مصطفیٰ زیدی ہم کافروں کی مشقِ سخن ہائے گُفتَنی ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
ہم کافروں کی مشقِ سخن ہائے گُفتَنی
اُس مرحلے پہ آئی کہ اِلہام ہو گئی

دُنیا کی بےاُصول عداوت تو دیکھیے
ہم بُوالہوس بنے تو وفا عام ہو گئی

کل رات، اُس کے اَور مِرے ہونٹوں میں تیرا عکس
اَیسے پڑا کہ رات تِرے نام ہو گئی

(مصطفیٰ زیدی از قبائے سَاز )
 
آخری تدوین:
Top