غالب یونہی افزائشِ وحشت کے جو ساماں ہوں گے۔۔۔۔۔۔ غالبؔ

شروع میں واہ واہ ٹھیک کیا تھا عینی نے
بہت ہی واہ نے کام خراب کیا :)
جب کسی کام کے ٹھیک ہونے پر ضرورت سے زیادہ ٹھیک ہونے کا گمان ہونے لگے تو کام وہیں سے خراب ہونے لگتا ہے :)
اور عینی بھی بہت ہی واہ سے مار کھا گئیں :)
 
یعنی اب "ہم ایسے" بھی کلامِ غالب پر داد دیں گے۔ :D :)

بہت عمدہ ! غزل ہے۔ بہت ہی اعلیٰ۔۔۔ ۔!

باندھ کر عہدِ وفا اتنا تنفّر، ہے ہے
تجھ سے بے مہر کم اے عمرِ گریزاں! ہوں گے


واہ کیا بات ہے۔​
اس حسنِ انتخاب پر داد قبول کیجے۔ :)
انتخاب کی پذیرائی پر ممنون ہیں :)
بلاشبہ بہت عمدہ غزل ہے :)
جی بالکل اب بقول ''ہم ایسے '' کہ انہیں بھی غزل کی سمجھ آگئی ہے تو داد دینے سے بھلا کون روک سکتا ہے :)
 

عینی شاہ

محفلین
اچھاا ٹھیک ہے سمجھ آ ئی ہے تو ذرا پہلے شعر کی تشریح تو کیجئے :battingeyelashes:
اپ کو پتہ تو ہے اب آپا ۔۔:cautious::p
اچھا یہ لیں ٹرائے کرتی ہوں اس شعر میں پوئیٹ کہتا ہے کہ ۔
اگر اسی طرح خوف میں اضافہ کرنے والی باتیں ہوتی رہیں
تو دل کے سبھی زخم گریبان کی طرح چاک ہو جائیں گے:rollingonthefloor: دیکھا کتنا اچھا ایکسپلین کیا ہے :p:p:p
 

ارم ناز

محفلین
او ہو ۔مدیحہ یہ تو وہی غزل ہے جس پر آپ نے اپنی فیسبک وال پر ہماری کلاس لی تھی ،ہے نا!!!ویسے عینی بیٹے کے آخری تبصرے نے تمام مراسلوں کوپڑھنے پر مجبور کر دیا ۔اور خوب حظ اٹھایا مین نے تو :) اور عینی کی تشریح یہ ثابت کرتی ہے کہ انہیں بھی شاعری سمجھ ا جاتی ہے :p دلکش انتخاب کی داد ایک مرتبہ پھر حاضر ہے ۔
 
Top