یہ کیسی جہاں کی فضا ہو گئی ہے------برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کیسی جہاں کی فضا ہو گئی ہے
زمانے سے رخصت وفا ہو گئی ہے
-------------
عبادت میں جب سے لگا دل ہے میرا
مری دور ساری بلا ہو گئی ہے
--------
نہیں خوف دل میں اگر مر بھی جاؤں
نمازِ محّبت ادا ہو گئی ہے
--------
ہوا جب سے ناراض محبوب مجھ سے
مری زندگی بے مزا ہو گئی ہے
---------
وہ روٹھا ہوا ہے کئی دن سے مجھ سے
نہیں کچھ خبر کیا خطا ہو گئی ہے
-----------
مری زندگی تھی محبّت سے خالی
محبّت سے اب آشنا ہو گئی ہے
------------
جسے میں نے چاہا مجھے مل گیا ہے
مری جان اس پر فدا ہو گئی ہے
-----------
محبّت خدا کی سمائی ہے دل میں
مری روح کی یہ غذا ہو گئی ہے
----------
خدا یاد آیا تجھے جب سے ارشد
ترے دل سے دنیا جدا ہو گئی ہے
---------
 

الف عین

لائبریرین
یہ کیسی جہاں کی فضا ہو گئی ہے
زمانے سے رخصت وفا ہو گئی ہے
------------- درست

عبادت میں جب سے لگا دل ہے میرا
مری دور ساری بلا ہو گئی ہے
-------- وہی بات کہ متبادلات پر غور نہیں کیا، کچھ وقت گزارتے کیوں نہیں غزل کے ساتھ؟
مرا دل لگا ہے عبادت میں جب سے

نہیں خوف دل میں اگر مر بھی جاؤں
نمازِ محّبت ادا ہو گئی ہے
-------- درست دو لختی تو ضرور محسوس ہوتی ہے

ہوا جب سے ناراض محبوب مجھ سے
مری زندگی بے مزا ہو گئی ہے
--------- ٹھیک

وہ روٹھا ہوا ہے کئی دن سے مجھ سے
نہیں کچھ خبر کیا خطا ہو گئی ہے
----------- خطا کرنے والا کون ہے؟ شعر میں تو واضح نہیں

مری زندگی تھی محبّت سے خالی
محبّت سے اب آشنا ہو گئی ہے
------------ ویسے درست ہے لیکن کوئی پوچھے کہ اب کیا بات ہو گئی تو جواب غائب ہے

جسے میں نے چاہا مجھے مل گیا ہے
مری جان اس پر فدا ہو گئی ہے
----------- دو لخت تقابل ردیفین

محبّت خدا کی سمائی ہے دل میں
مری روح کی یہ غذا ہو گئی ہے
---------- ٹھیک

خدا یاد آیا تجھے جب سے ارشد
ترے دل سے دنیا جدا ہو گئی ہے
----- یاد آنا تو مصیبت پڑنے پر ہوتا ہے، عادت کے مطابق یاد کیا جاتا ہے خدا کو
مجموعی طور پر جو اشعار درست بھی ہیں، ان میں بھی کوئی خاص بات نہیں
معذرت صاف گوئی کے لئے
 
Top