ہر اک دیوارو در اچھا لگے ہے

ہر اک دیوارو در اچھا لگے ہے

محمد (ص) کا نگر اچھا لگے ہے

ہر اک دنیا کے درباروں سے بڑھ کر

مجھے آقا (ص) کا گھر اچھا لگے ہے

مری ہے آپ (ص) سے آقا جو نسبت

اسی سے ہر بشر اچھا لگے ہے

مدینے کی طرف بڑھتے قدم ہوں

تو ہر مشکل سفر اچھا لگے ہے

مجھے آقا (ص) کی جو باتیں بتائے

تو ایسا ہر بشر اچھا لگے ہے

تمہاری گفتگو میں مصطفٰی (ص)کے

حوالوں کا ہنر اچھا لگے ہے

جو صحرا میں محمد(ص) نے لگایا

سبھی کو وہ شجر اچھا لگے ہے

اشارے سے کیا دو لخت جس کو

فلک پہ وہ قمر اچھا لگے ہے

مرے آقا (ص) کا ہے احسان صدقہ

جو ہر انساں ادھر اچھا لگے ہے

احسان الٰہی احسان
 
Top