گُلِ یاسمیں
لائبریرین
نہیں کھائے ہم نے ایک عرصہ سے پائےیہ ایک ٹائپنگ
کی غلطی تھی
نہیں کھائے ہم نے ایک عرصہ سے پائےیہ ایک ٹائپنگ
کی غلطی تھی
مسکرائیے کہ جب بھی آنا ہو گا وہی عید ہو گینہ آنا ہو سکا بقر عید پر۔![]()
لیجیے اداس نہ ہوں بس آجائیں گے ان شاء اللہ جلدینہ آنا ہو سکا بقر عید پر۔![]()
گل سے سیکھیے ہنر و عقلمندینہ آنا ہو سکا بقر عید پر۔![]()
کام کی بات بتاتے ہیں لیکن پھر یہ گانا گائیے گامسکرائیے کہ جب بھی آنا ہو گا وہی عید ہو گی
کیوں نہ مسکرائیں دیکھیے دنوا دنوا گانا شروع کر دیامسکرائیے کہ جب بھی آنا ہو گا وہی عید ہو گی
قربت ۔۔۔کیوں نہ مسکرائیں دیکھیے دنوا دنوا گانا شروع کر دیا
قینچی سے اداسی کے پر کتر کر۔
فالودہ کھاتے ہوئے ۔
غور کیجئیے کہ حل تو آپ کے پاس ہے اداسی کو بھگانے کا۔فالودہ کی پلیٹ کا تصور کر کے۔
غلط ۔۔۔تصور کافی نہیں۔فالودہ کی پلیٹ کا تصور کر کے۔
ظلم ہےعجیب بات۔
🥲🥲🥲🥲🥲🥲عجیب تو ہمیں لگتا ہے جب ہم ان کا انتظار کرنے لگتے ہیں جنھوں نے کبھی لوٹ کر نہیں آنا، ہمیں ہی ان کے پاس جانا ہے۔