”آئی ایم ملالہ“ کے اقتباسات ۔ ۔ ۔ پڑھتا جا شرماتا جا

آبی ٹوکول

محفلین
کتاب پر لعنت :confused: اور کتاب کی مصنفہ پر؟
کتاب کے مصنف کہ طور پر معصوم بچی کا نام لیا جارہا ہے مگر جیسا کہ اسکے بارے کہا بھی جارہا ہے کہ کسی کرسٹینا نامی خاتون کی شرارت بھی اس میں شامل ہے سو معین کرکے مصنف پر لعنت نہیں کی گئی مگر کتاب کے مندرجات اگر واقعات کہ عین مطابق ہوں تو پھر کتاب پر ہی لعنت اور ظاہر سی بات ان مندرجات کا جو حقیقی رائٹر ہے اس پر بھی ۔۔والسلام
 
یہود و نصاریٰ کی پشت پناہی کی وجہ سے ملالہ کو معطون کرنے والے اسلام کے پرجوش مبلغین کے سامنے جب یہود و نصاریٰ کی پشت پناہی سے بننے والی سعودی شاہی سلطنت اور اسکی یہود و نصاریٰ کی پشت پناہی کرنے والی تاریخ اور پالیسیوں کا ذکر کیا جائے تو صمّ بکمّ عمّ کی عملی تفسیر نظر آنے لگ پڑتی ہے۔۔۔یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے؟
 
آخری تدوین:

بانیاز خان

محفلین
ہا ہا ہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت معذرت تما م اراکین سے ۔۔۔
میرے ہنسی برداشت کرلیں ۔۔۔ بہت ہی کم آنا ہوتا ہے میرا یہاں۔۔۔۔
شاید پہلی بار کچھ لکھنے کی جسارت کرنے لگا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مجمع کا اصو ل ہے بلکہ فطر ت ۔۔۔
سچی سے سچی بات بھی پیش کردو۔۔
کچھ ماننے والے ہوجائیں گے کچھ نہ ماننے والے

اور بڑے سے بڑا جھوٹ بول دو۔۔۔۔۔۔۔
کچھ ماننے والے ہوجائیں گے ۔۔ کچھ نہ ماننے والے ۔۔۔

میری ذاتی رائے میں اوریا صاحب نے ۔۔ یہاں زیادہ تر باتیں ۔۔۔ ایسی کیں ہیں ۔۔ جو ان کو زیب نہیں دیتی ۔۔۔

لیکن ملالہ کے لیے کچھ ایسے پوائنس ضرور دیے ہیں کہ آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے کہ ۔۔۔۔ ملالہ سوائے ملال کے اور کچھ نہیں ۔۔۔

بس ۔۔ابھی آپ دیکھتے جائیں ۔۔ پاکستان کی ۔۔۔ غیر پاکستانی پروڈکٹ ۔۔۔ ابھی کتنا بزنس کرتی ہے ۔۔۔

میں تو سچ پوچھیں جی ۔۔۔ انگریز کی عظمت کو سلام کرتا ہوں ۔۔۔ ۔۔۔ بھلے ہی سازشی ہے مگر ہے کمال کی صاحب ۔۔۔


جہاں جہاں بھی ۔۔۔ آج مسلمان ۔۔ یا ۔۔ تیسری دنیا کی اقوام اپنی فتح کا جشن مناتے ہیں ۔۔۔ ۔۔ کچھ عرصے بعد پتہ چلتا ہے کہ وہ جیت تو امریکہ کی تھی ۔۔۔۔

مثالیں نہیں دونگا۔۔۔۔۔ حالیہ ۔۔۔۔ چند قریبی ۔۔۔انقلابات ۔۔ آپ کو یاد ہی ہونگے ۔۔۔۔۔


یہ بہت بڑی الو قوم ہے ۔۔۔۔ اوریا جان صاحب ۔۔۔معذرت چاہتا ہوں ۔۔۔۔
پر ہوں میں بھی پاکستانی ۔۔۔۔ پر صاحب قوم تو ہے نہ الو ۔۔۔۔

