ہفت افلاک سے بھی آزردہ ہوں

اسد قریشی

محفلین
تمام احباب کو نئے عیسوی سال کی بہت مبارکباد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نئے سال کی تازہ تازہ غزل لے کر حاضر ہوں۔۔۔۔

ہفت افلاک سے بھی آزردہ ہوں
اپنی اس خاک سے بھی آزردہ ہوں
مجھ کو رُسوا، یہ زمانے میں کرے
چشمِ نمناک سے بھی آزردہ ہوں
زخم پوشاک ہوئےہیں مجھ کو
اور پوشاک سے بھی آزردہ ہوں
خواہشِ بادِ بریں بھی ہے مجھے
خس و خاشاک سے بھی آزردہ ہوں
اک زمانے سے جنوں خیز نہیں
اُس پہ ادراک سے بھی آزردہ ہوں
دل کی گہرائی سے ڈر جائے اسد
ایسے تیراک سے بھی آزردہ ہوں
 

الف عین

لائبریرین
مطلع اور ہر دوسرے مصرع میں ’بھی‘ زائد ہے، معلوم نہیں کس طرح تم نے تقطیع کی ہے۔ ورنہ بھی نکال دو تو ہر مصرع فاعلاتن فعلاتن فعلن پر تقطیع ہوتا ہے، اس بحر کی بات ابھی ابھی شاہد شاہنواز سے کی ہے۔
 

اسد قریشی

محفلین
مطلع اور ہر دوسرے مصرع میں ’بھی‘ زائد ہے، معلوم نہیں کس طرح تم نے تقطیع کی ہے۔ ورنہ بھی نکال دو تو ہر مصرع فاعلاتن فعلاتن فعلن پر تقطیع ہوتا ہے، اس بحر کی بات ابھی ابھی شاہد شاہنواز سے کی ہے۔

ہف ت اف لا = فاعلاتن
ک س بی آ = فعلاتن
زردہ = فعلن
ہو = فع

بھی کی ضرورت دونوں حالتوں کی درمیان تقابل کے لیے استعمال کی ہے۔۔۔۔۔۔جیسے

"خواہشِ بادِ بریں بھی ہے مجھے
خس و خاشاک سے بھی آزردہ ہوں"
کیا یہ درست نہیں ؟
 

الف عین

لائبریرین
لیکن باقی پہلے مصرعے اس بحر میں تقطیع کر کے تو دیکھو
فاعلاتن فعلاتن فعلن فع
ناکامی ہی ہاتھ آئےگی عزیزم، یہ سارے فاعلاتن فعلاتن فعلن پر ہی تقطیع ہوتے ہیں÷ دیکھو۔۔

مج کُ رسوا۔ فاعلاتن
یزمانے۔ فعلاتن
مِ کرے۔ فعلن

زخم پوشا۔ فاعلاتن
ک ہوئے ہے۔ فعلاتن
مج کو۔ فعلن
 
ہف ت اف لا = فاعلاتن
ک س بی آ = فعلاتن
زردہ = فعلن
ہو = فع

بھی کی ضرورت دونوں حالتوں کی درمیان تقابل کے لیے استعمال کی ہے۔۔۔ ۔۔۔ جیسے

"خواہشِ بادِ بریں بھی ہے مجھے
خس و خاشاک سے بھی آزردہ ہوں"
کیا یہ درست نہیں ؟


ایسے درست نہیں ہے بھئی۔
جیسا بڑے استاد جی نے کہا بھی زیادہ ہے اور باقی مصاریع میں ایک سبب خفیف کی کمی ہے۔ ان دونوں کا خلط جائز نہیں ھے۔ یا تو سارے مصرعے فاعلاتن فعلاتن مفعولن پر رکھیں یا پھر سب کے سب فاعلات فعلاتن فعلن پر۔
 

اسد قریشی

محفلین
چھوٹے استاد جی، آپ نے فرمایا کہ "
سارے مصرعے فاعلاتن فعلاتن مفعولن پر رکھیں​
" تو اس صورت میں بھی دو مصرعہ ان ارکان پر پورے نہیں اُترتے​
زخم پوشاک ہوئےہیں مجھ کو
اک زمانے سے جنوں خیز نہیں
اب ان کا کیا کریں ؟
 

اسد قریشی

محفلین
تمام مصرعے فاعلاتن فعلاتن مفعولن پر

ہفت افلاک سے بھی آزردہ ہوں
اپنی اس خاک سے بھی آزردہ ہوں
مجھ کو رُسوا، جو زمانے میں کردے
چشمِ نمناک سے بھی آزردہ ہوں
زخم پوشاک ہوئے جاتے ہیں اور
اس ہی پوشاک سے بھی آزردہ ہوں
خواہشِ بادِ بریں بھی ہے مجھے
خس و خاشاک سے بھی آزردہ ہوں
جنوں خیز نہیں دل بھی میرا
اُس پہ ادراک سے بھی آزردہ ہوں
دل کی گہرائی سے ڈر جائے اسد
ایسے تیراک سے بھی آزردہ ہوں
 

الف عین

لائبریرین
یہ تمام مصارع اب بھی ایک ہی بحر میں نہیں ہیں، تقطیع کر کے دیکھو، اور
یہ دونوں بحور میں نہیں
جنوں خیز نہیں دل بھی میرا
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
فاعلاتن فعلاتن مفعولن جو جناب اسد قریشی صاحب آپ نے لکھا ہے اس میں ایک رکن زائد ہے، مفعولن کو میرے خیال میں فعولن ہونا چاہئے ۔۔۔
یہ تو بڑی آسان سی بحر تھی، اس میں آپ کا ادھر ادھر ہونا میرے لیے بڑی اچنبھے کی بات ہے۔۔۔۔
 
فاعلاتن فعلاتن مفعولن جو جناب اسد قریشی صاحب آپ نے لکھا ہے اس میں ایک رکن زائد ہے، مفعولن کو میرے خیال میں فعولن ہونا چاہئے ۔۔۔
یہ تو بڑی آسان سی بحر تھی، اس میں آپ کا ادھر ادھر ہونا میرے لیے بڑی اچنبھے کی بات ہے۔۔۔ ۔

فعولن اس بحر میں نہیں آتا۔ مفعولن درست ہے۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
پھر تو یہ انہی بحروں میں سے ہوئی جن کو میں تحت اللفظ نہیں پڑھ سکتا اور ان کے ہر مصرعے کو نثر سمجھتا ہوں۔۔۔
 
Top