتل کیا، اس کے بارے میں آپ کا لہجہ اتنا سخت نہیں ہوا۔
اور کیا کسی کو کانا کہہ کر ہمارے دل کو تسکین مل جائے گی۔
آپ کو ان صاحب سے اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن کیا گالی دینے سے یہ اختلاف زیادہ واضح ہو جائے گا۔
اور آپ کو علم ہونا چاہیے کہ امت مسلمہ (محمدصلی اللہ علیہ و سلم کی پیروکار) کی ایک بڑی اکثریت افغانیوں کا ھق سمجھتی ہے کہ وہ اپنی روایات اور مذہب کے مطابق اپنے ملک میں نظام حکومت مرتب کریں۔ اور اگر کسی کو پردے سے تکلیف ہے تو وہ نہ کرے، لیکن حجاب اسلام کی تعلیمات میں سے ایسی تعلیم ہے، جس پہ فخر کیا جا سکتا ہے۔عصمت،حیا اور عفت سے عاری معاشرے ، جہاں ازلی و ابدی محرمات تک کو ہوس کی بھینٹ چرھایا جاتا ہے، انہین اگراس کی سمجھ نہین تو اس کا مطلب ہر گز نہیں کہ ہم اس کو ترک کر دیں۔
"کانا ملا"سے لگتا ہے، کہ آپ کو ملا لفظ سے شدید مسئلہ ہے۔ حیرت ہے کہ آپ جیسے پڑھے لکھے صاحب دلیل سے بات کرنے کی بجائے ذاتی تحقیر و تضحیک پہ اتر آئے ہیں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
لیکن آپ نے تو اپنی پہلی رپلائی میں موضوع ملالہ کو نہیں بنایا بلکہ اول پوری قوم کہ حوالہ سے ایک بیان داغا اور ثانیا اوریا صاحب کو رگڑا لگایا جبکہ ہمارا سوال آپ کے اس تحقیقی اصول ہی کی روشنی میں خود کے عمل کے بارے میں تھا ؟؟؟
آبی صاحب رگڑا کسی کو نہیں لگایا حقیقت بیان کی ہے آپ اس سے متفق نہیں ہیں تو اڑے رہیے میں نہ مانوں کے اصول پر مگر آپ نے مجھے ایک بھی دلیل نہیں دی اوریا صاحب کے تجزیات یا تحقیقات کے پس منظر میں ۔ اگر ایسا ہی ہے تو میں تو کھلے دل سے اسے قبول کرنے کو تیار ہوں ورنہ آپ اپنا اور میرا وقت برباد کر رہے ہیں ۔
 
Top