ایک دن یہ ۔۔۔ خود اپنے ہاتھ سے اس ملال کو وزارت عظمیٰ ۔۔۔ کی سیٹ دے گی ۔۔۔ اور اپنی دانست میں امریکہ کے منہ پر تھپڑ بھی رسید کردے گی ۔۔۔۔


مگر کہیں ۔۔۔ کسی جگہ ۔۔۔۔ کسی پل ۔۔۔ وہ جیت ۔۔۔ وہ ۔۔ عوامی سپورٹ ۔۔۔۔ امریکہ کی جیت ہوگی ۔۔۔۔۔۔

 

بانیاز خان

محفلین
چلتے چلتے ایک بات اور سنتے جائیں ۔۔۔۔ بلکہ برداشت کرلیں ۔۔۔۔۔

مجھے حقیقت میں اس لڑکی سے ہمدردی ہے ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ جان کسی کی بھی ہو۔۔۔ اس لینے کا حق نہیں کسی انسان کے پاس ۔۔۔۔


لیکن ۔۔۔ طالبان ۔۔۔ بھی کمال ۔۔۔۔ کی شے ہیں ۔۔۔

لگتا ہے ۔۔۔ چڑیا ۔۔۔۔مارنے والی ۔۔۔ گن ۔۔۔سے اپنی دشمن ملالہ ۔۔ کی جان لینے آئے تھے۔۔۔۔

اور مزے کی بات ہے کہ ۔۔۔ اس کو نوبل انعام نہ ملنے پر خوش بھی ہورہے ہیں ۔۔۔

یعنی ۔۔ ۔۔ تسلیم کرتے ہیں وہ بھی ۔۔۔ انگریز کی بادشاہت ۔۔۔۔۔۔ ورنہ ۔۔۔ انکے لیے ۔۔۔ کون نوبل ۔۔۔ اور کیا نوبل انعام کی وقعت۔۔۔
 

سید زبیر

محفلین
بھائی بانیاز خان ہیرو اور ولن دونوں ہی ڈائرکٹر کے سکرپٹ کے مطابق کام کرتے ہیں اور اسی کے پیسے ملتے ہیں
اب ایسے کردار سامنے آرہے ہیں جو ہیرو اور ولن میں دوستی کرا نے میں جلدی کر رہے ہیں حالانکہ ہیرو اور ولن سکرپٹ کے عین مطابق لڑ رہے تھے ۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
او پا جی پہلے پڑ تو لیو کی کہندی ہے کتاب دی مصنفہ۔ مفت اچ لتاڑنا چنگا نئیں۔ ;)
سر جی پڑھنا آوندا ہوندا تے ایتھے ہی ہوندے بس جو کچھ لخیا گیا کالم وچ کالم نگار دی قلم تے اعتماد کردیا ہویاں کتاب نوں لتاڑ دتا بس
 

صائمہ شاہ

محفلین
ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ایک بار جب انہوں نے کسی کے بارے میں راے قائم کرلی تو کر لی ، کٹ جائیں گے مر جائیں گے مگر کسی دلیل اور کسی جواز کو قبول نہیں کریں گے اب جبکہ اوریا مقبول صاحب اور یوسف صاحب نے ایک راے بنا لی ہے ملالہ کے بارے میں تو یہ کتاب اس راے کا چشمہ لگا کر پڑھی جاے گی کیا مجال جو اسے اتار کر ایک نیوٹرل مائنڈ کے ساتھ اس کا مطالعہ کریں اور یہ بھی کوئی بعید نہیں کہ اوریا مقبول اور نے سرے سے مطالعہ کیا ہی نہ ہو ادھر ادھر کے تبصروں سے ہی اپنا کالم چمکا لیا ہو
 

