سیما علی

لائبریرین
IMG-1915.jpg
حاسدوں سے اللہ پاک بچائے، آمین
چائے حاضر ہے آپکی آمد پر جناب ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
جرات، طاقت اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی کمونیٹیز اور وہاں کے لوگوں کی زندگی میں بہتری پیدا کرنے کا جتن کرنے پر حال ہی میں امریکی محکمۂ خارجہ نے حال ہیں میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والی 20 خواتین کو ان کے جرات مندانہ کارناموں کے اعتراف میں بین الاقوامی ایوارڈ دیا۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایوارڈ یافتہ خواتین کا تعارف کرایا۔ سب سے پہلے انہوں نے بنگلہ دیش کی رضوانہ حسن کے نام کا اعلان کیا، جنہوں نے بطور وکیل جھینگوں کی کمرشل فارمنگ کرنے والوں کے خلاف کامیاب مہم چلائی ، جن کی وجہ سے روایتی ماہی گیروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا تھا۔
ایوارڈ وصول کرنے والی دوسری خاتون برازیل کی سیمون سیبیلیو ڈ و ناسیمینٹو تھیں، جو ریو ڈی جینرو میں پراسیکیوٹر ہیں اور بدعنوانی ، ملیشیا اور منشیات کے اسمگلروں کے خلاف مہم چلا رہی ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے اس ورچوئل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ 12 خواتین ایک دوسرے سے ہزاروں میل کے فاصلے پر الگ الگ کام کر رہی ہیں۔ مگر ان کے درمیان اپنے ملکوں اور حلقوں میں رہنے والوں کی خدمت کرنے کا جذبہ مشترک ہے اور اپنے اس مقصد کے لیے انہوں نے غیر معمولی جرات اور ذاتی قربانی کا مظاہرہ کیا ہے۔ امریکہ ان کے دوش بدوش کھڑا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ثمرین اور چائے لازم و ملزوم
چاند میاں آئیے چائے حاضر

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
خون سفید ہوتا ہے اور ایک وہ جس پر چل کر بال۔ تو ہم نے بال سفید ہونے والے راستے کو ترجیح دی۔ یہ الفاظ ہیں انور مقصود صاحب کے۔۔
تو مجھے کہہ لینے دیجیے پاکستان اور اِس کی شگفتہ و شائستہ ثقافت پر اِس گھرانے کے بہت احسانات ہیں۔ حسنِ کارکردگی کے تمغات بہت سوں کو ملے اگر اِس علم دوست، علم پرور، علم نواز اور علم داں خانوادے کو نظر انداز کیا گیا تو گویا ظلم کیا گیا ۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
تو مجھے کہہ لینے دیجیے پاکستان اور اِس کی شگفتہ و شائستہ ثقافت پر اِس گھرانے کے بہت احسانات ہیں۔ حسنِ کارکردگی کے تمغات بہت سوں کو ملے اگر اِس علم دوست، علم پرور، علم نواز اور علم داں خانوادے کو نظر انداز کیا گیا تو گویا ظلم کیا گیا ۔۔۔۔۔۔
پھر ہمیں زہرہ نگاہ صاحبہ کا شعر سنانے کی اجازت دیجیے؀
کہاں کے عشق و محبت کدھر کے ہجر و وصال
ابھی تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لئے
 

سیما علی

لائبریرین
تو مجھے کہہ لینے دیجیے پاکستان اور اِس کی شگفتہ و شائستہ ثقافت پر اِس گھرانے کے بہت احسانات ہیں۔ حسنِ کارکردگی کے تمغات بہت سوں کو ملے اگر اِس علم دوست، علم پرور، علم نواز اور علم داں خانوادے کو نظر انداز کیا گیا تو گویا ظلم کیا گیا ۔۔۔۔۔۔
بجیا جو فاطمہ ثریا بجیا کے نام سے مشہور ہوئیں ۔۔اردو ادب کے لئے انکی خدمات فراموش نہیں کی جاسکتیں۔۔
فاطمہ ثریا بجیا کا خاندان ادبی دنیا میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے بھائیوں میں احمد مقصود صآحب جو حمیدی صاحب کے نام سے مشہور تھے اور انور مقصود صاحب جبکہ بہنوں میں سارہ نقوی، زہرہ نگاہ صاحبہ اورزبیدہ طارق المعروف زبیدہ آپا ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
ایک مرتبہ پنڈِت ہری چند اخترؔ سے ایم۔ڈی (محمد دین) تاثیرؔ نے پوچھا ،’’یار میں نے سُنا ہے تُو حفیظ ؔ(جالندھری) کا شاگرد ہے‘‘۔ موصوف جواباً تصدیق کی تو اس پر تاثیرؔ کی رگِ ظرافت پھڑکی اور بولے،’’یار! میں تو تیری بڑی عزت کرتا تھا‘‘۔ {بات کی بات ہے کہ یہ وہی تاثیرؔ ہیں،


