سیما علی

لائبریرین
قلم کا ذکر ہوگا
قینچی کا نہیں؀
جب بھی اوہام مقابل آئے
مثلِ شمشیر چلی نوکِ قلم


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
طوطا کہتاہے ؀
ظلِ الٰہیوں‘ شہنشاہانِ معظم اور عالم پناہوں کے شاہی درباروں کے کمزور ناتواں انسانوں پر دھاک بٹھانے اور ان پر لرزہ طاری کرنے والے کیسے کیسے مناظر تاریخ کے اوراق میں محفوظ ہیں‘ کسی انسان کو ظلِ الٰہی اور عالم پناہ کا خطاب دینا‘ بذاتِ خود انسانی رعونت اور کروّفر کو دعوت دینے کے مترادف ہے
جب چوبدار اس کروفر والے شہنشاہ کے آگے کورنش بجا لاتے‘ انسانی ہیولوں کی شکل میں موجود تمام آلائشوں کو راستے سے ہٹاتے‘ گرجدار اور کرخت آواز میں یہ اعلانِ ورود جاری کرتے کہ ”باادب‘ باملاحظہ‘ ہوشیار‘ عالم پناہ‘ شہنشاہ معظم‘ حضور پرنور‘ فیض گنجور‘ چشمِ بددور اور نہ جانے کیا کیا‘ شاہِ فلاں تشریف لاتے ہیں‘ تو اپنی دھاک بٹھانے والا یہ اعلان سن کر ان والیانِ ملک و مختار کے دلوں میں ٹھہری رعونتوں کو نہ جانے کتنی ٹھنڈ پڑتی ہو گی۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
ضروری ہے
یہاں
ذکر
حبیب جالب صاحب کا جو ایسے ہی رونا روتے روتے اگلے جہان کو سدھار گئے کہ....
تجھ سے پہلے بھی جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اسے بھی اپنے خدا ہونے کا اتنا ہی یقیں تھا
یہ یقین ہوتا بھی ہے اور جب دلایا جاتا ہے تو مزید مستحکم ہو جاتا ہے‘
دور حاضر کے حکمرانوں کو بھی 🥲🥲🥲🥲
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ضروری تو نہیں یہ طاقت کے نشئی صرف بادشاہ ہوں، آج کا صاحبِ اقتدار یا طاقتور طبقہ تسکینِ نفس کے لیے ان القابات کے علاوہ سب کچھ کرتا ہے۔ اپنی طاقت کی دھاک بٹھانے کے لیے کمزوروں اور مخالفین کی عزتیں تو آج بھی پامال کی جاتی ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
صدر ذی وقار نے عوام الناس کے ہجوم بے کراں میں اپنی ذاتِ گرامی کی موجودگی کے مناظر دکھانے کی ادنیٰ سی خواہش کا اظہار
﮼كرتےہیں تو
تمام مصاحبین
تمام
خواہش کی تکمیل میں لگ جاتے ہیں ۔
 

سیما علی

لائبریرین
ضروری تو نہیں یہ طاقت کے نشئی صرف بادشاہ ہوں، آج کا صاحبِ اقتدار یا طاقتور طبقہ تسکینِ نفس کے لیے ان القابات کے علاوہ سب کچھ کرتا ہے۔ اپنی طاقت کی دھاک بٹھانے کے لیے کمزوروں اور مخالفین کی عزتیں تو آج بھی پامال کی جاتی ہیں۔
شہنشاہیت کا سکہ اب نہیں چل سکتا‘ اس لئے سلطانی ¿ جمہور میں جمہور کو مقدم رکھیں ورنہ سلطانی کی عیاری عوامی قہر کے آگے کھڑا ہونا تو کجا‘ اس کاسامنا بھی نہیں کر پائے گی۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
سازش ہے یہ بھی ایک عوام الناس سے، پہلے جو ایک بڑا بت بادشاہ کی صورت میں تھا اسی کے چھوٹے چھوٹے بہت سے بت تراش لیے گئے۔
ایک غریب کے لیے تو ایک ایس ایچ او یا واپڈا کا ایک لائن میں بھی بادشاہ ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ژولیدہ حال عوام ہیں
مہنگائی سے
لاقانونیت سے اور لاتعداد مسائل سے ۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
زبردستی
عوام الناس کے دلوں میں تو ایے ہی کیڑے مکوڑے بن کر شہنشاہِ معظم کے پاﺅں تلے کچلے جانے کی خواہشات مچلتی رہتی ہیں‘ اگر ظلِ الٰہی عوام الناس کی صفوں میں آجائیں تو یہ منہ پھٹ لوگ دیدے پھاڑ پھاڑ کر آٹے‘ چینی‘ گیس‘ بجلی کی فراہمی کے تقاضے شروع کر دیں
 

سیما علی

لائبریرین
ڑے کہیں یہ ڈریں اسوقت سے جب لیاری انکے خلاف کھڑا ہو ان شاء اللہ وہ دن ضرور آئے جب
جب تخت گرائے جائیں گے جب تاج اچھالے جائیں گے
 

سیما علی

لائبریرین
روئی کی طرح اُڑ جائیں گے
ہم محکوموں کے پاؤں تلے
یہ دھرتی دھڑدھڑدھڑکے گی
اور اہلِ حکم کے سر اوپر
جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
جب ارضِ خدا کے کعبے سے
سب بُت اُٹھوائے جائیں گے
ہم اہلِ سفا مردودِ حرم
مسند پہ بٹھائے جائیں گے
سب تاج اچھالے جائیں گے
سب تخت گرائے جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
جو غائب بھی ہے حاضر بھی
جو ناظر بھی ہے منظر بھی
اٹھّے گا انا الحق کا نعرہ
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
اور راج کرے گی خلقِ خدا
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
سازش ہے یہ بھی ایک عوام الناس سے، پہلے جو ایک بڑا بت بادشاہ کی صورت میں تھا اسی کے چھوٹے چھوٹے بہت سے بت تراش لیے گئے۔
ایک غریب کے لیے تو ایک ایس ایچ او یا واپڈا کا ایک لائن میں بھی بادشاہ ہے۔
ذرا دیکھیں تو روفی بھائی
جن کو کیا کیا کہا گیا وہ کیسی سچی باتیں کرتے کیسے اللہ کی قوت کا ذکر کس خوبصورتی سے کرتے ہیں ۔۔
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
درست فرمایا آپ نے۔ لیکن لبرل، سیکولر اور مذہب بیزار طبقہ بے وقوفوں کی طرح باچھیں کھول کر ہنسنا شروع کر دیتا ہے، یا اپنی خیانت دکھاتے ہوئے غلط کوٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
کچھ صاحب تو اس بات کو بھی مضحکہ خیز کہہ رہے تھے کہ تین الف (امریکہ، اسرائیل اور انڈیا) ابلیسیوں کو مسلم مخالف کیوں کہا گیا۔
 
Top