گڑ سے بھی میٹھی کونین

اظہرالحق

محفلین
کونین بڑی جنگ میں ایجاد کی گئی تھی جب اتحادی فوجیں جھنگلوں مین بھٹکتی پھرتی اور انہیں کوئی فوجی تو نہ ملتا مگر مچھروں کی فوج سے انہیں بخار آ جاتا ۔ ۔ اور پھر وہ کونین لیتے اور ٹھیک ہو جاتے ۔ ۔ ۔ کونین کی گولیاں ہوتیں بھی تھیں کافی کڑوی ۔۔۔ مگر تھیں زود آور ۔ ۔ ۔ خیر فوجی انہیں لے کر آرام سے سو جاتے اور مچھر بے چارے کچھ بھی نہ کر پاتے ۔ ۔۔ سوائے یہ کہنے کے کہ دنیا کتنے دھوکے باز ہے ۔ ۔ ۔

کونین کی بہت ساری اقسام ہے جس میں سے بڑی قسم اوپر بیان کی ہے ، دوسری قسموں میں کونین ہماری زندگی کا حصہ ہے ، مگر کڑوی ہونے کی وجہ سے اکثر ہم اسے نہیں لیتے ، لہذا کچھ اچھے ڈاکٹر اسے شکر میں لپیٹ کر دیتے ہیں ، خاصکر بچوں کو ۔ ۔ ہمیں یاد کہ بچپن میں ہمارے ڈاکٹر صاحب ایک سفید سی گولی کو کوٹ کوٹ کر پاؤڈر بناتے اور پانی میں ملا کر دھوکے سے ہمیں پلا دیتے اور کہتے کچھ نہیں بیٹا صرف پانی ہے ۔ ۔ ۔ اور ہم پانی پینے کے بعد سوچتے ڈاکٹر انکل کتنے گندے ہیں ۔ ۔ ۔

یہ ڈاکٹر لوگ بہت “گندے“ ہوتے ہیں ، مگر مریض کو ہمیشہ صاف رہنے کا کہتے ہیں ، خود تو دستانوں سے ہاتھ دھوتے ہیں اور لوگ انکا سفید کوٹ دیکھ کر سمجھتے ہیں کہ بہت صاف ہیں مگر کس کو پتہ کہ وہ کوٹ دن میں کتنی بار دھلتا ہے ۔ ۔ ۔خیر ڈاکٹر مرض کو سمجھ جائیں تو مریض کا بھلا ہو جاتا ہے اور اگر نہ سمجھیں تو ڈاکٹر کا بھلا ہوتا ہے ۔۔ ۔

بھلا تو اللہ سب کا کرتا ہے ، مگر مریض سمجھتا ہے کہ اسکا بھلا نہیں ہو رہا ، جب وہ ڈاکٹر کی فیس ادا کرتا ہے تو اسے پتہ چل جاتا ہے کہ بھلا تو ڈاکٹر کا ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔

بات کونین کی ہو رہی تھی ، سمجھ میں نہیں آتا کہ ہمیں کس قسم کا بخار ہے کہ کوئی کونیں اثر ہی نہیں کرتی ، اور ہمارے ڈاکٹر ہیں کہ ہمیں کونین کی جگہ مارفین دے رہے ہیں اور ہم ہیں کہ مزے سے لے رہے ہیں کہ میٹھی ہے ۔ ۔ ۔دوا ۔ ۔ اور لمبی تان کہ سو جاتے ہیں ۔۔ ۔ پھر اگر کبھی آنکھ کھل بھی جائے تو ۔۔ ۔ایک اور خوراک تیار ہوتی ہے ۔ ۔ ۔

اسی لئے ، جب میٹھی گولی مل رہی ہے تو پھر کڑوی کسیلی گولی کیوں کھائیں ؟ ویسے بھی گولی کھانے سے بہتر ہے گولی کرا دی جائے ، اسی طرح سے ہی تو گول ہوتا ہے اور گول ہونے سے میچ میں تیزی آتی ہے ۔ ۔ ۔ مگر شاید ہم ابھی تک میدان میں اترے ہی نہیں کہ ۔ ۔ ۔ میٹھی گولی کی نئی خوراک ہمارے سرہانے موجود ہے ۔ ۔ ۔ اور ساتھ میں پانی سے بھرا گلاس بھی ۔ ۔ ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
زکریا بھائی، میں‌ نے آپ کا لنک دیکھا ہے۔ لیکن پاکستان میں‌ابھی بھی کونین بہت بڑے علاقے میں استعمال کی جاتی ہے۔ کلوروکوئین اور اس کے مختلف مرکبات۔ لیکن ان میں سے ہر ایک بالکل فعال کردار ادا کرتی ہے۔ یہ میں‌ اس حوالے سے کہ رہا ہوں کہ میرے والد اور باجی دونوں ڈاکٹر ہیں اور یہ دونوں‌کے روز مرہ مشاہدے کی بات ہے۔ لیکن یہ مشاہدہ اب سے ڈیڑھ سال پہلے کا ہے۔
بےبی ہاتھی
 
Top