ہے شوق نیم رس ابھی، اور عشق نا رسا

اساتذہِ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب، جناب الف عین صاحب اور دیگر اہلِ علم اور سخن شناس حضرات سے نظم پہ اصلاحی نظر فرمانے کی گزارش ہے۔ غلطیوں کوتاہیوں کی نشاندہی فرما کر شکریہ کا موقع عنائیت فرمائیں۔ والسلام

ہے شوق نیم رس ابھی، اور عشق نا رسا
اے راز دارِ عشق مجھے راستہ دکھا

میرا یہ عجز ہے کہ میں عاجز زباں سے ہوں
اس عاجزی نے کر دیا ہے مجھ کو بے نوا

گو واقفِ رموزِ سخن تو نہیں مگر
پُر شوخ دل یہ بے خودی میں کچھ ہے کہہ رہا

اس دورِ پر فتن کی میں اب بات کیا کروں
دیکھو جو ہر طرف تو ہے محشر سا اک بپا

کل تک جو حاملانِ سپہرِ بریں ہوئے
پستی بھی ان کو آج لگے کیوں ہے خوش نما

آ کر بدن میں روح بھی مشکل میں پڑ گئی
اب کیا کروں میں زندگیِ پر ملال کا

مشکل میں جان ڈال دی افکار نے مِری
"پھر ذوق و شوق دیکھ دلِ بے قرار کا"​
 
آخری تدوین:

آوازِ دوست

محفلین
بھٹی صاحب بہت خوب! مگر اصلاحِ کلام کی بابت میرا خیال ہے کہ ہم شاعری کے نوآموز، اساتذہ کی زندگی کو تھوڑا آسان کر سکتے ہیں اگر ہم اُن سے یہ درخواست کریں کہ براہِ کرم ہمارے کلام میں درستگیوں کی نشاندہی کر دیں تو اُن کا کام کم وقت میں ہو سکتا ہے :) :)
 
نوازش
مگر اصلاحِ کلام کی بابت میرا خیال ہے کہ ہم شاعری کے نوآموز، اساتذہ کی زندگی کو تھوڑا آسان کر سکتے ہیں اگر ہم اُن سے یہ درخواست کریں کہ براہِ کرم ہمارے کلام میں درستگیوں کی نشاندہی کر دیں تو اُن کا کام کم وقت میں ہو سکتا ہے :) :)
اصل میں خامیاں زیادہ ہوں تو درستیاں تو بیچ میں دب جائیں گی نہ وہ ڈھونڈنا اور مشکل نہ ہو جائے کہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بھٹی صحاب ۔ بھئی بہت شکریہ آپ نے یاد فرمایا۔ جزاک اللہ
معذرت کہ بوجوہ کچھ لکھنے سے قاصر رہا ۔آپ کی یہ غزل چند معمولی نکات کو چھوڑ کر زبان و بیان کے لحآظ سے تو کافی اچھی ہے۔ مگر اشعار میں مجموعی طور پر تخیل کے اعتبار سے سپاٹ یعنی بہت سیدھی سادی ہے اور ندرت اورانداز و اسلوب کے تیکھے پن کے عناصر سے کمزو ر ہے جو ایک غزل میں اہم ہوتےہیں ۔
پر شوخ کی ترکیب درست نہیں ۔اس کا استعمال شوخ کے معنوں میں ہوا ہے اور محض شوخ لفظ ہی پرشوخ کے لیے کافی ہے۔ اس والے مصرع کا بیان بھی کچھ کمزور ہے روانی کے لحاظ سے۔
حاملان سپہر بریں کی ترکیب اچھی وضع کی ہے ،اس سے آپ کی مراد غالباَ نوع بشر ہے لیکن مجھے لگا کہ اس سے ملائکہ کا تاثر ابھر رہا ہے۔نیز "لگے ہے " کا اسلوب مجھے تو اچھا لگتا ہے مگر بیان رواں نہیں ۔غالبا "ہیں آج کیوں ذلیل کہ کل تک نہ تھی پسند" والا مضمون ہے اگر میں صحیح سمجھا تو۔
باقی کوئی خاص قابل ذکر باتیں تو نہیں مگر تخیل کے اعتبار سے جو کہا گیا وہی قابل ذکر بات ہے۔
والسلام
 
