گردن میں گولی لگنے کے بعد ملالہ ہسپتال میں

عارف انجم

محفلین

سید ذیشان

محفلین
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ [3:54]
اور انہوں نے خفیہ تدبیر کی اور الله نے بھی خفیہ تدبیر فرمائی اور الله بہترین خفیہ تدبیر کرنے والوں میں سے ہے
 

عارف انجم

محفلین
محترم آپ نے جو آیت تحریر کی ہے وہ قرآن پاک کی چوتھی سورۃ آل عمران سے ہے تو نمبر [4:54] بنے گا۔
یہ آیت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل سے متعلق یہودیوں کی سازش کے بارے میں تھی۔
 

فاتح

لائبریرین
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ [3:54]
اور انہوں نے خفیہ تدبیر کی اور الله نے بھی خفیہ تدبیر فرمائی اور الله بہترین خفیہ تدبیر کرنے والوں میں سے ہے
بہترین تدبیر کرنے والوں میں سے ہونے کا مطلب ہے ون آف دا بیسٹس۔۔۔ یعنی ایسے اور بھی ہیں جو اللہ جیسی بہترین تدبیر کر سکتے ہیں۔
اس آیت کا درست ترجمہ یہ ہے کہ
واللہ خیر الماکرین
لفظی ترجمہ: اور اللہ بہترین ہے تدبیر کرنے والوں میں
با محاورہ ترجمہ: اور اللہ تدبیر کرنےو الوں میں بہترین ہے
 

فاتح

لائبریرین
محترم آپ نے جو آیت تحریر کی ہے وہ قرآن پاک کی چوتھی سورۃ آل عمران سے ہے تو نمبر [4:54] بنے گا۔
یہ آیت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل سے متعلق یہودیوں کی سازش کے بارے میں تھی۔
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔۔
آل عمران یقیناً قرآن شریف کی تیسری سورت ہے۔
  1. الفاتحہ
  2. البقرہ
  3. آل عمران
  4. النسا
  5. المائدہ
نیز اس کا حضرت عیسیٰ ؑ کے منکرین کے متعلق ہونے کا یہ مطلب تو نہیں کہ فی زمانہ اس کی افادیت ختم ہو گئی اور اللہ آج تدبیر کرنےو الوں میں بہترین نہیں رہا یا وہ تدبیر کرنے والوں کے جواب میں تدبیر نہیں کرتا۔
ذیشان نے جس کانٹیکسٹ میں اس آیت کو حوالہ دیا ہے وہ بالکل درست ہے اور ہم نے بھی کئی احباب کو ایسے مواقع پر یہ آیت پڑھتے سنا ہے۔
 

ساجد

محفلین
ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
 

عارف انجم

محفلین
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔۔
آل عمران یقیناً قرآن شریف کی تیسری سورت ہے۔
  1. الفاتحہ
  2. البقرہ
  3. آل عمران
  4. النسا
  5. المائدہ
نیز اس کا حضرت عیسیٰ ؑ کے منکرین کے متعلق ہونے کا یہ مطلب تو نہیں کہ فی زمانہ اس کی افادیت ختم ہو گئی اور اللہ آج تدبیر کرنےو الوں میں بہترین نہیں رہا یا وہ تدبیر کرنے والوں کے جواب میں تدبیر نہیں کرتا۔
ذیشان نے جس کانٹیکسٹ میں اس آیت کو حوالہ دیا ہے وہ بالکل درست ہے اور ہم نے بھی کئی احباب کو ایسے مواقع پر یہ آیت پڑھتے سنا ہے۔
تصحیح کاشکریہ ۔۔میں اسے ایڈیٹ کرنے ہی آیاتھا۔
رہی بات کانٹیکسٹ کی تو خود کودھماکوں سے اڑانے والوں نے بھی اپنے اپنے کانٹیکسٹ بنا رکھے ہیں۔
 