آبی ٹوکول

محفلین
ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ایک بار جب انہوں نے کسی کے بارے میں راے قائم کرلی تو کر لی ، کٹ جائیں گے مر جائیں گے مگر کسی دلیل اور کسی جواز کو قبول نہیں کریں گے اب جبکہ اوریا مقبول صاحب اور یوسف صاحب نے ایک راے بنا لی ہے ملالہ کے بارے میں تو یہ کتاب اس راے کا چشمہ لگا کر پڑھی جاے گی کیا مجال جو اسے اتار کر ایک نیوٹرل مائنڈ کے ساتھ اس کا مطالعہ کریں اور یہ بھی کوئی بعید نہیں کہ اوریا مقبول اور نے سرے سے مطالعہ کیا ہی نہ ہو ادھر ادھر کے تبصروں سے ہی اپنا کالم چمکا لیا ہو
یعنی آپکی تو یہ رائے اوریا مقبول صاحب کہ بارے میں انکے نقطہ نظر کو مکمل طور پڑھنے اور انکے دلائل سے واقفیت رکھنے کہ بعد ہی ہے ناں؟؟ ہیں جی کہ میں کُج غلط سمجھنا پیا واں؟؟؟
 

فاتح

لائبریرین
یہ کالم نگار لکھتا ہے کہ۔۔۔
"ملا محمدعمر کا ذکر کرتے ہوئے اسے انتہائی تمسخر کے ساتھ (one eyed mullah) کہا گیا ہے۔ میں یہاں اس کا ترجمہ نہیں لکھنا چاہتا کہ میرے آباؤ اجداد، میرے مذہب اور میری اخلاقیات نے مجھے اس طرح کے تمسخر کی تعلیم ہی نہیں دی۔"
کاش اس کالم نگار کے آباؤ اجداد، مذہب اور اخلاقیات نے اسے یہ تعلیم دے دی ہوتی کہ لاکھوں معصوموں کے سفاک قاتل، اسلام کے نام پر بربریت کے علمبردار کانے ملّا کو ذلیل کمینہ اور گھٹیا جانور کہنے کی جرات رکھتا بجائے اس کے کہ اسے یہ تکلیف ہے کہ اس کے سفاک قاتل ظالم جابر بربر باپ کو کانا ملا کیوں کہا گیا۔
 

سید ذیشان

محفلین
سر جی پڑھنا آوندا ہوندا تے ایتھے ہی ہوندے بس جو کچھ لخیا گیا کالم وچ کالم نگار دی قلم تے اعتماد کردیا ہویاں کتاب نوں لتاڑ دتا بس

کالم نگار تو اپنے خیال کے مطابق تڑکہ لگاتا ہے۔ اگر اس کالم نگار کے پچھلے کالم پڑھے ہوں تو معلوم ہوگا کہ یہ ملالہ کے کتنا خلاف ہے۔ تو اس لحاظ سے ملالہ کے بارے میں اس کی کہی ہوئی بات کا اعتبار ہی نہیں رہتا۔ ویسے بھی جب بھی کتاب کی بات آتی ہے تو ہوا میں کوئی بات نہیں ہوتی ہر بات کا سیاق و سباق ہوتا ہے۔ اگر اس کے بغیر کوئی بات پیش کرے تو اس میں بدیانتی کے امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں۔

Patriotism is the last refuge of a scoundrel (حب الوطنی ایک بدمعاش کی آخری پناہ گاہ ہوتی ہے) کہاوت کے تحت مقبول جان نے بھی یہی کارڈ کھیلا ہے، بلکہ اب تو اس میں سلمان رشدی اور توہین رسالت کی پناہ گاہیں بھی شامل کر دی ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے یہ شخص اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے کس حد تک گر سکتا ہے۔

ملالہ نے نہ ہی رشدی کی تعریف کی ہے اور نہ ہی ایسا کر سکتی ہے۔ اس نے صرف اپنے والد کی یہ بات نقل کی ہے کہ رشدی کے خلاف مظاہروں میں اپنے لوگ ہی مارے گئے تھے، اس سے بہتر طریقہ یہ تھا کہ اس کی کتاب کا جواب کتاب لکھ کر دیا جاتا۔ آپ اس کی بات سے اختلاف بھی رکھتے ہوں تب بھی رشدی کی تعریف کا پہلو اس میں کہاں پر نکلتا ہے؟


