یہ جنگ کیا ہے جو مسلمانوں پر مسلط کی گئی ہے

صرف علی

محفلین
یہ سیاہ لباس ، دل اور اعمال والوں کی جماعت "حذب اللہ " کہاں گئی ؟؟؟ وہ کیوں نہیں مدد کررہی "فلسطینیوں" کی ؟؟ اب کہاں گئی انکی حذب
؟؟
اپنے ہم مذہب اسرائیلوں سے لڑتے ہوئے اب کیا شرم آرہی ہے انکو ؟؟؟
یہ بھی آپ کی اندھے تعصب کا نتیجہ یے جو حزب اللہ کی حماس کو مدد نظر نہیں آتی ہے ابھی تک جو حماس اسرائیل سے لڑپایا ہے وہ حزب اللہ کے دئے ہوئے ہتھیار ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ بھی آپ کی اندھے تعصب کا نتیجہ یے جو حزب اللہ کی حماس کو مدد نظر نہیں آتی ہے ابھی تک جو حماس اسرائیل سے لڑپایا ہے وہ حزب اللہ کے دئے ہوئے ہتھیار ہیں
دوسرے الفاظ میں اگر حزب اللہ نے یہ ہتھیار حماس کو نہ دیئے ہوتے تو اتنے شہری اسرائیل کی جوابی کاروائی میں مارے نہ جاتے؟
 

صرف علی

محفلین
Members of UAE 'aid convoy' revealed as intelligence agents
Sunday, 20 July 2014 12:17
1201 268

1 1474
mohamed-dahlan.jpg

'Dahlan called one of his followers from Fatah who spoke with Hamas officials and they agreed to let the convoy leave immediately,'

Forty members of the UAE "aid convoy" which entered the Gaza Strip last week have been revealed as intelligence agents. They were, it is believed, trying to collect information about Hamas and its infrastructure in the besieged territory.
According to one informed source, a local Palestinian recognised one of the agents as a soldier in the UAE armed forces. He contacted the security forces in Gaza who took the agent in for questioning.

Other members of the "aid convoy" then made contact with officials in the United Arab Emirates. In turn, they asked disgraced Fatah official Mohamed Dahlan, who now lives in and is sponsored by the UAE government, to try to secure a safe and swift exit for the agents.

"Dahlan called one of his followers from Fatah who spoke with Hamas officials and they agreed to let the convoy leave immediately," the source said.

Palestinians in Gaza were surprised by the sudden exit of the UAE personnel on Saturday. The field hospital that they had ostensibly arrived to set-up was left uncompleted.

Commentators say that suspicions should have been aroused when the convoy was allowed by the Egyptians to enter Gaza through the Rafah crossing, as no other convoys have been allowed to enter since the start of the Israeli attack and invasion. Media reports on Saturday said that the Egyptian army has banned and attacked three international aid convoys trying to enter the enclave.

Egypt has closed Rafah and does not allow wounded Palestinians to travel abroad for treatment or let much-needed medicine and medical equipment to be taken into Gaza.
https://www.middleeastmonitor.com/n...ae-aid-convoy-revealed-as-intelligence-agents
 

صرف علی

محفلین
دوسرے الفاظ میں اگر حزب اللہ نے یہ ہتھیار حماس کو نہ دیئے ہوتے تو اتنے شہری اسرائیل کی جوابی کاروائی میں مارے نہ جاتے؟
جب فلسطین کے پاس ہتھیار نہیں تھے کیا اس وقت فلسطن کی عوام کو اسرائیلی لولی پوپ دیتے تھے
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

مسلۂ فلسطين – امريکی موقف

يہ کہنا بالکل غلط اور حقائق کے منافی ہے کہ ہم دونوں ميں سے کسی بھی فريق کی جانب سے دانستہ بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کے اقدام کی تائيد کرتے ہيں يا اسی طرح کے واقعات کو منصفانہ سمجھتے ہيں۔

اس وقت ہماری اولين ترجيح زمين پر کشيدگی ميں کمی لانا ہے اور ہم تمام فريقين پر زور دے رہے ہيں کہ وہ تناؤ ميں کمی لانے کے ليے مل کر کام کريں اور عام شہريوں کی حفاظت کو يقینی بنائيں۔

