گیتانجلی منظوم ترجمہ از محمد خلیل الرحمٰن

گیتانجلی
-2-
( منظوم ترجمہ از محمد خلیل الرحمٰن )​

اپنی بزمِ طرب میں مرے ساقیا!
حکم دیتا ہے گانے کا جب تو مجھے
مجھ کو لگتا ہے دل میرے پہلو سے یکدم نکل جائے گا
تیرے چہرے پہ جب اک نظر ڈالتا ہوں تو آنکھوں سے آنسو چھلک جاتے ہیں
زندگی میں مری جتنے غم ہیں سبھی
ایک رنگین نغمے میں ڈھل جاتے ہیں
اور پرستش مری
ایک مسرور طائر کی مانند جو
آبجو پر زقندیں لگانے میں مصروف ہو
پر لگاکر عقیدت کے اُڑ جاتی ہے

میرا نغمہ تجھے جو خوشی بخشتا ہے مجھے علم ہے
صرف مطرب ہی بن کر میں تیرے حضور آسکا ہوں مجھے علم ہے
تیرے چرنوں کو چھونے کی خواہش مجھے اتنا اونچا اڑانے کے قابل نہیں
جتنا اونچا اڑاکر یہ نغمے مجھے
تیرے قدموں کے قابل بنادیتے ہیں
اس ستائش کے نغمے کی رنگین تانوں سے مسحور ہوکر
تجھے دوست کہہ کر میں یکدم بلاتا ہوں حیراں ہوں میں
تو جو مالک مرا، تو جو آقا مِرا

 
آخری تدوین:
علامہ نیاز فتحپوری کا خوبصورت نثری ترجمہ درج ذیل ہے

گیتانجلی
-2-​
جب تو مجھے گانے کا حکم دیتا ہے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میرا قلب (اس لطف و پرستش کی سمائی اپنے میں نہ پاکر) فخر و غرور سے ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا ۔ میں تیری صورت دیکھتا ہوں اور میری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ جو کچھ میری زندگی میں سخت و کرخت ہے ، ایک شیریں نغمہء واحد کی صورت میں رقیق ہوکر تبدیل ہو جاتا ہے۔ اور میری پرستش اس مسرور طائر کی طرح جو سطحِ سمندر پر اُڑ رہا ہو ، اپنے بازو پھیلا دیتی ہے۔
میں جانتا ہوں کہ تو میرے گانے سے دلچسپی لیتا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ صرف ایک مغنی کی حیثیت سے میں تیرے حضور میں آتا ہوں۔ میں اپنے وسیع البسط بازوئے نغمہء کے کنارے سے تیرے قدموں کو چھولیتا ہوں۔ جن تک پہنچنے کا حوصلہ میں کبھی نہیں کرسکتا تھا۔
مسرت و سرور سے سرشار ہوکر میں اپنے تئیں بھول جاتا ہوں اور تجھے اپنا دوست کہتا ہوں حالانکہ تو میرا مالک و آقا ہے۔

 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
خلیل بھائی ، اچھی کاوش ہے ۔ لیکن سچی بات یہ ہے کہ میرے سر پر سے گزر گئی ۔ مزا نہیں آیا ۔ اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ بنگالی کے بجائے اردو ترجمے کو منظوم کیا گیا ہے ۔ اصل زبان میں شاید یہ اشعار مؤثر ہوں ۔ اس سطر کو دیکھ لیجئے ۔

آبِ جُو پر زقندیں لگانے میں مصروف ہو

یہاں آبجو کا محل ہے ۔ یعنی آب بغیر کسرۂ اضافت کے ہوگا ۔
 
خلیل بھائی ، اچھی کاوش ہے ۔ لیکن سچی بات یہ ہے کہ میرے سر پر سے گزر گئی ۔ مزا نہیں آیا ۔ اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ بنگالی کے بجائے اردو ترجمے کو منظوم کیا گیا ہے ۔ اصل زبان میں شاید یہ اشعار مؤثر ہوں ۔ اس سطر کو دیکھ لیجئے ۔

آبِ جُو پر زقندیں لگانے میں مصروف ہو

یہاں آبجو کا محل ہے ۔ یعنی آب بغیر کسرۂ اضافت کے ہوگا ۔

کئی ماہ بعد آپ کے مراسلوں نے ہمارے دل کو خوشی سے معمور کردیا۔ خوش رہیے جناب!

غلطی کی تدوین کردی ہے۔
ہمارے پاس شاعر کا اپنا کیا ہوا بنگالی سے انگریزی ترجمہ بھی موجود ہے جسے گاہے بگاہے پڑھ کر دل کو خوش کرتے ہیں۔ نیاز کا اردو ترجمہ تو شاید پچھلے سال بک فیئر سے ہاتھ لگا تھا۔ عبد العزیز خالد نے بھی منظوم ترجمہ کیا ہے جو ان کی ادق اردو کے استعمال سے بہت خوب صورت ہوگیا ہے۔ ضرور مطالعہ فرمائیے۔

ذیل میں اس نظم کا انگریزی ترجمہ پیش ہے.

Poem from Gitanjali by Rabindranath Tagore:
When thou commandest me to sing

it seems that my heart would break with pride;

and I look to thy face, and tears come to my eyes.

All that is harsh and dissonant in my life melts into one sweet harmony –

and my adoration spreads wings like a glad bird on its flight across the sea.

I know thou takest pleasure in my singing.

I know that only as a singer I come before thy presence.

I touch by the edge of the far spreading wing of my song

thy feet which I could never aspire to reach.

Drunk with the joy of singing I forget myself

and call thee friend who art my lord.
 
آخری تدوین:
Screenshot-2020-06-10-22-32-22-432-com-android-chrome.jpg
 
Top