ہن تے ناپیا گیا اے از قلم نیرنگ خیال

قیصرانی

لائبریرین
وہ نسل اس ملک میں آباد ہے۔ اور وہی اس ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی۔ آپ کی اور بہت سی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی اگر آپ اپنے معاشرے پر توجہ دیں۔ اور جس معاشرے کو آپ نے ٹھکرا دیا۔ اس میں بسنے والوں کو کوسنا چھوڑ دیں۔
مصنوعی کھانسی کی آواز۔۔۔
میرا خیال ہے کہ یہاں اتنا کہہ دینا کافی ہے

ہن تے ناپیا گیا اے۔۔۔

اور بات یہیں روک دیں :bighug:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اوہو بھائی جان۔ آپ ہمارے بڑے ہیں۔ ایک تو مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ کیا اسلامی طرز معاشرت پر تنقید ایک Taboo ہے؟ یہی تو وہ بات ہے جو میں نے اوپر عالم اسلام میں آزاد خیال مسلم حکیموں، فلسفیوں، مفکروں کی غیر موجودگی کے بارہ میں کی تھی کہ تاریخ اسلام کے پہلے تین سو سال تک تو یہ موجود رہے اور پھر اسلامی انتہاء پسندی اور تنگ نظری نے انہیں اپنی لپیٹ میں لیکر انکا مکمل صفایا کردیا۔
اگر ہم اولین اسلامی نظام یعنی خلافت راشدہ کے گُن آج بھی گاتے ہیں تو ان اسلاف کے اعمال صالحہ پر بھی تو نظر دوڑائیں۔ اسوقت اسلامی طرز معاشرت پر تنقید کرنے والے کو بکاؤ مال، گالیاں دینےوالا مغربی ٹٹو نہیں کہا جاتا تھا۔ مسلم فلاسفرز بڑی آزادی کیساتھ مغربی یونانی تہذیب کے منطقی علوم عربی میں ترجمہ کرتے اور اس زمانہ کے عباسی خلیفہ المامون نے خود بیت المال سے خرچہ کر کے اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالا۔
ان علوم پر باقاعدہ بحث و مباحثہ ہوتا اور ان کو منطق اور اسلامی تعلیمات سے ملانے کی انتھک کوششیں کی جاتیں۔ نتیجتاً جب تک ہمارے اسلاف یہ کام کرتے رہے، ہم دنیا کی سپر پاور رہے اور ہمارا کوئی ثانی نہ تھا۔ جونہی ہمنے اسلامی تعلیمات کو منطقی سوچ و تنقید سے اوپر تصور کر لیا اسی دن سے ہمارا زوال شروع ہوا۔
یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مغربی تہذیب کا احیاء ثانیہ مسیحی تعلیمات کو یونانی فلسفہ کے ساتھ ملانے کے بعد شروع ہوا تھا یعنی جو کام کسی زمانہ میں مسلمان حکیم اور مفکرین کر رہے تھے اگر وہ کرتے رہتے تو کوئی بعید نہیں تھا کہ ہم میں سے بھی آنے والے وقتوں میں نیوٹن، آئن اسٹائن پیدا ہو جاتے۔
یاد رہے کہ اسلاف کے زمانہ میں اسلامی طرز معاشرت پر تنقید کرنے والے عالم یا حکیم کو عیسائی، یہودی ہو جانے کا مشورہ نہیں جاتا تھا بلکہ اسکی تنقید کا منطقی تحریری جواب دیا جاتا۔ جسکی بدولت ان کے علوم میں اضافہ ہوتا اور معاشرہ آگے ترقی کرتا۔
میری سوئی وہیں اٹکی ہے کہ مجھے مسلم معاشرت اور تاریخ پر بحث کا کوئی شوق نہیں۔ آپ کا شاید یہ موضوع ہوگا۔ لیکن میرا نہیں۔ میں صرف اور صرف اس معاشرے کی بات کر رہا ہوں۔ جس کو وجود میں آئے 67 سال ہوئے ہیں۔ جس کو تین صدیاں قبل کا پتا بھی نہیں ہے۔

