لکهوں جو دل کو جو ہے ثمر میرا
کہے ہے توکہ، یہ ہے ہنر میرا

برائے جاں اسے مانگوں تو کس سے
جسے تم کہتے نہی ، ہے مگر میرا

بے چینی اپنی کہی سماج سے میں نے
بنایا باتوں سے بسمل، ہے جگر میرا

ملے وہ شعلہ جبیں مجهہ سے کبهی
یہ کیسے اس سے کہوں تو، ہے نگر میرا

مانگنے کی اگر مجهے حسرت ہے حسن
کہوں کہ کیا کون، ہے کدهر میرا
سید عطوف الحسن
۔۔۔
مجھے شاعری کے اسرار و رموز کا بلکل علم نہی،، اصلاح کا طالب ہوں
 
Top