ہم بھی عجیب لوگ ہیں---غزل

یاسر شاہ

محفلین
غزل

ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ
دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ

علم اک حجاب ہے جو ہو سودائے نام و ننگ
بے نام و ننگ ہو گئے اچھے رہے ملنگ

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرنے کی آرزو ہو مگر آرزو تو ہو
وہ آدمی ہے مردہ کہ جس میں نہ ہو امنگ

تم کو گلاب بھاتا ہے اور ہم کو موتیا
آرائے مختلف بھی ہیں گل ہائے رنگ رنگ

دادِسخن اگر نہیں تابِ سخن تو ہے
بے ساز ہم ہیں رقص میں جی میں لیے ترنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

بیچارگی ہے کوئے ملامت ہے یار ہیں
اک وقت وہ بھی تھا کبھی، تھے شاہ بھی دبنگ​
 
آخری تدوین:
غزل

ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ
دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ

علم اک حجاب ہے جو ہو پروائے نام و ننگ
بے نام و ننگ ہو گئے اچھے رہے ملنگ

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرنے کی آرزو ہو مگر آرزو تو ہو
وہ آدمی ہے مردہ کہ جس میں نہ ہو امنگ

تم کو گلاب بھاتا ہے اور ہم کو موتیا
آرائے مختلف بھی ہیں گل ہائے رنگ رنگ

دادِسخن اگر نہیں تابِ سخن تو ہے
بے ساز ہم ہیں رقص میں جی میں لیے ترنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

بیچارگی ہے کوئے ملامت ہے یار ہیں
اک وقت وہ بھی تھا کبھی، تھے شاہ بھی دبنگ​
بہت خوب ۔۔۔ ماشاء اللہ ۔۔۔ قافیے خوب نبھائے ہیں آپ نے، ہر ایک شعر میں خوب نشست سنبھالے ہوئے ہیں

ویسے اب ہمیں محفل میں ایک نیا گوشہ بنانا چاہیے خانقاہ عالیہ یاسریہ راشدیہ کے عنوان سے :)
 

یاسر شاہ

محفلین
واہ واہ، ماشاءاللہ ، بہت خوب
پیشگی معذرت
"رنگنے" کا وزن کچھ بگڑ نہیں رہا
روفی بھائی جزاک اللہ خیر۔
ارے بھائی سرگوشی نہ کریں ،کھل کے بات کریں۔ایک شعر ملا ہے مستند شاعر کا۔دیکھیے
ہاتھ رنگنے کا لہو سے ہو گماں
شوخ اتنی بھی حنا اچھی نہیں


ریاضؔ خیرآبادی​

 

یاسر شاہ

محفلین
بہت خوب ۔۔۔ ماشاء اللہ ۔۔۔ قافیے خوب نبھائے ہیں آپ نے، ہر ایک شعر میں خوب نشست سنبھالے ہوئے
آپ نے حوصلہ افزائی کی، جزاک اللہ خیر احسن بھائی
ویسے اب ہمیں محفل میں ایک نیا گوشہ بنانا چاہیے خانقاہ عالیہ یاسریہ راشدیہ کے عنوان سے :)
ہاہاہا
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
آہا ، بہت خوبصورت غزل۔ ۔ ماشا اللہ۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ آمین

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

واہ واہ ۔ ۔ ڈھیروں داد :applause::applause::applause:


انہی تمام قوافی کو استعمال کر کے ہم نے بھی ایک غزل کہی ہے۔ کچھ اشعار میں بھی مماثلت ہے۔ ابھی پال میں لگی ہے۔ یعنی ڈینٹنگ پینٹنگ باقی ہے۔:)
 

یاسر شاہ

محفلین
انہی تمام قوافی کو استعمال کر کے ہم نے بھی ایک غزل کہی ہے۔ کچھ اشعار میں بھی مماثلت ہے۔ ابھی پال میں لگی ہے۔ یعنی ڈینٹنگ پینٹنگ باقی ہے۔
عجیب۔یہ تو بڑا حسین اتفاق ہے۔انتظار رہےگا آپ کی غزل کا۔
آہا ، بہت خوبصورت غزل۔ ۔ ماشا اللہ۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ آمین

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

واہ واہ ۔ ۔ ڈھیروں داد :applause:
جزاک اللہ خیر ۔اللہ تعالیٰ ڈھیروں خوشیاں عطا کرے آپ کو صحت وعافیت کے ساتھ۔آمین
 
غزل

ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ
دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ

علم اک حجاب ہے جو ہو سودائے نام و ننگ
بے نام و ننگ ہو گئے اچھے رہے ملنگ

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرنے کی آرزو ہو مگر آرزو تو ہو
وہ آدمی ہے مردہ کہ جس میں نہ ہو امنگ

تم کو گلاب بھاتا ہے اور ہم کو موتیا
آرائے مختلف بھی ہیں گل ہائے رنگ رنگ

دادِسخن اگر نہیں تابِ سخن تو ہے
بے ساز ہم ہیں رقص میں جی میں لیے ترنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

بیچارگی ہے کوئے ملامت ہے یار ہیں
اک وقت وہ بھی تھا کبھی، تھے شاہ بھی دبنگ​
واہ ، یاسر بھائی ! سبحان اللہ . نہایت عمدہ اشعار ہیں . داد حاضر ہے . ویسے تو تمام غزل خوب ہے لیکن مقطع میں لفظ ’کبھی‘ کی ی کا اسقاط کچھ بھلا نہیں محسوس ہوا .
 

مقبول

محفلین
غزل

ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ
دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ

علم اک حجاب ہے جو ہو سودائے نام و ننگ
بے نام و ننگ ہو گئے اچھے رہے ملنگ

ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں
شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ

مرنے کی آرزو ہو مگر آرزو تو ہو
وہ آدمی ہے مردہ کہ جس میں نہ ہو امنگ

تم کو گلاب بھاتا ہے اور ہم کو موتیا
آرائے مختلف بھی ہیں گل ہائے رنگ رنگ

دادِسخن اگر نہیں تابِ سخن تو ہے
بے ساز ہم ہیں رقص میں جی میں لیے ترنگ

مرشد بغیر آدمی ایسا ہے جیسے اک
بے ناخدا جہاز یا کوئی کٹی پتنگ

بیچارگی ہے کوئے ملامت ہے یار ہیں
اک وقت وہ بھی تھا کبھی، تھے شاہ بھی دبنگ​
بہت خوب ، شاہ صاحب
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ
دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ
آج حضرت امام زین العابدینؓ کا فرمان نظر سے گزرا، فرماتے ہیں کہ " مجھے بہت تعجب ہے اس شخص پر جو اس فانی گھر (دنیا) کے لئے تو عمل کرتا ہے، (یعنی دنیا کمانے کھانے کی فکر تو کرتا ہے)، لیکن باقی رہنے والے (آخرت کے) گھر کو چھوڑدیتا ہے، (یعنی آخرت کے لئے کچھ نہیں کرتا)۔
 

یاسر شاہ

محفلین
واہ ، یاسر بھائی ! سبحان اللہ . نہایت عمدہ اشعار ہیں . داد حاضر ہے . ویسے تو تمام غزل خوب ہے لیکن مقطع میں لفظ ’کبھی‘ کی ی کا اسقاط کچھ بھلا نہیں محسوس ہوا .
جزاک اللہ خیر علوی بھائی ۔
" کبھی" کے متعلق مشورے کا بھی خاص شکریہ۔اللہ تعالیٰ آپ کو آباد رکھے آمین
 
Top