یہی سروے پاکستان میں کرا کر دیکھیں۔ بلکہ ایسا کریں کہ خالی گوگل ٹرینڈز میں جاکر سب سے زیادہ فحاشی اور عریانی سرچ کرنے والی اقوام کے اعداد و شمار دیکھ لیں۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
جناب۔۔۔۔ یہ بات درست ہے۔۔ کہ پاکستانی فحاشی و عریانی سرچ کرتے ہیں۔۔۔ متفق۔۔۔ لیکن اس سروے کا یہاں سے کوئی تعلق نہیں۔ آپ بلاوجہ ہوا میں تیر مت چلائیں۔

قیصرانی صاحب کا تعلق غالباً پاکستان سے ہے۔ فن لینڈ میں تو بس سیر سپاٹے کرتے ہیں۔
قیصرانی صاحب ہمارے لئے بہت محترم ہیں۔ ان کے حکم پر تو ہم لکھنا بھی چھوڑ سکتے ہیں۔ :)
 

arifkarim

معطل
آپ نے میرے مباحثے کو اسلامی مباحثہ بنانے کی ہر کوشش کر ڈالی ہے۔۔۔ آپ کو پاکستانی معاشرے کا جتنا علم ہے وہ آپ کے مراسلے سے بہہ رہا ہے۔ اور آپ کو دوسروں کے اسلام کی اتنی فکر کیوں ہے۔ آپ اپنی فکر کیوں نہیں کرتے۔
جی نہیں۔ میری غیر جانبدارانہ غیر متعصبانہ تحقیق مجھے اس نتیجہ پر پہنچاتی ہے کہ پاکستانی طرز معاشرت میں اسلامی اسلاف کی آمیزش کی وجہ سے وہاں بھی قریباً وہی معاشرتی مسائل ہیں جیسا کہ دیگر مسلم اکثریت ممالک میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اگر یہ آپکو اسلام پر یا پاکستانیوں پر کیچڑ اچھالنا لگ رہا ہے تو آپکی اطلاع کےلئے عرض ہے کہ میرے پاس آج ناورے میں 14 سال بعد بھی پاکستانی پاسپورٹ ہے۔ اور اس پر مذہب مسلمان ہی لکھا ہوا ہے۔ اور کوئی بعید نہیں کہ ملکی حالات قدرے بہتر ہو جانے کے بعد ہم واپس آپ کو تنگ کرنے اسلام آباد آ ہی جائیں۔
نوٹ: میرا آبائی علاقہ راولپنڈی - اسلام آباد ہی ہے :)

میری بات تعصب سے بھرپور ہی سہی۔ لیکن جواب اس قدر گھٹیا بیکار ہے کہ جواب دینے کو بھی دل نہیں کیا۔ کپڑے پہنے سے مراد کسی معاشرے کا رنگ قبول کرنا ہے کہ جس میں ہو۔۔۔ لیکن آپ کی سطحی سوچ میں کچھ آتا ہو تو بندہ بات کرے۔۔۔ پہلے آپ اردو کے محاورات سیکھ لیں۔ پھر آگے بحث کیجیے گا۔
چلیں آپنے ایک اردو محاورہ اور سکھا دیا۔ اب آگے بات کریں اگر کرنا چاہتے ہیں ۔

میرا خیال ہے کہ یہاں اتنا کہہ دینا کافی ہے

ہن تے ناپیا گیا اے۔۔۔

اور بات یہیں روک دیں :bighug:
:) بات ہوگی تو بات آگے بڑھے گی اور کسی نتیجہ پر پہنچے گی۔

