یہ لفظوں کا کھیل ہے پیارے..........زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
لفظوں کا استعمال بھی ایک فن ہے اگر کسی کو اس فن پر عبور حاصل ہو جائے تو اس کیلئے کسی کے دل میں اترنا مشکل نہیں ہوتا ، موقع محل اور حکمت سے انسان کسی کا بھی دل جیت سکتا ہے اور اگر عادت کا ٹھرکی ہو تو دل جیتنا اور بھی آسان ہوتا ہے ، بعض اوقات آپ کسی کی دل سے تعریف کرتے ہیں لیکن اس کا الٹا اثر ہوتا ہے ، جیسے کوئی لڑکا کسی لڑکی سے کہے کہ آج تو تمھارا چہرہ بالکل کریلے جیسا لگ رہا ہے ، حالانکہ کریلا بڑی بہترین سبزی ہے لیکن لڑکی ایک دم سے بھڑک اٹھے گی اور پیر پٹختی چلی جائے گی اور اگر آپ کہیں کہ جان آج تم تو بھنڈی جیسی لگ رہی ہو تو وہ خوشی سے آپ کو اپنے پیسوں سے کھانا بھی کھلا دے گی وہ اس لئے کہ بھنڈی لڑکیوں کو بہت پسند ہوتی ہے اور کیوں نہ ہو اس کو انگریزی میں "Lady Finger" جو کہتے ہیں اور آج کل کی لڑکیوں کو ہر کام میں انگل کرنے کی عادت ہو چکی ہے اسی وجہ سے انگلیوں پر نچانا محاورہ ایجاد ہوا ، لفظوں کے کھیل میں کسی کا دل ٹوٹتا ہے تو کسی کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے جیسے کسی لڑکی کو اگر آپ کہیں جان تم بہت خوبصورت ہو تو اس کا خوشی سے 20 کلو وزن بڑھ جائے گا لیکن اگر اسے یہ کہیں جان سچ بتاوٓں تو تمھاری سہیلی تم سے بھی زیادہ خوبصورت ہے تو اس کا نہ صرف دل ٹوٹ جائے گا بلکہ آنسووٓں سے میک خراب ہونے پر وہ دو تھپڑ بھی مار کر جائے گی ، آج کے دور میں لفظوں کا استعمال کرنا لوگ بھولتے جارہے ہیں ایک دم سے غصے میں منہ سے ایسا لفظ نکل جاتا ہے کہ پرانی سے پرانی دوستی بھی ختم ہو جاتی ہے ، اب گالیاں زبان زد عام ہیں ، وہ دن دور نہیں جب لفظوں کی جنگ سے ہی جنگیں ہوں گی آج سے چودہ سو سال پہلے بھی ایسا ہی ہوتا تھا اور آج کے دور میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے فرق یہ ہے کہ اس وقت کسی لڑکی کو جان کہنے پر لوگ ایک دوسرے کو مرنے مارنے پر آ جاتے تھے اور آج کے دور میں اگر کوئی لڑکا کسی لڑکی کو باجی کہہ دے تو وہ جان سے مارنے پر اتر آتی ہے ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
واہ واہ

لڑکیوں کو بھنڈی صرف اس لیے پسند ہے کہ وہ سمارٹ سی سبزی ہے اور بس۔ کہیں یہ نہ سمجھ لیں کہ ان کو بھنڈی کھانے میں پسند ہے۔
 
Top