ہم اس بارے ميں بالکل واضح ہيں کہ فلسطينی عوام کے ليے رياست کا خواب فريقين کے مابين براہراست مذاکرات کے ذريعے ہی ممکن ہے۔

امريکی حکومت کی جانب سے اسرائيل کی حمايت کے ضمن ميں تمام تر تنقيد، سوالات اور آراء پڑھی ہيں۔ جيسا کہ ميں نے پہلے بھی فورمز پر متعدد بار واضح کيا ہے کہ امريکی حکومت اس عالمی کوشش کا حصہ ہے جس کی بنياد اسرائيل اور فلسطين کے عوام کی خواہشات کے عين مطابق خطے ميں پائيدار امن کے قيام کا حصول ممکن بنانا ہے۔

ہم خطے ميں ايک مربوط امن معاہدے کے لیے کوشاں ہيں جس ميں فلسطين کے عوام کی اميدوں کے عين مطابق ايک خودمختار اور آزاد فلسطينی رياست کے قيام کا حصول شامل ہے۔ اس ايشو کے حوالے سے امريکہ پر زيادہ تر تنقید اس غلط سوچ کی بنياد پر کی جاتی ہے کہ امريکہ کو دونوں ميں سے کسی ايک فريق کو منتخب کرنا ہو گا۔ يہ تاثر بالکل غلط ہے کہ امريکہ اسرائيل کی غيرمشروط حمايت کرتا ہے۔ ہم اسرائيل کے بہت سے اقدامات پر تحفظات رکھتے ہيں۔

ميں يہ بھی ياد دلا دوں کہ سال 2008 ميں غزہ ميں حملے کے بعد امريکہ نے اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1860 کی مکمل حمايت کی تھی جس کے تحت مستقل اور پائيدار جنگ بندی اور غزہ سے اسرائيلی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کيا گيا تھا۔ اسی قرارداد ميں غزہ کے مکينوں کے ليے خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کو يقينی بنانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

بہت سے رائے دہندگان لگاتار امريکہ کی جانب سے اسرائيل کو دی جانے والی امداد کا ذکر کرتے ہیں ليکن اسی پيرائے اور دليل ميں وہ اس حقيقت کو نظرانداز کر ديتے ہيں کہ امريکی حکومت فلسطين کو معاشی اور ترقياتی مد ميں امداد فراہم کرنے والے ممالک ميں سرفہرست ہے۔ سال 1993 سے يو ايس ايڈ کے توسط سے قريب 3 بلين ڈالرز کی امداد مہيا کی جا چکی ہے۔ اس امداد کے ذريعے جن شعبوں ميں ترقياتی منصوبوں کو سپورٹ فراہم کی گئ ہے ان ميں صاف پانی کی فراہمی، انفراسٹکچر، تعليم، صحت اور معاشی ترقی جيسے اہم شعبہ جات شامل ہيں۔

امريکی حکومت غزہ ميں بنيادی انسانی ضروريات بشمول خوراک، ادويات، صاف پانی اور علاج معالجے کی سہوليات کی فراہمی کو يقينی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ غزہ ميں ان سہوليات کی فراہمی کو اقوام متحدہ کی "ريليف اينڈ ورکس" ايجنسی اور ديگر بين الاقوامی نجی تنظيموں کے ذريعے ممکن بنايا جاتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

قیصرانی

لائبریرین
جب فلسطین کے پاس ہتھیار نہیں تھے کیا اس وقت فلسطن کی عوام کو اسرائیلی لولی پوپ دیتے تھے
ایک سوال ہے:
اگر آپ کمزور ہیں، کیا آپ کو یہ زیب دیتا ہے کہ آپ طاقتور پہلوان کو گالی دیں اور پھر جب مار پڑے تو رونا بھی شروع کر دیں؟
میں اسرائیل کے حق میں نہیں ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہوں، لیکن مجھے یہ بات بھی برداشت نہیں ہوتی کہ حماس چند راکٹ پھینک کر، جس سے نہ کوئی جانی نقصان ہوتا ہے اور نہ ہی مالی، کے بدلے فلسطینی شہریوں کا کتنا جانی اور مالی نقصان کراتی ہے؟
 

