یہ خون پیئں گے کب کب تک (محترم اساتذہ سے آصلاح کی درخواست)

محترم الف عین و دیگر
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ملاں یہ سیاسی حرکارے
لبرل یہ مغرب کے مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
پنجابی بلوچی کافر تو
کئے قوم کے کیسے بٹوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
دو وقت کی روٹی کو ترسے
مزدور کسان یہ بھٹیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہاں قوم کے خون پسینے سے
ہیں اڑتے ان کے طیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب خون ہی سارا سستا تھا
یہ خود نہ مرے پھر کیوں سارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب اپنی جان ہی پیاری تھی
تو اتنے جواں پھر کیوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ان کو خون بھی چندہ دو
یہ خنجر بھی ہیں دو دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب جام شہادت چلتے ہوں
کیوں جوش نہ ان کا خوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ملک خدا کے نام لیا
پھر الٹے کیوں ہیں پن دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہے قوم کو جس نے للکارا
اٹھےقوم بھی اس کو للکارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جس نے ملک و دیں کو توڑا
اٹھو توڑو ان کے گہوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ظلمت ان کی پھیلی ہو
بے کار یہ مہرو مہ تارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
 

اکمل زیدی

محفلین
محترم الف عین و دیگر
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ملاں یہ سیاسی حرکارے
لبرل یہ مغرب کے مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
پنجابی بلوچی کافر تو
کئے قوم کے کیسے بٹوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
دو وقت کی روٹی کو ترسے
مزدور کسان یہ بھٹیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہاں قوم کے خون پسینے سے
ہیں اڑتے ان کے طیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب خون ہی سارا سستا تھا
یہ خود نہ مرے پھر کیوں سارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب اپنی جان ہی پیاری تھی
تو اتنے جواں پھر کیوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ان کو خون بھی چندہ دو
یہ خنجر بھی ہیں دو دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب جام شہادت چلتے ہوں
کیوں جوش نہ ان کا خوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ملک خدا کے نام لیا
پھر الٹے کیوں ہیں پن دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہے قوم کو جس نے للکارا
اٹھےقوم بھی اس کو للکارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جس نے ملک و دیں کو توڑا
اٹھو توڑو ان کے گہوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ظلمت ان کی پھیلی ہو
بے کار یہ مہرو مہ تارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
خیال اچھا ہے تسلسل اچھا ہے اظہار اچھا ہے مگر . . . . . شاعری میں کہاں فٹ ہوگی یہ چیز ... یہ دیکھنا ہے ...
 

الف عین

لائبریرین
شکر ہے کہ میرا شمار خون پینے والوں میں نہیں!!!
پہلی بات ۔۔۔ کب کب تک، اظہار میں نا گواری کا احساس دیتا ہے۔
دوسری بات ۔۔ جب ایک ٹیپ کا مصرع طے کیا جائے تو نظم کو آرگنائز کرنا چاہئے۔ چار چار یا چھ چھ مصرعوں کے بندوں میں۔
حرکارے‘ سمجھ میں نہیں آیا، اور پن دھارے بھی۔ شاید مراد ہرکارے‘ ہو اور پن دھارے سے مراد پانی کے دھارے ہو!!
 
شکر ہے کہ میرا شمار خون پینے والوں میں نہیں!!!
پہلی بات ۔۔۔ کب کب تک، اظہار میں نا گواری کا احساس دیتا ہے۔
دوسری بات ۔۔ جب ایک ٹیپ کا مصرع طے کیا جائے تو نظم کو آرگنائز کرنا چاہئے۔ چار چار یا چھ چھ مصرعوں کے بندوں میں۔
حرکارے‘ سمجھ میں نہیں آیا، اور پن دھارے بھی۔ شاید مراد ہرکارے‘ ہو اور پن دھارے سے مراد پانی کے دھارے ہو!!
بہت شکریہ ۔
یہ زیدی صاحب نے مصرعہ نکالا ہے۔ جی ویسے یہ زیادہ مصروں میں ہی دیکھی مگر تفصیل کا نہیں معلوم تھا۔
ہرکارے ہی ہوگا لفظ کیں حرکارے پڑھا تھا ، پن بجلی اور اسی طرح پن دھارے، پانی کے دھارے۔
 

الف عین

لائبریرین
جس نے بھی نکالا ہو یہ مصرع، رواں نہیں ہے۔
حرکارے تو املا کی غلطی تھی لیکن پن دھارے مجھے تو قبول نہیں۔ پن بجلی اور پن چکی قبول کئے جا سکتے ہیں کہ مستعمل ہیں۔ پن دھارے کا معلوم نہیں۔
 
جس نے بھی نکالا ہو یہ مصرع، رواں نہیں ہے۔
حرکارے تو املا کی غلطی تھی لیکن پن دھارے مجھے تو قبول نہیں۔ پن بجلی اور پن چکی قبول کئے جا سکتے ہیں کہ مستعمل ہیں۔ پن دھارے کا معلوم نہیں۔
رواں بنایا تو جا سکتا ہے :LOL:، استعمال کریں گے تو خود ہی مستعمل ہو جائینگے
 
جن نکات کی۔نشاندھی محترم الف عین نے کی ہے اس سے اتفاق ہے مشق جاری رکھیں
اللہ کرے زور قلم زیادہ
شکریہ جناب
چلوں گا طرز سلف پہ تو بن جاؤں گا کچھ

اردو پر ہمارا مشق سخن بلکہ مشق ستم رکھنے ارادہ تو ہے۔

ہائے اللہ میرا پیچھا شروع۔۔۔۔
 
Top