اصل میں "وی آئی پی" نامی ایلینز کی نقل و حرکت اور ان کے چہیتوں کی حرکتوں کے باعث یہ عوام پر پوری توجہ نہیں دے پاتے ۔۔۔ موٹر وے پولیس کی مثال کو اگر سامنے رکھا جائے تو یہ بات شک و شبے سے بالاتر ہے کہ ہمارے لوگ خدمت کرنا چاہتے ہیں مگر کوئی کرنے دے تو نا !
پھر اقرباء پروری اور سیاسی بھرتیاں الگ مصیبت کھڑی کر دیتی ہیں !
کراچی میں کئی ایک پولیس موبائل وین ایسی دیکھیں جن کے لیئے ڈیزل کے پیسے تک نہیں ہوتے تھے ان کے پاس ۔۔۔ اب اس کا بار وہ اپنے کندھوں پر کیسے اٹھا سکتے ہیں لامحالہ انھوں نے عوام کی جیبیں ہی خالی کرنی ہیں ۔۔۔ پولیس ہیڈ کوارٹر اور دوسری جگہیں جہاں یہ رہتے ہیں گھوڑوں کے اصطبل معلوم ہوتے ہیں ۔۔۔ لیکن چونکہ پاکستان میں اس سے پہلے تک حکومت پر تنقید نہیں کی جا سکتی تھی تو لوگوں کو غصہ ان پر اترتا تھا ۔۔۔ جو ایک روایت بن چکی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