سیما علی

لائبریرین
ذرا آپ بھی آواز دیجیے بھیا۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
خیر سے آج بائیسواں روزہ ہے ۔۔اے معبود! آج کے دن برکت سے ہمارے لئے اپنے کرم کے دروازے کھول دے۔اپنی برکتیں ہم پر نازل فرما، اور اس میں ہمیں اپنی خوشنودی کے اسباب فراہم کرنے کی توفیق عطا کر، اور اس کے دوران ہمیں بہشت کے درمیان بسا دے، اے بےبسوں کی دعا قبول کرنے والے۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
عام طور پر ستائیس رمضان کی شب شب قدر کے لئے مشہور ہے لیکن درست تو یہ ہے کہ آخری عشرے میں کسی بھی رات کو شب قدر واقع ہو سکتی ہے۔ تلاش جاری رکھناچاہیے
 

سیما علی

لائبریرین
چاندی کی قیمت کے برابر جو کہ آج کل روپیہ
روپیہ 2740
فی تولہ پاکستان میں ہے ۔۔اگر کوئی بندہ ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے بقدر روپیہ یا سامان تجارت کا مالک ہوجائے تو وہ صاحب نصاب بن جاتا ہے۔۔۔
 

وجی

لائبریرین
چاندی کی قیمت کے برابر جو کہ آج کل روپیہ
روپیہ 2740
فی تولہ پاکستان میں ہے ۔۔اگر کوئی بندہ ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے بقدر روپیہ یا سامان تجارت کا مالک ہوجائے تو وہ صاحب نصاب بن جاتا ہے۔۔۔
جنابہ اعلٰی یہ بھی بتا دیں کہ ،
کیا اس پر سال گزرنا ضروری ہے کہ نہیں ؟؟
 

سیما علی

لائبریرین

جنابہ اعلٰی یہ بھی بتا دیں کہ ،
کیا اس پر سال گزرنا ضروری ہے کہ نہیں ؟؟

ثمرات و فوائد زکات ۔زکاۃ ادا کرنا صرف مالی حق ہی نہیں ہے؛ بلکہ اس کے بے شمار فضائل اور بے انتہاء فوائد بھی ہیں

زکاۃ اداکرنے والے قیامت کےدن ہر قسم کےغم اورخوف سےمحفوظ ہونگے۔(البقرہ 277)

کام یابی کا راستہ: زکاۃ دینے والا کام یاب لوگوں کی فہرست میں شامل ہوجاتا ہے؛ جیسا کہ قرآن پاک میں فلاح پانے والوں کی ایک نشانی زکاۃ کی ادائیگی بھی بتائی گئی ہے

زکات صاحب نصاب شخص پر سال گزرنے کے بعد واجب ہوتی ہے اور جس دن وہ صاحبِ نصاب بنا تھا سال کے حساب میں اس دن کا اعتبار ہوتا ہے،مثلًا کوئی شخص صفر کی پندرہ تاریخ کو صاحبِ نصاب بنا تھا تو اگلے سال پندرہ صفر کو اس شخص پر زکات کی ادائیگی واجب ہوگی۔اس مذکورہ تاریخ کو اس شخص کے پاس جتنا سونا چاندی،نقدی یا مال تجارت ہوگا اس پر ڈھائی فیصد زکات واجب ہوگی۔
 

سیما علی

لائبریرین
پاکستان شر یعہ بور ڈ کی جانب سے فطر کی رقم کم سے کم 300 روپے مقرر کی گئی ہے، جو کہ رواں سال 2024 کے لیے ہے۔ یہ رقم 2 کلو گرام گندم کے برابر ہے۔
شریعہ بورڈ کے مطابق فطرانہ 600 روپے جو کے لیے، کھجوروں کے لیے 2400 اور کشمش کے لیے 4400 مقرر کیا گیا ہے۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
آخری تدوین:
Top