ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
  • مومن زیرک اور صاحب دانش ہوتا ہے،​
  • چہرہ اطاعتِ الہی کی وجہ سے بشاش اور دل خوفِ آخرت سے حزیں،
  • وہ وسیع القلب ہوتا ہے،
  • ہر فانی شے کو حقیر سمجھتا ہے
  • ہر قسم کی نیکی کا طالب ہوتا ہے
  • نہ کینہ پرور،نہ حاسد،نہ جھگڑالو،نہ گالی دینے والا،نہ عیب جو،نہ غیبت گو،
  • خاموش زیادہ رہتا ہے
  • صاحب وقار ہوتا ہے
  • ذکر الہی کرنے والا
  • صبر و شکر کرتا ہے
  • اپنے فقر میں خوش رہتا ہے
  • طبیعت میں خشونت نہیں
  • وفا شعار نرم خو ہوتا ہے
  • کسی کو آزار نہیں پہنچاتا،تہمت تراشی نہیں کرتا،کسی کی ہتک نہیں کرتا
  • ہنستا ہے تو گلا نہیں پھاڑتا،غصے میں آتا ہے تو خفیف الحرکات نہیں بنتا
  • اس کا سوال علم حاصل کرنا ہے
  • اس کا رجوع کرنا سمجھنے کے لیئے ہوتا ہے
  • زیادہ علم اور عظیم الشان حلم والا ہے
  • زیادہ رحم کرتا ہے
  • بخل سے دور رہتا ہے
  • کام میں جلدی نہیں کرتا،نہ کسی بات سے تنگ ہوتا ہے، نہ اتراتا ہے
  • مصائب کی برداشت میں اس کا نفس چٹان کی طرح سخت ہوتا ہے اور معاش کی سعی میں شہد کی طرح شیریں یعنی کسی کو آزار دینے کا باعث نہیں بنتا ،نہ دوسروں کا حق مارتا ہے
  • نہ سخت مزاج،نہ شیخی باز
  • بزرگ طینت ہوتا ہے
  • اگر غصہ آئے تو عدل سے کام لیتا ہے
  • کچھ مانگا جائے تو نرمی سے کام لیتا ہے
  • ہتک نہیں کرتا
  • سچی محبت کرتا ہے
  • میانہ روی اس کا لباس ہےاور تواضع اس کی رفتار ہے
  • عجز ونیاز بندگی اس کا شعار ہے
  • ہر حالت میں راضی برضا ہے
  • اس کی نیت خالص ہوتی ہے،اس کے عمل میں نہ ریاکاری ہے، نہ فریب
  • اس کی نگاہ عبرت کی نگاہ ہے
  • ظاہر باطن ہر حالت میں ناصح ہے
  • علم اس کا دوست،عقل اس کی وزیر،صبر اس کی فوجوں کا سپہ سالار اور عمل منتظم ہے
  • لغزش اس سے کم ہوگی
  • اپنی موت کا یقین رکھتا ہے
  • نفس قناعت خواہ رکھتا ہے
  • جہالت کا سدِباب کرتا ہے
  • اس کا امرِ آخرت آسان ہے
  • اپنے گناہوں کے تصور سے رنجیدہ ہوتا ہے
  • اس کا امر دین مستحکم ہوتا ہے
  • وہ خود رنج اٹھاتا ہے اور لوگ اس سے راحت میں رہتے ہیں
  • اس کا دور رہنا محض دین کی مخالفت میں ہوتا ہےاور نزدیکی نرمی اور راحت کے لیئے
  • وہ پیروی کرتا ہے ان اصحاب خیر کی،جو اس سے پہلے تھے لہٰذا وہ پیشوا ہوتا ہے اپنے بعد میں آنے والوں کا
حضرت علی کرم اللہ وجہہ
 

زبیر مرزا

محفلین
جزاک اللہ
بے شک باب العلم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے فرمان لائق تلقید ہیں اور تدبر کی دعوت دیتے ہیں
اللہ تعالٰی ہمیں سچا اورمخلص مسلمان اورمومن بننے کی توفیق عطا فرمائے
 

نایاب

لائبریرین
اے اللہ مجھ پر ان نصیحتوں کو آسان کرتے مجھے ان پر عمل پیرا ہونے کی توفیق سے نواز دے آمین
بہت خوب روشن شراکت محترم بہنا
جزاک اللہ خیراء
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
حضرت عمر بن عبید رحمہ اللہ نے فرمایا:
مومن میں تین خوبیاں ہوتی ہیں
  • جب وہ کوئی ایسا کلمہ یا بات سنتا ہے جو اس کو تکلیف دینے والی ہو تو وہ اس سے منہ پھیر لیتا ہے۔
  • لوگوں کے لیئے وہی پسند کرتا ہے جو اپنے لیئے پسند کرتا ہے۔
  • اور لوگوں سے خواہش کے اسباب کو ختم کرتا ہے ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
جزاک اللہ خیرا۔
ان روشن اقوال کو پڑھتے ہوئے ہر ہر قول پر دل سے تائید کی صدائیں اٹھ رہی تھیں۔
 
Top