فراز یہ عالم شوق کا

راجہ صاحب

محفلین
يہ عالم شوق کا ديکھا نہ جائے
وہ بت ہے يا خدا، ديکھا نہ جائے

يہ کن نظروں سے تو نے آج ديکھا
کہ تيرا ديکھنا، ديکھا نہ جائے

ہميشہ کيلئے مجھ سے بچھڑ جا
يہ منظر بارہا ديکھا نہ جائے

غلط ہے سنا پر آزما کر
تجھے اے بے وفا ديکھا نہ جائے

يہ محرومي نہيں پاس وفا ہے
کوئي تيرے سوا ديکھا نہ جائے

يہي تو آشنا بنتے ہيں آخر
کوئي نا آشنا ديکھا نہ جائے

فراز اپنے سوا ہے کون تيرا
تجھے تجھ سے جدا ديکھا نہ جائے
 

تفسیر

محفلین
[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=2x0dwwZ9PGg[/youtube]

یہ عالم شوق کا دیکھا نا جائے
وہ بت ہے یا خدا دیکھا نا جائے

یہ میرے ساتھ کیسی روشنی ہے
کہ مجھ سے راستہ دیکھا نا جائے

یہ کن نظروں سے تو نے آج دیکھا
کہ تیرا دیکھنا دیکھا نا جائے

ہمیشہ کے لیے مجھ سے بچھڑ جا
یہ منظر بارہا دیکھا نا جائے

غلط ہے جو سننا پر آزما کر
تجھے اے بے وفا دیکھا نا جائے

یہ مہرومی نہیں پاسِ وفا ہے
کوئی تیرے سوا دیکھا نا جائے

ہہی تو آشنا بنتے ہیں آخیر
کوئی نا آشنا دیکھا نا جائے

فراز اپنے سوا ہے کون تیرا
تجھے تجھ سے جدا دیکھا نا جائے

احمد فراز
 

فرحت کیانی

لائبریرین
آپ کا بھی شکریہ ۔ مجھے بیحد خوشی ہوئی ۔
مجھے یاد ہے کہ آپ نے میرا جاری کردہ عنوان " کیا عورت اور مرد برابر ہیں" میں حصہ لیا تھا اور کافی عمدہ دلالیل پیش کیئے تھے۔ :)
بہت شکریہ۔۔ :) میں اکثر آپ کی تحریر پڑھتی ہوں ۔۔ پختون کی بیٹی اور حیوانوں کی بستی دونوں کو پڑھنا شروع کیا ہوا ہے۔۔بہت اچھا لکھتے ہیں آپ( یہ جواباً تعریف نہیں ہے :))
 
Top