ہمیں غیرت کا سبق پڑھانے والا کس طرح ہلری کے سامنے مودبانہ انداز میں کھڑا ہے۔
Del332773.jpg
 
آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
یعنی آپکی تو یہ رائے اوریا مقبول صاحب کہ بارے میں انکے نقطہ نظر کو مکمل طور پڑھنے اور انکے دلائل سے واقفیت رکھنے کہ بعد ہی ہے ناں؟؟ ہیں جی کہ میں کُج غلط سمجھنا پیا واں؟؟؟
مجھے نہیں پتہ آپ کیا سمجھ رہے ہیں یا نہیں سمجھ رہے ہیں لیکن موضوع ملالہ تھی اوریا مقبول نہیں ان زرد صحافت کے درخشاں ستاروں کا حوالہ اُن صاحب نے دیا تھا جنہوں نے یہ دھاگہ شروع کیا تھا میں نے صرف اپنی راے کا اظہار کیا ۔
 

فاتح

لائبریرین
عثمان قاضی لکھتے ہیں:
"گویا اوریا صاحب کا موقف ہے کہ:

- کوثر نیازی مرحوم ایجنسیوں کے نزدیک نہیں تھے.
- ضیا الحق کا دور خصوصا خواتین کے لئے سنہری دور تھا، جس کا ثبوت پی ٹی وی کے ڈرامے ہیں
- ملا عمر کی دونوں آنکھوں کی بینائی مکمل طور پر موجود ہے
- برقع ایک نہایت آرامدہ لباس ہے، خصوصا گرمیوں کے موسم میں
- مشرف امریکہ کے ساتھ مخلص تھے، طالبان کو اثاثہ قرار نہیں دیتے تھے اور انہوں نے پاکستان سے طالبان کا مکمل صفایا کر دیا تھا.
- سکندر اعظم کی تعریف پر مبنی نصاب صرف ملاله کے باپ کے سکول میں پڑھایا جاتا تھا
- ہم ایک مضبوط ملک ہیں جو بھارت سے لڑ سکتا ہے اور کئی بار اسے ہرا بھی چکا ہے.
- یہ بھارت والی بات سچ نہ بھی ہو، تب بھی ہمیں بچوں کو جھوٹ پڑھانا چاہئے، چونکہ امریکی بھی ایسا کرتے ہیں

سبحان اللہ"
 

صائمہ شاہ

محفلین
یعنی آپکی تو یہ رائے اوریا مقبول صاحب کہ بارے میں انکے نقطہ نظر کو مکمل طور پڑھنے اور انکے دلائل سے واقفیت رکھنے کہ بعد ہی ہے ناں؟؟ ہیں جی کہ میں کُج غلط سمجھنا پیا واں؟؟؟
ویسے فاتح نے بہت اچھا جواب دیا ہے آپ کے سوال کا ایک نظر ادھر دیکھ لیتے تو مجھ سے یہ سوال کرنے کی زحمت نہ ہوتی
 

شعیب اصغر

محفلین
ہمارے لبرل بھائی کچھ ضرورت سے زیادہ ہی مرعوب ہو چکے ہیں۔ مغرب کے خلاف ایک لفظ سننا بھی گوارا نہیں کرتے۔ وہ ابھی بھی ملالہ کے دفاع میں منطقیں تراش رہے ہیں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
ویسے فاتح نے بہت اچھا جواب دیا ہے آپ کے سوال کا ایک نظر ادھر دیکھ لیتے تو مجھ سے یہ سوال کرنے کی زحمت نہ ہوتی
کمال ہے میرا سوال آپ سے اور آپ جواب کے لیے فاتح صاحب کہ در پر بھیج رہی ہیں جب کہ فاتح بھائی کا جواب کسی اور تناظر میں ہے اسکا میرے اٹھائے گئے نقاط سے کوئی تعلق نہیں میں نے تو آپ نے جو اصول بیان کیا ہے اس پر آپکا اپنا عمل دریافت کیا ہے محترمہ ؟؟؟
 
Top