صرف علی

محفلین
ایک سوال ہے:
اگر آپ کمزور ہیں، کیا آپ کو یہ زیب دیتا ہے کہ آپ طاقتور پہلوان کو گالی دیں اور پھر جب مار پڑے تو رونا بھی شروع کر دیں؟
میں اسرائیل کے حق میں نہیں ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہوں، لیکن مجھے یہ بات بھی برداشت نہیں ہوتی کہ حماس چند راکٹ پھینک کر، جس سے نہ کوئی جانی نقصان ہوتا ہے اور نہ ہی مالی، کے بدلے فلسطینی شہریوں کا کتنا جانی اور مالی نقصان کراتی ہے؟
آپ کی بات تحیک ہے مگر یہ بھی ایک نفسیاتی طریقہ ہوسکتا ہے کہ آپ کا دشمن جو پہلے جب چاہیے آپ کو ایک چپیڑ مارتا تھا اور چلا جاتا تھا اب تھوڑا سوجتا ہوگا کہ یار یہ مجھے سوئی نا چوبو دے
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کی بات تحیک ہے مگر یہ بھی ایک نفسیاتی طریقہ ہوسکتا ہے کہ آپ کا دشمن جو پہلے جب چاہیے آپ کو ایک چپیڑ مارتا تھا اور چلا جاتا تھا اب تھوڑا سوجتا ہوگا کہ یار یہ مجھے سوئی نا چوبو دے
شہری آبادی کو کسی بھی قیمت پر تکلیف نہیں اٹھانی چاہئے۔ موجودہ صورتحال میں تو اسرائیل اور حماس مجھے برابر کے ذمہ دار لگ رہے ہیں :(
 
خوش آمدید !
خلاف ورزی کرنے والے کے خلاگ
یہ بھی آپ کی اندھے تعصب کا نتیجہ یے جو حزب اللہ کی حماس کو مدد نظر نہیں آتی ہے ابھی تک جو حماس اسرائیل سے لڑپایا ہے وہ حزب اللہ کے دئے ہوئے ہتھیار ہیں
اچھا !!! کیا بات ہے ، حزب اللہ کے دیئے ہوئے ہتھیار سے اسرئیلیوں کا بھاری جانی مالی نقصان ہورہا ہے :biggrin::biggrin:
اسرئیل نے پسپائی اختیار کی اور غزہ پر حملے سے باز آیا کیونکہ حزب اللہ جو مدد کررہی ہے ۔۔۔:grin::grin:
حد ہوتی ہے بے تکی دلیل کی بھی ۔۔۔۔
 
شہری آبادی کو کسی بھی قیمت پر تکلیف نہیں اٹھانی چاہئے۔ موجودہ صورتحال میں تو اسرائیل اور حماس مجھے برابر کے ذمہ دار لگ رہے ہیں :(
حماس اور حزب اللہ صرف بہانے ہیں اسرائیلی جارحیت اور توسیع پسندی کو جائز قرار دینے کے اصل مقصد غزہ کی زمین پر قبضہ کرنا ہے اسلئے آئی ڈی ایف صرف اور صرف شہری آبادیوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے تاکہ غزہ کے باسی مصر یا سمندر کے راستے غزہ سے فرار ہو جائیں۔ تاریخ شاہد ہے اسرائیل نے اسطرح لاتعداد فلسطینی مسلمان آبادیوں پر قبضہ کیا ہے۔ مگر مسلہ یہ ہے کہ غزہ میں زیادہ تر بے وسائل لوگ آباد ہیں جو فلسطین میں کہیں نا کہیں سے بے دخل ہو کر غزہ میں آ پھنسے ہیں وہ جانیں تو دے سکتے ہیں لیکن اپنا گھر بار چھوڑ نہیں سکتے۔
 
