گیلپ اور پلس سروے ،گلگت میں حکمران جماعت سب سے آگے

جاسم محمد

محفلین
گیلپ اور پلس سروے ،گلگت میں حکمران جماعت سب سے آگے
10:05 PM, 11 Nov, 2020
news-1605114883-2870.jpg

Photo: PTI Oficial Facebook Page


اسلام آباد: گیلپ اور پلس سروے نے گلگت بلتستان انتخابات میں تحریک انصاف کو فیورٹ قرار دے دیا ۔

گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو انتخابی میدان سجے گا لیکن الیکشن سے قبل پاکستان کی بڑی جماعتوں نے گلگت میں ڈیرے لگا دیے ہیں۔ الیکشن قبل تینوں جماعتیں الیکشن جیتنے کے دعوٰے کر رہی ہیں لیکن گیلپ اور پلس سروے نے تمام حقیقت سب کے سامنے رکھ دی۔ گیلپ اور پلس نے 2 کیٹیگریز میں سروے کیا ۔ ایک کیٹیگری میں پوچھا گیا مقبول ترین سیاستدان کون ہے؟ جس میں وزیراعظم عمران خان نے میدان مار لیا ہے۔

گیلپ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 42 فیصد ، بلاول بھٹو نے 17 فیصد، نواز شریف 15 اور مریم نواز 3 فیصد مقبول ترین رہنما ہیں۔ پلس سروے کے مطابق بھی عمران خان گلگت بلتستان میں مقبول ترین لیڈر ہیں۔پلس میں وزیراعظم عمران خان 41 فیصد ، بلاول بھٹو 23 جبکہ نواز شریف 16 فیصد مقبول ہیں۔

گیلپ سروے میں 27 فیصد لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا کہا ۔ 24 فیصد نے پیپلز پارٹی اور 14فیصد نے مسلم لیگ (ن) کی حمایت کی۔ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں 35 فیصد نے پی ٹی آئی ، 26فیصد نے پیپلز پارٹی اور 14 فیصد نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں رائے دی ۔
 

جاسم محمد

محفلین
گیلپ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 42 فیصد ، بلاول بھٹو نے 17 فیصد، نواز شریف 15 اور مریم نواز 3 فیصد مقبول ترین رہنما ہیں۔ پلس سروے کے مطابق بھی عمران خان گلگت بلتستان میں مقبول ترین لیڈر ہیں۔پلس میں وزیراعظم عمران خان 41 فیصد ، بلاول بھٹو 23 جبکہ نواز شریف 16 فیصد مقبول ہیں۔
دو مختلف عوامی سرویز کے باوجود اگر نتائج حکومتی جماعت کے حق میں آئے تو دھاندلی کا الزام اپوزیشن کس پر لگائے گی؟
 

الف نظامی

لائبریرین
گیلیپ سروے میں اپوزیشن اور حکومت کی پرسینٹیج برابر ہے ، اور اگر پرویز مشرف والا پانچ فیصد ووٹر بھی بلاول کی طرف چلا گیا تو پی ٹی آئی کے جیتنے کا کوئی امکان نہیں
اپوزیشن:
17+15+4+3+2+1
بمقابلہ
42​
 

شمشاد

لائبریرین
بلاول نے آج تک اپنی محنت سے دس روپے بھی حق حلال کے نہیں کمائے ہوں گے اور چلے ہیں عوام کے لیڈر بننے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بلاول نے آج تک اپنی محنت سے دس روپے بھی حق حلال کے نہیں کمائے ہوں گے اور چلے ہیں عوام کے لیڈر بننے۔
حکومت سمجھتی ہے کہ وہ سو فیصد درست ہے اور اپوزیشن سو فیصد غلط ہے۔
کیا یہ ایسا ہی نہیں جیسے مذہبی فرقہ بندی میں ایک فرقہ خود کو سو فیصد درست اور دوسرے فرقے کو سو فیصد غلط سمجھتا ہے۔

