سیما علی

لائبریرین
ضروری ہے ظرافت انسانی فطرت میں ۔۔۔۔۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 

یاسر شاہ

محفلین
صحیح۔مولانا شاہ حکیم اختر رح کے ہاں عشاء کے بعد ایک مجلس صرف ہنسی مزاح کی ہوتی تھی، نہ جانے کتنے لوگ ڈپریشن سے شفا پا کر راہ راست پہ آ گئے۔ان کے ایک خلیفہ نے آج بھی وہ رسم جاری رکھی ہے۔

 

سیما علی

لائبریرین
صحیح۔مولانا شاہ حکیم اختر رح کے ہاں عشاء کے بعد ایک مجلس صرف ہنسی مزاح کی ہوتی تھی، نہ جانے کتنے لوگ ڈپریشن سے شفا پا کر راہ راست پہ آ گئے۔ان کے ایک خلیفہ نے آج بھی وہ رسم جاری رکھی ہے۔

شامت خواتین ہی کی کیوں آتی ہے لطائف میں لیکن کبھی کبھی لگتا ہے دونوں کی آتی ہے ۔۔۔کیونکہ ۔۔۔۔۔
وجودِ زن سے تصویرِ کائنات میں رنگ۔۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
سختی سے چٹانوں کی نہ ہمّت ہارا
پھر موم سے بھی نرم تھا سنگِ خارا
پھوٹا وہیں فوّارۂ آبِ شیریں
کل سنگ پہ پھاوڑہ جو میں نے مارا
کبھی تھوڑی شاعری کی جاسکتی ہے اس لڑی میں۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
چینلز پر تمباکو نوشی کے اشتہارات بند کر دیئے ہیں لیکن ہمارے ڈراموں میں سگریٹ نوشی عام ہے


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 

سیما علی

لائبریرین
ٹک ٹک دیدم‘ دم نہ کشیدم۔۔۔۔۔
ایک دن شیر کی شامت آئی جو اس نے ہاتھی کو روک کر پوچھ لیا”بتاؤ جنگل کا بادشاہ کون ہے؟“ ہاتھی نے جو شاید پہلے ہی سے غصے میں بھرا بیٹھا تھا اپنی سونڈ میں شیر کو لپیٹ کر اس زور سے زمین پر پٹخاکہ بے چارہ شیر اپنی کمر سہلاتا رہ گیا اور پھر کہنے لگا“ ہاتھی بھائی اگر آپ کو معلوم نہ تھا تو نہ بتاتے مگر اس مذاق کی کیا ضرورت تھی“۔
ہاتھی نے شیر کو اس زور سے پٹخا تھا کہ بیچارے شیر کی ساری بہادری دھری کی دھری رہ گئی اور شیر اس وقت اس کہاوت کی صورت بنا کھڑا تھا یعنی ”ٹک ٹک دیدم‘ دم نہ کشیدم“۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top