ایک سوال ہے:
اگر آپ کمزور ہیں، کیا آپ کو یہ زیب دیتا ہے کہ آپ طاقتور پہلوان کو گالی دیں اور پھر جب مار پڑے تو رونا بھی شروع کر دیں؟
میں اسرائیل کے حق میں نہیں ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہوں، لیکن مجھے یہ بات بھی برداشت نہیں ہوتی کہ حماس چند راکٹ پھینک کر، جس سے نہ کوئی جانی نقصان ہوتا ہے اور نہ ہی مالی، کے بدلے فلسطینی شہریوں کا کتنا جانی اور مالی نقصان کراتی ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
حماس اور حزب اللہ صرف بہانے ہیں اسرائیلی جارحیت اور توسیع پسندی کو جائز قرار دینے کے اصل مقصد غزہ کی زمین پر قبضہ کرنا ہے اسلئے آئی ڈی ایف صرف اور صرف شہری آبادیوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے تاکہ غزہ کے باسی مصر یا سمندر کے راستے غزہ سے فرار ہو جائیں۔ تاریخ شاہد ہے اسرائیل نے اسطرح لاتعداد فلسطینی مسلمان آبادیوں پر قبضہ کیا ہے۔ مگر مسلہ یہ ہے کہ غزہ میں زیادہ تر بے وسائل لوگ آباد ہیں جو فلسطین میں کہیں نا کہیں سے بے دخل ہو کر غزہ میں آ پھنسے ہیں وہ جانیں تو دے سکتے ہیں لیکن اپنا گھر بار چھوڑ نہیں سکتے۔
دیکھئے محترم، اسرائیل کی توسیعی پالیسیاں کسی سے مخفی نہیں ہیں اور انہیں بین الاقوامی طور پر ان کے سب سے بڑے حمایتی امریکہ تک کی حمایت نہیں ملتی اس بارے۔ لیکن آپریشن یا بمباری کے بارے جہاں تک بات ہو رہی ہے تو یہ دیکھئے کہ 360 مربع کلومیٹر میں اٹھارہ لاکھ سے زیادہ افراد آباد ہیں اور فی مربع کلومیٹر 13000 نفوس۔ اگر اسرائیل اتنا ہی اندھا دھند بمباری کر رہا ہے تو ہلاکتیں ہزاروں روزانہ ہونی چاہئے تھیں۔ لیکن پھر بھی اگر جانی نقصان اتنا کم ہو رہا ہے (اگرچہ ایک بے گناہ ہلاکت بھی ناقابلِ برداشت ہے) تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز شہری آبادی کو بلا امتیاز نشانہ نہیں بنا رہیں بلکہ چن چن کر وہ مطلوبہ ٹارگٹ پر حملے کر رہے ہیں اور یہ بات تو آپ بھی جانتے ہیں کہ حماس کے گوریلے ہمیشہ حملے کر کے شہری آبادی میں آن چھپتے ہیں اور جب کاروائی ہوتی ہے تو بے گناہ شہری مفت میں مارے جاتے ہیں
باقی تاریخ دیکھ لیجئے، انگریزوں کے بعد مصر اور اردن نے فلسطین پر قبضہ جمایا ہوا تھا اور جب اسرائیل سے شکست کھائی تو پھر اسرائیل نے اس پر قبضہ کیا، تاہم یہ قبضہ بھی ویسے ہی غیر قانونی ہے جیسا کہ مصری یا اردنی قبضہ تھا
 