وہ نسل اس ملک میں آباد ہے۔ اور وہی اس ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی۔ آپ کی اور بہت سی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی اگر آپ اپنے معاشرے پر توجہ دیں۔ اور جس معاشرے کو آپ نے ٹھکرا دیا۔ اس میں بسنے والوں کو کوسنا چھوڑ دیں۔
امید تو یہی ہے کہ اگلی بار حکمران جدہ ، کینیڈا اور لندن سے در آمد نہیں کئے جائیں گے۔ لیکن پاکستانی قوم ہے، کچھ بھی ممکن کر سکتی ہے :)
 

arifkarim

معطل
میری سوئی وہیں اٹکی ہے کہ مجھے مسلم معاشرت اور تاریخ پر بحث کا کوئی شوق نہیں۔ آپ کا شاید یہ موضوع ہوگا۔ لیکن میرا نہیں۔ میں صرف اور صرف اس معاشرے کی بات کر رہا ہوں۔ جس کو وجود میں آئے 67 سال ہوئے ہیں۔ جس کو تین صدیاں قبل کا پتا بھی نہیں ہے۔
ٹھیک ہے۔ اگر آپکا تاریخ کا مطالعہ اسی قدر محدود ہے تو پھر اس بات کو آگے بڑھانے کا بھی کوئی فائدہ نہیں جب تک ہم کسی ایک علمی سطح پر نہیں پہنچ جاتے۔

جناب۔۔۔۔ یہ بات درست ہے۔۔ کہ پاکستانی فحاشی و عریانی سرچ کرتے ہیں۔۔۔ متفق۔۔۔ لیکن اس سروے کا یہاں سے کوئی تعلق نہیں۔ آپ بلاوجہ ہوا میں تیر مت چلائیں۔
درست۔

قیصرانی صاحب ہمارے لئے بہت محترم ہیں۔ ان کے حکم پر تو ہم لکھنا بھی چھوڑ سکتے ہیں۔ :)
ارے ایسا تو نہ کریں! آپ محفل کے بہترین لکھاری ہیں اور بہترین حس مزاح رکھنے والے بھی :) امید ہے قیصرانی انکل آپکو ایسا مشورہ کبھی نہیں دیں گے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جی نہیں۔ میری غیر جانبدارانہ غیر متعصبانہ تحقیق مجھے اس نتیجہ پر پہنچاتی ہے کہ پاکستانی طرز معاشرت میں اسلامی اسلاف کی آمیزش کی وجہ سے وہاں بھی قریباً وہی معاشرتی مسائل ہیں جیسا کہ دیگر مسلم اکثریت ممالک میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اگر یہ آپکو اسلام پر یا پاکستانیوں پر کیچڑ اچھالنا لگ رہا ہے تو آپکی اطلاع کےلئے عرض ہے کہ میرے پاس آج ناورے میں 14 سال بعد بھی پاکستانی پاسپورٹ ہے۔ اور اس پر مذہب مسلمان ہی لکھا ہوا ہے۔ اور کوئی بعید نہیں کہ ملکی حالات قدرے بہتر ہو جانے کے بعد ہم واپس آپ کو تنگ کرنے اسلام آباد آ ہی جائیں۔
یہ اچھی بات ہے۔۔۔ مجھے دلی خوشی ہوئی ہے کہ آج بھی آپ کو اس سرزمین سے انسیت ہے۔ باقی مذہب کے بارے میں ہمارے ایک بہت محترم دوست کا فرمانا ہے کہ مذہب خودساختہ ذہانت کی ملمع کاری اتار دیتا ہے۔ اگر میں آپ کو چھیڑوں تو آپ بھی اندر سے اتنے ہی متعصب نکلیں گے جتنے باقی ہیں۔

چلیں آپنے ایک اردو محاورہ اور سکھا دیا۔ اب آگے بات کریں اگر کرنا چاہتے ہیں ۔
نہیں آپ دیگر مسلم دنیا کے درد کو دل میں لئے اچھلتے رہیں۔ میں تو اکثر ایسی باتوں کا جواب ہی نہیں دیتا۔ لیکن خلاف طبع آج یہ بھی کر لیا۔

