یہ ہو تم ۔۔۔۔ از قلم نیرنگ خیال

نیرنگ خیال

لائبریرین
حسبِ روایت بہترین تحریر۔ اللہ کرے زورِ قلم اورزیادہ
دیگر تحاریر کی طرح یہاں بھی ایسا ہی محسوس ہوا کہ یہ آپ بیتی ایک جگ بیتی بھی ہے۔ ہمیں خود سے تعلق قائم کرنا آتا ہی نہیں۔ اورجب آتا ہے تو وقت اور مصروفیات سب کچھ بھلا دیتی ہیں۔ اسی طرح کووڈ 19 کی وجہ سے دنیا میں طبقاتی تقسیم کی تفسیر کرنا مزید آسان ہو گیا ہے۔ وبا کے پھیلاؤ، اس کے اثرات سے لے کر اب اس کی ویکسین کی دستیابی تک ہر جگہ آپ کو انسانی برادری میں یہ تفریق اس قدر واضح دکھائی دیتی ہے کہ آپ کو انسانی فطرت کو سمجھنے کے لیے کسی اور انڈیکس کو دیکھنا باقی نہیں رہتا۔ ہم سب اسی اژدھام کا حصہ ہیں۔
شکرگزار ہوں فرحت۔۔۔ بالکل ایسا ہی ہے۔ ہم سب اسی اژدھام کا حصہ ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
کہنے کو تو خود شناسی بہت بڑی نعمت ہے لیکن کبھی کبھی یہ بہت تکلیف دیتی ہے۔
ذہن کے دریچے کھولنے والی ایک خوبصورت تحریر لکھنے پر مبارکباد۔ایسے ہی ہمیں جگاتے رہا کریں کہ

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ:)
عاطف بھائی آپ کی توجہ اور محبت پر ممنون ہوں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
لاجواب ہے ذوالقرنین بھائی!
انور مسعود صاحب نے ایک مرتبہ شعر کی ایک منفرد اور مختصر تعریف یہ بتائی کہ شعر وہ ہوتا ہے جو قاری کو چھیڑ دے۔ اگر انور صاحب سے تحریر کی خوبی سے متعلق سوال کیا جاتا تو تب بھی ان کا جواب یہی ہوتا۔ اور یہ خوبی آپ کی تحاریر میں جا بجا دکھائی دیتی ہے۔ ماشاءاللہ ، اللہ پاک آپ کے قلم کی کاوش کو قبول فرمائے اور مزید کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
لاجواب ہے ذوالقرنین بھائی!
انور مسعود صاحب نے ایک مرتبہ شعر کی ایک منفرد اور مختصر تعریف یہ بتائی کہ شعر وہ ہوتا ہے جو قاری کو چھیڑ دے۔ اگر انور صاحب سے تحریر کی خوبی سے متعلق سوال کیا جاتا تو تب بھی ان کا جواب یہی ہوتا۔ اور یہ خوبی آپ کی تحاریر میں جا بجا دکھائی دیتی ہے۔ ماشاءاللہ ، اللہ پاک آپ کے قلم کی کاوش کو قبول فرمائے اور مزید کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
عبدالروف بھائی! آپ کی محبت اور توجہ پر شکرگزار ہوں۔ مان بڑھانے کا حوصلہ افزائی کا شکریہ۔۔۔
 
Top