بھٹی صحاب ۔ بھئی بہت شکریہ آپ نے یاد فرمایا۔ جزاک اللہ
معذرت کہ بوجوہ کچھ لکھنے سے قاصر رہا ۔آپ کی یہ غزل چند معمولی نکات کو چھوڑ کر زبان و بیان کے لحآظ سے تو کافی اچھی ہے۔ مگر اشعار میں مجموعی طور پر تخیل کے اعتبار سے سپاٹ یعنی بہت سیدھی سادی ہے اور ندرت اورانداز و اسلوب کے تیکھے پن کے عناصر سے کمزو ر ہے جو ایک غزل میں اہم ہوتےہیں ۔
پر شوخ کی ترکیب درست نہیں ۔اس کا استعمال شوخ کے معنوں میں ہوا ہے اور محض شوخ لفظ ہی پرشوخ کے لیے کافی ہے۔ اس والے مصرع کا بیان بھی کچھ کمزور ہے روانی کے لحاظ سے۔
حاملان سپہر بریں کی ترکیب اچھی وضع کی ہے ،اس سے آپ کی مراد غالباَ نوع بشر ہے لیکن مجھے لگا کہ اس سے ملائکہ کا تاثر ابھر رہا ہے۔نیز "لگے ہے " کا اسلوب مجھے تو اچھا لگتا ہے مگر بیان رواں نہیں ۔غالبا "ہیں آج کیوں ذلیل کہ کل تک نہ تھی پسند" والا مضمون ہے اگر میں صحیح سمجھا تو۔
باقی کوئی خاص قابل ذکر باتیں تو نہیں مگر تخیل کے اعتبار سے جو کہا گیا وہی قابل ذکر بات ہے۔
والسلام
بہت بہت نوازش سید صاحب آپ کی تشریف آوری باعث مسرت ہے۔اور آپ نے کافی و شافی تبصرہ فرمایا بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ بس یہی گزارش ہے کہ اصلاحِ سخن کے زمرے پر نظرِ کرم فرماتے رہا کیجیے۔
والسلام
 

الف عین

لائبریرین
میں عاطف سے متفق ہوں، اشعار میں روانی کی کمی اس باعث ہے کہ اکثر جگہ حروف کا اسقاط ہو رہا ہے، جو بآسانی الفاظ بدل کر درست کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً؎
اس عاجزی نے کر دیا ہے مجھ کو بے نوا
کو
اس عاجزی نے مجھ کو بنا ڈالا بے نوا
یا
اس عاجزی نےجیسے مجھے گنگ کر دیا
اور
پستی بھی ان کو آج لگے کیوں ہے خوش نما
کو
پستی بھی کیوں لگے ہے انہیں آج خوش نما
مجرد قوافی کی وجہ سے بہت گنجائش ہے الفاظ بدلنے کی
 
میں عاطف سے متفق ہوں، اشعار میں روانی کی کمی اس باعث ہے کہ اکثر جگہ حروف کا اسقاط ہو رہا ہے، جو بآسانی الفاظ بدل کر درست کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً؎
اس عاجزی نے کر دیا ہے مجھ کو بے نوا
کو
اس عاجزی نے مجھ کو بنا ڈالا بے نوا
یا
اس عاجزی نےجیسے مجھے گنگ کر دیا
اور
پستی بھی ان کو آج لگے کیوں ہے خوش نما
کو
پستی بھی کیوں لگے ہے انہیں آج خوش نما
مجرد قوافی کی وجہ سے بہت گنجائش ہے الفاظ بدلنے کی
بہت بہت شکریہ استادِ محترم ذرہ نوازی فرمانے کے لئے اور اپنی گراں قدر آرا سے نوازنے کے لیے۔ آپ کی آرا کی روشنی میں بہتر کرنے کی کوشش کروں گا
والسلام
 
Top