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
یہ اشعار ہمارے پیارے سید عاطف علی کی نذر ہیں
شاید یہی پسند آجائیں اور اس لڑی کو رونق بخش دیں ہمیں انکی کمی بہت محسوس ہورہی ہے ۔۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ اُن کی رسم نئی ہے، نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ اُن کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی
.
 

سیما علی

لائبریرین
ہمارے خیال میں اردو فکشن پڑھنے والا شاید ہی کوئی ہو جس نے سعادت حسن منٹو کی ’سیاہ حاشیے‘ نہ پڑھی ہو۔
اردو میں بھی مختصر ترین کہانیاں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
نمک پارے‘ میں ہر کہانی سو لفظوں میں لکھی ہے، نہ کم نہ زیادہ، طبع زاد بھی اور ماخوذ بھی۔ یہ طریقہ بھی دنیا کی کئی زبانوں میں رائج ہو چکا ہے۔یہ ہیں مبشر علی زیدی صاحب جنکی کتاب ہمیں ہماری پیاری اور دلاری صابرہ بٹیا نے پہلی ملاقات پر ہمیں دی جیتی رہیں ۔۔۔
ان کی کتاب میں سو کہانیاں ہیں۔ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کتاب سو کا مربع ہے۔ اس انداز میں کہانی کہنے کے لیے لفظ چننے پڑتے ہیں۔ لفظوں کی کفایت اور انتخاب کی اس سے اچھی مشق اور کیا ہو سکتی ہے۔
 
یہ اشعار ہمارے پیارے سید عاطف علی کی نذر ہیں
شاید یہی پسند آجائیں اور اس لڑی کو رونق بخش دیں ہمیں انکی کمی بہت محسوس ہورہی ہے ۔۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ اُن کی رسم نئی ہے، نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ اُن کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی
.
واہ واہ کیا کہنے
 

سیما علی

لائبریرین
منیر نیازی صاحب کا ایک شعر یاد آرہا ہے ؀
یہ کیسا نشہ ہے میں کس عجب خمار میں ہوں
تو آ کے جا بھی چکا ہے، میں انتظار میں ہوں
 
وصل ہو یا فراق ہو اکبرؔ
جاگنا رات بھر مصیبت ہے
وصل و فراق میں نیندیں
اجڑ جائیں تو کیا غم
حسن جاناں کی دید کی خاطر
حد سے گزر جائیں تو کیا غم
انکی خاطر ہی تویہ آنکھیں ہیں
بھیگ جائیں تو کیا غم
قمر اس عشق میں ہم
بہک جائیں تو کیا غم
 

سیما علی

لائبریرین
لیجیے منیر نیازی صاحب کی شاعری کے بارے میں ہمیں چندایسے موضوعات ملتے ہیں جوخاص انھی کے موضوعات بن کررہ گئے ہیں ،جن میں حیرت واستعجاب ،طلسم، ہجرت ،نرگسیت اورحسن وعشق شامل ہیں ۔
ایک اچھے تخلیق کار یاشاعر کایہ کمال ہوتاہے کہ وہ اچھی سوچ کے ساتھ اچھافن کار بھی ہو۔
منیرؔنیازی اچھے خیالات کے ساتھ اچھے فن کاربھی تھے ۔انھیں خیال کولفظوں میں اتارنے کاہنرخوب آتاتھا۔اُن کے اشعار کو دیکھاجائے توایسے محسوس ہوتا ہے جیسے لفظ ہاتھ باندھے اُن کاانتظارکررہے ہوں ،جونہی کوئی خیال سوجھافوراََلفظوں نے اُس کوشعرکی صورت دے دی۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
Top