x boy

محفلین
دیکھئے محترم، اسرائیل کی توسیعی پالیسیاں کسی سے مخفی نہیں ہیں اور انہیں بین الاقوامی طور پر ان کے سب سے بڑے حمایتی امریکہ تک کی حمایت نہیں ملتی اس بارے۔ لیکن آپریشن یا بمباری کے بارے جہاں تک بات ہو رہی ہے تو یہ دیکھئے کہ 360 مربع کلومیٹر میں اٹھارہ لاکھ سے زیادہ افراد آباد ہیں اور فی مربع کلومیٹر 13000 نفوس۔ اگر اسرائیل اتنا ہی اندھا دھند بمباری کر رہا ہے تو ہلاکتیں ہزاروں روزانہ ہونی چاہئے تھیں۔ لیکن پھر بھی اگر جانی نقصان اتنا کم ہو رہا ہے (اگرچہ ایک بے گناہ ہلاکت بھی ناقابلِ برداشت ہے) تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز شہری آبادی کو بلا امتیاز نشانہ نہیں بنا رہیں بلکہ چن چن کر وہ مطلوبہ ٹارگٹ پر حملے کر رہے ہیں اور یہ بات تو آپ بھی جانتے ہیں کہ حماس کے گوریلے ہمیشہ حملے کر کے شہری آبادی میں آن چھپتے ہیں اور جب کاروائی ہوتی ہے تو بے گناہ شہری مفت میں مارے جاتے ہیں
باقی تاریخ دیکھ لیجئے، انگریزوں کے بعد مصر اور اردن نے فلسطین پر قبضہ جمایا ہوا تھا اور جب اسرائیل سے شکست کھائی تو پھر اسرائیل نے اس پر قبضہ کیا، تاہم یہ قبضہ بھی ویسے ہی غیر قانونی ہے جیسا کہ مصری یا اردنی قبضہ تھا

بات دل کو لگتی ہے
حماس بھی صحیح نہیں اور اسرائیل بھی،
فلسطین سے زیادہ تو کراچی میں کراچی کے بتھہ خورو، مافیا، منشیات فروشوں، اسلحہ فروشوں اور یہاں پر قابض نام نہاد ٹھیکیداروں نے ایک سال قتل کیے روز ٹارگیٹ کلین اور اسطرح کے لوگوں کی وجہ سے درجن دو درجن جانے اسطرح جاتی ہیں جیسے ہاتھ سے مرغی کا انڈا گرگیا ہو۔
 

arifkarim

معطل
ایک سوال ہے:
اگر آپ کمزور ہیں، کیا آپ کو یہ زیب دیتا ہے کہ آپ طاقتور پہلوان کو گالی دیں اور پھر جب مار پڑے تو رونا بھی شروع کر دیں؟
اسپر ایک لطیفہ یاد آگیا۔ ایک پتلا اور کمزور سا آدمی ایک موٹے پہلوان کے اوپر چڑھ کر بچاؤ بچاؤ کی آواز بلند کر رہا ہے۔ راہ گیروں نے تفسار کیا کہ اسکو مات تو تم نے دی ہوئی ہے اور مدد کیلئے بھی تو ہی بلا رہے ہو، آخر یہ ماجرا کیا ہے؟ جسپر وہ بڑے اطمینان سے بولا: اُٹھے گا تو مارے گا! :)۔ یہی لطیفہ ایک کارٹون کی شکل میں:

حماس اور حزب اللہ صرف بہانے ہیں اسرائیلی جارحیت اور توسیع پسندی کو جائز قرار دینے کے اصل مقصد غزہ کی زمین پر قبضہ کرنا ہے
اسرائیل 2004-2005 میں غزہ کی پٹی کا انخلاء کر چکا ہے تاکہ دنیا کو باور کرایا جا سکے کہ اسرائیل-فلسطین میں امن کا نہ ہونا اسرائیلی قبضہ نہیں حماس کی دہشت گردی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Israeli_disengagement_from_Gaza


اگر اسرائیل اتنا ہی اندھا دھند بمباری کر رہا ہے تو ہلاکتیں ہزاروں روزانہ ہونی چاہئے تھیں۔ لیکن پھر بھی اگر جانی نقصان اتنا کم ہو رہا ہے (اگرچہ ایک بے گناہ ہلاکت بھی ناقابلِ برداشت ہے) تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز شہری آبادی کو بلا امتیاز نشانہ نہیں بنا رہیں بلکہ چن چن کر وہ مطلوبہ ٹارگٹ پر حملے کر رہے ہیں اور یہ بات تو آپ بھی جانتے ہیں کہ حماس کے گوریلے ہمیشہ حملے کر کے شہری آبادی میں آن چھپتے ہیں اور جب کاروائی ہوتی ہے تو بے گناہ شہری مفت میں مارے جاتے ہیں
درست۔ یہ چارٹ ہے اسرائیلی بمباری میں ابتک مرنے والوں کا انکی عمر کے حساب سے:
http://www.israellycool.com/2014/07...s-killed-so-far-in-operation-protective-edge/
 
Top