ہیپا ٹائٹس سی کےلیے کامیاب قدرتی نسخہ جات

hakimkhalid

محفلین
ہیپا ٹائٹس سی کےلیے کامیاب قدرتی گھریلو نسخہ جات


ہیپا ٹائٹس سی کے قدرتی اور گھریلوعلاج کےلیےدرج ذیل تین نسخوں میں سے کوئی ایک نسخہ مسلسل کافی عرصہ استعمال کریں۔ انشاء اللہ اس موذی مرض سے شفا یا بی ہوگی۔

٭۔۔۔۔۔۔ تازہ مولی پتوں سمیت سلاد کی شکل میں یا جوسر میں جوس نکال کر استعمال کریں۔اکیلا جوس استعمال نہ کر سکیں تو گاجر، چکوترہ یا کوئی اور پھل شامل کرکے صبح و شام پیئں۔

٭۔۔۔۔۔۔ ملٹھی اور سونف ہموزن لے کر سفوف تیار کریں اور صبح نہار منہ 'شام 5بجے ایک ایک چمچ (چائے والا)ہمراہ عرق کاسنی یا آب تازہ استعمال کریں ۔

٭۔۔۔۔۔۔ ملٹھی'سونف 'دارچینی ہر ایک تین گرام رات کو آدھے گلاس پانی میں بھگو دیں صبح یہ پانی نتھار لیں اورمولی کا پتوں سمیت پچاس ملی لیٹر رس نیز سادہ گلوکوز پچیس گرام
شامل کر کے نہار منہ استعمال کریں ایسی ہی خوراک شام 5بجے لیں۔

(مجرباتِ حکیم قاضی ایم اے خالد)
 

hakimkhalid

محفلین
بے حد مفید معلومات حکیم صاحب شکریہ
کیا یہ جگر کی خرابی میں بھی کارآمد ہے؟
زحال مرزا صاحب ۔۔۔۔۔۔جگر کی جملہ امراض کےلئے طب یونانی کا ایک کمپاؤنڈ ’’معجون دبیدالورد‘‘ بہت فائدہ مند ہے۔۔۔تاہم جگر میں خرابی کیا ہے؟؟ اس سے باعلم ہونے کے بعد مزید گھریلو یا مروجہ ادویہ تجویز کی جا سکتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔درج ذیل ایک تحریر بھی جگر سے متعلقہ دور جدید کی امراض سے متعلقہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حکومت ہیپاٹائٹس پر قابو پانے کیلئے طب یونانی سے استفادہ کرے:حکیم قاضی ایم اے خالد
بیوٹی پارلرز اور حجام پھیلاؤ کی اہم وجہ ہیں:کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان

لاہور … مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسر حکیم قاضی ایم اے خالد نے کونسل کے زیر اہتمام ایک مجلس مذاکرہ بعنوان ''ہیپاٹائٹس اور طب یونانی '' سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں1کروڑ 50لاکھ افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں۔آلودہ پانی اور ناقص خوراک ہیپا ٹائٹس اے اور ای کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے ۔جبکہ ہیپاٹائٹس بی 'سی اور ڈی استعمال شدہ سرنجز 'خون کی منتقلی اور دیگر وجوہات سے پیدا ہوتا ہے خواتین میں ہیپاٹائٹس کی بڑی وجوہ میں بیوٹی پارلر کا کردار اہمیت کا حامل ہے جبکہ مردوں میں غیرمعیاری ہئیرڈریسر یاحجام ہیپاٹائٹس پھیلانے کی اہم وجہ ہیں۔ ہیپاٹائٹس کی بیماری خون یا اس کی مصنوعات کے تبادلے'استعمال شدہ سرنج یا منشیات میںمشترکہ انجیکشن'شیونگ بلیڈ'ناک یا کان چھیدنے والے آلودہ اوزار'بیوٹی و ڈینٹل اور دیگرسرجری آلات کا سٹریلائزڈ کئے بغیر استعمال' آلودہ پانی اور کھانے پینے کی بازاری اشیا ء سے پھیلتی ہے ۔ہیپاٹائٹس پاکستان میں سنگین صورت حال اختیار کرچکاہے۔حکومتی اداروںو افراد کی طرف سے سال میں ایک مرتبہ صرف ہیپاٹائٹس ڈے پر فائیو سٹارز ہوٹلز میں سیمینارز کے انعقاد کی بجائے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے حکومت روزانہ کی بنیادوں پر حکمت عملی وضع کرتے ہوئے ٹاسک فورس قائم کرے اور تمام مروج طریق علاج خصوصاًطب یونانی سے بھی استفادہ کیا جائے اس سلسلے میں بھارت کی مثال ہمارے سامنے ہے جو مقامی طریق علاج سے ہیپاٹائٹس پر قابو پا چکا ہے۔یونانی میڈیکل آفیسر نے کہا کہ بھارت میں سینٹرل کونسل فار ریسرچ آیورویدک اینڈسدھا(36)یونٹس'سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن(25)یونٹس اور دیگر حکومتی ادارے قائم ہیں جہاں ہیپاٹائٹس'ایڈز'برص(پھلبہری)سمیت بیسیوں پچیدہ اورایلوپیتھک طریقہ علاج کے مطابق ناقابل علاج امراض کا کامیاب یونانی علاج کیا جا رہا ہے۔ لیکن ہمارے ہاں اس امر کا فقدان ہے دیگر تمام شعبوںاور اداروں کی تعمیر میں کوتا ہیوں کے ساتھ ساتھ ہم اپنی قوم کے مسئلہ صحت کے حل کیلئے بھی اغیار کے محتاج ہیں۔ایلوپیتھک ادویات اورتمام اقسام کی ویکسینیشن پاکستان میں تیارہونے کی بجائے قیمتی زرمبادلہ کے عوض باہر سے آرہی ہیں۔لیور ٹرانس پلانٹ کیلئے بھی پاکستانی بھارت اور دیگر ممالک جاتے ہیں جبکہ وطن عزیز میں اس کا سرکاری اہتمام ندارد ہے۔پاکستانی صحت کے اداروں کیلئے کسقدر شرم کا مقام ہے کہ دنیا میں پاکستان کو'' ورلڈ کیپٹل آف ہیپاٹائٹس'' کہا جارہا ہے۔حکیم خالد نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کا طب یونانی (اسلامی) میں شافی علاج موجود ہے پاکستان میں غالب طریقہ علاج کے ماہرین امراض جگر کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ہیپاٹائٹس کی میڈیکیشن کے لئے'' الفاانٹرفیرون'' ہے۔ یہ طویل المعیاد تعدیے انفیکشن کے علاج کے طور پر دی جانے والی دوا ہے جو جسم میں قدرتی طور پر پیداھونے والی انٹرفیرون کی ایک مصنوعی شکل ہے جو جسم میں چھوت سے دفاع کے لئے پیدا ھوتی ہے۔ اس کے علاوہ پیگ انٹرفیرون بھی موجود ہے لیکن یہ انٹرفیرون سے زیادہ قیمتی ہے۔پاکستان میںہیپاٹائٹس سی کی قسم یا جینو ٹائپ3ہے۔جس کا علاج نسبتاً آسان ہے اس لیے ہمارے ہاںایلوپیتھک طریقہ علاج میں پیگ انٹرفیرون کی بجائے سادہ انٹرفیرون استعمال کی جاتی ہے۔خدانخواستہ جن لوگوں کے پاس ان جدید ادویات کے استعمال کے وسائل موجود نہ ہوں۔وہ ہیپا ٹائٹس سی کے قدرتی اور گھریلوعلاج کیلئے درج ذیل نسخہ مسلسل کافی عرصہ استعمال کریں۔ انشا اللہ اس موذی مرض کے عواضات سے شفا یا بی ہوگی۔ملٹھی'سونف 'دارچینی ہر ایک تین گرام رات کو آدھے گلاس پانی میں بھگو دیں صبح یہ پانی نتھار لیں اورمولی کا پتوں سمیت پچاس ملی لیٹر رس نیز سادہ گلوکوز پچیس گرام شامل کر کے نہار منہ استعمال کریں ایسی ہی خوراک شام 5بجے لیں۔(ذیابیطس کے مریض گلوکوز کے بغیر استعمال کریں۔)رات سوتے وقت معجون دبیدالورد 'دس گرام عرق کاسنی ایک کپ کے ہمراہ کھائیں۔اس مرض کا طب یونانی (اسلامی) میں شافی علاج موجود ہے تاہم اس کیلئے عطائی حکیموں سے بچنا ضروری ہے اور صرف بااعتماد کوالیفائڈ اطبا سے رجوع ضروری ہے۔
٭…٭…٭

 
Top