اگر مذہبی فرقہ بندی اچھا عمل نہیں تو سیاسی فرقہ واریت کیسے مستحسن ہو سکتی ہے جب کہ موجودہ دور میں سیاسی جماعتیں سوشل میڈیا ونگز بنا کر ایک دوسرے کے خلاف لعن طعن کرتی ہیں اور مسلمانوں میں نفاق اور انتشار کا بیج بو رہی ہیں۔
اسلام تو وحدتِ فکر و عمل کا داعی ہے یہاں سیاسی جماعتیں جمہوریت کی برکات سے باہم دست و گریباں ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اسلام تو وحدتِ فکر و عمل کا داعی ہے ہی لیکن پاکستان میں اسلام ہے کہاں؟ صرف نام کے مسلمان ہیں، کردار اور عمل کے بالکل بھی نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت سمجھتی ہے کہ وہ سو فیصد درست ہے اور اپوزیشن سو فیصد غلط ہے۔
اپوزیشن اپنے کرپشن کیسز کے بارہ میں کہتی ہے کہ نیب کو بند کر دیں۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
اپوزیشن مہنگائی کم کرنے کے بارہ میں کہتی ہے کہ ڈالر ریٹ فکس کر دیں۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
اپوزیشن بھارتی دہشت گردی کے ثبوتوں سے متعلق کہتی ہے کہ ان کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کرنا چاہیے۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
اسلام تو وحدتِ فکر و عمل کا داعی ہے یہاں سیاسی جماعتیں جمہوریت کی برکات سے باہم دست و گریباں ہیں۔
اسلام دین حق ہے۔ اللہ سچ کا خدا ہے۔ جب ۱۱ اپوزیشن جماعتوں کی وحدت فکر اپنی کرپشن کا مال بچانا اور قومی معیشت کو مصنوعی طریقوں سے چلانا ہوگا تو اس عمل کو اسلام کا نام دے کر عوام میں بیچا نہیں جا سکتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اپوزیشن اپنے کرپشن کیسز کے بارہ میں کہتی ہے کہ نیب کو بند کر دیں۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
اپوزیشن مہنگائی کم کرنے کے بارہ میں کہتی ہے کہ ڈالر ریٹ فکس کر دیں۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
اپوزیشن بھارتی دہشت گردی کے ثبوتوں سے متعلق کہتی ہے کہ ان کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کرنا چاہیے۔ کیا یہ سو فیصد غلط بات نہیں؟
پروپگنڈا کے لیے آپ صرف بلیک اینڈ وائٹ مثالیں دے رہے ہیں
دیانت داری اور تحقیق کا تقاضہ یہ ہوتا ہے کہ آپ مخالف کی خوبیوں کا بھی ذکر کریں۔
 

ثمین زارا

محفلین
حکومت سمجھتی ہے کہ وہ سو فیصد درست ہے اور اپوزیشن سو فیصد غلط ہے۔
کیا یہ ایسا ہی نہیں جیسے مذہبی فرقہ بندی میں ایک فرقہ خود کو سو فیصد درست اور دوسرے فرقے کو سو فیصد غلط سمجھتا ہے۔

اگر مذہبی فرقہ بندی اچھا عمل نہیں تو سیاسی فرقہ واریت کیسے مستحسن ہو سکتی ہے جب کہ موجودہ دور میں سیاسی جماعتیں سوشل میڈیا ونگز بنا کر ایک دوسرے کے خلاف لعن طعن کرتی ہیں اور مسلمانوں میں نفاق اور انتشار کا بیج بو رہی ہیں۔
اسلام تو وحدتِ فکر و عمل کا داعی ہے یہاں سیاسی جماعتیں جمہوریت کی برکات سے باہم دست و گریباں ہیں۔
ایسا بالکل نہیں ہے کہ حکومت سمجھتی ہے کہ وہ سو فیصد درست ہے اور اپوزیشن سو فیصد غلط ہے۔ کئی بار حکومت نے تسلیم کیا کہ وہ کیونکہ نئے ہیں اس لیے کچھ غلطیاں ہوئیں اورپھر ان کا سب نے مزاق اڑایا اور اناڑی کہا۔ دراصل اپوزیشن سمجھتی ہے کہ حکومت سو فیصد غلط ہے اور اپوزیشن میں سب چور اچکے تو ہیں مگر کرپشن سے کچھ نہیں ہوتا۔ نیب کو ختم کیا جائے اورملک کو ٹھیک وہی کریں گے ایک دن۔ بس عوام اس دن کا انتظار کرے۔( مریم بی بی کا بی بی سی کو کہنا کہ میں مان ہی نہیں سکتی کہ یہ کچھ اچھا کر سکتے وغیرہ)

مذہب اور سیاست الگ الگ چیزیں ہیں ۔ ان کو گڈ مڈ نہ کیجئے۔
 
آخری تدوین:

ثمین زارا

محفلین
ملک کو قرضوں میں ڈبو کر جیبیں بھری گئیں۔ کسی کرپٹ کو سزا نہیں دلوائی۔ اپنی دولت میں بےتحاشا اضافہ کیا ۔ تعلیم کا شعبہ انتہائی ناکام رہا ۔ تحقیق کا شعبہ زبوں حالی کا شکار۔ ایسا کوئی اسپتال نہیں جہاں خود ان کا علاج ہو سکے۔ تباہ حال انفرااسٹرکچر۔ بارش کے بعد تمام بڑے شہر غرقاب ۔ لندن کے دورے ۔ کیا کیا لکھیں۔
 
Top