ہے غلط گر گُمان میں کچھ ہے، درد

ملائکہ

محفلین
ہے غلط گر گُمان میں کچھ ہے
تجھ سوا بھی جہان میں کچھ ہے؟

دل بھی تیرے ہی ڈھنگ سیکھا ہے
آن میں کچھ ہے، آن میں کچھ ہے

"لے خبر" تیغِ یار کہتی ہے
"باقی اس نیم جان میں کچھ ہے"

ان دنوں کچھ عجب ہے میرا حال
دیکھتا کچھ ہوں، دھیان میں کچھ ہے

اور بھی چاہیے سو کہیے اگر
دلِ نا مہربان میں کچھ ہے

درد تو جو کرے ہے جی کا زیاں
فائدہ اس زیان میں کچھ ہے؟

خواجہ میر درد
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ، لا جواب، میری پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ہے یہ غزل، شکریہ آپ کا پوسٹ کرنے کیلیئے۔

امید ہے اپنے پسندیدہ کلام سے محفل کو نوازتی رہیں گی۔
 
Top