الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
صابرہ امین
ہوئی جب سے مجھ کو محبّت نبی سے
نہیں کچھ شکایت رہی زندگی سے
-------------
خدا سے تعلّق بنایا ہے میرا
یوں آقا نے جوڑا مجھے بندگی سے
--------
نبی کی محبّت نے روشن کیا دل
منوّر ہے سینہ اسی روشنی سے
-------
مسرّت سے لبریز دل اب ہے میرا
بلاوا جو آیا دیارِ نبی سے
------------
کہوں گا سلامِ عقیدت میں ان کو
میں بیٹھوں گا در پر بڑی خامشی سے
--------
مجھے در پہ آقا بلائیں گے اک دن
یہی سوچتا تھا سدا بے بسی سے
-----------
کیا یاد تجھ کو ہے جب میں نے آقا
مرے دل نے پائی ہے راحت اسی سے
-----------
کرے گا دعائیں وہاں دل میں ارشد
خدایا بچانا مجھے بے کسی سے
-----------
نوٹ؛؛؛ استادِ محترم آئیندہ تین مہینے محفل میں میری حاضی کم رہے گی۔پچھلا ایک سال صحت کے جن مسائل سے گزرا ہوں۔ہر وقت دل میں یہ خیال رہتا تھا کہ کسی بھی وقت رب کی طرف سے بلاوا آ سکتا ہے۔اللہ محلت دے تو ایک بار پھر نبیﷺ کے در اور اللہ کے گھر میں حاضری دے سکوں اور پاکستان میں اپنے دو بڑے بھائیوں کو دیکھ لوں
مگر اتفاق دیکھئے کہ چند روز قبل سب سے بڑے بھائی وفات پا گئے
اب 29 اکتوبر کو نیو یارک سے مدینہ کے لئے دونوں میاں بیوی روانہ ہوں گے ۔نبیﷺ کے در پر 10 دن گزرنے کے بعد اللہ کے گھر میں 5 دن گزاریں گے اور پھر جدہ سے پاکستان۔وہاں دو ماہ گزار کر اگر راستے میں کہیں نہ رکے تو 18 جنوری کو واپس آئیں گے ۔درمیان میں اگر موقع ملا تو حاضری دیتا رہوں گا۔ہم دونوں کی صحت کے لئے دعا کرتے رہیں۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
پہلے تو مبارک، اللہ عمرہ مبرور فرمائے۔ اللہ کے دربار میں میرے لئے بھی دعا کرنا، اور نبی اکرم کے پاس میرا بھی سلام کہہ دینا۔ اللہ آپ دونوں کو بخیر اور صحت مند رکھے۔ آمین۔
ادھر تمہاری محفل میں آمد کم ہو گئی تھی تو تھوڑی فکر تھی۔
 

الف عین

لائبریرین
ہوئی جب سے مجھ کو محبّت نبی سے
نہیں کچھ شکایت رہی زندگی سے
------------- دوسرا مصرع روانی چاہتا ہے
شکایت نہیں کچھ رہی...
شاید بہتر ہو، مزید بہتر امکانات پر بھی سوچیں
خدا سے تعلّق بنایا ہے میرا
یوں آقا نے جوڑا مجھے بندگی سے
-------- 'جوڑا' اچھا نہیں لگ رہا ہے، مصرع بدلنے کی کوشش کریں

نبی کی محبّت نے روشن کیا دل
منوّر ہے سینہ اسی روشنی سے
------- دونوں مصرعوں میں روشن/روشنی دہرایا نہ جائے تو بہتر ہے، یا اسے مطلع بنانے کی سوچیں
چمکنے لگا دل جو حب نبی سے
محض مثال کے طور پر

مسرّت سے لبریز دل اب ہے میرا
بلاوا جو آیا دیارِ نبی سے
------------ مرا دل مسرت سے لبریز ہے اب
زیادہ رواں نہیں؟

کہوں گا سلامِ عقیدت میں ان کو
میں بیٹھوں گا در پر بڑی خامشی سے
-------- درست

مجھے در پہ آقا بلائیں گے اک دن
یہی سوچتا تھا سدا بے بسی سے
----------- درست، بے بسی کے علاوہ کچھ اور شاید بہتر ہو

کیا یاد تجھ کو ہے جب میں نے آقا
مرے دل نے پائی ہے راحت اسی سے
----------- 'اسی' کا اشارہ کسی اسم یا مصدر کے لئے استعمال ہوتا ہے
تری یاد آئی ہے جب مجھ کو آقا
یا کچھ اور متبادل پر غور کریں

کرے گا دعائیں وہاں دل میں ارشد
خدایا بچانا مجھے بے کسی سے
... وہاں کی تعریف بھی کر دو کہ مسلسل غزل تو نہیں ہے
کرے گا دعا یہ مدینے میں ارشد
مثال کے طور پر
 
Top