عثمان

محفلین
میں تو ملالہ کی situational awareness پر رشک کر رہا ہوں۔ دس روز تک بے ہوش رہنے والا شخص ہوش میں آتے ہی ایسی باتیں کرے تو رشک ہی کیا جا سکتا ہے۔
دس دن تک بے ہوش رہنے والا شخص جب اچانک ہوش میں آکر اجنبی جگہ پر اجنبی زبان میں باتیں کرتے اجنبی نقوش کے اجنبی غیر ملکی چہرے دیکھے تو یہی سوال پوچھے گا کہ میں کہاں ہوں ؟ یا کس ملک میں ہوں۔
اس میں کوئی اچنبھے کی کوئی بات نہیں۔
 

عثمان

محفلین
ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
ہم ماضی قریب میں تجربہ کار اور نامور انجینئرز کی قابلیت دیکھ چکے ہیں۔
ڈاکٹرز کی کسر باقی تھی۔
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہ رے واہہہہہہہہہہہ
اک معصوم بچی پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے ۔ گولی سر میں ماری جاتی ہے ۔ یہ وہ ہدف جہاں گولی لگتے ہی موت یقینی کہلاتی ہے ۔ حملہ آور فرار ہوتے ہیں ۔ اور کچھ ہی دیر بعد بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو حملہ آوروں کے ترجمان کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے اور اپنے عزائم کو بہر صورت پورا کرنے بارے ٹیلی فون کال موصول ہوتی ہہے ۔ اور بین الاقوامی اور قومی میڈیا پر بریکنگ نیوز بھاگنے لگتی ہے ۔
" ملالہ " پاکستانی ہسپتال پہنچا دی جاتی ہے ۔ پاک فوج کی سپریم کمانڈ اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہے ۔
چند مخصوص سیاسی مذہبی اور حکومتی ذمہ داروں کے علاوہ ہر طرف سے اس حملے کی " مذمت " کی جانے لگتی ہے ۔
ابتدائی آپریشن کامیاب ہوتا ہے اور " ملالہ "کو بہترین مناسب علاج اور سیکورٹی کو محفوظ رکھنے کے لیئے برمنگھم روانہ کر دیا جاتا ہے ۔
" ملالہ " ہوش میں آتی ہے ۔ کچھ بات کرتی ہے ۔ اس کی صحت بارے اک پیغام بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو اس کی تازہ تصویر کے ہمراہ جاری کیا جاتا ہے ۔ " پرانی اور نئی " تصاویر کا تقابل کرتے کچھ سوالات ابھرتے ہیں ۔
1۔ سر پر گولی لگتے اور کاسہ سر کے ٹوٹنے کے بعد ہلاکت یقینی ہوتی ہے تو " ملالہ " کیسے بچ گئی ۔ ؟
میرا ذاتی یقین ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کوئی نہ چکھے ۔
مارنے والے سے بچانے والا زبردست ہے ۔
2 ۔ پہلی تصویر میں آنکھ کے اوپر بینڈیج ہے اور دوسری تصویر بالکل صاف ۔ ؟
ذرا غور سے دوسری تصویر کو زوم کر کے دیکھا جائے تو صاف نظر آتا ہے کہ آنکھ کے اوپر رگڑ سے خراش لگی نظر آتی ہے ۔
اور ہسپتال والوں نے چہرے کی صفائی کرتے میڈیا کے لیئے خاص تصویر بنائی ہے ۔
یاد رہے (اسامہ بن لادن ) کی جو تصویر میڈیا میں نشر کی گئی تھیں انہیں مکمل " میک اپ " سے سنوارا گیا تھا ۔ جبکہ اس کا چہرہ گولی لگنے سے بری طرح مسخ ہو چکا تھا ۔
یہ سب تاویلیں بلا شک رد کے قابل ہیں ۔ مگر اس سب منظر نامے میں اک بات بری طرح کھٹکتی ہے کہ ،
سچ اور جھوٹ سے قطع نظر اس سارے معاملے سے آخر " مقصود " کیا ہے ۔ ؟
طالبان بارے نفرت پھیلانا ۔؟ ڈرونز حملوں کی مخالفت ختم کرنا ۔؟ گستاخ فلم بارے احتجاج کو پس منظر میں دھکیلنا ۔؟شمالی وزیرستان میں آپریشن کی راہ ہموار کرنا ۔ ؟
اور اس سارے واقعے میں نقصان کسے ہوا ۔ ؟ یہ سارا واقعہ کس نے ترتیب دیا ۔ ؟
سب سے پہلے " احسان اللہ احسان " کا کردار سامنے آتا ہے ۔ جس کے بیان کی طالبان کی جانب سے آنے والی تحاریر تصدیق تو کرتی ہیں تردید نہیں ۔ اور اگر یہ سب واقعہ اک " پری ارینج ڈرامہ " ہے تو اس کے ہدایتکاروں اور پیش کاروں میں طالبان امریکہ پاکستانی حکومت اور پاک فوج کی سپریم قیادت شامل ہے ۔ اور اس ڈرامے میں سب سے زیادہ نقصان طالبان کا ہوا ۔
آخر طالبان اور ان کی حمایتی سیاسی اور مذہبی شخصیات کیوں اس واقعے کے مذمت کرتے اپنا دامن صاف نہیں کرتیں ؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ طالبان اک معصوم بے گناہ بچی پر اسلام کے نام پر ظلم کرتے اللہ کے غضب کا شکار ہو گئے ۔ ؟
طالبان کی یہ " چوری اور سینہ زوری " طالبان کے اپنے گلے کا پھندہ بن گئی ۔ ؟
کہیں طالبان اور امریکہ مل کر پاکستان کے خلاف کسی سازش کو تو نہیں بن رہے ۔ ؟
اس سارے معاملے میں " اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی " کے مصداق
جس بھی " کل " کو ہاتھ لگاؤ " طالبان " کا ہی چہرہ سامنے آتا ہے ۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی پاکستان دشمنوں کو غارت و تباہ و برباد فرمائے ۔ آمین
 

