ظالم عین ٹکرانے لگے تھے آپس میں کہ میں یہ نیچے دیا گیا شعر لکھ چکا تھا یہاں پوسٹ کرنے کے لیےعظیم آج کا ٹارگٹ یاد ہے نا آپ کو۔
عام آدمی سے دور نہ ہو جائے چائے کاش
چلیے کہ چل کے اور بھی سستی کرائیں چائے
جی ہاں، یاد ہے
ظالم عین ٹکرانے لگے تھے آپس میں کہ میں یہ نیچے دیا گیا شعر لکھ چکا تھا یہاں پوسٹ کرنے کے لیےعظیم آج کا ٹارگٹ یاد ہے نا آپ کو۔
ط مگر پھر بھی بھولے آپ۔ظالم عین ٹکرانے لگے تھے آپس میں کہ میں یہ نیچے دیا گیا شعر لکھ چکا تھا یہاں پوسٹ کرنے کے لیے
عام آدمی سے دور نہ ہو جائے چائے کاش
چلیے کہ چل کے اور بھی سستی کرائیں چائے
جی ہاں، یاد ہے
زہے نصیب کہ آپ آئے اور ہم ط بھولے!ط مگر پھر بھی بھولے آپ۔
رکھ دیا ہو گا ط کو کہیں سنبھال کرزہے نصیب کہ آپ آئے اور ہم ط بھولے!
ڈوبا رہتا تھا وہ ہمیشہ پریشانی میں کہ اس کی کوئی اولاد نہ تھیذکر ہے ایک زمانے کا جب کسی ملک میں ایک بادشاہ تھا۔
(اگلا جملہ آپ لکھیں)
دن رات بس اس کے ذہن میں یہی بات رہتی تھیڈوبا رہتا تھا وہ ہمیشہ پریشانی میں کہ اس کی کوئی اولاد نہ تھی
خدا کرے کہ جو کوئی بے اولاد ہے سب کو اولاد کی خوشیاں نصیب ہوںدن رات بس اس کے ذہن میں یہی بات رہتی تھی
حق تعالیٰ سے دعا نہیں کرتا تھا؟ڈوبا رہتا تھا وہ ہمیشہ پریشانی میں کہ اس کی کوئی اولاد نہ تھی
چلیں، اب دوبارہ کھیل شروع کرتے ہیںذکر ہے ایک زمانے کا جب کسی ملک میں ایک بادشاہ تھا۔
(اگلا جملہ آپ لکھیں)
ثمرین جو اس کی خالہ کی بیٹی تھی اس پریشانی کا ذکر اس نے اس کے ساتھ کیادن رات بس اس کے ذہن میں یہی بات رہتی تھی
جب وہ چائے بنا رہی تھیثمرین جو اس کی خالہ کی بیٹی تھی اس پریشانی کا ذکر اس نے اس کے ساتھ کیا
ثمرین جو چائے بنا رہی تھی بادشاہ نے آ کر اپنی پریشانی کا ذکر اس سے کیاجب وہ چائے بنا رہی تھی
ٹھیک! ( کہا ثمرین نے) کہ میں دعا کرتی ہوںثمرین جو چائے بنا رہی تھی بادشاہ نے آ کر اپنی پریشانی کا ذکر اس سے کیا
تب بادشاہ کو یہ بات یاد آئی کہ اس نے اپنا سارا وقت پریشانی میں ہی گزار دیاٹھیک! ( کہا ثمرین نے) کہ میں دعا کرتی ہوں