ہم کہ یکتا ہوئے یگانہ ہوئے

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب عباد اللہ ۔بہت پسند آئی غزل۔
کافی بات ہو چکی لیکن مجھے ایک دو باتیں ضروری محسوس ہوئیں۔
اسلوب والے مصرع میں اسلوب کا و گر نا جائز حد میں نہیں محسوس ہوتا۔تحکمانہ کا لفظ تو مسلّم ہے۔
دوسرے یہ کہ تیر کے لیے لپکنا محاورے کی نزاکت سے موافق نہیں لگا لپکنے کی کیفیت میں فاعل کا ارادہ (انہیرنٹ ) شامل ہوتا ہے ۔ عین ممکن ہے کہ یہ میرے فہم یا لفظی برتاؤ کا ذاتی تاثر ہو۔ تاہم اسے تیر چھوٹا یا اس طرح کچھ اور ہونا چاہیئے۔واللہ اعلم ۔۔۔۔البتہ غزل اچھی لگی
 

عباد اللہ

محفلین
دوسرے یہ کہ تیر کے لیے لپکنا محاورے کی نزاکت سے موافق نہیں لگا لپکنے کی کیفیت میں فاعل کا ارادہ (انہیرنٹ ) شامل ہوتا ہے ۔ عین ممکن ہے کہ یہ میرے فہم یا لفظی برتاؤ کا ذاتی تاثر ہو
بہت شکریہ سر اساتذہ کے یہاں تلاشتا ہوں اگر نظیر میسر آئے تو درست ورنہ بدل لیں گے

مثالِ تیر لپکتے ہوئے تعاقب میں

[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Alvi Lahori Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Nafees Web Naskh, Tahoma]ابد میں ہو گیا پیوست خود ازل چل کے[/FONT]
[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Alvi Lahori Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Nafees Web Naskh, Tahoma]منصور آفاق[/FONT]
 

عاطف ملک

محفلین
تیر لپکا تھا اک تری جانب
کیا عجب ہے کہ ہم نشانہ ہوئے
واہ بہت ہی خوبصورت عباد بھیا :redheart:
غلطی ہوئی نا سر
درست کر کے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں
غزل بہت خوب ہے۔
ڈھیر ساری داد قبول کیجیے :redheart:
لیکن آج کا کام کل پر چھوڑنے والوں کی تو خیر ہے،زیادہ عرصہ کسی کام کو مؤخر کرنے والے لوگ ہمیں کچھ زیادہ پسند نہیں ہیں:p
اس لیے غزل پر تھوڑی سی توجہ کریں اور شکریہ کا موقع فراہم کریں۔
 
Top