امید تو یہی ہے کہ اگلی بار حکمران جدہ ، کینیڈا اور لندن سے در آمد نہیں کئے جائیں گے۔ لیکن پاکستانی قوم ہے، کچھ بھی ممکن کر سکتی ہے
پاکستانی قوم وہی کرے گی۔ جو یہاں کے لوگ کریں گے۔۔۔ آپ سوائے کڑھنے کے اور کچھ نہ کر پائیں گے۔ افسوس۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ٹھیک ہے۔ اگر آپکا تاریخ کا مطالعہ اسی قدر محدود ہے تو پھر اس بات کو آگے بڑھانے کا بھی کوئی فائدہ نہیں جب تک ہم کسی ایک علمی سطح پر نہیں پہنچ جاتے۔
جی میرا مطالعہ بہت محدود ہے۔ میں شمال کی بات میں جنوب کی مثالیں نہیں دیتا۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
اگر میں آپ کو چھیڑوں تو آپ بھی اندر سے اتنے ہی متعصب نکلیں گے جتنے باقی ہیں۔
نہ چھیڑ ملانگاں نوں :)

نہیں آپ دیگر مسلم دنیا کے درد کو دل میں لئے اچھلتے رہیں۔ میں تو اکثر ایسی باتوں کا جواب ہی نہیں دیتا۔ لیکن خلاف طبع آج یہ بھی کر لیا۔
درد اسی کو ہوتا ہے جسکے سینے میں امت مسلمہ کیلئے ایک دھڑکتا ہوا دل ہوتا ہے۔ باقی اگر کسی کو معمول کی روزی روٹی سے آگے کا سوچنا ہی نہیں یا اسکی صلاحیت ہی نہیں تو انسے بحث کرنے کا کیا فائدہ۔

پاکستانی قوم وہی کرے گی۔ جو یہاں کے لوگ کریں گے۔۔۔ آپ سوائے کڑھنے کے اور کچھ نہ کر پائیں گے۔ افسوس۔۔۔
قوم وہی کرے گی جیسا کہ پہلے ہمیشہ کرتی آئی ہے۔ ووٹ کسی کو دے گی اور پڑ کسی اور کو جائیں گے :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
درد اسی کو ہوتا ہے جسکے سینے میں امت مسلمہ کیلئے ایک دھڑکتا ہوا دل ہوتا ہے۔ باقی اگر کسی کو معمول کی روزی روٹی سے آگے کا سوچنا ہی نہیں یا اسکی صلاحیت ہی نہیں تو انسے بحث کرنے کا کیا فائدہ۔
درد کا تو پتا نہین۔۔۔ بغض ابلتا ہوا نظر صاف آرہا ہے۔۔۔ اور آتا ہی رہتا ہے۔۔۔
 

arifkarim

معطل
درد کا تو پتا نہین۔۔۔ بغض ابلتا ہوا نظر صاف آرہا ہے۔۔۔ اور آتا ہی رہتا ہے۔۔۔
اتنی دور بیٹھے کپڑے اور اوتار جیسے محاورے تو سمجھ میں آئے نہیں۔ بغض کیا خاک نظر آئے گا۔ بیشک دلوں کے حال اللہ جانتا ہے۔
کسی کا دل چیر کر نہ میں دیکھ سکتا ہوں نہ آپ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اتنی دور بیٹھے کپڑے اور اوتار جیسے محاورے تو سمجھ میں آئے نہیں۔ بغض کیا خاک نظر آئے گا۔ بیشک دلوں کے حال اللہ جانتا ہے۔
کسی کا دل چیر کر نہ میں دیکھ سکتا ہوں نہ آپ :)
جیسے آپ نے علمی سظح ناپی ہے۔۔۔ بالکل ویسے۔۔۔ ہن ویسے صحیح کر کے ناپیا گیا اے۔۔۔
 
Top