باباجی

محفلین
ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
ساجد بھائی میں نے ملالہ سے متعلق کسی دھاگے میں ایک بات کی تھی ۔۔۔
جو ہمارے کچھ محفلین کو بہت بری لگی تھی (کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے اور کڑوی شے ہر کوئی برداشت نہیں کرتا)
میں نے اس پر اپنے برا منانے والے بھائیوں سے معافی مانگ لی تھی
لیکن سچ تو سچ ہے ;)
 

سید ذیشان

محفلین
بہترین تدبیر کرنے والوں میں سے ہونے کا مطلب ہے ون آف دا بیسٹس۔۔۔ یعنی ایسے اور بھی ہیں جو اللہ جیسی بہترین تدبیر کر سکتے ہیں۔
اس آیت کا درست ترجمہ یہ ہے کہ
واللہ خیر الماکرین
لفظی ترجمہ: اور اللہ بہترین ہے تدبیر کرنے والوں میں
با محاورہ ترجمہ: اور اللہ تدبیر کرنےو الوں میں بہترین ہے
میں نے احمد علی کا ترجمہ استعمال کیا تھا۔ اپنا ترجمہ کرنا مجھے مناسب نہ لگا۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔

ساجد بھائی میں ان باتوں سے اتفاق نہیں کرتا۔ میں نے خود ایکسپرٹس کو کہتے سنا ہے کہ 10 فی صد لوگ زندہ بچ جاتے ہیں (یہ ترقی یافتہ ممالک کی بات ہو رہی ہے)۔ اور مکمل ریکوری کا تناسب اس سے بھی کم ہے۔ میں ایک وڈیو ڈھونڈھ رہا ہوں جو میں نے چند سال پہلے دیکھی تھی۔ اگر وہ مل گئی تو آپ کے شبہات دور ہو جائیں گے۔
ایک ایکسپرٹ نیورو سرجن کے مطابق:
Brain is like real estate. Location is everything

تدوین: مجھے وڈیو مل گئی ہے:
 
Top