یہ زندگی جو بِتاؤں تو مارا جا ؤں گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل

ش زاد

محفلین
یہ زندگی جو بِتاؤں تو مارا جا ؤں گا
اور اس سے آنکھ چُراؤں تو مارا جاؤں گا

یہ صُلح جُوئی ہے اک جُرم اپنے مسلک میں
جو خُود کو خُود سے مِلاؤں تو مارا جاؤں گا

امیرِ شہر کی جِن عادتوں سے واقِف ہوں
نقاب اُن سے اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا

مری فضاؤں میں پرواز دُشمنوں کی ہے
دیا جو آج جلاؤں تو مارا جاؤں گا

اِسی زمین کے نیچے چُھپی ہوئی ہے اجل
یہاں میں گھر جو بناؤں تو مارا جاؤں گا

میں اِن کے شہر میں حلّاج ہو چُکا ہوں سو اب
جو اپنے ہونٹ ہلاؤں تو مارا جاؤں گا

میں جیت جاؤں گا اِک روز موت سے اپنی
جو موت کو نہ ہراؤں تو مارا جاؤں گا

ہزار سال سے دستور ہے یہ مقتل کا
یہاں جو سر کو جُھکاؤں تو مارا جاؤں گا

ہے میرے سامنے میرا حریف آئینہ
زرہ جو آنکھ اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا

وہ دلرُبا سہی ، فِتنہ گرِ مُحبت ہے
اُسے جو دل میں بساؤں تو مارا جاؤں گا

ش زاد
 

دوست

محفلین
ماشاءاللہ
خُد کو خود اور حلاؤں کو ہلاؤں کرلیجیے۔ یہ شاید بے دھیانی میں املاء کی غلطیاں رہ گئی ہیں۔
 

ب وقوف

محفلین
اچھا لکھا ہے جناب، دوشی صاحب کو اچھا کمپٹی شن دیا ہے:

(شاعر رانا سعید دوشی کے تازہ شعری مجموعے ”زمیں تخلیق کرنی ہے“ سے ۔ ۔ ۔ )

کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا
میں کم شناس مروت میں مارا جاؤں گا
میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں
پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا
میں ورغلایا ہوا لڑ رہا ہوں اپنے خلاف
میں اپنے شوقِ شہادت میں مارا جاؤں گا
مجھے بتایا ہوا ہے میری چھٹی حس نے
میں اپنے عہدِ خلافت میں مارا جاؤں گا
میرا یہ خون میرے دوستوں کے سر ہوگا
میں دوستوں کی حراست میں مارا جاؤں گا
میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر
گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا
بس ایک صلح کی صورت میں جان بخشی ہے
کسی بھی دوسری صورت میں مارا جاؤں گا
 

ش زاد

محفلین
اچھا لکھا ہے جناب، دوشی صاحب کو اچھا کمپٹی شن دیا ہے:

(شاعر رانا سعید دوشی کے تازہ شعری مجموعے ”زمیں تخلیق کرنی ہے“ سے ۔ ۔ ۔ )

کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا
میں کم شناس مروت میں مارا جاؤں گا
میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں
پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا
میں ورغلایا ہوا لڑ رہا ہوں اپنے خلاف
میں اپنے شوقِ شہادت میں مارا جاؤں گا
مجھے بتایا ہوا ہے میری چھٹی حس نے
میں اپنے عہدِ خلافت میں مارا جاؤں گا
میرا یہ خون میرے دوستوں کے سر ہوگا
میں دوستوں کی حراست میں مارا جاؤں گا
میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر
گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا
بس ایک صلح کی صورت میں جان بخشی ہے
کسی بھی دوسری صورت میں مارا جاؤں گا
آپ کا بہت شکریہ حضور مگر ناچیز کہاں اور سعید دوشی کہاں

اللہ آپ کو سُکھی رکھے آمین
 

ش زاد

محفلین
غزل تو اچھی ہے مگر ردیف پسند نہیں آئی۔۔۔ مارے جائیں آپ کے دشمن۔۔

بہت بہت نوازش اعجاز صاحب
میرا کوئی دشمن نہیں اعجاز صاحب اور اگر کوئی ہے تو اللہ اُسے بھی جیتا رکھے کہ اُس کے ہونے سے مجھے اپنے ہونے کا احساس رہے گا:)
 

ش زاد

محفلین
یوں ہی نہیں ہے موڑ یہ رستے کے بیچ میں
اب راستے جُدا ہیں سمجھ لینا چاہیے
ش زاد
 

الف عین

لائبریرین
ش۔ اپنے ہر تھریڈ میں ایک ایک شعر لکھ کر پوسٹ کر رہے ہو۔۔ کیا وجہ ہے۔۔ کچھ تازہ کلام ہو تو ایک نئے تھریڈ میں پوسٹ کرو نا۔۔۔
 

ش زاد

محفلین
اعجاز صاحب آ پ پر سلامتی ہو

یہ تمام اشعار غزلیات سے مُنتخب کردہ ہیں
تازہ بہت کُچھ ہے مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top